زندگی ماہ و سال کی کہانی ہے؛ ہر گذرتا دن تاریخ کا حصہ بن جاتا ہے اور یہ زمین پر بسنے والے انسانی تاریخ کی کہانی بن جاتی ہے۔ انسانی تاریخ قوموں کے عروج و زوال کی داستان ہے؛ اس داستان کا اہم حصہ اقوام کی افواج ہوتی ہیں۔ یہ تحریر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے کیڈٹ کے شب و روز کا ایک روزن ہے جسے لیفٹیننٹ کرنل ابرار خان (ریٹائرڈ) نے قلم زد کیا ہے۔
قصہ چھبیس ۲۶آرٹیکلز کا
میں بچپن میں ٹائم مشین والی فلموں سے بہت محظوظ ہوا کرتا اور اکثر سوچا کرتا کہ کیا اصل میں بھی کوئی ایسی مشین ہو سکتی ہے جو ہمیں پھر سے ماضی یا مستقبل میں لے جا سکے۔ نوجوانی میں قدم رکھا تو ماضی کو کبھی یاد ہی نہ کیا، صرف حال میں ہی خوش رہا۔ جوانی اور ادھیڑ عمری میں ماضی یاد رہا مگر مستقبل کی فکر زیادہ لگی رہی۔ اب بالوں میں صرف سفیدی باقی رہ گئی ہے تو صرف ماضی میں ہی رہنے کو جی چاہتا ہے۔ لیکن ماضی میں جانے کے لیے اب مجھے کسی ٹائم مشین کے ضرورت نہیں رہی بلکہ یہ کام ہمارے پرانے دوست یار، تصاویری البم، بھولے بسرے گیت یا پھر سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں اور ایپلیکیشنوں پہ موجود مواد بخوبی انجام دے دیتے ہیں۔۔۔
ابھی کل ہی کی بات ہے میرے ایک انتہائی محترم ریٹائرڈ افسر نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کی ایک ایسی یاد سماجی رابطوں کی ایپلیکیشن پہ مہیاء کی کہ ہم تمام ممبران پھر سے ماضی میں کھو گئے اور خود کو ایک بار پھر سے جنٹلمین کیڈٹ ہی سمجھنے لگے۔۔۔
جی ہاں، انھوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں جنٹلمین کیڈٹ کے زیرِ استعمال چھبیس آرٹیکلز کے فہرست وہاں شائع کی تو ذہن تین دہائیوں سے زائد عرصہ پیچھے چلا گیا۔ بطور جنٹلمین کیڈٹ خاص طور پہ پہلی ٹرم کے کیڈٹ کا ان چھبیس آرٹیکلز کو پورا کرنا کسی معرکے سے کم نہ ہوا کرتا۔ جب کبھی سینیئر کیڈٹ نے کسی پہلی ٹرم کے کیڈٹ کو رگڑا دینا ہوتا تو وہ اس سے یہ چھبیس آرٹیکلز پورا کرنے کو کہہ دیتے۔ اور مجال ہے کہ یہ کم بخت چھبیس آرٹیکلز کبھی پورے ہو جائیں۔ جس طرح جراثیم کش صابن کے اشتہار میں ہاتھ دھونے کے بعد بھی صرف 99.9 فیصد جراثیم ہی صاف ہوتے ہیں اور ایک دو جراثیم پھر بھی رہ ہی جاتے ہیں بالکل اسی طرح چوبیس یا پچیس آرٹیکلز تو پورے ہو جاتے تھے مگر ایک دو پھر بھی کم ہی ہوتے جو کیڈٹ کو رگڑا دینے کے لیے کافی ہوتے۔۔۔
سب سے مزے کی بات یہ تھی کہ ان سب آرٹیکلز کو کبھی بھی استعمال میں نہ لایا جاتا بلکہ صرف معائنے کی غرض سے ہی رکھا جاتا جیسے کیڈٹ اپنی ناک صاف کرنے والے سفید رومال کو بھی مومی لفافے میں تہ لگا کر ہی جیب میں رکھتا ہے کہ کبھی پلاٹون کمانڈر کو معائنہ کرانا پڑ جائے تو صاف رومال ہی دکھانا پڑے۔ جبکہ ناک صاف کرنے کی غرض سے ایک اور رومال دوسری جیب میں ضرور موجود ہوتا۔ اس کی مثال آج کل کے گھروں میں موجود ڈرٹی کچن کی سی ہے۔ یعنی ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھانے کے اور۔۔۔
پلاٹون کمانڈر کے معائنے سے پہلے یہ چھبیس آرٹیکلز دوسری پلاٹونوں سے مانگ کر ہی پورے کیے جاتے اور کسی اچھی کتاب کی طرح یہ بھی کبھی واپس نہ کیے جاتے۔ ان چھبیس آرٹیکلز کی مثال ہمارے موزوں کی طرح ہے، مجال ہے کہ جوڑا پورا مل جائے۔ جتنا مرضی سنبھال کے رکھ لو کوئی نہ کوئی آرٹیکل الماری سے ایسے غائب ہو جاتا جیسے آج کل موبائل فون کی ہینڈز فری یا چارجنگ کیبل غائب ہو جاتی ہیں۔
پلاٹون کمانڈر کا معائنہ تو عموماً پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ہی ہوا کرتا تو ہم ایسے جنٹلمین کیڈٹ یہ چھبیس آرٹیکلز مانگ تانگ کے پورے کر ہی لیتے۔ لیکن ان چھبیس آرٹیکلز کو جی سی آفس میں پورا کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوتا۔ جی آفس میں ڈرل اسٹاف، سزا پہ آئے بے چارے کیڈٹوں کو اپنی گرجدار آواز میں سب سے پہلے چھبیس آرٹیکلز سلیقے سے دری پہ سجانے کا حکم نامہ جاری کرتے۔ کوئی ایک دو خوش نصیب کیڈٹ ہی ہوا کرتے جو ڈرل اسٹاف کے معیار پر پورا اترتے اور باقی بے چارے کیڈٹوں کی یہ حسرت ہی رہتی کہ وہ کسی بھی طرح ڈرل اسٹاف کو رام کر ہی لیں مگر مجال ہے کہ ڈرل اسٹاف جنٹلمین کیڈٹ پہ ترس کہا جائے۔ بس انہی چھبیس آرٹیکلز کے چکر میں یہ بے چارے مزید سزا کا اذن سن کر منہ لٹکائے بیرک کا رخ کرتے۔
اب ان آرٹیکلز کے بارے میں اتنا کچھ کہہ ہی دیا ہے تو قارئین کو وہ فہرست دکھا ہی دیں:
Gentleman Cadets' 26 Articles.
1. Small Pack
کمر پہ لٹکانے والا بیگ یا بستہ
2. Ground Sheet
کینوس کی دری
3. Towel
چھوٹا تولیہ
4. Pair of Socks
موزوں کا جوڑا
5. Pair of PT Shoe
کینوس کے جوتوں کا جوڑا
6. Mess Tin
کھانے کا ڈبہ یا ٹفن
7. Enamelled Mug
تام چینی کا مگ
8. Fork
کانٹا
9. Spoon
چمچ
10. Knife
چھری
11. Shaving Brush
شیونگ برش
12. Shaving Cream
شیونگ کریم
13. Razor
شیونگ ریزر
14. Mirror
آئینہ
15. Soap
صابن کی ٹکی
16. Tooth Brush
ٹوتھ برش
17. Tooth Paste
ٹوتھ پیسٹ
18. Housewife
سوئی دھاگہ
19. Snake Bite Kit
سانپ کے کاٹنے کی حفاظتی کٹ
20. Pull Through
رائفل صفائی کی کٹ
21. Chindi
رائفل صفائی کا کپڑا
22. Comb
کنگھا
23. Boot Polish
بوٹ پالش
24. Boot Brush
بوٹ پالش برش
25. Line Bedding
رسی
26. Field Dressing
مرہم پٹی
فہرست آپ نے ملاحظہ فرما لی اور آپ سب بالکل ٹھیک سوچ رہے ہیں کہ یہ سارے آرٹیکلز ایک چھوٹے بیگ میں کیسے سماتے ہوں گے۔ یہ ہنر بھی کیڈٹ سیکھ ہی لیتا ہے۔ معائنے کے لیے پہلے دری (Ground Sheet) بجھائی جاتی ہے پھر سلیقے سے ایک ایک آرٹیکل کو اس پہ رکھا جاتا ہے۔ اور معائنہ مکمل ہونے پہ یہ سارے آرٹیکلز پھر سے اس بیگ (Small Pack) میں ڈالنا ایسے ہی ہوتا ہے جیسے ٹوتھ پیسٹ کو نکال کر دوبارہ ٹیوب میں ڈالنا۔ بہرحال یہ سب کچھ پڑھ کر فوجی قارئین پھر سے اپنے آپ کو جنٹلمین کیڈٹ محسوس کر رہے ہوں گے میں بھی کر رہا ہوں مگر آج اس کی وجہ کچھ اور ہے۔ بطور جنٹلمین کیڈٹ مجھ سے چھبیس آرٹیکلز پورے نہیں ہوتے تھے اور اب بطور ریٹائرڈ کرنل، بیگم پینشن اور خرچے کا حساب مانگتی ہے تو مجھ سے وہ بھی پورا نہیں ہوتے۔۔۔
لیفٹیننٹ کرنل ابرار خان (ریٹائرڈ)
آپ کی رائے میرے لیے اہم ہے:
🪀: 0340 4303030
📧: khanabrar30c@gmail.com