الـهِجْرَةُ النَّبَوِيَّةُ وَبِنَاءُ الـمُجْتَمَعِ : ہجرتِ نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم اور تعمیرِ معاشرہ

Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam” (الـهِجْرَةُ النَّبَوِيَّةُ وَبِنَاءُ الـمُجْتَمَعِ : ہجرتِ نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم اور تعمیرِ معاشرہ) is discussed wrt the most important event of Muslim History i.e migration of Holy Prophet (PBUH) from Makkah to Madina and its impact for better living of common Muslims from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in English.

2024-07-06 11:17:21 - Muhammad Asif Raza

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


الـهِجْرَةُ النَّبَوِيَّةُ وَبِنَاءُ الـمُجْتَمَعِ

ہجرتِ نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم اور تعمیرِ معاشرہ۔


الحَمْدُ للهِ مُسَيِّرِ اللَّيَالِي وَالأَيَّامِ، وَمُصَرِّفِ الشُّهُورِ وَالأَعْوَامِ، المَلِكِ القُدُّوسِ السَّلامِ، سُبْحَانَهُ وَبِحَمْدِهِ، تَفَرَّدَ بِالسَّرْمَدِيَّةِ وَالعَظَمَةِ وَالدَّوَامِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، حَيٌّ قَيُّومٌ، لا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلا نَوْمٌ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، بَدْرُ التَّمَامِ، وَمِسْكُ الخِتَامِ، رَسُولُ الرَّحْمَةِ وَالسَّلامِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحَابَتِهِ وَالتَّابِعِينَ الكِرَامِ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ القِيامِ


 أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم 


لِلۡفُقَرَآءِ ٱلۡمُهَـٰجِرِينَ ٱلَّذِينَ أُخۡرِجُواْ مِن دِيَـٰرِهِمۡ وَأَمۡوَٲلِهِمۡ يَبۡتَغُونَ فَضۡلاً۬ مِّنَ ٱللَّهِ وَرِضۡوَٲنً۬ا وَيَنصُرُونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ ۥۤ‌ۚ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلصَّـٰدِقُونَ (٨) وَٱلَّذِينَ تَبَوَّءُو ٱلدَّارَ وَٱلۡإِيمَـٰنَ مِن قَبۡلِهِمۡ يُحِبُّونَ مَنۡ هَاجَرَ إِلَيۡہِمۡ وَلَا يَجِدُونَ فِى صُدُورِهِمۡ حَاجَةً۬ مِّمَّآ أُوتُواْ وَيُؤۡثِرُونَ عَلَىٰٓ أَنفُسِہِمۡ وَلَوۡ كَانَ بِہِمۡ خَصَاصَةٌ۬‌ۚ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفۡسِهِۦ فَأُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ (٩) وَٱلَّذِينَ جَآءُو مِنۢ بَعۡدِهِمۡ يَقُولُونَ رَبَّنَا ٱغۡفِرۡ لَنَا وَلِإِخۡوَٲنِنَا ٱلَّذِينَ سَبَقُونَا بِٱلۡإِيمَـٰنِ وَلَا تَجۡعَلۡ فِى قُلُوبِنَا غِلاًّ۬ لِّلَّذِينَ ءَامَنُواْ رَبَّنَآ إِنَّكَ رَءُوفٌ۬ رَّحِيمٌ (١٠)

Surah Al Hashr – 8-10


رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین

Surah Taha – 25-28


تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو راتوں اور دنوں کا حاکم ہے، اور مہینوں اور سالوں کو چلانے والا مقدس بادشاہ، سلامتی والا، اس کی شان عظیم ہے اور بے حد تعریف کا مالک، وہ اپنی ابدیت، عظمت اور دوام میں منفرد ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، ہمیشہ زندہ رہنے والا، قائم رہنے والا، اس کو نہ اونگھ آتی ہے اور نہ نیند. میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ پورے چاند کی طرح روشن اور انبیاء میں آخری نبئی اکرم، رحمت اور سلامتی کے رسول۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال پر، صحابہ کرام پر، معزز پیروکاروں پر اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر۔ - تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے


وہ مال وطن چھوڑنے والے مفلسوں کے لیے بھی ہے جو اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے الله کا فضل (اور) اس کی رضا مندی چاہتے ہیں اوروہ الله اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں یہی سچے (مسلمان) ہیں (۸) اور وہ (مال) ان کے لیے بھی ہے کہ جنہوں نے ان سے پہلے (مدینہ میں) گھر اور ایمان حاصل کر رکھا ہے جو ان کے پاس وطن چھوڑ کرآتا ہے اس سے محبت کرتے ہیں اور اپنے سینوں میں اس کی نسبت کوئی خلش نہیں پاتے جو مہاجرین کو دیا جائے اور وہ اپنی جانوں پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ ان پر فاقہ ہو اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا جائے پس وہی لوگ کامیاب ہیں (۹) اور ان کے لیے بھی جو مہاجرین کے بعد آئے (اور) دعا مانگا کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اور ہمارےان بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمانداروں کی طرف سے کینہ قائم نہ ہونے پائے اے ہمارے رب بے شک تو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے (۱۰)

Surah Al Hashr – 8-10


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو، رہی بات تو اے اللہ کے بندو: میں آپکو اور اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں، لہٰذا اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور اس کی اطاعت کرو، اور جان لو کہ جس نے عمل کرنے میں جلدی کی وہ اللہ کی رضا حاصل کرلے گا اور جو اپنے آپ سے کوشش کرے گا وہ بھی اللہ کی رضا حاصل کرے گا اور وہ بھی جو سچے دل سے تقویٰ کی کوشش کرے گا۔ سورۃ الحشر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا


يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَلۡتَنظُرۡ نَفۡسٌ۬ مَّا قَدَّمَتۡ لِغَدٍ۬‌ۖ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ خَبِيرُۢ بِمَا تَعۡمَلُونَ

اے ایمان والو الله سے ڈرو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیئے کہ اس نے کل کے لئے کیا آگے بھیجا ہے اور الله سے ڈرو کیوں کہ الله تمہارے کاموں سے خبردار ہے 

Surah Al Hashar – 18


اے ایمان والو ہم اللہ کی طرف سے عطا کردہ ایک تحریم والے مہینہ محرم کے استقبال کرنے کو ہیں. ایک گزشتہ ہجری سال کو الوداع کہہ رہے ہیں، اور ایک نئے آنے والے سال کا استقبال کر رہے ہیں اس میں وقت اور لمحات، حقائق اور واقعات کا چکر راتوں، دنوں اور مہینوں کے تسلسل کے ساتھ دوبارہ شروع ہوتا ہے۔ سورۃ التوبہ میں فرمایا


إِنَّ عِدَّةَ ٱلشُّہُورِ عِندَ ٱللَّهِ ٱثۡنَا عَشَرَ شَہۡرً۬ا فِى ڪِتَـٰبِ ٱللَّهِ يَوۡمَ خَلَقَ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضَ مِنۡہَآ أَرۡبَعَةٌ حُرُمٌ۬‌ۚ ذَٲلِكَ ٱلدِّينُ ٱلۡقَيِّمُ‌ۚ فَلَا تَظۡلِمُواْ فِيہِنَّ أَنفُسَڪُمۡ‌ۚ

بے شک الله کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہیں الله کی کتاب میں جس دن سے الله نے زمین اور آسمان پیدا کیے ان میں سے چار عزت والے ہیں یہی سیدھا دین ہے سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو

Surah Al Tawba – 36-Part


عقلمند وہ ہے جو دنوں اور اوقات کے آغاز و اختتام کوپائے اور رات اور دن کی تجدید غور و فکر کے لیے اسمیں نشانیاں تلاش کرے. اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ یونس میں ہے۔


إِنَّ فِى ٱخۡتِلَـٰفِ ٱلَّيۡلِ وَٱلنَّہَارِ وَمَا خَلَقَ ٱللَّهُ فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِ لَأَيَـٰتٍ۬ لِّقَوۡمٍ۬ يَتَّقُونَ

رات اور دن کے آنے جانے میں اور جو چیزیں الله نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کی ہیں ان میں ان لوگو ں کے لیے نشانیاں ہیں جو ڈرتے ہیں

Surah Yunus – 6


اللہ کے بندو اسی طرح عقلمند وہ ہے جو ان آفاقی آیات اور ان کے تسلسل کو اپنے ساتھ توقف کرنے، اپنے آپ کا جائزہ لینے، اور جو کچھ چھوٹ گیا ہے اس کی تلافی وغیرہ کو حکمت اور راستبازی اور عزم و ارادے کو بھڑانے کے لیے نیکی اور اعمال صالحہ میں جلدی کرنے کا مقام بنائے۔ ہمارے رب کی ذات پاک ہے، سورۃ الفرقان میں فرمایا


وَهُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَ خِلۡفَةً۬ لِّمَنۡ أَرَادَ أَن يَذَّڪَّرَ أَوۡ أَرَادَ شُڪُورً۬ا

اور وہی ہے جس نے رات اور دن یکے بعد دیگرے آنے والے بنائے یہ اس کے لیے ہے جو سمجھنا چاہے یا شکر کرنا چاہے

Surah Al Furqan – 62


نئے ہجری سال کا آغاز اس عظیم ہجرتِ پیغمبرِ آخری الزماں سے جڑا ہوا ہے جو اللہ تعالیٰ کے حکم سے عمل میں آئی، اس طرح اسلام اس کے ساتھ ایک نئے باب کا آغاز کرتا ہے اپنی تاریخ کا ایک نیا باب۔ پیغمبر آخری الزماں صل اللہ علیہ والہ وسلم کی ہجرت امید، منصوبہ بندی، اعتماد، اور مستقبل کے منظر نامے کا ایک واقعہ ہے۔ آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی ہجرت ایک سوچا سمجھا سفر تھا، جس کی منصوبہ بندی ربِ کائنات نے خود فرمائی. اپنے رب، عطا کرنے والے پر بھروسہ کرتے ہوئے، کامیابی، سہولت اور ادائیگی کی امید رکھتے ہوئے، ہجرت کے اپنے رب کی حکم پر فوراً رختِ سفر باندھ لیا- ایمان والے بھائیو اگر ہم ہجرت پر غور و فکر کریں، ہماری زندگیوں اور دنوں کی منصوبہ بندی کرنے، اپنی پسند کے بارے میں سوچنے اور اپنے فیصلوں کو آہستگی سے لینے کی اہمیت کا سبق، اور غور کرنے والوں کے لیے دوستی اور وفاداری کے اسباق قرآن کریم نے ہمارے لیے ان معانی کو انتہائی خوبصورت اور شاندار انداز میں بیان کیا ہے۔ اس نے ہمیں اس انسانی سفر میں رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم اور آپ کے وفادار ساتھی کے تجربات بتائے اور ایک خاص واقعہ کا ذکر سورۃ التوبہ میں فرمایا


ثَانِىَ ٱثۡنَيۡنِ إِذۡ هُمَا فِى ٱلۡغَارِ إِذۡ يَقُولُ لِصَـٰحِبِهِۦ لَا تَحۡزَنۡ إِنَّ ٱللَّهَ مَعَنَا‌ۖ

وہ دو میں سے دوسرا تھاجب وہ دونوں غار میں تھے جب وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہا تھا تو غم نہ کھا بے شک الله ہمارے ساتھ ہے

Surah Al Tawba – 40-Part

ہجرت کے ساتھ ساتھ - اللہ کے بندو - صبر، برداشت، اور مشکلات اور چیلنجوں سے نمٹنے میں لچک کے ساتھ، اہداف اور عزائم کو انسانی اصولوں اور اقدار میں ثابت قدمی کے ساتھ حاصل کرنے کے قابل قدر اسباق ہیں۔


أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ

یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔


 ========================================================


الحَمْدُ للهِ، لَهُ الشُّكْرُ وَالثَّنَاءُ، وَهُوَ رَبُّ الأَرْضِ وَالسَّمَاءِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ تَبِعَهُمْ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ

تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، شکر اور حمد و ثنا ہے رب ذوالجلال کی، اور وہی زمین و آسمان کا رب ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے ہیں۔ درود و سلام ہو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کی آل پر، صحابہ کرام پر، پیروکاروں پر اور قیامت تک ان کی پیروی کرنے والوں پر اللہ تعالیٰ رحمتیں نازل فرمائے۔ 


اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو عظیم ہجرتِ نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم محض ایک جغرافیائی قدم نہیں تھا، بلکہ بلند امنگوں اور ایک بلند انسانی معاشرے کی تعمیر اور مشترکہ منصوبوں اور مفادات کے حصول کی طرف ایک اخلاقی سفر تھا، جس کے فوائد زمان و مکان سے بالاتر ہیں۔ اس کے ذریعے بحرانوں اور فتنوں میں بھائی چارے، تعاون، یکجہتی اور یکجہتی کی شمع ابھری اور اس کے ذریعے انسانی خدمت اور اجتماعی تعمیر کا شعلہ روشن ہوا۔


ارتقاءِ معاشرہ میں مسلمانوں کا عروج اور وقار ان کے درمیان شناسائی، نفوس کی آپس میں اخوت اور ان کی قربت، تفرقہ اور اختلاف کو رد کیے بغیر نہیں ہو سکتا تھا۔ سورۃ الانفال میں ارشاد فرمایا 


وَأَلَّفَ بَيۡنَ قُلُوبِہِمۡ‌ۚ لَوۡ أَنفَقۡتَ مَا فِى ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعً۬ا مَّآ أَلَّفۡتَ بَيۡنَ قُلُوبِهِمۡ وَلَـٰڪِنَّ ٱللَّهَ أَلَّفَ بَيۡنَہُمۡ‌ۚ إِنَّهُ ۥ عَزِيزٌ حَكِيمٌ۬ 

اور ان کے دلو ں میں الفت ڈال دی جو کچھ زمین میں ہے اگر سارا تو خرچ کر دیتا ا‘ن کے دلوں میں الفت نہ ڈال سکتا لیکن الله نے ا‘ن میں الفت ڈال دی بے شک الله غالب حکمت والا ہے 

Surah Al Anfal – 63


ہجرتِ نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم، اور شہرِ رسول میں قیام، معاشرے کی تعمیر کا آغاز، اس بات کی گواہی ہے کہ ایک معاشرے کے لوگوں کے درمیان تعاون ہی ترقی اور عظمت کا راستہ ہے، اور یہ کہ تعاون اور یکجہتی کامیابی کا راستہ ہے، اور یہ کہ معاشرے اور قومیں اپنے بچوں کی مدد اور ان کی مشترکہ کوششوں سے بنتی ہیں اور اسی طرح ان کی صفوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

"مومنوں کی آپس میں ایک دوسرے سے محبت و مودّت اور باہمی ہمدردی کی مثال ایک جسم کی طرح ہے کہ جب اس کا کوئی عضو تکلیف میں ہوتا ہے، تو سارا جسم اس تکلیف کو محسوس کرتا ہے، بایں طور کہ نیند اڑ جاتی ہے اور پورا جسم بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ 

اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ

بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو

Surah An Nahl-90


========================================================



اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

More Posts