Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam” ( تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمۡ عَنِ ٱلۡمَضَاجِعِ ان کے پہلو ان کے بستروں سے دور رہتے ہیں۔ ) is discussed wrt the holy guidance from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمۡ عَنِ ٱلۡمَضَاجِعِ
ان کے پہلو ان کے بستروں سے دور رہتے ہیں۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي خَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيرًا، يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ كُلُّ شَيْءٍ وَكَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا، أَحْمَدُهُ عَلَى أَفْضَالِهِ كَثِيرًا، وَأَشْكُرُهُ فَمَنْ شَكَرَهُ فَازَ فَوْزًا كَبِيرًا، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، مُكَافِئًا وَنَظِيرًا، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، المَبْعُوثُ بَشِيرًا وَنَذِيرًا، وَدَاعِيًا إِلَى اللهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُنِيرًا، اللَّهُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَزِدْ وَبَارِكْ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ الَّذِينَ جَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللهِ جِهَادًا كَبِيرًا، وَعَلَى كُلِّ مَنْ سَارَ عَلَى مِنْهَاجِهِ إِلَى يَوْمِ العَرْضِ عَلَى اللهِ فَمُحَاسَبٌ يَسِيرًا وَمُحَاسَبٌ عَسِيرًا
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
ٱلَّذِينَ يَذۡكُرُونَ ٱللَّهَ قِيَـٰمً۬ا وَقُعُودً۬ا وَعَلَىٰ جُنُوبِهِمۡ وَيَتَفَڪَّرُونَ فِى خَلۡقِ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِ رَبَّنَا مَا خَلَقۡتَ هَـٰذَا بَـٰطِلاً۬ سُبۡحَـٰنَكَ فَقِنَا عَذَابَ ٱلنَّارِ
Surah Aal E Imran – 191
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثنا اللہ کیلئے ہی ہے جس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور اس کی تقدیر کا فیصلہ کیا اور وہ اپنے بندوں سے باخبر، سب کچھ دیکھنے والا ہے اور بہت ہی زیادہ تعریف کا حقدار ہے. جو اس کا شکر ادا کرے گا وہ نجات پائے گا، ایک عظیم فتح. میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، انعام دینے والا، اور ایک عظیم نظریہ نگار۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، وہ بشارت دینے والے اور ڈرانے والے، اور الله کی طرف اس کے حکم سے بلاتے اور ایک چراغ روشن ہیں۔ اے اللہ تیری رحمتیں اور سلامتی ہوں ان پر اور ان کے اہل و عیال پر جنہوں نے اللہ کی راہ میں بہت زیادہ جدوجہد کی اور قیامت تک اس کے راستے پر چلنے والے تمام لوگوں پر اللہ راضی ہو۔ اس روز فیصلہ کرنا آسان ہے، اور اس کا حساب لیا جانا مشکل ہے- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
وہ جو الله کو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے یاد کرتے ہیں اور آسمان اور زمین کی پیدائش میں فکر کرتے ہیں (کہتے ہیں) اے ہمارے رب تو نے یہ بےفائدہ نہیں بنایا توسب عیبوں سے پاک ہے سو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا
Surah Aal E Imran – 191
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو میں آپ کو اور اپنے آپ کو ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں، اور یہ جان لیں کہ جو لوگ اللہ سے ڈرتے ہیں وہ نیک کاموں میں جلدی کرتے ہیں اور انہوں نے اپنی پوری زندگی اللہ کے لیے وقف کر دی ہے، وہ ذکر و اذکار، صدقہ و خیرات اور ہر نیک کام میں پہل کرتے ہیں، ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا یہ قول سچ ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ هُم مِّنۡ خَشۡيَةِ رَبِّہِم مُّشۡفِقُونَ (٥٧) وَٱلَّذِينَ هُم بِـَٔايَـٰتِ رَبِّہِمۡ يُؤۡمِنُونَ (٥٨) وَٱلَّذِينَ هُم بِرَبِّہِمۡ لَا يُشۡرِكُونَ (٥٩) وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُہُمۡ وَجِلَةٌ أَنَّہُمۡ إِلَىٰ رَبِّہِمۡ رَٲجِعُونَ (٦٠) أُوْلَـٰٓٮِٕكَ يُسَـٰرِعُونَ فِى ٱلۡخَيۡرَٲتِ وَهُمۡ لَهَا سَـٰبِقُونَ
بے شک جو اپنے رب کی ہیبت سے ڈرنے والے ہیں (۵۷) اور جو اپنے رب کی آیتوں پر ایمان لاتے ہیں (۵۸) اور جو اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے (۵۹) اور جو دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل اس سے ڈرتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں (۶۰) یہی لوگ نیک کامو ں میں جلدی کرتے ہیں اور وہی نیکیوں میں آگے بڑھنے والے ہیں
Surah Al Mumenoon – 57-61
اے ایمان والو درحقیقت، اللہ کے قرب کی خاطر جس کی طرف متقی جلدی کرتے ہیں، رات کی نماز یعنی تہجد کی نماز ہے۔اور اس کے اوقات میں اپنے آپ کو نماز کے لیے وقف کرنا، اللہ کے اس عظیم فضل کی وجہ سے ہے جو ان پر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی طلب رکھنے والے لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا
تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمۡ عَنِ ٱلۡمَضَاجِعِ يَدۡعُونَ رَبَّہُمۡ خَوۡفً۬ا وَطَمَعً۬ا وَمِمَّا رَزَقۡنَـٰهُمۡ يُنفِقُونَ (١٦) فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٌ۬ مَّآ أُخۡفِىَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعۡيُنٍ۬ جَزَآءَۢ بِمَا كَانُواْ يَعۡمَلُونَ
اپنے بستروں سے اٹھ کر اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں اور ہمارے دیئے میں سے کچھ خرچ بھی کرتے ہیں (۱۶) پھر کوئی شخص نہیں جانتا کہ ان کے عمل کے بدلہ میں ان کی آنکھوں کی کیا ٹھنڈک چھپا رکھی ہے
Surah As Sajda – 14-15
اوراللہ تعالیٰ نے سورۃ الذاریات میں فرمایا
كَانُواْ قَلِيلاً۬ مِّنَ ٱلَّيۡلِ مَا يَہۡجَعُونَ (١٧) وَبِٱلۡأَسۡحَارِ هُمۡ يَسۡتَغۡفِرُونَ
وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے (۱۷) اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے
Surah Adh Dhariyat – 17-18
اللہ تعالیٰ نے سورۃ الفرقن میں اللہ کے بندوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا
وَٱلَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمۡ سُجَّدً۬ا وَقِيَـٰمً۬ا
اور وہ لوگ جو اپنے رب کے سامنے سجدہ میں اور کھڑے ہوکر رات گزارتے ہیں
Surah Al Furqan – 64
اللہ تعالیٰ نے رات کو نماز پڑھنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے ایک اور مقام پر فرمایا
أَمَّنۡ هُوَ قَـٰنِتٌ ءَانَآءَ ٱلَّيۡلِ سَاجِدً۬ا وَقَآٮِٕمً۬ا يَحۡذَرُ ٱلۡأَخِرَةَ وَيَرۡجُواْ رَحۡمَةَ رَبِّهِۦۗ قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِى ٱلَّذِينَ يَعۡلَمُونَ وَٱلَّذِينَ لَا يَعۡلَمُونَۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَـٰبِ
(کیا کافر بہتر ہے) یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں
Surah Az Zumr – 9
اللہ کے بندو اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے رات کو نماز پڑھنے والے کا درجہ بلند کیا اور اسے اہل علم میں سے قرار دیا۔ اور اس نے وضاحت کی کہ اس کا علم بعد کی زندگی میں عدم تحفظ کے خوف کی وجہ سے تھا۔ اس نے اپنے دل میں اپنے رب کی رحمت کی امید دلائی، یہاں تک کہ وہ رات کی نماز پڑھ کر اللہ کے قریب ہونے کا خواہش مند تھا، اور حدیث نبوی میں ہے۔
آدھی رات کی دو رکعتیں دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سے بہتر ہے۔
اور مزید ایک اور مقام پر فرمایا، اے لوگو: امن پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ، رشتہ داریاں قائم کرو، رات کو اس وقت نماز پڑھو جب لوگ سو رہے ہوں، تم سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔
اے ایمان والو اس عظیم عبادت کو انجام دینے والے اور اس کا شوق رکھنے والے کے لیے اس کے کتنے فائدے اور انعامات ہیں. اور ہمارے نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم نے ان فوائد کے بارے میں ہمیں تعلیم دی ہے۔ان میں سے بعض فوائد کے بارے میں رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے کچھ اقوال یہ ہیں: (تم پر لازم ہے کہ قیام اللیل کرو، کیونکہ یہ تم سے پہلے صالحین کا دستور ہے، اور یہ تمہیں اللہ تعالیٰ کے قریب کرتا ہے، اور گناہوں سے دور رکھتا ہے۔اور برے کاموں کا کفارہ ہے، برے اعمال، اور یہ جسم سے بیماری کو دور کرتا ہے۔) یہاں اس کی وضاحت کی گئی ہے۔
اگرچہ رات کی نماز پڑھنا ایک ایسی عبادت ہے جس سے زمین وآسمان کا رب راضی ہوتا ہے، اسکے ساتھ ساتھ یہ انبیاء رسولوں میں سے اللہ کے نیک بندوں کی مثال اور تقلید ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
أُوْلَـٰٓٮِٕكَ ٱلَّذِينَ هَدَى ٱللَّهُۖ فَبِهُدَٮٰهُمُ ٱقۡتَدِهۡۗ
یہ وہ لوگ تھے جنہیں الله نے ہدایت دی سو تو ان کے طریقہ پر چل
Surah Al Inam – 90-Part
اور سورۃ آل عمران میں فرمایا
لَيۡسُواْ سَوَآءً۬ۗ مِّنۡ أَهۡلِ ٱلۡكِتَـٰبِ أُمَّةٌ۬ قَآٮِٕمَةٌ۬ يَتۡلُونَ ءَايَـٰتِ ٱللَّهِ ءَانَآءَ ٱلَّيۡلِ وَهُمۡ يَسۡجُدُونَ
وہ سب برابر نہیں اہل کتاب میں سے ایک فرقہ سیدھی راہ پر ہے وہ رات کے وقت الله کی آیتیں پڑھتے ہیں اور وہ سجدے کرتے ہیں
Surah Aal E Imran – 113
اور ہمارے نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اس حدیث میں واضح فرمایا، تہجد کی نماز نیکی کی ایک مثال ہونے کے باوجود قرب کے عظیم اعمال میں سے ایک ہے جس کے ذریعے ادا کرنے والا رب العزت کا قرب حاصل کر لیتا ہے، اس کی برکات میں سے یہ ہے کہ یہ اپنے مالک کو بدکاری اور گناہوں میں مشغول ہونے سے روکتا ہےاور اس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ گناہوں کے کفارہ میں سے ایک کفارہ ہے۔اس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ اپنے مالک کے لیے جسمانی، نفسیاتی اور ذہنی صحت لاتا ہے، اور ایسی کئی سائنسی تحقیقیں موجود ہیں جو رات کو صحت کے نقطہ نظر سے رات کو شروع کے اوقات میں اٹھنے کی اہمیت کی تصدیق کرتی ہیں تو کیا ہی اچھا ہے کہ انسان اس جلدی اٹھنے کے اوقات میں اگر رات میں تہجد کی نماز ادا کرلی جائے؟
درحقیقت رات کو نماز پڑھنا اللہ تعالیٰ کا اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک حکم ہے۔
وَمِنَ ٱلَّيۡلِ فَتَهَجَّدۡ بِهِۦ نَافِلَةً۬ لَّكَ عَسَىٰٓ أَن يَبۡعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامً۬ا مَّحۡمُودً۬ا
اور کسی وقت رات میں تہجد پڑھا کرو جو تیرے لیے زائد چیز ہے قریب ہے کہ تیرا رب مقام محمود میں پہنچا دے
Surah Al Isra – 79
اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم پر جو وحی نازل ہوئی جو سورۃ المزمل کی شروع کی آیات ہیں، میں فرمایا
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلۡمُزَّمِّلُ (١) قُمِ ٱلَّيۡلَ إِلَّا قَلِيلاً۬ (٢) نِّصۡفَهُ ۥۤ أَوِ ٱنقُصۡ مِنۡهُ قَلِيلاً (٣) أَوۡ زِدۡ عَلَيۡهِ وَرَتِّلِ ٱلۡقُرۡءَانَ تَرۡتِيلاً
اے چادر اوڑھنے والے (۱) رات کو قیام کر مگر تھوڑا ساحصہ (۲) آدھی رات یا اس میں سے تھوڑا ساحصہ کم کر دے (۳) یا اس پر زیادہ کر دو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو
Surah Al Muzzammil – 1-4
یہاں پر ایک حدیث کا ذکر ہے الربیع نے ابو عبیدہ کی سند سے جابر بن زید رضوان اللہ علیہم اجمعین سے روایت کی، انہوں نے کہا: سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ انہوں نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک شب مہمان ٹھہرے (وہ ان کی خالہ تھیں) تو وہ تکیہ کے چوڑان میں لیٹے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اہلیہ دونوں اس کی لمبان میں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوئے رہے یہاں تک کہ جب آدھی رات ہوئی، یا اس سے کچھ پہلے، یا اس کے کچھ بعد تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے، چہرہ سے نیند بھگانے کے لیے اپنے ہاتھ سے آنکھ ملتے ہوئے اٹھ کر بیٹھ گئے، پھر آپ نے سورۃ ”آل عمران“ کی آخری دس آیتیں پڑھیں إِنَّ فِى خَلۡقِ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِ وَٱخۡتِلَـٰفِ ٱلَّيۡلِ وَٱلنَّہَارِ لَأَيَـٰتٍ۬ لِّأُوْلِى ٱلۡأَلۡبَـٰبِ سے سورہ کے آخر تک، پھر آپ ایک لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف بڑھے، اور اس سے وضو کیا تو خوب اچھی طرح سے وضو کیا، پھر آپ نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں: میں بھی اٹھا، اور میں نے بھی ویسے ہی کیا جیسے آپ نے کیا، پھر میں گیا، اور آپ کے پہلو میں جا کر کھڑا ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا داہنا کان پکڑ کر اسے ملنے لگے، آپ نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر آپ نے وتر پڑھی پھر آپ لیٹے یہاں تک کہ آپ کے پاس مؤذن آیا تو آپ نے پھر ہلکی دو رکعتیں پڑھیں۔ پھر باہر نکل کر صبح کی نماز پڑھی۔ پھر ابن عباس نے مجھ سے کہا: اے جابر ایسا ہی کیا کرو۔
اسی طرح اے اللہ کے بندو، اپنے رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی پیروی کرو۔ بیشک
لَّقَدۡ كَانَ لَكُمۡ فِى رَسُولِ ٱللَّهِ أُسۡوَةٌ حَسَنَةٌ۬ لِّمَن كَانَ يَرۡجُواْ ٱللَّهَ وَٱلۡيَوۡمَ ٱلۡأَخِرَ وَذَكَرَ ٱللَّهَ كَثِيرً۬ا
البتہ تمہارے لیے رسول الله میں اچھا نمونہ ہے جو الله اور قیامت کی امید رکھتا ہے اور الله کو بہت یاد کرتا ہے
Surah Al Ahzab – 21
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي شَرَّفَ العَابِدِينَ بِالقِيَامِ، وَجَعَلَهُ مِنَ القُرُبَاتِ العِظَامِ، أَحْمَدُهُ وَهُوَ المُنْعِمُ الكَرِيمُ، وَأَشْكُرُهُ عَلَى نَعْمَائِهِ وَفَضْلِهِ العَمِيمِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، الرَّؤُوفُ الرَّحِيمُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، النَّبِيُّ الطَّاهِرُ الصَّادِقُ القَوِيُّ الأَمِينُ، صَلَّى اللهُ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ الطَّيِّبِينَ، وَصَحَابَتِهِ الغُرِّ المَيَامِينِ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
الحَمْدُ للهِ الَّذِي شَرَّفَ العَابِدِينَ بِالقِيَامِ، وَجَعَلَهُ مِنَ القُرُبَاتِ العِظَامِ، أَحْمَدُهُ وَهُوَ المُنْعِمُ الكَرِيمُ، وَأَشْكُرُهُ عَلَى نَعْمَائِهِ وَفَضْلِهِ العَمِيمِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، الرَّؤُوفُ الرَّحِيمُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، النَّبِيُّ الطَّاهِرُ الصَّادِقُ القَوِيُّ الأَمِينُ، صَلَّى اللهُ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ الطَّيِّبِينَ، وَصَحَابَتِهِ الغُرِّ المَيَامِينِ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو یہ کتنی عظیم عبادت ہے جو بندے اور اس کے رب کے درمیان ہوتی ہے، وہ پاک ہے، لوگ اس کے بارے میں نہیں جانتے، اس لیے یہ اخلاص کے زیادہ قریب ہےاور منافقت سے کہیں آگے ہے۔ اور دل اور اعضاء پر اس کا بابرکت اثر کوئی معمولی بات نہیں۔ اے بندہ خدا یہ آپ کے لیے خوش قسمتی کا بہترین حصہ بن جائے اور اسے آپ کے لیے اس عظیم دن کے لیے ذخیرہ کرنے کا سامان بنادے۔ جس میں غافل لوگ دھوکہ کھا جاتے ہیں، اس میں کام کرنے والے رشک کریں گے اور اللہ کے بندے اس میں سبقت لے جائیں گے۔ اس دن کی تیاری میں کون لاپرواہ ہے، اس کا مذاق اڑا رہا ہے، اللہ نہ کرے، کوئ ایسا شخص ہو؟
اے ایمان والو، اور جو شخص اپنے آپ کو بہترین رزق اور تمام نیک اعمال جو وہ کرنے کی استطاعت رکھتا ہے فراہم کرنے کا شوق رکھتا ہے، تو یہ نفع بخش تجارت ہے۔
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ هَلۡ أَدُلُّكُمۡ عَلَىٰ تِجَـٰرَةٍ۬ تُنجِيكُم مِّنۡ عَذَابٍ أَلِيمٍ۬ (١٠) تُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَتُجَـٰهِدُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ بِأَمۡوَٲلِكُمۡ وَأَنفُسِكُمۡۚ ذَٲلِكُمۡ خَيۡرٌ۬ لَّكُمۡ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ (١١) يَغۡفِرۡ لَكُمۡ ذُنُوبَكُمۡ وَيُدۡخِلۡكُمۡ جَنَّـٰتٍ۬ تَجۡرِى مِن تَحۡتِہَا ٱلۡأَنۡہَـٰرُ وَمَسَـٰكِنَ طَيِّبَةً۬ فِى جَنَّـٰتِ عَدۡنٍ۬ۚ ذَٲلِكَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ
اے ایمان والو کیا میں تمہیں ایسی تجارت بتاؤں جو تمہیں دردناک عذاب سے نجات دے (۱۰) تم الله اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور تم الله کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے جہاد کرو یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو (۱۱) وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں بہشتوں میں داخل کر ے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور پاکیزہ مکانوں میں ہمیشہ رہنے کے باغو ں میں یہ بڑی کامیابی ہے
Surah As Saff – 10-12
اور رب العالمین فرماتا ہے
إِنَّ ٱلۡمُتَّقِينَ فِى جَنَّـٰتٍ۬ وَعُيُونٍ بے شک پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے ءَاخِذِينَ مَآ ءَاتَٮٰهُمۡ رَبُّہُمۡۚ إِنَّہُمۡ كَانُواْ قَبۡلَ ذَٲلِكَ مُحۡسِنِينَ لے رہے ہوں گے جو کچھ انہیں ان کا رب عطا کرے گا بے شک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے كَانُواْ قَلِيلاً۬ مِّنَ ٱلَّيۡلِ مَا يَہۡجَعُونَ وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے وَبِٱلۡأَسۡحَارِ هُمۡ يَسۡتَغۡفِرُونَ اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے
Surah Adh Dhariyat – 15-18
پس اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اور اس عظیم اور باوقار عبادت کو انجام دینے کے لئے سرگرم رہو، اور اپنے گھر والوں اور بچوں کو اس کی ترغیب دو جیسا کہ حدیث نبوی میں ہے.
ابو ہُریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جو رات کو اٹھے اور نماز پڑھے اور اپنی بیوی کو بھی بیدار کرے، اگر وہ نہ اٹھے تو اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے، اللہ تعالیٰ اس عورت پر رحم فرمائے جو رات کو اٹھ کر نماز پڑھے اور اپنے شوہر کو بھی جگائے، اگر وہ نہ اٹھے تو اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين
Step into a world where streetwear isn't just about fashion—it's a lifestyle. Our Glo Gang...