محبت کی ایک نظم "میری ویلنٹائن؛ تم ہی تو ہو"۔
Valentine's Day is celebrated across the globe through out the world on 14th February. It has also become a significant cultural, religious and commercial celebration of romance and love in all the continents of the globe. Poets have rendered poems and verses about this day in remembrance or honour of the beloved. This one is an Urdu Nazm in the same spirit.
2024-02-11 19:07:02 - Muhammad Asif Raza
محبت کی ایک نظم
"میری ویلنٹائن؛ تم ہی تو ہو"
میرے ہمدم میرے ساتھی
تمہیں بھی یاد ھی ھو گا
وہ دن جب تم بنی تھی زندگی میری
میری مصروف دنیا کو تمہاری مسکراہٹ نے
تمھاری آنکھوں میں سجی بےکراں الفت نے
ہزاروں رنگ بخشے تھے
اسے تم نے سجایا تھا
تمہیں بھی یاد ھی ھو گا
تمہیں میں نے بتایا تھا کہ
میں خوابوں میں رہتا ھوں
میری وردی، مجھے بہت مصروف رکھتی ہے
زندگی کے عزوشرف میں بہت مرغوب لگتی ہے
اور تم الفت ہو چاہت ہوایک حقیقت ہو زندگی کی راہ میں تکمیلِ تخیل ہو
تمہیں بھی یاد ھی ھو گا
تمھارا ہاتھ مانگا تھا؛ سدا کا ساتھ مانگا تھا
ذرا کٹھن سا رستہ ہے؛ مگر ساتھ ساتھ چلنا ہے
مجھے اپنا سمجھنا ہے، میرا یقین رکھنا ہے
پھر اس کے بعد سب منظر سبھی موسم
بہار کے ہوں یا خزاں کے
ہم نے ساتھ ساتھ ہیں دیکھے
اور سچ یہ ہے کہ تم جب سنگ ہوتے ہو
وہی پل زندگی کے سانچ ہوتے ہیں
تمھیں یہ بتانا اب اتم ضروری ہے کہ
میرا معمول بھی تم ہو، میرا کچھ خاص بھی تم ہو
میں دل کی سب باتیں فقط تم سے ھی کرتا ہوں
سنو جاناں؛ تمھیں جاناں جو مانا ہے
یہ اقرار کرنا ہے؛ تمھیں یہ کھل کے کہنا ہے
مجھے تم سے محبت ہے،
کہ جیسے محبت ہونے کا حق ھے
محمد آصف رضا صاحب نے منصور احمد صاحب کی اپنی مرحومہ اہلیہ کے لیے لکھی گئی نظم سے متاثر ہوکر لکھی ہے