Muhammad Asif Raza 1 week ago
Muhammad Asif Raza #religion

الدُّعَاءُ تَرْبـِيَةٌ لِلمُؤْمِنِ وَنَمَاءٌ لِلرُّوحِ : دعا مومن کے لیے تعلیم اور روح کی نشوونما ہے

Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (الدُّعَاءُ تَرْبـِيَةٌ لِلمُؤْمِنِ وَنَمَاءٌ لِلرُّوحِ : دعا مومن کے لیے تعلیم اور روح کی نشوونما ہے) is discussed wrt an important element of religion i.e. making prayers is training for self and enlightenment of soul, for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


الدُّعَاءُ تَرْبـِيَةٌ لِلمُؤْمِنِ وَنَمَاءٌ لِلرُّوحِ

دعا مومن کے لیے تعلیم اور روح کی نشوونما ہے۔


الحَمْدُ للَّهِ القَرِيبِ مِنْ عِبَادِهِ يَسْمَعُ الدُّعَاءَ، وَيُجِيبُ أَهْلَ الرَّجَاءِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، دَعَا رَبَّهُ فَأَيْقَنَ، وَذَكَرَ خَالِقَهُ فَأَجَادَ وَأَحْسَنَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ وَمَنْ تَبِعَهُمْ إلَى يَوْمِ الدِّينِ


 أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم 


وَلِلَّهِ ٱلۡأَسۡمَآءُ ٱلۡحُسۡنَىٰ فَٱدۡعُوهُ بِہَا‌ۖ  

Surah Al A’araf – 180-Part

رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین

Surah Taha – 25-28


حمد و ثنا اللہ کے لیے ہے جو اپنے بندوں سے قریب ہے، دعائیں سنتا ہے اور امید مندوں کی دعاؤں کا جواب دیتا ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔ انہوں نے اپنے رب کو پکارا اور اپنے خالق کو یاد کیا اور یہی احسن عمل ہے۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال، اصحاب اور ان لوگوں پرجو قیامت تک ان کی پیروی کریں- تلاوت کی گئ سورہ الاعراف کی آیت کا ترجمہ ہے


اور سب اچھے نام الله ہی کے لیے ہیں سو اسے انہیں نامو ں سے پکارو

Surah Al A’araf – 180-Part


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو. اور جان لیجئے کہ ہمارے ادوار میں اللہ تعالٰی کے قرب اور بندے کے اپنے مالک کی طرف رجوع کرنے کے آثار اور مواقع ہیں۔ اور دعا جیسی کوئی اور چیز اس قرب کو زندہ نہیں کرتی لیکن مومن دعا سے اللہ کی قربت تیزی سے حاصل کرتا ہے۔ یہ قربت زندہ ہو جاتی ہے اور مومن اپنے رب کو پکارتا ہے تو اس کا جواب پاتا ہے


أَمَّن يُجِيبُ ٱلۡمُضۡطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكۡشِفُ ٱلسُّوٓءَ وَيَجۡعَلُڪُمۡ خُلَفَآءَ ٱلۡأَرۡضِ‌ۗ أَءِلَـٰهٌ۬ مَّعَ ٱللَّهِ‌ۚ قَلِيلاً۬ مَّا تَذَڪَّرُونَ

بھلا کون ہے جوبے قرار کی دعا قبول کرتا ہے اوربرائی کو دور کرتا ہے اور تمہیں زمین میں نائب بناتا ہے کیا الله کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے تم بہت ہی کم سمجھتے ہو

Surah Al Naml – 62


دعا ایک عبادت ہے. بندے اور اس کے رب کے درمیان رابطے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اور جو شخص کتاب الٰہی میں روزے سے متعلق آیات کو دیکھے گا وہ دعا کے بارے میں بھی اللہ تعالیٰ کے احکامات پائے گا۔ اس میں دعا کے بارے میں آیت بھی شامل ہے، جس کا اللہ تعالیٰ سورہ البقرہ میں ارشاد فرماتے ہیں۔



وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِى عَنِّى فَإِنِّى قَرِيبٌ‌ۖ أُجِيبُ دَعۡوَةَ ٱلدَّاعِ إِذَا دَعَانِ‌ۖ فَلۡيَسۡتَجِيبُواْ لِى وَلۡيُؤۡمِنُواْ بِى لَعَلَّهُمۡ يَرۡشُدُونَ

اور جب آپ سےمیرے بندے میرے متعلق سوال کریں تو میں نزدیک ہوں دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے پھر چاہیئے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پائیں

Surah Al Baqara – 186


یہ آیت ہمیں روزے اور دعا کے درمیان قریبی تعلق کے بارے میں بتاتا ہے، کیونکہ یہ دو عظیم عبادتیں ہیں، جن میں سے ہر ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہو کر اسے بلند کرتی ہے۔ یہ بندے کو اللہ تعالیٰ کے نزدیک قبولیت اور قربت کے درجات تک پہنچاتی ہے جس طرح روزہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، وہ اسے جس طرح چاہے اجر دیتا ہے جیسا کہ حدیث پاک میں ہے


كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ، إِلَّا الصِّيَامَ؛ فَإِنَّهُ لِي، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ

ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے سوائے روزے کے۔ یہ میرے لئے ہےاور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔


کیونکہ دعا اپنے مالک کے سامنے بندے کا سوال ہے اور اللہ تعالٰی اس کا جواب دیتے ہیں۔ اور بندہ جانتا ہے کہ اللہ وحدہ لا شریک کے علاوہ کوئی اس کا جواب دینے والا نہیں ہے۔ روزہ روح کو اپنی خواہشات کے تابع کرنے کا ایک ذریعہ ہے جو ہمارے خالق کی کمی اور اس کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے! دعا جواب کی کلید ہے اور اس کے حصول کا سبب ہے


أُجِيبُ دَعۡوَةَ ٱلدَّاعِ إِذَا دَعَانِ‌ۖ فَلۡيَسۡتَجِيبُواْ لِى

دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے

Surah Al Baqara – 186-Part


جس طرح روزہ روح کا اپنی خواہشات کے آگے سر تسلیم خم کرنا ہے، اسی طرح دعا ہمارے خالق کی طرف ہماری کمی، کوتاہی اور ہماری ضرورت کو ظاہر کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ دعا اللہ تعالٰی کی طرف سے جواب کی کنجی اور اس کے قرب کے حصول کی وجہ ہے۔ اللہ تعالیٰ سورہ غافر میں فرماتے ہیں۔


وَقَالَ رَبُّڪُمُ ٱدۡعُونِىٓ أَسۡتَجِبۡ لَكُمۡۚ

اور تمہارے رب نے فرمایا ہے مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا

Surah Ghaifr/Moamin –60-Part


عقلمند کے لیے یہ بات کوئی راز نہیں ہے کہ دعا کی ایسی شرائط اور احکامات ہیں کہ جو اللہ تعالیٰ سے جواب حاصل کرنا چاہتا ہے اسے ان کو پورا کرنا چاہیے، اور ان شرائط میں سے پہلی شرط یہ ہے کہ خلوص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا، اس کے ذریعے اس عبادت کو پورا کرنے کا ارادہ کرنا جس کا رب تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے۔


هُوَ ٱلۡحَىُّ لَآ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ فَٱدۡعُوهُ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَۗ

وہی ہمیشہ زندہ ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس اسی کو پکارو خاص اسی کی بندگی کرتے ہوئے

Surah Ghaifr/Moamin –65-Part


مسلمان کو اپنی دعا کے ساتھ اپنے خالق کے بارے میں اچھا گمان یا خیال لانا چاہیے، اس لیے اسے یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میں کون ہوں کہ اللہ مجھے جواب دے۔ کیونکہ نبی ﷺ کا فرمان ہے


يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي، وَأَنَا مَعَهُ إِذَا ذَكَرَنِي، فَإِنْ ذَكَرَنِي فِي نَفْسِهِ ذَكَرْتُهُ فِي نَفْسِي، وَإِنْ ذَكَرَنِي فِي مَلَأٍ ذَكَرْتُهُ فِي مَلَأٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: جب میرا بندہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں اور جب وہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اسے اپنے پاس یاد کرتا ہوں۔ اس نے ایک مجلس میں میرا ذکر کیا اور میں نے اس سے بہتر مجلس میں ان کا ذکر کیا۔


یہ اس یقین کے ساتھ ہونا چاہئے کہ اللہ تعالٰی اس کی پکار کا جواب دے گا اور اس کی حاجت پوری کرے گا، اور بندہ اپنی دعا کی قبولیت میں جلدی نہیں کرے گا، نبئی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں۔


لا يَزَالُ يُسْتَجَابُ لِلْعَبْدِ، ما لَمْ يَدْعُ بِإِثْمٍ أَوْ قَطِيعَةِ رَحِمٍ، مَا لَمْ يَسْتَعْجِلْ، يَقُولُ: قَدْ دَعَوْتُ وَقَدْ دَعَوْتُ، فَلَمْ يُسْتَجَبْ لِي فَيَسْتَحْسِرُ عِنْدَ ذَلِكَ وَيَدَعُ الدُّعَاءَ

بندے کو تب تک جواب دیا جائے گا، جب تک کہ وہ گناہ یا رشتہ داری توڑنے کی وجہ سے دعا نہ کرے، الا یہ کہ وہ جلدی میں کہے: میں نے دعا کی اور میں نے پھر سے دعا کی، لیکن قبول نہیں ہوتی۔ پھر غمگین ہو جاتا ہے اور دعا کرنا چھوڑ دیتا ہے۔


پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو - اور اس کے ان بندوں میں شامل ہوجاؤ جن کی اس نے تعریف کی، جیسا کہ سورہ سجدہ میں ارشاد فرمایا


تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمۡ عَنِ ٱلۡمَضَاجِعِ يَدۡعُونَ رَبَّہُمۡ خَوۡفً۬ا وَطَمَعً۬ا وَمِمَّا رَزَقۡنَـٰهُمۡ يُنفِقُونَ

اپنے بستروں سے اٹھ کر اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں اور ہمارے دیئے میں سے کچھ خرچ بھی کرتے ہیں

Surah As Sajda – 16


أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ

یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔


========================================================


   الحَمْدُ للهِ الوَاهِبِ الرَّحِيمِ، وَنَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ الكَرِيمُ صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَهْلِ الفَضَائِلِ وَالتَّكْرِيمِ

الحمد للہ، عطا کرنے والا، رحم کرنے والا ہے، ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان پر، ان کے اہل و عیال اور صحابہ کرام، اہلِ صالحین پر رحمتیں نازل فرمائے۔


جہاں تک درج ذیل بات ہے، اے اللہ کے بندو: مؤمن کی دعا کے آداب سے وابستگی، اور اس کی صحیح تفصیلات و جزئیات کی حفاظت، روح پر اثر پیدا کرتی ہے، لہٰذا دعا شروع کرتے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرے، اور اس کا اللہ کے سب سے خوبصورت ناموں اور اس کی اعلیٰ ترین صفات کے ذکر کرے، اور دعا کی قبولیت کے اوقات کا انتخاب کرے جب اُس کا جواب ملنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، یہ سب اللہ پر ایمان کے پہلو کو ابھارتا ہے۔ دعا خالق و پرودگار کی طرف رجوع کا ایک عمل ہے، کسی کی ضرورت کا اعتراف اور بندے کی کمی کا اقرار ہے۔ اگرچہ مومن بندہ اپنے ان اعمال کو انجام دیتا ہے، جن سے وہ اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔ لیکن وہ اس بات سے ڈرتا ہے کہ اس کے اعمال قبول نہ ہونگے، اس لیے وہ اپنے رب سے دعا اور التجا کے ساتھ سوال کرتا ہے تو رب ذوالجلال اس کی مناجات کا جواب دیتا ہے۔ سورہ الاعراف میں فرمایا


ٱدۡعُواْ رَبَّكُمۡ تَضَرُّعً۬ا وَخُفۡيَةً‌ۚ إِنَّهُ ۥ لَا يُحِبُّ ٱلۡمُعۡتَدِينَ

اپنے رب کو عاجزی اور چپکے سے پکارو اسے حد سے بڑھنے والے پسند نہیں آتے

Surah Al A’araf – 55


پھر دعا اس کے دل کے لیے تفریح اور اپنے لیے تقویت کا باعث ہوتی ہے اور جتنا وہ اپنی دعا پر اصرار کرتا ہے امید پیدا ہوتی ہے تاکہ اس کا دل خوف کے درمیان متوازن رہے۔ اور امید، اس کے دل میں خوف عمل پیدا کرنے والا اور نیک کاموں میں دوڑ لگانے کی ترغیب کے سوا کچھ نہیں، زمین و آسمان کے رب نے سورہ المئومنون میں ارشاد فرمایا۔


وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُہُمۡ وَجِلَةٌ أَنَّہُمۡ إِلَىٰ رَبِّہِمۡ رَٲجِعُونَ (٦٠) أُوْلَـٰٓٮِٕكَ يُسَـٰرِعُونَ فِى ٱلۡخَيۡرَٲتِ وَهُمۡ لَهَا سَـٰبِقُونَ

اور جو دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل اس سے ڈرتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں (۶۰) یہی لوگ نیک کامو ں میں جلدی کرتے ہیں اور وہی نیکیوں میں آگے بڑھنے والے ہیں

Surah Al Mumenoon – 60-61


پس اے اللہ کے بندو اللہ سے ڈرو اور اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگو، اس کے عذاب سے ڈرتے ہوئے اور اس کی بخشش کی امید رکھتے ہوئے، اس کے کہنے پر لبیک کہتے ہوئے، وہ پاک ہے, سورہ الاعراف میں فرمایا


وَٱدۡعُوهُ خَوۡفً۬ا وَطَمَعًا‌ۚ إِنَّ رَحۡمَتَ ٱللَّهِ قَرِيبٌ۬ مِّنَ ٱلۡمُحۡسِنِينَ

اور اسے ڈر اور طمع سے پکارو بے شک الله کی رحمت نیکو کاروں سے قریب ہے

Surah Al A’araf – 56-Part


قضا کو کوئی چیز نہیں ٹال سکتی مگر دعا۔ ”یعنی اللہ کے فیصلے کو بدل دینے کی طاقت کسی میں نہیں ہے مگر اللہ خود اپنا فیصلہ بدل سکتا ہے، اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب بندہ اس سے دعا مانگتا ہے۔ ترمذی ۔


================================================================


اللہ تعالی اپنے بندے کی اتنی ہی پروا کرتا ہے جتنی وہ دعا کرتا ہے اور اس کو قبول کرتا ہے


قُلۡ مَا يَعۡبَؤُاْ بِكُمۡ رَبِّى لَوۡلَا دُعَآؤُڪُمۡ‌ۖ فَقَدۡ كَذَّبۡتُمۡ فَسَوۡفَ يَڪُونُ لِزَامَۢا

کہہ دو میرا رب تمہاری پروا نہیں کرتا اگرتم اسے نہ پکارو سو تم جھٹلا توچکے ہو پھر اب تو اس کا وبال پڑ کر رہے گا

Surah Al Furqan – 77


انبیاء ؑ کی دعائیں درحقیقت انسانوں کو سیدھا راستہ دکھانے اور مالک حقیقی کے ساتھ صحیح رابطہ قائم کرنے کے طریقہ کی تعلیم ہے۔ ان کی سیرت کو اپناتے ہوئے ہمیں بھی ان دعاؤں روزمرہ زندگی میں پڑھتے رہنا چاہئے ۔ قرآن مجید ہدایت کی کتاب ہے ۔ سورج کی طرح ہر زمانہ ، قوم و نسل کو روشنی دیتی ہے تاکہ لوگ روشنی سے مدد لیتے ہوئے ہدایت کے راستے پر گامزن ہوسکیں ، اس لئیے آ ئیے انبیاء علیہم السلام کی قرآن مجید میں نقل ہونے والی دعاؤں پر ایک اجمالی نظر ڈالیں ۔


حضرت آدم علیہ السلام کی دعا


قَالَا رَبَّنَا ظَلَمۡنَآ أَنفُسَنَا وَإِن لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَتَرۡحَمۡنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡخَـٰسِرِينَ

ان دونوں نے کہا اے رب ہمارے ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو ہمیں نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم ضرور تباہ ہوجائیں گے

Surah Al A’araf – 23 

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا


رَّبِّ ٱغۡفِرۡ لِى وَلِوَٲلِدَىَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيۡتِىَ مُؤۡمِنً۬ا وَلِلۡمُؤۡمِنِينَ وَٱلۡمُؤۡمِنَـٰتِ وَلَا تَزِدِ ٱلظَّـٰلِمِينَ إِلَّا تَبَارَۢا

اے میرے رب مجھے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اور اس کو جو میرے گھر میں ایماندار ہو کر داخل ہوجائے اور ایماندار مردوں اور عورتوں کو اور ظالموں کو تو بربادی کے سوا اور کچھ زیادہ نہ کر

Surah Nooh – 28

سورہ مؤمنون میں آیا ہے جب لوگوں نے حضرت نوح (ع) کو جھٹلایا تو فرمایا


فَدَعَا رَبَّهُ ۥۤ أَنِّى مَغۡلُوبٌ۬ فَٱنتَصِرۡ

پھر نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ میں تو مغلوب ہو گیا تو میری مدد کر

Surah Al Qamar – 10


اس کے بعد اللہ تعالی نے وحی کی کہ اے نوح ! ہماری نظروں کے سامنے کشتی بناکر مقررہ وقت پر روانہ ہوجا اور جب ساتھیوں سمیت کشتی پر اطمینان سے بیٹھ جاؤ تو اللہ کا شکر ادا کرو اور کہو


وَقُل رَّبِّ أَنزِلۡنِى مُنزَلاً۬ مُّبَارَكً۬ا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلۡمُنزِلِينَ

اور کہہ اے میرے رب مجھے برکت کے ساتھ اتار اور تو بہتر اتارنے والا ہے

Surah Al Mumenoon – 29


جناب نوح نے کہا اپنا فرزند میرے خاندان میں سے ہے اور تیرا وعدہ خاندان کو بچانے کا برحق ہے تو ارشاد ہوا : اے نوح یہ تمھارے خاندان میں سے نہیں ہے ، یہ لڑکا سرتا پا خطاکار ہے لھذا مجھ سے اس چیز کے بارے میں سوال نہ کرو جس کا تمھیں علم نہیں ہے میں تمھیں نصیحت کرتا ہوں کہیں تمھارا شمار جاہلوں میں نہ ہوجائے- تو حضرت نوحؑ نے فرمایا


قَالَ رَبِّ إِنِّىٓ أَعُوذُ بِكَ أَنۡ أَسۡـَٔلَكَ مَا لَيۡسَ لِى بِهِۦ عِلۡمٌ۬‌ۖ وَإِلَّا تَغۡفِرۡ لِى وَتَرۡحَمۡنِىٓ أَڪُن مِّنَ ٱلۡخَـٰسِرِينَ

کہا اے رب میں تیری پناہ لیتا ہوں اس بات سے کہ تجھ سے وہ بات پوچھوں جو مجھے معلوم نہیں اور اگر تو نے مجھے نہ بخشا اورمجھ پر رحم نہ کیا تو میں نقصان والوں میں ہو جاؤں گا

Surah Hood – 47

حضرت ایوبؑ کی دعا


وَأَيُّوبَ إِذۡ نَادَىٰ رَبَّهُ ۥۤ أَنِّى مَسَّنِىَ ٱلضُّرُّ وَأَنتَ أَرۡحَمُ ٱلرَّٲحِمِينَ

ورجب کہ ایوب نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے روگ لگ گیا ہے حالانکہ تو سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے

Surah Al Anbiya – 83


شیطان جناب ایوب ؑ کے صبر کو آزماتا رہا, اللہ کی بارگاہ میں دعا کی شیطان نے مجھے بڑی تکلیف اور اذیت پہنچائی ہے اللہ کی بارگاہ میں دعا کی


وَٱذۡكُرۡ عَبۡدَنَآ أَيُّوبَ إِذۡ نَادَىٰ رَبَّهُ ۥۤ أَنِّى مَسَّنِىَ ٱلشَّيۡطَـٰنُ بِنُصۡبٍ۬ وَعَذَابٍ

اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کر جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے شیطان نے تکلیف اور عذاب پہنچایا ہے

Surah Sad – 41

طالوت کے سپاہیوں کی دعا


رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ

کہا اے رب ہمارے دلوں میں صبر ڈال دے اور ہمارے پاؤں جمائے رکھ اور اس کافر قوم پر ہماری مدد کر

Surah Al Baqara – 250-Part

آسیہ زوجہ فرعون کی دعا


رَبِّ ٱبۡنِ لِى عِندَكَ بَيۡتً۬ا فِى ٱلۡجَنَّةِ وَنَجِّنِى مِن فِرۡعَوۡنَ وَعَمَلِهِۦ وَنَجِّنِى مِنَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ

ے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے کام سے نجات دے اور مجھے ظالموں کی قوم سے نجات دے

Surah At Tahreem – 11-Part

حضرت سلیمان ؑ کی دعا


وَقَالَ رَبِّ أَوۡزِعۡنِىٓ أَنۡ أَشۡكُرَ نِعۡمَتَكَ ٱلَّتِىٓ أَنۡعَمۡتَ عَلَىَّ وَعَلَىٰ وَٲلِدَىَّ وَأَنۡ أَعۡمَلَ صَـٰلِحً۬ا تَرۡضَٮٰهُ وَأَدۡخِلۡنِى بِرَحۡمَتِكَ فِى عِبَادِكَ ٱلصَّـٰلِحِينَ

اور کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیرے احسان کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا اور یہ کہ میں نیک کام کروں جوتو پسند کرے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل کر لے

Surah Al Naml – 19-Part

بے مثال حکومت کے لئے حضرت سلیمان ؑ کی دعا


قَالَ رَبِّ ٱغۡفِرۡ لِى وَهَبۡ لِى مُلۡكً۬ا لَّا يَنۢبَغِى لِأَحَدٍ۬ مِّنۢ بَعۡدِىٓ‌ۖ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡوَهَّابُ

کہا اے میرے رب! مجھے معاف کر اور مجھے ایسی حکومت عنایت فرما کہ کسی کو میرے بعد شایاں نہ ہو بے شک تو بہت بڑا عنایت کرنے والا ہے

Surah Sad – 35

ملک سبا بلقیس کی دعا


قَالَ رَبِّ إِنِّى ظَلَمۡتُ نَفۡسِى فَٱغۡفِرۡ لِى فَغَفَرَ لَهُ ۥۤ‌ۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ

کہا اے میرے رب! بے شک میں نے اپنی جان پر ظلم کیا سو مجھے بخش دے پھر اسے بخش دیا بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے

Surah Al Qasas – 16

حضرت یوسف ؑ کی دعائیں


قَالَ رَبِّ ٱلسِّجۡنُ أَحَبُّ إِلَىَّ مِمَّا يَدۡعُونَنِىٓ إِلَيۡهِ‌ۖ وَإِلَّا تَصۡرِفۡ عَنِّى كَيۡدَهُنَّ أَصۡبُ إِلَيۡہِنَّ وَأَكُن مِّنَ ٱلۡجَـٰهِلِينَ

یوسف نے کہا اے میرے رب میرے لیے قید حانہ بہتر ہے اس کام سے کہ جس کی طرف مجھے بلا رہی ہیں اوراگر تو مجھ سے ان کا فریب دفع نہ کرے گا تو ان کی طرف مائل ہوجاؤں گا اور جاہلوں میں سے ہو جاؤں گا

Surah Yusuf – 33


رَبِّ قَدۡ ءَاتَيۡتَنِى مِنَ ٱلۡمُلۡكِ وَعَلَّمۡتَنِى مِن تَأۡوِيلِ ٱلۡأَحَادِيثِ‌ۚ فَاطِرَ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِ أَنتَ وَلِىِّۦ فِى ٱلدُّنۡيَا وَٱلۡأَخِرَةِ‌ۖ تَوَفَّنِى مُسۡلِمً۬ا وَأَلۡحِقۡنِى بِٱلصَّـٰلِحِينَ

اے میرے رب تو نے مجھےکچھ حکومت دی ہے اور مجھے خوابوں کی تعبیر کا علم بھی سکھلایا ہے اے آسمانو ں اور زمین کے بنانے والے! دنیا اور آخرت میں تو ہی میرا کارساز ہے تو مجھے اسلام پر موت دے اور مجھے نیک بختوں میں شامل کر دے

Surah Yusuf – 101

حضرت یونس ؑ کی دعا


لَّآ إِلَـٰهَ إِلَّآ أَنتَ سُبۡحَـٰنَكَ إِنِّى ڪُنتُ مِنَ ٱلظَّـٰلِمِينَ

تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو بے عیب ہے بے شک میں بے انصافوں میں سے تھا

Surah Al Anbiya – 86-Part

حضرت زکریا ؑ کی دعا


قَالَ رَبِّ هَبۡ لِى مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً۬ طَيِّبَةً‌ۖ إِنَّكَ سَمِيعُ ٱلدُّعَآءِ

ہا اے میرے رب! مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرما بے شک تو دعا کا سننے والا ہے

Surah Aal E Imran – 38-Part

حضرت زکریا ؑ کی ایک اوردعا


ۥ رَبِّ لَا تَذَرۡنِى فَرۡدً۬ا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلۡوَٲرِثِينَ

اے رب مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے

Surah Al Anbiya – 89-Part

پیغمبر اسلام ﷺ کی دعائیں


وَقُل رَّبِّ أَدۡخِلۡنِى مُدۡخَلَ صِدۡقٍ۬ وَأَخۡرِجۡنِى مُخۡرَجَ صِدۡقٍ۬ وَٱجۡعَل لِّى مِن لَّدُنكَ سُلۡطَـٰنً۬ا نَّصِيرً۬ا

اور کہہ اے میرے رب مجھے خوبی کے ساتھ پہنچا دے اور مجھے خوبی کے ساتھ نکال لے اور میرے لیے اپنی طرف سے غلبہ دے جس کے ساتھ نصرت ہو

Surah Al Isra – 80


قرآن مجید میں مختلف مقامات پر اللہ تعالی نے اپنے حبیب حضرت محمد مصطفی ﷺ کو مختلف تعلیمات دی ہیں ان میں سے ایک دعا یہ ہے جس میں اللہ تعالی حضور ﷺ کو حکم دیتا ہے خدا کو یوں پکاریں


قُلِ ٱللَّهُمَّ فَاطِرَ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِ عَـٰلِمَ ٱلۡغَيۡبِ وَٱلشَّہَـٰدَةِ أَنتَ تَحۡكُمُ بَيۡنَ عِبَادِكَ فِى مَا كَانُواْ فِيهِ يَخۡتَلِفُونَ

کہہ دو اے الله آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے ہر چھپی او رکھلی بات کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں فیصلہ کرے گا اس بات میں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں

Surah Az Zumr – 46


اللہ تعالی سورہ انبیاء میں توحید کے منکروں کو جواب دیتے ہوئے رسول خدا ﷺ کو اس طرح دعا کرنے کی تعلیم دیتا ہے


قَـٰلَ رَبِّ ٱحۡكُم بِٱلۡحَقِّ‌ۗ وَرَبُّنَا ٱلرَّحۡمَـٰنُ ٱلۡمُسۡتَعَانُ عَلَىٰ مَا تَصِفُونَ

کہ اے رب انصاف کا فیصلہ کر دے اور ہمارا رب بڑا مہربان ہے اسی سے مدد مانگتے ہیں ان باتوں پر جو تم بیان کرتے ہو

Surah Al Anbiya – 112

خداوند رسول ﷺ کو دعا کرنے کا تعلیم دیتا ہے کہ رسولخدا ﷺ کہہ دیجئے


وَقُل رَّبِّ ٱغۡفِرۡ وَٱرۡحَمۡ وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلرَّٲحِمِينَ

اورکہو اے میرے رب معاف کر اور رحم کر اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے

Surah Al Mumenoon – 118


ہمارے رسول ﷺ مخلوقات میں سب سے داناترین شخص ہونے کے باوجود اللہ تعالی انہیں حکم کرتا ہے کہ وہ اس دعا کا ورد کرتے ہوئے خدا سے زیادہ سے زیادہ علم طلب کریں ۔



وَقُل رَّبِّ زِدۡنِى عِلۡمً۬ا

اور کہہ اے میرے رب مجھے اور زیادہ علم دے

Surah TaHa – 114

 

اللہ تعالی کبھی رسول ﷺ کو اس طرح دعا کرنے کا حکم دیتا ہے


قُلِ ٱللَّهُمَّ مَـٰلِكَ ٱلۡمُلۡكِ تُؤۡتِى ٱلۡمُلۡكَ مَن تَشَآءُ وَتَنزِعُ ٱلۡمُلۡكَ مِمَّن تَشَآءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَآءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَآءُ‌ۖ بِيَدِكَ ٱلۡخَيۡرُ‌ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَىۡءٍ۬ قَدِيرٌ۬ (٢٦) تُولِجُ ٱلَّيۡلَ فِى ٱلنَّهَارِ وَتُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِى ٱلَّيۡلِ‌ۖ وَتُخۡرِجُ ٱلۡحَىَّ مِنَ ٱلۡمَيِّتِ وَتُخۡرِجُ ٱلۡمَيِّتَ مِنَ ٱلۡحَىِّ‌ۖ وَتَرۡزُقُ مَن تَشَآءُ بِغَيۡرِ حِسَابٍ۬

تو کہہ اے الله! بادشاہی کے مالک! جسے تو چاہتا ہے سلطنت دیتاہے اور جس سے چاہتا ہے سلطنت چھین لیتا ہے جسے تو چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے توچاہے ذلیل کرتا ہے سب خوبی تیرے ہاتھ میں ہے بے شک تو ہر چیز قادر ہے (۲۶) تو رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سےنکالتا ہے اور جسے تو چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے

Surah Aal E Imran – 26-27


حضرت جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا” آدمی جب کبھی اللہ سے دعا مانگتا ہے، اللہ اسے یا تو وہی چیز دیتا ہے جس کی اس نے دعا کی تھی یا اسی درجے کی کوئی بلا اس پر آنے سے روک دیتا ہے، بشرطیکہ وہ کسی گناہ کی یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے“۔ ترمذی ۔ اسی سے ملتا جلتا مضمون ایک دوسری حدیث میں ہے جو حضرت ابو سعید خدری رض نے حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے۔ اس میں آپ کا ارشاد یہ ہے کہ ایک مسلمان جب بھی کوئی دعا مانگتا ہے، بشرطیکہ وہ کسی گناہ یا قطع رحمی کی دعا نہ ہو، تو اللہ تعالیٰ اسے تین صورتوں میں سے کسی ایک صورت میں قبول فرماتا ہے۔ یا تو اس کی وہ دعا اسی دنیا میں قبول کرلی جاتی ہے۔ یا اسے آخرت میں اجر دینے کے لیے محفوظ رکھ لیا جاتا ہے۔ یا اسی درجہ کی کسی آفت کو اس پر آنے سے روک دیا جاتا ہے- مسند احمد


حضرت ابوہریرہ کا بیان ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص دعا مانگے تو یوں نہ کہے کہ خدایا مجھے بخش دے اگر تو چاہے، مجھ پر رحم کر اگر تو چاہے، مجھے رزق دے اگر تو چاہے، بلکہ اسے قطعیت کے ساتھ کہنا چاہیے کہ خدایا میری فلاں حاجت پوری کر۔ بخاری - دوسری روایت حضرت ابوہریرہ ہی سے ان الفاظ میں آئی ہے کہ آپ نے فرمایا اللہ سے دعا مانگو اس یقین کے ساتھ کہ وہ قبول فرمائے گا۔ ترمذی


ایک اور روایت میں حضرت ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں بندے کی دعا قبول کی جاتی ہے بشرطیکہ وہ کسی گناہ کی یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے، اور جلد بازی سے کام نہ لے۔ عرض کیا گیا جلد بازی کیا ہے یا رسول اللہ ؟ فرمایا جلد بازی یہ ہے کہ آدمی کہے میں نے بہت دعا کی، مگر میں دیکھتا ہوں کہ میری دعا قبول نہیں ہوتی، اور یہ کہہ کر آدمی تھک جائے اور دعا مانگنی چھوڑ دے۔ مسلم ۔


حضرت ابوہریرہ رض کی روایت ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی نگاہ میں دعا سے بڑھ کر کوئی چیز با وقعت نہیں ہے۔


حضرت ابن مسعود رض کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ سے اس کا فضل مانگو کیونکہ اللہ اسے پسند فرماتا ہے کہ اس سے مانگا جائے۔


حضرت ابن عمر اور حضرت معاذ بن جَبَل کا بیان ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دعا بہرحال نافع ہے ان بلاؤں کے معاملے میں بھی جو نازل ہوچکی ہیں اور انکے معاملے میں بھی جو نازل نہیں ہوئیں۔ پس اے بندگان خدا تم ضرور دعا مانگا کرو- ترمذی ۔ مسند احمد)


================================================================


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


انہوں نے یہی دعا کی اور انبیاء کے امام کو سلام کیا۔ محمد الہدی الامین، آپ کے رب نے آپ کو ایسا کرنے کا حکم دیا ہے جب اس نے کہا: بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اس پر دورد اور سلام بھیجو

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اے اللہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر برکت اور سلامتی نازل فرما جیسا کہ تو نے ہمارے نبی ابراہیم پر اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل پر درود و سلام بھیجا۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل، جس طرح تو نے ہمارے نبی ابراہیم اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل کو تمام جہانوں میں برکت دی، بے شک تو قابل تعریف، بزرگ اور زمین والا ہے۔ اے خدا اپنے ہدایت یافتہ خلفاء کی طرف سے، ان کی ازواج مطہرات کی طرف سے، مومنوں کی ماؤں کی طرف سے، تمام صحابہ کرام کی طرف سے، مومن مردوں اور عورتوں کی طرف سے اور ان کے اختیار سے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، تیری رحمت سے ہم نے یہ جمع کیا۔


اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اے اللہ ہمارے اس اجتماع کو رحمتوں والا اجتماع بنا اور اس کے بعد ہماری جدائی کو ناقابل فہم جدائی بنا اور ہمیں چھوڑ کر نہ جانا۔


اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ

اے اللہ اسلام کو عزت دے، مسلمانوں کو حق کی طرف رہنمائی فرما، ان کی باتوں کو بھلائی کے ساتھ جوڑ دے، ظالموں کے زور کو توڑ دے، اور اپنے بندوں کو امن و امان عطا فرما۔


اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے ہمیشہ رہنے والے، اے بزرگی اور عزت کے مالک، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اور تیری رحمت سے مدد چاہتے ہیں کہ تو نہیں چھوڑے گا۔ ہمیں ہماری روحیں پلک جھپکنے کے اندر ہیں اور اس سے زیادہ قریب کوئی چیز نہیں اور اے صالحین کے معاملات ہمارے تمام معاملات کو ٹھیک کر دے۔


اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اے ہمارے رب، ہمارے ملکوں کی حفاظت فرما، ہمارے اقتدار کو عزت دے، حق کے ساتھ اس کا ساتھ دے، اور حق کے ساتھ اس کی حمایت فرما، اے رب العالمین، اے اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرما۔ اپنی حکمت کے نور سے اس کی حمایت کریں، اپنی برکتوں سے اس کی رہنمائی کریں، اور اپنی حفاظت کے ساتھ اس کی حفاظت کریں۔


اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

اے اللہ ہم پر آسمان کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے زمین کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے ہمارے پھلوں اور فصلوں میں برکت عطا فرما۔ اور ہمارا سارا رزق اے جلال اور عزت کے مالک۔


رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔


اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

اے اللہ!مومن مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے، زندہ اور مردہ، کیونکہ تو سننے والا، قریب ترین، دعاؤں کا جواب دینے والا ہے۔


عِبَادَ الله- اللہ کے بندو


 إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ

بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو

Surah An Nahl-90



========================================================

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

Why Nations Fail; Pity the Nation

Why Nations Fail; Pity the Nation

1714584133.jpg
Muhammad Asif Raza
11 months ago
لپٹن کی چاہ اور ایک کپ چائے

لپٹن کی چاہ اور ایک کپ چائے

1714584133.jpg
Muhammad Asif Raza
1 month ago
Unveiling Natural Vitality and Wellness - Empowering Health through Nature's Ingredients

Unveiling Natural Vitality and Wellness - Empowering Health through Na...

defaultuser.png
Ghulam Hussain
1 year ago

The Impact of Fatigue on Workplace Safety

Fatigue refers to a state of mental or physical exhaustion that reduces a person’s ability...

defaultuser.png
SaadAli
1 month ago
Al-Nassr vs Al-Rayyan: A Face off of Giants: AFC Champions League

Al-Nassr vs Al-Rayyan: A Face off of Giants: AFC Champions League

defaultuser.png
Laiba Rafiq
4 months ago