The battle of Khyber was fought between The Muslims under Holy Prophet (PBUH) and Jews of Medina. The Jews took refuge in the Fort of Khyber and they left the fort under a pact after the Muslims made a strategic move; that was to cut the Trees and strangle the economic blood line of Jews. There is a lesson here for Muslims today from the battle of Khyber to take on the Zionist Jews.
صیہونیت کے خلاف جنگ؛ ہمارا کردار؛ آئیے سنتِ نبویﷺ سے سیکھیں
یہودی قوم سے جب آنحضرت ﷺ نے جنگ کی تو وہ مدینہ کے نزدیک ایک قلعہ خیبر میں پناہ گزین ہوگئےتھے۔
خیبر کا قلعہ ایک ٹھوس، اونچی جگہ پر تھا۔
تیر سے قلعوں والوں کا نہی مارا جا سکتا تھا۔
پتھر سے انہی شکار نہی کیا جا سکتا تھا۔
الغرض چیخ پکار سے ان کا کچھ نہی بگاڑا جا سکتا تھا۔
خیبر تباہ نہیں ہورہا تھا اور خیبر فتح نہیں ہورہا تھا۔
اسلامی فوج کو کئی دن انتظار کرنا پڑا؛ محاصرہ بہت طویل ہوگیا تھا۔
یہود قبائل کی معیشت کھجور کے باغات پر مشتمل تھی چنانچہ آنحضرت ﷺ نے ایک حکمت عملی تیار کی کہ کھجور کے درخت کاٹے جائیں۔
خیبر کے یہودیوں کی معیشت ایک ایک کر کے منقطع ہو جائے گی۔
ان کی قسمت ٹوٹ جائے گی۔ ان کا مستقبل اکھڑ جائے گا۔
کیونکہ یہودیوں کے لیے پیسہ، دولت اور خوشحالی سب کچھ تھا۔ سو درختوں کے کٹ جانے کے بعد یہاں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
چنانچہ انہوں نے ایک معاہدہ کیا کہ یہودی خیبر سے اتنا سامان لے کر چلے جائیں گے جتنا وہ لے جا سکتے تھے۔
قوم یہود خیبر چھوڑ کر جان بچا کر چلے گئے۔
اے امت محمد ﷺ اگر آج قوم یہود سے جنگ جیتنا چاہتے ہو تو یہود کی جان انکے درخت کاٹ دو!
آج ہم ان کا کیا بگاڑ سکتے ہیں؟ لعنت بھیجیں گے توکیا؟ جلوس نکالیں تو کیا؟
لیکن ہم آج بھی اپنے نبی محمد ﷺ کی حکمت عملی پر عمل کر سکتے ہیں!
اپنی کلہاڑی سے یہودیوں کے درخت کاٹ دو!
وہ کیسے؟
ہر یہودی پروڈکٹ جو ہم استعمال کرتے ہیں انکا ایک درخت ہے۔
ہر یہودی صابن جو ہم استعمال کرتے ہیں ایک درخت ہے۔
ہر کولا جو ہم پیتے ہیں ایک درخت ہے۔
ہر یہودی پانی جو ہم پیتے ہیں ایک درخت ہے۔
Cokes, Pepsi, Fantas, M&S, AMC Donald's, Dominos, Pizza Huts, Tescos, Sainsbury's, Morrisons, , Ariel, Algidas, Max, Danones
آو آج کی خیبر کی جنگ میں شامل ہوں۔
لہٰذا بائیکاٹ کی کلہاڑی اٹھاؤ اور یہودیوں کے درخت کاٹ دو!
انکی معیشت کو دھچکا مارو اور انکو سبق سکھاو۔
ہمارا اللہ فرماتا ہے کہ جو کوئی معمولی سی نیکی بھی کرے گا اسے اس کا اجر ملے گا۔
آؤ مسلمانو، خیبر میں شامل ہونے کا وقت ہے۔