Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here an important foundation of Islamic Faith “Holy Month of Ramadan”( اغتَنِمُوا البَاقِيَ مِنْ رَمَضَانَ : بقیہ رمضان سے فائدہ اٹھائیں) is discussed wrt the holy guidance from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
اغتَنِمُوا البَاقِيَ مِنْ رَمَضَانَ
بقیہ رمضان سے فائدہ اٹھائیں۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي حَضَّ عَلَى حُسْنِ الخِتَامِ، وَحَثَّ عَلَى أَنْ تَكُونَ عَاقِبَةُ كُلِّ أَمْرٍ الإِحْسَانَ، سُبْحَانَهُ الَّذِي أَلْهَمَنَا شُكْرَ الصِّيَامِ، وَجَعَلَهُ سَبِيلَ التَّقْوَى وَطَرِيقَ الجِنَانِ، وَنَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، خَيْرُ مَنْ صَامَ، وَخَيْرُ مَنْ سَارَ عَلَى هَدْيِ رَبِّهِ وَاستَقَامَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الْمُؤْمِنِينَ الصَّادِقِينَ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّآ أَنزَلۡنَـٰهُ فِى لَيۡلَةِ ٱلۡقَدۡرِ (١) وَمَآ أَدۡرَٮٰكَ مَا لَيۡلَةُ ٱلۡقَدۡرِ (٢) لَيۡلَةُ ٱلۡقَدۡرِ خَيۡرٌ۬ مِّنۡ أَلۡفِ شَہۡرٍ۬ (٣) تَنَزَّلُ ٱلۡمَلَـٰٓٮِٕكَةُ وَٱلرُّوحُ فِيہَا بِإِذۡنِ رَبِّہِم مِّن كُلِّ أَمۡرٍ۬ (٤) سَلَـٰمٌ هِىَ حَتَّىٰ مَطۡلَعِ ٱلۡفَجۡرِ (٥)
Surah Al Qadr – 1-5
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثناء اللہ کے لیے ہے جس نے اچھے انجام کی ترغیب دی، حوصلہ افزائی کی اور اس طرف راہنمائی فرمائی. اور ہر معاملے کا اختتام خیر و بھلائی کی ہدایت پر کیا۔ پاک ہے وہ ذات جس نے ہمیں روزے کی نعمت پر شکر گزاری کی ترغیب دی اور اسے تقویٰ کا راستہ اور جنت کا راستہ بنایا، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، روزہ داروں میں سب سے بہتر اور اپنے رب کی ہدایت پر چلنے والوں میں سب سے بہتر ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، پیروکاروں اور سچے مؤمنین پر- تلاوت کی گئیں آیات کا ترجمہ ہے
بے شک ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں اتارا ہے (۱) اور آپ کو کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے (۲) شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے (۳) اس میں فرشتے اور روح نازل ہوتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر (۴) وہ صبح روشن ہونے تک سلامتی کی رات ہے (۵)
Surah Al Qadr – 1-5
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو، یقینن دنیا اور آخرت میں سعادت حاصل کرو گے اور جان لیجیے کہ اے اللہ کے بندو کہ رمضان کے دن ختم ہونے والے ہیں اور اس کی راتیں ختم ہونے والی ہیں اور ہم میں سب سے زیادہ عقلمند وہ ہے جو اس سے فائدہ اٹھائے اور اس سے لطف اندوز ہو جہاں تک دن کا معاملہ ہے تو یہ روزہ اور رزق کیلئے ہے۔ جیسا کہ سورۃ النباء میں فرمایا
وَجَعَلۡنَا ٱلنَّہَارَ مَعَاشً۬ا
اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا
Surah An Naba – 11
جہاں تک اس کی رات کا تعلق ہے، تو یہ تہجد پڑھنے اور استغفار کرنے کیلئے ہے۔ جیسا کہ سورۃ الاسراء میں فرمایا
وَمِنَ ٱلَّيۡلِ فَتَهَجَّدۡ بِهِۦ نَافِلَةً۬ لَّكَ
اور کسی وقت رات میں تہجد پڑھا کرو جو تیرے لیے زائد چیز ہے
Surah Al Isra – 79-Part
یہ مومنوں کیلئے ہدایت ہے، اور صالحین کی علامت ہے۔ سورۃ الذاریات میں فرمایا
كَانُواْ قَلِيلاً۬ مِّنَ ٱلَّيۡلِ مَا يَہۡجَعُونَ وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے وَبِٱلۡأَسۡحَارِ هُمۡ يَسۡتَغۡفِرُونَ اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے
Surah Adh Dhariyat – 17-18
کچھ دن پہلے ہم ماہ رمضان کی آمد کا انتظار کر رہے تھے اور اس کے ہلال کے چاند کا انتظار کر رہے تھے اور اب اس کے چند ہی دن باقی ہیں جو ختم ہونے کو ہیں. یہ مومن کا دستور ہے- اے روزہ دار اور اور قیام کرنے والے- کہ وہ اپنے کاموں کو اطمینان کے احساس کے ساتھ ختم کرتا ہے، اور یہ کہ وہ جو کچھ کرتا ہے اسے مکمل کرتا ہے وہ اپنے رب سے دعا کرتا ہے کہ وہ اس کی زندگی کا خاتمہ بہترین اعمال کے ساتھ ہو اور اس کے بہترین اعمال ہی اس کی آخرت کے ضامن ہوں۔ اس کے دنوں میں سب سے افضل دن وہ ہے جس دن وہ اپنے رب سے ملے اور عقلمند مومن کو چاہیے کہ وہ اپنے رب سے اس کے روزے قبول ہونے کی دعا کرے۔ یہ خوف بدستور ہو کہ کہیں اس کی عبادت، اس کے روزے، اس کا قیام، اللہ کے ہاں قبولیت کا درجہ نہ پا سکیں، اور اسکے ساتھ، اللہ سے ایسی قوی امید رکھے کہ وہ اسکے نیک اعمال کو قبول کرے گا اور اس کا اجر دے گا۔ سورۃ المؤمنون میں فرمایا
وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُہُمۡ وَجِلَةٌ أَنَّہُمۡ إِلَىٰ رَبِّہِمۡ رَٲجِعُونَ
اور جو لوگ (الله کی راہ میں) دیتے ہیں جو کچھ خرچ کرتے ہیں اور (باوجود دینے کے) ان کے دل اس سے خوفزدہ ہوتے ہیں کہ وہ اپنے رب کے پاس جانے والے ہیں
Surah Al Mumenoon – 60
ہم اللہ سے - اس کے فضل، فضل اور سخاوت کے ذریعہ - ہماری دعاؤں، روزوں، نمازوں اور ہمارے تمام اعمال کو قبول کرنے کے لیے دعا گو ہیں، وہ اس کا محافظ اور اس پر قادر ہے۔
اللہ کے بندو آپ نے تمام رمضان میں اپنی طرف سے اللہ تعالیٰ کے سامنے بھلائی کا مظاہرہ کیا ہے، اس لئے رمضان کے آخر میں اور رمضان کے بعد بھی اللہ تعالیٰ آپ کے اعمال میں بھلائی جاری رکھے اور جو کوشش آپ نے کی ہے، اپنی خوبصورت کاوش، اسے جاری رکھیں، وہ عطا کرے گا- آپ نےاپنی نمازیں ان کے مقررہ وقت پر ادا کی ہیں، حق بابرکت اور اعلیٰ سورۃ النساء میں فرماتے ہیں.
إِنَّ ٱلصَّلَوٰةَ كَانَتۡ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ كِتَـٰبً۬ا مَّوۡقُوتً۬ا
بے شک نماز اپنے مقرر وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے
Surah An Nisa – 103-Part
تو نماز کو نہ صرف اس کے وقت پر ادا کرتے رہیں، بلکہ خالق حقیقی کے ارشادات کی تعمیل کرتے ہوئے اپنی نمازوں کو جماعت سے ادا کیا ہے، جیسا کہ سورۃ البقرۃ میں فرمایا
وَٱرۡكَعُواْ مَعَ ٱلرَّٲكِعِينَ
اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو
Surah Al Baqara – 43-Part
اے ایمان والو لہٰذا آپ جیسے عبادات میں مشغول ہیں، انہیں اسی طرح جاری رکھیں اور غیبت، جھوٹ، گپ شپ اور بہتان میں وقت نہ لگائیں، بلکہ اپنی زبان کی حفاظت کریں اور دوسروں کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر نہ دیکھیں، اور جیسا کہ آپ نے حرام چیزوں کی طرف سے آنکھیں پھیر لیں ہیں، تو یہی نیکی کی راستہ ہے- اللہ وبرکاتہ ہم سب پر رحم فرمائیں- آپ رات اور دن کے آخر میں کتاب خدا کی تلاوت کرتے ہیں اور آپ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بھلائی کر تے ہیں اور اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔
آپ کو تمام گناہوں سے دور رہنے کی طلب ہے۔ اپنے روزوں کی حفاظت کے لیے، اور اپنے رب کے حضور تقویٰ کے درجے تک پہنچنے کے لیے، اب یہ موقع ہے اور وقت آپ کے سامنے ہے، لہٰذا اسے اطاعت کے ساتھ پورا کریں، اور اسے بھلائی کے کاموں میں مشغول رکھیں۔ یہی زندگی، جسے ایسے گذارنے کیلئے اللہ اور اسکے رسول صل اللہ علیہ والہ وسلم نے احکامات اور ہدایات دیں۔ مومنوں کی ماں، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پیغمبر رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے کاموں کو دائمی قرار دیا، اس کا معنی ہے کہ نیک کام میں تسلسل اور مستقل ہو، اور اللہ تعالیٰ نے نیک کام کو ترک کرنے سے منع فرمایا۔ سورۃ النحل میں ارشاد ہے.
تَكُونُواْ كَٱلَّتِى نَقَضَتۡ غَزۡلَهَا مِنۢ بَعۡدِ قُوَّةٍ أَنڪَـٰثً۬ا
اور اُس عورت جیسے نہ بنو جواپنا سوت محنت کے بعد کاٹ کر توڑ ڈالے
Surah An Nahl – 92
پس جو کچھ تم نے بنایا تھا اسے تم ڈھا دیتے ہو اور جس چیز کی اصلاح کرتے ہو اسے برباد کرتے ہو۔ تم نیکی کے لوگ ہو، اور نیکیوں کا گھر ہو۔
اس مہینے کی آخری دس راتوں میں ایک عظیم رات کئی راتوں سے بہتر ہے، سورۃ القدر میں ارشاد ربانی ہے لَيۡلَةُ ٱلۡقَدۡرِ خَيۡرٌ۬ مِّنۡ أَلۡفِ شَہۡرٍ۬ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے تَنَزَّلُ ٱلۡمَلَـٰٓٮِٕكَةُ وَٱلرُّوحُ فِيہَا بِإِذۡنِ رَبِّہِم مِّن كُلِّ أَمۡرٍ۬ اس میں فرشتے اور روح نازل ہوتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر سَلَـٰمٌ هِىَ حَتَّىٰ مَطۡلَعِ ٱلۡفَجۡرِ وہ صبح روشن ہونے تک سلامتی کی رات ہے
Surah Al Qadr – 4-5
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے تَحَرَّوْا لَيْلَةَ القَدْرِ فِي العَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ رمضان کے آخری عشرہ میں لیلۃ القدر کو تلاش کرو، لہذا اس رات کو تلاش کریں اور اسے آباد کریں۔ اے روزے دارو، نماز میں کھڑے ہو کر اور اس رات میں ذکر اور استغفار کے ذریعے فائدہ اٹھائیں. کیونکہ جس نے شب قدر کو ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے ادا کیا، اس کے پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
اور یہ ان دعاؤں میں سے ہو جن کے ساتھ یہ دعا پڑھی جاتی ہے، جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ہے، جو مومنوں کی ماں ہیں - وہ فرماتی ہیں: میں نے رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم سے کہا: یا رسول اللہ، اگر مجھے معلوم ہو جائے کہ یہ لیلۃ القدر ہے؟ تو میں اس میں کیا کہوں، کیا دعا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قُولِي: اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ العَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي کہو: اے اللہ، تو معاف کرنے والا ہے اور معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف کر دے- ان تمام عبادات میں سے ایک، جو کسی بھی مسلمان کو فراموش نہیں کرنی چاہیے وہ ہے زکوۃ الفطر، جیسا کہ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رمضان کا صدقہ فطر ایک صاع کھجور ہے یا ایک صاع جَو. ایک صاع تین کلو، ایک سو انچاس گرام، دوسو اسی ملی گرام ہے. یہ غلام اور آزاد، مرد و عورت، جوان اور بوڑھے مسلمانوں پر واجب ہے اس کو انجام دینے میں احتیاط برتنا ضروری ہے. ہر شخص اپنی طرف سے زکوٰۃ الفطر ادا کرے گا جن کی وہ کفالت کرتا ہے. وہ شخص اسے زکوٰۃ کمیٹیوں کو ادا کرسکتا ہے. اسے غروب آفتاب سے لے کر غریبوں اور مستحق مسلمانوں تک پہنچانا چاہئیے۔ رمضان کا آخری دن سے جب تک کہ لوگ عید کی نماز کے لیے نکلتے ہیں۔
یہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد، یکجہتی اور ہم آہنگی کا ایک مظہر ہے۔ سچا مسلمان وہ ہے جو اپنے بھائی کی حاجت تلاش کرے اور اس کے ساتھ کھڑا ہو، نہ کہ وہ جو دوسروں کو بھول کر اپنا خیال رکھے۔
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي وَفَّقَنَا لِصِيامِ نَهَارِ رَمَضَانَ، وَقِيَامِ لَيْلِهِ ابتِغَاءَ الرَّحْمَةِ وَالجِنَانِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ، أَفْضَلُ الصَّائِمِينَ، وَخَيْرُ الأَنْبِيَاءِ وَالمُرْسَلِينَ
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں رمضان کے دن کے روزے رکھنے اور اس کی راتوں میں رحمت اور جنت کی طلب میں عبادت کرنے کی توفیق بخشی اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ اللہ کی دعائیں اور سلامتی ہو آپ پر، اللہ کی رحمتیں ہوں، سب سے بہتر روزہ دار، اور سب سے بہتر انبیاء و رسولوں پر۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو اور جان لو کہ غزہ میں تمہارے بھائی ہیں جو مارے جا رہے ہیں، اور دشمن ان کے ساتھ ظالمانہ سلوک کر رہا ہے جو وہ برداشت نہیں کر سکتے، لہٰذا ان کی ضرورت کو یاد رکھیں، اور جو کچھ آپ مہیا کر سکتے ہیں اسے عطیہ کریں۔ ان مبارک دنوں میں ایک بہترین چیز جو آپ کو خدا کے قریب کرے گی وہ ہے ضرورت مندوں کی مدد کرنا اور مسلمانوں کی پریشانیوں کو دور کرنا، خاص کر اگر وہ اپنے بھائیوں کی طرح ہوں۔ اس کے ہتھیار اور سازوسامان، اور ان کو محرومی اور فاقہ کشی کے ذریعے ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں، اس کے علاوہ وہ شدید سردی میں مبتلا ہیں، اور اس سے بچنے کے لیے انہیں ہر ممکن مدد کی ضرورت ہے، اور اللہ کے بعد ان کا کوئی مددگار نہیں سوائے آپ جیسے بھائیوں کے جو ان کی غربت کو محسوس کرتے ہیں اور ان کی ضرورت محسوس کرتے ہیں. حدیث مبارکہ میں ہے
مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا جو شخص کسی مومن کو دنیا کی پریشانیوں سے نجات دلائے گا، نَفَّسَ اللهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ القِيَامَةِ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن کی پریشانیوں سے نجات دے گا، وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍاور جو شخص کسی مشکل میں پڑنے والے کے لیے آسانیاں پیدا کرے گا، يَسَّرَ اللهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ اللہ اس کے لیے دنیا، آخرت اور جو شخص آسانیاں پیدا کرے گا۔، وَمَنْ سَتَرَ مُؤْمِنًا اور جو مومن کی ستر پوشی کرتا ہے سَتَرَهُ اللهُ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ اللہ اس کی دنیا اور آخرت میں پردہ پوشی فرمائیں گے، وَاللهُ فِي عَوْنِ العَبْدِ مَا كَانَ العَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ اور جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد کرتا ہے، اللہ اس کی مدد کرتا ہے۔
مدد صرف پیسوں سے نہیں آتی، بندے کی غیر موجودگی میں مومن کا اپنے بھائی کے لیے دعا کرنا قرب کا سب سے بڑا عمل ہے۔ اور حدیث میں ہے دَعْوَةُ المَرْءِ المُسْلِمِ لأَخِيهِ بِظَهْرِ الغَيْبِ مُسْتَجَابَةٌ مسلمان آدمی کی اپنے بھائی کے لیے غیب میں کی گئی دعا قبول کی جائے گی۔ اس لیے ان کے لیے فتح اور طاقت کے لیے دعا کریں، اور اللہ سے ان کے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائے، اور انھیں طاقت، صبر اور فتح عطا فرمائے، اے عظمت و بزرگی کے مالک۔
اے اللہ کے بندو، اپنے رمضان کا اختتام سچی توبہ، توبہ کرنے والے دل اور نیک اعمال کے ساتھ کریں۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين