الـمُفِيدُ فِي استِقْبَالِ العَامِ الدِّرَاسِيِّ الـجَدِيدِ : نئے تعلیمی سال کے استقبال میں کیا مفید ہے؟

Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam (السَّفَرُ: الـمُفِيدُ فِي استِقْبَالِ العَامِ الدِّرَاسِيِّ الـجَدِيدِ نئے تعلیمی سال کے استقبال میں کیا مفید ہے؟ ) is discussed wrt social life aspects such as the importance of welcoming new education year for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.

2024-08-31 09:04:20 - Muhammad Asif Raza

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


الـمُفِيدُ فِي استِقْبَالِ العَامِ الدِّرَاسِيِّ الـجَدِيدِ

نئے تعلیمی سال کے استقبال میں کیا مفید ہے؟


الحَمْدُ للهِ الَّذِي جَعَلَ التَّعَلُّمَ أَسْمَى غَايَةٍ، وَسَالِكًا بِالمُؤْمِنِينَ دَرْبَ الهِدَايَةِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، خَيْرُ دَاعٍ إِلَيْهِ، وَأَفْضَلُ مَنْ طَبَّقَهُ، وَحَضَّ عَلَيْهِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الْمُؤْمِنِينَ الصَّادِقِينَ


 اللہ کا شکر ہے جس نے علم سیکھنے کو ایک سب سے بڑا مقصد بنایا ہے اور جو مومنوں کو ہدایت کی راہ پر گامزن کرتا ہے. میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں. ہمارے آقا اور نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔ اس کے بھیجے ہوئے دین کے بہترین حامی، اس پر عمل کرنے والوں میں سب سے بہتر اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے والے ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، پیروکاروں اور سچے مؤمنین پر جو قیامت تک راستی کے ساتھ ان کی پیروی کریں گے


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو، اے ایمان والو، ہر لمحہ اس کی ہدایات پر عمل کرتے رہو، اور یہ کہ اللہ مجھے اور آپ کو اس کی خوشنودی کے لیے کامیابی عطا فرمائے - یہ بہترین چیزوں میں سے ہے جس کے ذریعے سے انسان اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے، اس لئے وہ اپنے رب کی طرف رجوع کرے۔ علم حاصل کرنا اور فہم کی روشنی کے لیے کوشش کرنا یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کیلئے پہلا پیغام ہے۔ سورۃ العلق میں فرمایا


ٱقۡرَأۡ بِٱسۡمِ رَبِّكَ ٱلَّذِى خَلَقَ 

اپنے رب کے نام سے پڑھیئے جس نے سب کو پیدا کیا 

Recite thou in the name of thy Lord Who has created everything-- (1) 

Surah Al Alaq – 01


اور اسی طرح ایک مقام پر اللہ نے اپنے نبی کو علم میں اضافے کی دعا کرنے کا حکم دیا۔ سورۃ طہ میں فرمایا


وَقُل رَّبِّ زِدۡنِى عِلۡمً۬ا

اور کہہ اے میرے رب مجھے اور زیادہ علم دے

say thou: O my Lord! increase me in knowledge! (114)

Surah TaHa – 114-Part


اے ایمان والو سوائے اس کے عظیم فضل اور اس کے عظیم انعام کے۔ اور اگر علم کی فضیلت میں کوئی چیز نہ ہوتی - اے اللہ کے بندو - سوائے اس کے کہ اہل علم وہ لوگ ہیں جو سب سے زیادہ اللہ سے ڈرتے ہیں تو یہ فائدے کے لیے کافی ہے، اور یہ تمہارے لیے فضیلت کے طور پر کافی ہے۔ سورۃ فاطر میں فرمایا


إِنَّمَا يَخۡشَى ٱللَّهَ مِنۡ عِبَادِهِ ٱلۡعُلَمَـٰٓؤُاْۗ

خدا سے تو اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو صاحب علم ہیں۔

It is only those who have knowledge among His slaves that fear Allâh.

Surah Fatir – 28-Part


اللہ کے بندو، علم کے طالب کے لیے نیک اعمال کے علاوہ اور اس کے درجات کو بلند کرنا بھی سورۃ المجادلہ میں ہے


يَرۡفَعِ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مِنكُمۡ وَٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡعِلۡمَ دَرَجَـٰتٍ۬‌ۚ

تم میں سے الله ایمان داروں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا

Allâh will exalt in degree those of you who believe, and those who have been granted knowledge.

Surah Al Mujadila – 11-Part


اے ایمان والو انسان کے لیے اس سے بہتر ہے کہ اس کا اعمال نامہ قیامت کے دن اجروں سے بھرا ہو۔ جو اسے قیامت کے دن اس کو فائدہ پہنچائے. جب کوئی شخص مر جاتا ہے تو اس کے اعمال کا اندراج بند ہو جاتا ہے، سوائے تین کے: ایک جاری صدقہ کے، دوسرا، علم جو اسے فائدہ دے، اور تیسرا، صالح اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔ پس جو قریہ قریہ، شہر شہر جاتا ہے وہ علم کی طرف جاتا ہے اور اس کی تلاش کرتا ہے، سیکھتا ہے اور سکھاتا ہے، تو اس کیلئے بہت بڑا اجر اور بہت بڑی کامیابی ہے۔


اے ایمان والو آپ پر اللہ کی نعمتوں میں سے ایک کہ آپ علم کے طالب ہیں- اس نے آپ کو اسکولوں میں داخلہ لینے اور نیا تعلیمی سال شروع کرنے میں کامیابی دی ہے، لہذا اس کے لیے اللہ کا شکر ادا کریں۔ سورۃ النحل میں فرمایا


وَمَا بِكُم مِّن نِّعۡمَةٍ۬ فَمِنَ ٱللَّهِ‌ۖ

اور تمہارے پاس جو نعمت بھی ہے سو الله کی طرف سے ہے

And whatever of blessings and good things you have, it is from Allâh.  

Surah An Nahl – 53-Prt


حصول علم کی نیت سے سال کے آغاز کی تیاری کریں۔ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کو وہی ملے گا جو اس نے نیت کی ہے۔اور آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس تعلیم سے انسان اپنے آپ کو جہالت سے بچاتا ہے، اپنے معاشرے اور اپنے ملک کو آگے بڑھاتا ہے، اور آپ کی قوم کے سمجھدار لوگوں نے کبھی علم سے بہتر چیز نہیں پکڑی ہوتی۔ یہ ایک شخص کا فخر اور بلندی ہے اور اس سے معاشرے میں ترقی ناقابل تسخیر ہے۔


ایک طالب علم کو تعلیمی سال کے لیے سب سے اہم چیزوں میں سے ایک جس کی تیاری کرنی چاہیے، یہ ہے کہ اس کے اہداف کے ساتھ ایک واضح منصوبہ پر عمل کرنے کے لیے ایک تیار طریقہ ہو۔ تین مراحل ایسے ہیں کہ، اگر طالب علم ان پر عمل کرتا ہے، تو وہ آرام دہ اور کامیاب ہو جائے گا، اور وہ سبقت لے جائے گا اور کامیاب ہو گا، جو یہ ہیں: اس میں شرکت سے پہلے سبق کی تیاری؛ وہ اس کے بارے میں آگاہ ہونے یا اس کے کچھ حصے سے آگاہ ہونے کے بعد سبق میں شرکت کرے گا، اور اس کے بعد دوسرا مرحلہ: استاد کے الفاظ پر توجہ مرکوز کرنا۔ اگر اس کا دماغ بھٹک جائے تو وہ وضاحت سے محروم ہو جائے گا، اور اس کے لیے سمجھنا مشکل ہو جائے گا۔ تیسرا مرحلہ: پہلے مطالعہ کریں۔ اسباق جمع ہو جائیں تو مشکل ہو جاتے ہیں۔ سب سے خطرناک چیز جس میں ایک طالب علم پڑ سکتا ہے وہ ہے تاخیر۔ اور اپنے بچوں کو جلد سونے کا مشورہ دیں۔ انہیں اپنے اسباق پر توجہ مرکوز کرنے اور ان میں دیئے جانے والے علم سے آگاہ رہنے کا مطالبہ کریں۔ ایک اہم چیز جس کی انہیں اب سے عادت ڈالنی چاہئے وہ یہ ہے کہ وہ وقت کو منظم کرنے کی عادت ڈالیں اور الیکٹرانک آلات کے عادی نہ ہوں اگر اس کے لئے وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے تو یہ وقت کے ساتھ ساتھ علم کا ضیاع ہوگا۔ بات طالب علم کے لیے ہے کہ وہ ایک وقت مقرر کرے جس میں اسے استعمال کرنا ہے، اور یہاں پر والدین کی نگرانی اہم ہے۔ ایک حدیث مبارکہ ہے کہ تم ایک چرواہے ہو اور تم میں سے ہر ایک اپنے ریوڑ کا ذمہ دار ہے. اس لیے وہ اپنے بچوں اور اپنے بچوں کی جانوں پر توجہ دیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سے قیامت کے دن ان کے بارے میں پوچھے گا۔


پس اپنے بچوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو، ان کے وفادار مشیر اور مضبوط حامی بنو. آپ کو اللہ کی طرف سے بڑا اجر ملے گا، اور نعمتوں کے باغوں میں پہنچا دئیے جاؤ گے۔


أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ

یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔


 ========================================================


   الحَمْدُ للهِ الَّذِي جَعَلَنَا بِهَدْيِ العِلْمِ مُسْتَمْسِكِينَ، وَعَلَى غَرْسِهِ فِي نُفُوسِ النَّشْءِ حَرِيصِينَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، خَيْرُ مَنْ رَبَّى وَعَلَّمَ، وَنَشَرَ العِلْمَ بَيْنَ النَّاسِ وَفَهَّمَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الرَّاشِدِينَ الْمُحْسِنِينَ

حمد اس رب بابرکت کے لیے جس نے ہمیں علم کی ہدایت پر قائم رکھا اور نوجوانوں کے دلوں میں اس کو دلجوئی کے ساتھ ڈالا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارا آقا اور نبی محمد، اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، ان لوگوں میں سب سے بہتر ہیں جنہوں نے لوگوں میں علم کو پھیلایا، سکھایا اور سمجھایا۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر۔


اے اللہ کے بندو، اے معزز محافظین اللہ تعالیٰ نے آپ سب لوگوں سے محبت کی ہے، اس لیے اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرو۔ سورۃ لقمان میں فرمایا


وَمَن يَشۡڪُرۡ فَإِنَّمَا يَشۡكُرُ لِنَفۡسِهِ

اور جو شخص شکر کرے گا وہ اپنے ذاتی نفع کے لیے شکر کرتا ہے

and whoever gives thanks, he gives thanks for (the good of) his ownself.

Surah Luqmaan – 12-Part


نعمت کے شکر گزاری کے مظاہر میں سے ایک یہ ہے کہ ایک شخص اپنے بچوں کی تعلیمی لحاظ سے دیکھ بھال کرے، ان کی حوصلہ افزائی کرے اور علم کی ترغیب دے، اور ان پر حد سے زیادہ الزام تراشی اور بوجھ نہ ڈالے، توبہ، یا سختی کی دھمکی نہ دے؛ کیونکہ یہ پسپائی کا سبب اور غضب کا راستہ ہے جیسا کہ نفسیاتی غیر استحکام کی پیداوار کی بنیاد ہے۔ پھر ان کے اور ان کے ساتھیوں کے درمیان موازنہ سے گریز کریں، جیسا کہ ہر ایک کے اپنے حالات، صلاحیتیں اور اسباب ہیں، اور بچوں کے ذہنوں میں اسباب کے ساتھ دوسرے کی ضرورت کو بٹھانا؛ مطالعہ اور توجہ ہی ان کے لیے کوشش اور کامیابی کے لیے کافی ہے۔ سرپرست کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو مناسب ماحول فراہم کرے، جیسے کہ ایسی جگہ جہاں وہ بغیر کسی پریشانی کے تعلیم حاصل کر سکیں، اور انہیں وہ چیزیں فراہم کریں جن کی انہیں کچھ سائنسی طریقے اور اہم علمی آلات کی ضرورت ہے۔


پس اللہ سے ڈرو، اللہ کے بندو - قرآنی دعا پر قائم رہو، سورۃ الفرقان میں فرمایا


رَبَّنَا هَبۡ لَنَا مِنۡ أَزۡوَٲجِنَا وَذُرِّيَّـٰتِنَا قُرَّةَ أَعۡيُنٍ۬ وَٱجۡعَلۡنَا لِلۡمُتَّقِينَ إِمَامًا 

ہمارے رب ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے

"Our Lord! Bestow on us from our wives and our offspring the comfort of our eyes, and make us leaders for the Muttaqûn" (pious - see V.2:2)." (74)

Surah Al Furqan – 74-Part


آپ کی آنکھیں دنیا میں آپ کے بچوں سے خوش ہوں اور آپ آخرت میں ان کے ساتھ خوش رہیں۔


اے اللہ کے بندو، اللہ کے اس فرمان کو ہمیشہ یاد رکھیں 


قُلۡ يَـٰعِبَادِىَ ٱلَّذِينَ أَسۡرَفُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُواْ مِن رَّحۡمَةِ ٱللَّهِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًا‌ۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ

کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے الله کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک الله سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے

Surah Az Zumr – 53


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ 

اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ


بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو


Surah An Nahl-90


========================================================



اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

For More Follow us on

Platform: https://www.bangboxonline.com/

Facebook: https://www.facebook.com/bangboxonline/

Instagram: https://www.instagram.com/bangboxonline/?hl=en

Twitter: https://x.com/BangBox7?t=rkbQiJCSW6a-fk-P8Nid2Q&s=09

YouTube: https://www.youtube.com/@UCJrUsW_J5ob3KgSrWzMfL6Q

More Posts