Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here an important factor of Islamic Faith “ Holy Month of Ramadan”( فِي اسْتِقْبَالِ شَهْرِ رَمَضَانَ: آمد ماہ رمضان المبارک) is discussed wrt the holy guidance from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
فِي اسْتِقْبَالِ شَهْرِ رَمَضَانَ
آمد ماہ رمضان المبارک۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَكْرَمَ المُؤْمِنِينَ بِفَرْضِ صِيَامِ خَيْرِ الشُّهُورِ، وَجَعَلَ فِيهِ مِنَ الأَعْمَالِ الصَّالِحَةِ مَا تَتَضَاعَفُ بِهِ المَثُوبَةُ وَتَزْدَادُ بِهِ الأُجُورُ، أَحْمَدُهُ عَلَى مَا أَنْعَمَ، وَأَشْكُرُهُ عَلَى مَا تَفَضَّلَ بِهِ وَتَكَرَّمَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، بِيَدِهِ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ، أَلَآ إِلَى ٱللَّهِ تَصِيرُ ٱلۡأُمُورُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، المُرْسَلُ بِالبَيِّنَاتِ وَالهُدَى وَالنُّورِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ الأَئِمَّةِ البُدُورِ، وَعَلَى كُلِّ مُقْتَفٍ بِهِمْ، وَسَائِرٍ عَلَى خُطَاهُمْ إِلَى يَوْمِ السَّمَاءُ تَمُورُ.
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ قُوٓاْ أَنفُسَكُمۡ وَأَهۡلِيكُمۡ نَارً۬ا وَقُودُهَا ٱلنَّاسُ وَٱلۡحِجَارَةُ عَلَيۡہَا مَلَـٰٓٮِٕكَةٌ غِلَاظٌ۬ شِدَادٌ۬ لَّا يَعۡصُونَ ٱللَّهَ مَآ أَمَرَهُمۡ وَيَفۡعَلُونَ مَا يُؤۡمَرُونَ
Surah At Tahreem – 6
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
تمام تعریفیں اللہ رب ذوالجلال کے لیے ہیں جس نے بہترین مہینے کے روزوں کو فرض کر کے مومنوں کو عزت بخشی ہے اور اس میں کئے گئے نیک اعمال کا اجر کئی گنا بڑھا دیا، حمد اسی کے لیے ہے جس نے مجھ پر اور ہم سب پر یہ احسان کیا ہے۔ اور میں اس کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے اتنی مہربانی اور فراخدلی سے اس ما کی برکتوں کو ہمارے لئے نازل فرمایا ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اپنی صفات میں اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، جس کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی باگ دوڑ ہے۔ خبردار الله ہی کی طرف سب کام رجوع کرتے ہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں جو واضح دلائل، ہدایت اور نور کے ساتھ بھیجے گئے ہیں۔۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، اور ہر اس شخص پر جو ان کی پیروی کرے گا اور ان کے نقش قدم پر چلے گا جب تک آسمان پر اٹھا لئے جائیں- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
مومنو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل عیال کو آتش (جہنم) سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور جس پر تند خو اور سخت مزاج فرشتے (مقرر) ہیں جو ارشاد رب کریم ان کو فرماتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم ان کو ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں
Surah At Tahreem – 6
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اللہ کی اطاعت کرو میں آپ کو اور اپنے آپ کو تقویٰ اختیار کرنے کی نصیحت کرتا ہوں۔ یہ سعادت کی کنجی ہے، اور نیکی اور اس میں بڑھوتری کا راستہ ہے، اور جان لیجیے کہ خدائے بزرگ و برتر نے کچھ خاص اوقات میں اپنی مخصوص عبادت اور فرمانبرداری کے لیے وقت مقرر کئے ہیں، اور اس نے اجر پر بعض کو بعض پر ترجیح دی ہے، اور جلد ہی اللہ رضا سے ایک عظیم مہینے کا چاند دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے ظاہر ہو گا، جسے اللہ تعالیٰ نے دوسرے مہینوں سے پر فضیلت اور ممتاز کیا ہے، جس میں بہت زیادہ اجر و ثواب ہے، بابرکت ہے وہ جو اپنے ان ایام روزے کے ساتھ گزارے، اپنی راتیں عبادت کے ساتھ گزارے، اور پاکیزہ زندگی گزارے، ماہ صیام کے روزوں کی پابندی کرنے میں اللہ کی رحمتیں اور سلامتی آپ پر ہو۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔
شَہۡرُ رَمَضَانَ ٱلَّذِىٓ أُنزِلَ فِيهِ ٱلۡقُرۡءَانُ هُدً۬ى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَـٰتٍ۬ مِّنَ ٱلۡهُدَىٰ وَٱلۡفُرۡقَانِۚ
رمضان کا وہ مہینہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا جو لوگوں کے واسطے ہدایت ہے اور ہدایت کی روشن دلیلیں اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے
Surah Al baqara – 185
اللہ کے بندو رمضان آ رہا ہے، اس کے لیے ہم نے کیا تیاریاں ہیں؟ اس مہمان مہینے کی تعظیم و تکریم کرو جو عنقریب تمہارے گھر آنے والا ہے، لہٰذا دلوں کو صاف کرو، تاکہ وہ تمہیں ایک دوسرے سے اور اپنے آپ سےجوڑ دے، اور نفوس کو گناہوں کی غلاظت سے پاک کرے۔ اللہ رب العالمین کی بارگاہ میں حاضر ہوکر سچی توبہ کر لیں جو تمام عیبوں پر پردہ ڈالتی ہے، ، تاکہ آپ اس مہینے کا سامنا کریں جو رزق میں خلل ڈالنے والی، برکتوں کے نزول، رحمت کے آنے اور دعاؤں کی قبولیت کو روکنے والی ہر چیز کو ترک کر دے. استغفار کے لیے مصروف عمل ہوجائیں، کیونکہ یہ گناہوں کو مٹاتا ہے، اللہ تعالیٰ نے سیدنا نوح علیہ السلام کی زبان سے فرمایا۔
فَقُلۡتُ ٱسۡتَغۡفِرُواْ رَبَّكُمۡ إِنَّهُ ۥ كَانَ غَفَّارً۬ا پس میں نے کہا اپنے رب سے بخشش مانگو بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے يُرۡسِلِ ٱلسَّمَآءَ عَلَيۡكُم مِّدۡرَارً۬ا وہ آسمان سے تم پر موسلا داھار مینہ برسائے گا وَيُمۡدِدۡكُم بِأَمۡوَٲلٍ۬ وَبَنِينَ وَيَجۡعَل لَّكُمۡ جَنَّـٰتٍ۬ وَيَجۡعَل لَّكُمۡ أَنۡہَـٰرً۬ا اور مال اور اولاد سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنادے گا اور تمہارے لیے نہریں بنا دے گا
Surah Nooh – 10-12
اللہ کے بندو ایسے لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے دین میں جو کچھ عائد کیا ہےاسے بھاری قیمت سمجھتے ہیں مشکل معاملات کے طور پر دیکھتے ہیں۔ جس سے انہیں جلد از جلد چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔ اور جس طرح بھی اس کی رضامندی ہو اسے بجا لانا چاہئیے، اور ایسے بھی لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی مرضی اور حکم کو سمجھتے ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے ان فرائض کو دیکھتے ہیں جنہیں ادا کرنے پر اللہ وحدہ لا شَرِيكَ اپنے بندوں پر بڑی نعمتیں، عظیم عنایات اور انمول تحفے عطا فرماتے ہیں۔ رب ذوالجلال کی یہ عنایات اور فضل و کرم ان کے نفوس، ان کی زندگیوں، ان کے مستقبل، ان کی دنیا اور ان کی آخرت پر مسلسل اترتے رہتے ہیں.
إِنۡ أَحۡسَنتُمۡ أَحۡسَنتُمۡ لِأَنفُسِكُمۡۖ
اگر تم نے بھلائی کی تو اپنے ہی لیےکی
Surah Al Isra – 7-Part
یہی چیز ان کی آخرت کی کوشش کو دوسروں کی کوششوں سے مختلف بناتی ہے۔
وَمَنۡ أَرَادَ ٱلۡأَخِرَةَ وَسَعَىٰ لَهَا سَعۡيَهَا وَهُوَ مُؤۡمِنٌ۬ فَأُوْلَـٰٓٮِٕكَ ڪَانَ سَعۡيُهُم مَّشۡكُورً۬ا (١٩) كُلاًّ۬ نُّمِدُّ هَـٰٓؤُلَآءِ وَهَـٰٓؤُلَآءِ مِنۡ عَطَآءِ رَبِّكَۚ وَمَا كَانَ عَطَآءُ رَبِّكَ مَحۡظُورًا (٢٠) ٱنظُرۡ كَيۡفَ فَضَّلۡنَا بَعۡضَہُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٍ۬ۚ وَلَلۡأَخِرَةُ أَكۡبَرُ دَرَجَـٰتٍ۬ وَأَكۡبَرُ تَفۡضِيلاً۬ (٢١)
ورجو آخرت چاہتا ہے اوراس کے لیے مناسب کوشش بھی کرتا ہے اور وہ مومن بھی ہے تو ایسے لوگوں کی کوشش مقبول ہو گی (۱۹) ہم ہر فریق کو اپنی پروردگاری بخششوں سے مدد دیتے ہیں اِن کو بھی اور اُن کو بھی اور تیرے رب کی بخشش کسی پر بند نہیں (۲۰) دیکھو ہم نے ایک کو دوسرے پر کیسی فضیلت دی ہے اور آخرت کے تو بڑے درجے اوربڑی فضیلت ہے
Surah Al Isra – 19-21
یہ لوگ - اللہ کے بندو - رمضان سے پہلے اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان کو نیک اعمال اور عبادات کی توفوق عطا فرمائے اور انہیں روزے اور نماز کی توفیق دے اور وہ رمضان کے اختتام پر اس سے اپنے روزے اور دعائیں قبول کرنے کے لیے گڑگڑاتے ہیں، اور وہ ڈرتے ہیں کہ جو کچھ انہوں نے پیش کیا ہے وہ کہیں اللہ وبرکاتہ کی بارگاہ میں قبول نہ کیا جائے.
وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُہُمۡ وَجِلَةٌ أَنَّہُمۡ إِلَىٰ رَبِّہِمۡ رَٲجِعُونَ
اور جو دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل اس سے ڈرتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں
Surah Al Mumenoon – 60
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کے بارے میں پوچھا وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُہُمۡ وَجِلَةٌ اور جو دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل اس سے ڈرتے ہیں، پوچھا کہ: کیا یہ وہی ہیں جو شراب پیتے ہیں اور چوری کرتے ہیں؟ آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: نہیں، اے میرے دوست کی بیٹی، یہ وہ ہیں جو روزہ رکھتے ہیں، نماز پڑھتے ہیں اور صدقہ دیتے ہیں اور انہیں ڈر ہے کہ کہیں ان کی عبادات کو قبولیت کا درجہ نہ ملا تو۔
أُوْلَـٰٓٮِٕكَ يُسَـٰرِعُونَ فِى ٱلۡخَيۡرَٲتِ وَهُمۡ لَهَا سَـٰبِقُونَ
یہی لوگ نیک کامو ں میں جلدی کرتے ہیں اور وہی نیکیوں میں آگے بڑھنے والے ہیں
Surah Al Mumenoon – 61
اے ایمان والو، آپ کے سامنے فرمانبرداری کا ایک بڑا وقت آنے کے قریب ہے، عبادت کا ایک وسیع کشادہ میدان ہے، اور نیکی میں سبقت لینے کا مناسب موحول، اس لیے سبقت کی اس دوڑ کے لیے تیار ہو جاؤ، فکر کرنے والے کہاں ہیں؟ کہاں ہیں وہ جن کی خواہشات جنت الفِرْدَوْسِ کی طلب میں ہیں، جو جنت سے بھی بلند مقام ہے؟ کہاں ہیں وہ لوگ جن کا مقصد روزے کے لیے پکارا جانا ہے؟ وہ باب جسے "الریان" کہا جاتا ہے، اس کا تذکرہ صحیح حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب ایک سلسلہ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ جنت میں ایک دروازہ ہے جسے الریان کہتے ہیں، قیامت کے دن اس دروازے سے روزہ دار داخل ہوں گے اور اس سے کوئی اور داخل نہیں ہو گا، پوچھا جائے گا: روزہ دار کہاں ہیں. چنانچہ وہ کھڑے ہو جائیں گے. جب وہ اس دروازہ سے داخل ہو جائیں گے تو وہ دروازہ بند کر دیا جائیگا اور کوئی اور اس دروازے سے داخل نہیں ہوگا۔
اللہ کے بندو ہمارے سامنے- روزے کا مہینہ ہے، اور تمہیں کیسے معلوم کہ روزہ کیا ہے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے سوائے روزے کے۔ یہ میرے لیے ہے اور میں اس کا بدلہ دوں گا اور روزہ ڈھال ہے اور اگر تم میں سے کسی کے لیے روزہ ہو تو وہ فحش باتیں اور گالی گلوچ نہ کرے اور نہ شور مچائے، اگر کوئی اس کی توہین کرے یا اس سے لڑے یا گالی دے تو وہ کہے میں روزہ دار ہوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، روزہ دار کے منہ کی خوشبو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ میٹھی ہے۔ روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں: جب وہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے اور جب وہ اپنے رب سے ملتا ہے تو اپنے روزے سے خوش ہوتا ہے۔
اے ایمان والو اس حدیث میں روزے کی فضیلت اور اجر و ثواب سے روزہ دار کو ان قابل تعریف صفات سے آگاہ کرنا ہے جو اسے انجام دینے چاہئیں۔ روزے میں خلل ڈالنے والی اور روزہ دار کے کام کو خراب کرنے والی چیزوں سے دور رہنا اور روزہ دار کے لیے دو خوشیاں: پہلا روزہ افطار کرتے وقت اور دوسرا اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور اس عظیم مہینے کے استقبال کی تیاری کریں جو آپ کے لیے بہت بڑی نیکیاں لے کر آئے گا، ہر نیکی میں اپنا حصہ بنائیں، غریب اور بے کس افراد کو کھانا مہیا کریں۔ صلہ رحمی اور رشتہ داریاں قائم کریں، دلوں کو بدصورتیوں اور عیبوں سے پاک کریں، گناہوں سے سچی توبہ، اور اپنے آپ سے اور دوسروں کے ساتھ صلح کریں ، رواداری اور بھائی چارے کا روشن صفحہ کھولیں، تاکہ جنت الفردوس ہم سب کی منزل ہو۔
إِخۡوَٲنًا عَلَىٰ سُرُرٍ۬ مُّتَقَـٰبِلِينَ
سب بھائی بھائی ہوں گے تختوں پر آمنے سامنے بیٹھنے والے ہوں گے
Surah Al Hijr – 47-Part
خیرات و صدقات کیلئے اپنے ہاتھ کھلے رکھیں، دلوں کو سکون سے بھر دیں، اور اپنے نفوس کو روزے اور نماز میں مشغول رکھیں۔
أَمَّنۡ هُوَ قَـٰنِتٌ ءَانَآءَ ٱلَّيۡلِ سَاجِدً۬ا وَقَآٮِٕمً۬ا يَحۡذَرُ ٱلۡأَخِرَةَ وَيَرۡجُواْ رَحۡمَةَ رَبِّهِۦۗ قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِى ٱلَّذِينَ يَعۡلَمُونَ وَٱلَّذِينَ لَا يَعۡلَمُونَۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَـٰبِ
(کیا کافر بہتر ہے) یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں
Surah Az Zumar – 9
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الفَتَّاحِ العَلِيمِ، الوَهَّابِ الكَرِيمِ، أَحْمَدُهُ تَعَالَى عَلَى عَطَائِهِ العَمِيمِ، وَأَشْكُرُهُ عَلَى كَرَمِهِ العَظِيمِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، الرَّؤُوفُ الرَّحِيمُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، النَّبِيُّ الصَّادِقُ القَوِيُّ الأَمِينُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الرَّاشِدِينَ الْمُحْسِنِينَ
حمد اللہ کے لیے ہے جو فتح کرنے والا، سب کچھ جاننے والا، سب سے زیادہ عطا کرنے والا ہے، میں اس کی عظیم نعمتوں پر اس کی حمد کرتا ہوں، اور اس کی عظیم فیاضی پر اس کا شکر ادا کرتا ہوں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ اللہ اس پر رحم کرے، رحم کرنے والا اور مہربان ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا اور نبی محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم، اللہ کے بندے اور رسول ہیں، سچے، مضبوط اور امانت دار نبی ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرواس بات سے بچو کہ شیطان کچھ لوگوں کو دھوکہ دے کر ماہ مقدس کی تیاری میں گھروں کو ہر قسم کے کھانے پینے کی اشیاء سے بھر دیتا ہے، جب کہ وہ یہ بھول گئے ہیں کہ اس میں سے کچھ لوگوں کو روزے کے فرائض کی ادائیگی سے بوجھل کر دیتا ہے، اور حکمت اس میں مضمر ہے کہ جو کچھ کھاتا ہے اس کو کم کر دے یہاں تک کہ روزے کی برکت اور جسم کی تندرستی حاصل ہو جائے، اس طرح اپنے نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کی بات کو پورا کیا جائے۔ روزہ رکھیں اور آپ صحت مند ہوں گے۔
یہ صحت کا فائدہ ہے جو روزے کے فرائض اور سنتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے صحیح طریقے سے روزہ رکھتا ہے، لہٰذا وہ سحری میں تاخیر کرتا ہے اور غروب آفتاب کا یقین ہونے کے بعد افطار کرتا ہے، اور اسے اپنی استطاعت سے زیادہ کھانے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ برداشت کرو جیسا کہ حدیث نبوی میں ہے
کوئی انسان اپنے پیٹ سے بدتر برتن نہیں بھرتا، ابن آدم کے نزدیک ایسی غذائیں ہیں جو اس کی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرتی ہیں، اگر یہ ناگزیر ہے تو ایک تہائی اس کے کھانے کے لیے، ایک تہائی اس کے پینے کے لیے اور ایک تہائی اس کے اپنے لیے ہے۔
مومن بندے کو یہ معلوم ہو جانا چاہیے اے بندگانِ خدا - روزے کے عظیم احکام میں سے ایک یہ ہے کہ وہ زمین کے مشرق و مغرب میں اپنے بھوکے بھائیوں کی بھوک اور تکلیف کی حالت کو یاد رکھے۔اور خاص طور پر وہ لوگ جو ارض مقدس میں قحط کا شکار ہیں اور لوگ خواہ مسلمان ہوں یا دوسرے، ان تک کھانے پینے کا ایک لقمہ، پانی، کپڑا یا دوائی نہیں پہنچ پاتے، اس لیے روزہ اسے اب بھی یاد دلاتا ہے، تاکہ اس کا دل غریبوں اور مسکینوں کے لیے نرم ہو۔ اور وہ ان کی ہر ممکن مدد کرے گا، خاص طور پر نیکی اور دینے کے مہینے میں، ذکر اور دعا کا مہینہ، روزوں اور دعاؤں کا مہینہ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
وَسَارِعُوٓاْ إِلَىٰ مَغۡفِرَةٍ۬ مِّن رَّبِّڪُمۡ وَجَنَّةٍ عَرۡضُهَا ٱلسَّمَـٰوَٲتُ وَٱلۡأَرۡضُ أُعِدَّتۡ لِلۡمُتَّقِينَ اور اپنے رب کی بخشش کی طرف دوڑو اوربہشت کی طرف جس کا عرض آسمان اور زمین ہے جوپرہیزگاروں کے لیے تیار کی گئی ہے ٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ فِى ٱلسَّرَّآءِ وَٱلضَّرَّآءِ وَٱلۡڪَـٰظِمِينَ ٱلۡغَيۡظَ وَٱلۡعَافِينَ عَنِ ٱلنَّاسِۗ وَٱللَّهُ يُحِبُّ ٱلۡمُحۡسِنِينَ جو خوشی اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور الله نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے وَٱلَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَـٰحِشَةً أَوۡ ظَلَمُوٓاْ أَنفُسَہُمۡ ذَكَرُواْ ٱللَّهَ فَٱسۡتَغۡفَرُواْ لِذُنُوبِهِمۡ وَمَن يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ إِلَّا ٱللَّهُ وَلَمۡ يُصِرُّواْ عَلَىٰ مَا فَعَلُواْ وَهُمۡ يَعۡلَمُونَ اور وہ لوگ جب کوئی کھلا گناہ کر بیٹھیں یا اپنے حق میں ظلم کریں تو الله کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں سے بخشش مانگتے ہیں اور سوائے الله کے اور کون گناہ بخشنے والا ہے اور اپنے کیے پر وہ اڑتے نہیں اور وہ جانتے ہیں أُوْلَـٰٓٮِٕكَ جَزَآؤُهُم مَّغۡفِرَةٌ۬ مِّن رَّبِّهِمۡ وَجَنَّـٰتٌ۬ تَجۡرِى مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡہَـٰرُ خَـٰلِدِينَ فِيہَاۚ وَنِعۡمَ أَجۡرُ ٱلۡعَـٰمِلِينَ یہ لوگ ان کا بدلہ ان کے رب کے ہاں سے بخشش ہے اور باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان باغوں میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے اور کام کرنے والوں کی کیسی اچھی مزدوری ہے
Surah Aal E Imran – 133-136
اے اللہ کے بندو، پس اللہ سے ڈرو- نیکی اور خیرات کے مہینے کی عظیم برکات کے حصول کیلئے اپنے نفوس کو اچھی طرح سے تیار کریں، ایسی تیاری جس میں نفس اور جسم کی تعمیر شامل ہے، تاکہ ہر شخص مقدس مہینے سے زیادہ شان کے ساتھ نکلے۔ زمین و آسمان کے رب کی رضا حاصل کر کے۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين