یہ مسلمان؛ جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود
The Palestine-Israel Conflict is almost a hundred years old, although it intensified with establishment of Zionist Jewish State in 1948. It is impossible for a common man in the streets of the Muslim world to not get effected by this crisis. The Gaza Jihad started on 7th October 2023 has severely affected the sentiments of the Muslims. This write up is an update for the readers of Bangbox Online.
2024-05-07 19:37:38 - Muhammad Asif Raza
یہ مسلمان؛ جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود
غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی خون کی ہولی کے 215 ویں دن
غزہ رفح میں غم کی ایک اور صبح؛ ظلم کی ایک اور رات کے بعد؛ مرنے والے؛ دکھ اٹھانے والے اور تکلیف اور ظلم کا شکار سب مسلمان ہیں۔
رفح پر حملہ ایک سراسر قابل نفرین جنگی جرم ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے کھلے جیل میں مقید نہتےاور مظلوم آبادی پر بم برس رہے ہیں، باقی دنیا کے مسلمان حکمران اور انکے مطمئن باشندے جو رزق کھا رہے ہیں اور نیند پارہے ہیں؛ سوچیں کہ کل روزِ قیامت اللہ کو کیا جواب دیں گے جبکہ قرآن کا حکم واضع ہے۔
اے مسلمانو اٹھو! یہ جنگ نہیں ہے۔ یہ نسل کشی ہے۔
انتونیو گوٹیرس @antonioguterres
میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی طرف سے رفح میں نئی فوجی سرگرمیوں سے پریشان اور پریشان ہوں۔
میں اسرائیل کی حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ کسی بھی قسم کی کشیدگی کو روکے، اور جاری سفارتی بات چیت میں تعمیری انداز میں حصہ لے۔
یہ حکمران مسلمان نہیں منافق ہیں
متحدہ عرب امارات نے مبینہ طور پر اسرائیلیوں کے خلاف آئی سی سی میں نسل کشی کا مقدمہ چھوڑنے کے لیے جنوبی افریقہ کو اربوں ڈالر کی پیشکش کی ہے … ناقابل یقین - ناقابل یقین!
مصری حکومت نے 07 اپریل 2024 کو عبدالفتاح السیسی کی آمریت کے تحت، صیہونی امریکہ کے ایجنٹ نے اسرائیل کو رفح کے جنوبی حصے پر قبضہ کرنے کی اجازت دی۔
تاریخ لکھے گی کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد مسلم حکمرانوں کی طرف سے کی جانے والی سب سے بڑی غداری; انہوں نے فلسطین کو بیچ دیا .
1948 میں فلسطین اور 2023/2024 میں غزہ / رفح کو صہیونی قبضے کے حوالے کر دیا، جس سے انہیں غزہ کے تمام اطراف سے غزہ کے لوگوں کا مکمل محاصرہ کرنے کا موقع ملا۔
اللہ تعالیٰ مصر کے حکمران سمیت تمام مسلم لیڈروں پر لعنت کرے اور صہیونی ریاست کے ساتھ ان کا انجام ہمیں دکھائے۔
دینا کا ضمیر جاگ گیا ہے
انسان دوست انسان دنیا بھر کے ممالک میں اسرائیلی صیہونیت کا اصل چہرہ بے نقاب ہورہا ہے۔ صرف مسلم دینا سو رہی ہے۔
غزہ کے شہداء سے اظہار یکجہتی کا سب سے بڑا ”مذہبی“ مظاہرہ، جس میں 57 ممالک سے تقریباً 2000 شخصیات شریک ہیں:
#رابطہ_عالم_اسلامی اور ملائیشیا کی وزرات عظمی کے اشتراک سے دار الحکومت کوالالمپور میں ”مذہبی رہنماؤں کی کانفرنس“
اگر ذرا بھی غیرت اور حمیت اسلام ہے تو اپنی حکومت سے گزارش کریں کہ وہ انسانیت کا ایک اونس تلاش کریں اور غزہ / رفح پر ہونےوالے بے ہودہ قتل عام میں اپنی خاموش حمایت اور شمولیت کو ختم کریں۔
وقت آگیا ہے کہ مسلمان اپنی اپنی ریاستوں کے حکمرانوں کوغیرت دلائیں۔