Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (الزَّكاةُ فَرْضٌ دِينـِيٌّ وَوَاجِبٌ إِنسَانــِيٌّ : زکوٰۃ ایک مذہبی فریضہ اور انسانوں پر واجب ہے ) is discussed wrt a very important religious economy related aspects called as "Zakat" for goods of society of based on principles of Islam for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
الزَّكاةُ فَرْضٌ دِينـِيٌّ وَوَاجِبٌ إِنسَانــِيٌّ
زکوٰۃ ایک مذہبی فریضہ اور انسانوں پر واجب ہے۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَنْعَمَ مُحْسِنًا، وَأَعْطَى مُتَفَضِّلًا، وَهَبَ كَثِيرًا، وَأَثَابَ جَزِيلًا، وَوَعَدَ مَنْ أَطَاعَهُ جَنَّاتٍ وَظِلًّا ظَلِيلًا، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، شَرَعَ الزَّكَاةَ طُهْرَةً لِلأَغْنِيَاءِ، وَمُوَاسَاةً لِلْفُقَرَاءِ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَجْوَدُ النَّاسِ بِالْعَطَاءِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
مَّثَلُ ٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمۡوَٲلَهُمۡ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنۢبَتَتۡ سَبۡعَ سَنَابِلَ فِى كُلِّ سُنۢبُلَةٍ۬ مِّاْئَةُ حَبَّةٍ۬ۗ وَٱللَّهُ يُضَـٰعِفُ لِمَن يَشَآءُۗ وَٱللَّهُ وَٲسِعٌ عَلِيمٌ (٢٦١) ٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمۡوَٲلَهُمۡ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ ثُمَّ لَا يُتۡبِعُونَ مَآ أَنفَقُواْ مَنًّ۬ا وَلَآ أَذً۬ىۙ لَّهُمۡ أَجۡرُهُمۡ عِندَ رَبِّهِمۡ وَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ
Surah Al Baqara – 261-262
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
تمام تعریفیں خدائے بزرگ و برتر کے لیے ہیں جس نے احسان کرنے والوں اور نیک لوگوں کو بہت زیادہ انعامات سے نوازا، اور اپنی اطاعت کرنے والوں کے لیے آخرت میں باغات اور ٹھنڈے سایہ کا وعدہ کیا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اس نے زکوٰۃ کو امیروں کے لیے طہارت اور غریبوں کے لیے تسکین کے لیے مقرر کیا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں. دینے میں سب سے زیادہ سخی ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، پیروکاروں پر قیامت کے دن تک- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
ان لوگوں کی مثال ایسی ہے جو الله کی راہ میں مال خرچ کرتے ہیں ایسی ہے کہ جیسے ایک دانہ کہ اگائے سات بالیں ہر بال میں سو سو دانے اور الله جس کے واسطے چاہے بڑھاتا ہے اور الله بڑی وسعت جاننے والا ہے (۲۶۱) جو لوگ اپنے مال الله کی راہ میں خرچ کرتے ہیں پھر خرچ کرنے کے بعد نہ احسان رکھتے ہیں اور نہ ستاتے ہیں انہیں کے لیے اپنے رب کے ہاں ثواب ہے اوران پر نہ کوئی ڈر ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے
Surah Al Baqara – 261-262
اے اللہ کے بندو، تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنا چاہئے اور اس کی نعمتوں اور راحتوں کا شکر ادا کرو۔۔ سورۃ الطّلاَق میں ارشاد ربانی ہے
وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجۡعَل لَّهُ ۥ مَخۡرَجً۬ا (٢) وَيَرۡزُقۡهُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَحۡتَسِبُۚ وَمَن يَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِ فَهُوَ حَسۡبُهُ ۥۤۚ إِنَّ ٱللَّهَ بَـٰلِغُ أَمۡرِهِۦۚ قَدۡ جَعَلَ ٱللَّهُ لِكُلِّ شَىۡءٍ۬ قَدۡرً۬ا
اور جو الله سے ڈرتا ہے الله اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے (۲) اور اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو اور جو الله پر بھروسہ کرتا ہے سو وہی اس کو کافی ہے بے شک الله اپنا حکم پورا کرنے والا ہے الله نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ مقرر کر دیا ہے
Surah At Talaq – 2-Part-3
اے ایمان والو، یہ جان لیجیے کہ حقیقی مومن وہی ہیں جو وقت کو غنیمت جانتے ہیں اور نیکی کے کاموں میں جلدی کرتے ہیں تب ان کا حوصلہ اور عزم نیکیوں کی طرف سبقت لیجانے میں انکی مدد کرتا ہے۔ تو آپ دیکھتے ہیں کہ مسلمان مختلف قسم کے فائدہ مند کام کرنے کی دوڑ میں لگے رہتے ہیں۔ رکوع اور سجدہ کرنے والوں میں مخلص اشخاص ہیں جو نیکی کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔ اور ایک اور شخص جسے آپ دیکھتے ہیں کہ لوگوں کے چہروں کو دیکھتے ہوئے، غریبوں اور مسکینوں، بیواؤں اور یتیموں کو تلاش کرتا ہے۔ مصیبت زدہ افراد کے آنسو پونچھنے کے لیے وہ کمزوروں اور مسکینوں کا ہاتھ پکڑتا ہے اور ان کے ہاتھ میں وہ چیز دیتا ہے جو اللہ وبرکاتہ نے اس پر اپنے مال سے دینا فرض کیا ہے، جو روح اور مال کو پاکیزہ بناتی ہے۔
زکوٰۃ مستحقین کو ادا کرنے سے دینے والے کی روح اور مال کی تطہیر ہے اور آسمان سے رحمت کی بارش اور زمین سے نعمتوں کا اخراج ہے۔ یہ فریضہ طاقتور کے دلوں کو کمزوروں کے لیے ہمدرد بناتا ہے اور امیروں کو غریبوں کی حالت سے آگاہ کرنے کے لیے ان کے ضمیر کو جگاتا ہے. احساسات کی اصلاح کرنا، مسلم کمیونٹی کے افراد کے درمیان شناسائی اور محبت پھیلانا، اور باہمی انحصار اور سماجی یکجہتی کے اصول کو مستحکم کرنا جس سماجی معاشرہ کی اسلام نے دعوت دی ہے۔ یہ سب اور بہت کچھ اس فرض کی ادائیگی کے نتائج میں پنہاں ہے. سورۃ التوبہ میں ارشاد ربانی ہے
خُذۡ مِنۡ أَمۡوَٲلِهِمۡ صَدَقَةً۬ تُطَهِّرُهُمۡ وَتُزَكِّيہِم بِہَا
ان کے مالوں میں سے زکواة لے کہ اس سے ان کے ظاہر کو پاک اور ان کے باطن کو صاف کر دے
Surah Al Tawaba – 103-Part
اللہ کے بندو، سورۃ الدھر میں ارشاد ربانی ہے
وَيُطۡعِمُونَ ٱلطَّعَامَ عَلَىٰ حُبِّهِۦ مِسۡكِينً۬ا وَيَتِيمً۬ا وَأَسِيرًا (٨) إِنَّمَا نُطۡعِمُكُمۡ لِوَجۡهِ ٱللَّهِ لَا نُرِيدُ مِنكُمۡ جَزَآءً۬ وَلَا شُكُورًا
اور وہ اس کی محبت پرمسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں (۸) ہم جو تمہیں کھلاتے ہیں تو خاص الله کے لیے نہ ہمیں تم سے بدلہ لینا مقصود ہے اور نہ شکرگزاری
Surah Al Insan – 8-9
زکوٰۃ آپ کی ملکیت میں رقم پر غرباء کا حق ہے اور رقم یا مال کی مخصوص اقسام پر زکوٰۃ واجب ہے. سونے چاندی پر، تجارتی سامان پر، اور مویشیوں میں جو گھومتے ہیں، اور اناج اور پھلوں میں جو ذخیرہ کیے جاتے ہیں اور کھلائے جاتے ہیں، ان سب پر زکوٰۃ واجب ہے۔ یہ سب کچھ اس صورت میں کیا جاتا ہے جب نصاب پورا ہو جائے اور ایک قمری سال گزر جائے، سوائے پھلوں کی زکوٰۃ کے، اس کی زکوٰۃ اس کی کٹائی کے دن واجب ہوتی ہے۔ سورۃ الانعام میں فرمایا
ڪُلُواْ مِن ثَمَرِهِۦۤ إِذَآ أَثۡمَرَ وَءَاتُواْ حَقَّهُ ۥ يَوۡمَ حَصَادِهِۦۖ
ان کے پھل کھاؤ جب وہ پھل لائیں اور جس دن اسے کاٹو اس کا حق ادا کرو
Surah Al Anaam – 141-Part
اگر زکوٰۃ کی رقم نصاب تک پہنچ جائے اور ایک سال گزر جائے تو بغیر کسی ہچکچاہٹ یا غفلت کے فوری طور پر زکوٰۃ ادا کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر رحمت اس فریضے کی ادائیگی پر ظاہر ہے۔ مال کی تمام اقسام پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے. زکوٰۃ کی تقسیم کسی انسان کی صوابدید میں نہیں رکھی جاتی، بلکہ اسے غالب حکمت والے رب نے اپنی بھیجی ہوئی کتاب میں تفصیل سے شامل فرمایا ہے. سورۃ التوبہ میں فرمایا
إِنَّمَا ٱلصَّدَقَـٰتُ لِلۡفُقَرَآءِ وَٱلۡمَسَـٰكِينِ وَٱلۡعَـٰمِلِينَ عَلَيۡہَا وَٱلۡمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُہُمۡ وَفِى ٱلرِّقَابِ وَٱلۡغَـٰرِمِينَ وَفِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِۖ فَرِيضَةً۬ مِّنَ ٱللَّهِۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَڪِيمٌ۬
زکوة مفلسوں اور محتاجوں اوراس کا کام کرنے والوں کا حق ہے اورجن کی دلجوئی کرنی ہے اور غلاموں کی گردن چھوڑانے میں اور قرض داروں کے قرض میں اور الله کی راہ میں اورمسافر کو یہ الله کی طرف سے مقرر کیاہوا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے
Surah At Tawba – 60
اس لیے ہر شخص پر واجب ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی زکوٰۃ اس کے مستحق کو ہی پہنچ رہی ہے. اس کے حالات اور وسائل سے آگاہ ہوئے بغیر کسی کو زکوٰۃ ادا نہ کرے۔ یہ ان لوگوں کے لئے ہے جو اس کے مستحق ہیں. جب بھی معاشرے کے امیر لوگ اپنے مال کی زکوٰۃ دیتے ہیں تو وہ معاشرے کو حسد، نفرت، خود غرضی سے نجات دلاتے ہیں، اس طرح وہ نیکیوں کے دروازے کھول دیتے ہیں اور برائیوں کے دروازے بند کر دیتے ہیں. سورۃ اللیل میں ارشاد فرمایا۔
فَأَمَّا مَنۡ أَعۡطَىٰ وَٱتَّقَىٰ (٥) وَصَدَّقَ بِٱلۡحُسۡنَىٰ (٦) فَسَنُيَسِّرُهُ ۥ لِلۡيُسۡرَىٰ
پھر جس نے دیا اور پرہیز گاری کی (۵) اورنیک بات کی تصدیق کی (۶) تو ہم اس کے لیے جنت کی راہیں آسان کر دیں گے
Surah Al Lail – 5-7
اے ایمان والو پس اللہ سے ڈرو اور اپنے غریب بھائیوں کو بغیر منافقت، تکبر اور احسان جتائے بغیر تسلی دیں۔ سورۃ المزمل میں ارشاد فرمایا
* وَمَا تُقَدِّمُواْ لِأَنفُسِكُم مِّنۡ خَيۡرٍ۬ تَجِدُوهُ عِندَ ٱللَّهِ هُوَ خَيۡرً۬ا وَأَعۡظَمَ أَجۡرً۬اۚ
اورجو کچھ نیکی آگے بھیجوگے اپنے واسطے تو اس کو الله کے ہاں بہتر اور بڑے اجر کی چیز پاؤ گے
Surah Al Muzzammil – 20-Part
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الوَهَّابِ الكَرِيمِ، أَحَمْدُهُ تَعَالَى عَلَى عَطَائِهِ العَمِيمِ، وَأَشْكُرُهُ عَلَى كَرَمِهِ العَظِيمِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، الرَّؤُوفُ الرَّحِيمُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، النَّبِيُّ الطَّاهِرُ الأَمِينُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ الطَّيِّبِينَ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
اللہ کی حمد ہے جو سب سے زیادہ عطا کرنے والا ہے، میں اس کی عظیم عنایات کے لئے اس کی تعریف کرتا ہوں، اور میں اس کی عظیم سخاوت کے لئے اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول، پاکیزہ اور وفادار نبی ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، اور ساتھیوں پر اور ان پر جو قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرتے رہیں۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو غریبوں اور ناداروں کے بارے میں تحقیق کرنے اور ان کی ضروریات کے حصول میں کمیونٹی کے افراد کی دلچسپی بہت اہمیت رکھتی ہے اور اس میں ان کا اہم کردار ہے... زکوٰۃ اور خیرات ان مستحقین تک پہنچانا، جن کی عفت اور حیا انہیں لوگوں سے پوچھنے سے روکتی ہے، یعنی ہاتھ پھیلانے سے روکتی ہے. سورۃ البقرہ میں ارشاد فرمایا
لِلۡفُقَرَآءِ ٱلَّذِينَ أُحۡصِرُواْ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ لَا يَسۡتَطِيعُونَ ضَرۡبً۬ا فِى ٱلۡأَرۡضِ يَحۡسَبُهُمُ ٱلۡجَاهِلُ أَغۡنِيَآءَ مِنَ ٱلتَّعَفُّفِ تَعۡرِفُهُم بِسِيمَـٰهُمۡ لَا يَسۡـَٔلُونَ ٱلنَّاسَ إِلۡحَافً۬اۗ
خیرات ان حاجت مندوں کے لیے ہے جو الله کی راہ میں رکےہوئے ہیں ملک میں چل پھر نہیں سکتے ناواقف ان کے سوال نہ کرنے سے انہیں مال دار سمجھتا ہے تو ان کے چہرے سے پہچان سکتا ہے لوگوں سے لپٹ کر سوال نہیں کرتے
Surah Al Baqara – 273-Part
وزارت اوقاف و مذہبی امور نے زکوٰۃ کے مسئلہ سے متعلق تمام ریاستوں میں زکوٰۃ کمیٹیاں تشکیل دی ھیں، اور یہ کمیٹیاں اہل افراد کی جانب تحقیق میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور انہیں ایک درست کنٹرول کے مطابق الیکٹرانک پورٹل پر رجسٹر کرتی ہیں۔ اس الیکٹرانک نظام نے زکوٰۃ کے حساب کتاب کی سروس کو بھی سہولت فراہم کی تاکہ ٹیکس دہندگان کو یہ معلوم ہو کہ انہیں کتنی رقم ادا کرنی ہے، سروس کے علاوہ زکوٰۃ، خیرات، اور کفارہ کی ادائیگی آسانی اور جلدی سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہ مستحق افراد تک پہنچا دی جائے۔
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو، زکوٰۃ کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کرو، اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرو جس سے آپ کو فائدہ ہو اور ان اسباب کو استعمال کریں جن سے آپ کو عبادات میں اچھی طرح سے ایک دوسرے پر سبقت لیجانے میں مدد ملے، اور جو کچھ اللہ نے آپ کو عطا کیا ہے اس کا شکر ادا کریں۔ زکوٰۃ اور خیرات دینے میں جلدی کریں۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين
Introduction: Maintaining a healthy home environment is vital for the proper well-being o...