Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam” (ذِكْـرُ اللهِ سَبِيلُ مَرْضَاتِـهِ وَهُدَاهُ : اللہ کا ذکر اس کی رضا اور ہدایت کا راستہ ہے ) is discussed wrt the Remembrance of ALLAH is must for guidance for from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
ذِكْـرُ اللهِ سَبِيلُ مَرْضَاتِـهِ وَهُدَاهُ
اللہ کا ذکر اس کی رضا اور ہدایت کا راستہ ہے۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي حَبَّبَ إِلَى المُؤْمِنِينَ الذِّكْرَ، فَبَاتُوا يَحْرِصُونَ عَلَيْهِ فِي السِّرِّ وَالجَهْرِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ أَحْرَصُ النَّاسِ عَلَى ذِكْرِ اللهِ، وَأَطْمَعُهُمْ فِي عَفْوِهِ وَرِضَاهُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ البَرَرَةِ الكِرَامِ، وَصَحَابَتِهِ الأَوْفِيَاءِ العِظَامِ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ القِيَامِ
أَمَّا بَعْدُ، قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ البقرۃ فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
فَاذْکُرُوْنِيْٓ اَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرُوْا لِيْ وَلَا تَکْفُرُوْنِ
Surah Al Baqarah – 152
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ النساء
فَاِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلٰوةَ فَاذْکُرُوا اللهَ قِیٰمًا وَّ قُعُوْدًا وَّ عَلٰی جُنُوْبِکُمْ
Surah Al Nisa – 103
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ الأنفال
یٰـٓاَیُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِيْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَاذْکُرُوا اللهَ کَثِيْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ
Surah Al Anfal – 45
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ الرعد
اَلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ تَطْمَئِنُّ قُلُوْبُھُمْ بِذِکْرِ اللهِ ط اَلاَ بِذِکْرِ اللهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ
Surah Al Raad – 28
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ العنکبوت
وَلَذِکْرُ اللهِ اَکْبَرُ ط وَاللهُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ
Surah Al Ankaboot – 45-Part
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ الجمعۃ
یٰـٓاَیُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْآ اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰی ذِکْرِ اللهِ وَ ذَرُوا الْبَيْعَ ط ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلوٰةُ فَانْتَشِرُوْا فِی الْاَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللهِ وَاذْکُرُوا اللهَ کَثِيْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ
Surah Al Juma – 9-10
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ المنافقون
یٰٓـاَیُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِکُمْ اَمْوَالُکُمْ وَلَآ اَوْلَادُکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللهِ ج وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ
Surah Al Munafiqoon – 9
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثناء اللہ کے لیے ہے جس نے مومنین کے لیے ذکر کو محبوب بنایا تو وہ چھپ کر اور علانیہ اس میں مشغول رہتے ہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں. میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، جو اللہ کو یاد کرنے کو زیادہ محبوب رکھتے، اور سب سے زیادہ اس کی بخشش اور اطمینان کی خواہش رکھتے۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کے معزز، صالح خاندان، ان کے عظیم، وفادار ساتھیوں اور ان پر جو قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرتے ہیں- تلاوت کی گئ آیات کا ترجمہ ہے
سورۃ البقرۃ میں فرمایا
سو تم مجھے یاد کیا کرو میں تمہیں یاد رکھوں گا اور میرا شکر ادا کیا کرو اور میری ناشکری نہ کیا کرو
Surah Al Baqarah – 152
بعد ازاں، سورۃ النساء میں فرمایا
پھر اے (مسلمانو!) جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر (لیٹے ہر حال میں) یاد کرتے رہو۔
Surah Al Nisa – 103
سورۃ الأنفال میں ارشاد فرمایا
اے ایمان والو! جب (دشمن کی) کسی فوج سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہا کرو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ
Surah Al Anfal – 45
سوۃ الرعد میں فرمایا
جو لوگ ایمان لائے اور ان کے دل اللہ کے ذکر سے مطمئن ہوتے ہیں، جان لو کہ اللہ ہی کے ذکر سے دلوں کو اطمینان نصیب ہوتا ہے
Surah Al Raad – 28
سورۃ العنکبوت میں فرمایا
اور واقعی اللہ کا ذکر سب سے بڑا ہے، اور اللہ ان (کاموں) کو جانتا ہے جو تم کرتے ہو
Surah Al Ankaboot – 45-Part
سورۃ الجمعۃ میں ارشاد فرمایا
اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لیے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہوo پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ اور (پھر) اللہ کا فضل (یعنی رزق) تلاش کرنے لگو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
Surah Al Juma – 9-10
اور آخر میں سورۃ المنافقون میں ارشاد فرمایا
اے ایمان والو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد (کہیں) تمہیں اللہ کی یاد سے ہی غافل نہ کردیں، اور جو شخص ایسا کرے گا تو وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
Surah Al Munafiqoon – 9
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو جیسا کہ اطاعت کرنے کا حق ہے، اور اس کا ذکر خفیہ اور اعلانیہ گفتگو میں کرتے رہو۔
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِۦ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسۡلِمُونَ
اے ایمان والو الله سے ڈرتے رہو جیسا اس سے ڈرنا چاہیئے اور ایسے حال میں جان دینا کہ تم مسلمان ہو
Surah Aal E Imran – 102
اے ایمان والو، اے اللہ کے بندو، یہ جان لیجیے کہ اللہ کا ذکر کرنے کی بڑی فضیلت ہے اور اللہ رب العزت کی طرف سے اس کا بڑا اجر ہے۔
وَٱلذَّٲڪِرِينَ ٱللَّهَ كَثِيرً۬ا وَٱلذَّٲڪِرَٲتِ أَعَدَّ ٱللَّهُ لَهُم مَّغۡفِرَةً۬ وَأَجۡرًا عَظِيمً۬ا
اور الله کو بہت یاد کرنے والے مردوں اور بہت یاد کرنے والی عورتوں کے لیے بخشش اور بڑا اجر تیار کیا ہے
Surah Al Ahzab – 35-Part
اللہ کے بندو اللہ تعالیٰ نے ہمیں کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے کا حکم دیا ہے، سورۃ الاحزاب میں فرمایا
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱذۡكُرُواْ ٱللَّهَ ذِكۡرً۬ا كَثِيرً۬ا (٤١) وَسَبِّحُوهُ بُكۡرَةً۬ وَأَصِيلاً
اے ایمان والو الله کو بہت یاد کرو (۴۱) اور اس کی صبح و شام پاکی بیان کرو
Surah Al Ahzab – 41-42
اے ایمان والو، ربِ بابرکتِ اعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ ذکر کسی خاص شکل تک محدود نہیں ہے. سورۃ آل عمران میں فرمایا
ٱلَّذِينَ يَذۡكُرُونَ ٱللَّهَ قِيَـٰمً۬ا وَقُعُودً۬ا وَعَلَىٰ جُنُوبِهِمۡ
وہ جو الله کو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے یاد کرتے ہیں
Surah Aal E Imran – 191-Part
اللہ تعالیٰ نے ہمیں اُس چیز سے بھی خبردار کیا جو ہمیں اللہ کی یاد سے غافل کرتی ہے۔
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تُلۡهِكُمۡ أَمۡوَٲلُكُمۡ وَلَآ أَوۡلَـٰدُڪُمۡ عَن ذِڪۡرِ ٱللَّهِۚ وَمَن يَفۡعَلۡ ذَٲلِكَ فَأُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡخَـٰسِرُونَ
اے ایمان والو تمہیں تمہارے مال اور تمہاری اولاد الله کے ذکر سے غافل نہ کر دیں اور جو کوئی ایسا کرے گا سووہی نقصان اٹھانے والے ہیں
Surah Al Munafiqoon – 9
رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی پاکیزہ سنتِ مبارکہ میں، اللہ کو یاد کرنے کی ترغیب میں کبھی کوتاہی نہیں فرمائی اور ہمیں اللہ کا ذکر کرنے کے عمل کرنے کی ترغیب اسی سے ملی۔
اپنے رب کو یاد کرنے والے کی مثال اور جو اپنے رب کو یاد نہیں کرتا اس کی مثال زندہ اور مردہ کی ہے۔ رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اس بارے میں مزید فرمایا
کیا میں تمہیں تمہارے بہترین اعمال کی خبر نہ دوں جو تمہارے رب کے نزدیک سب سے زیادہ پاکیزہ ہے، تمہارے درجات کو بلند کرنے میں سب سے زیادہ ہے، اور تمہارے لیے سونا اور کاغذ خرچ کرنے سے بہتر ہے، اور تمہارے لیے اس سے بہتر ہے کہ تم اپنے دشمن سے مقابلہ کرو۔ اور ان کی گردنیں مارو، اور وہ تمہاری گردنیں ماریں؟ انہوں نے فرمایا وہ ہے اللہ تعالیٰ کا ذکر
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم جنت کے باغوں کے پاس سے گزرتے ہو تو تم کچھ چگ لیا کرو، وہ کہتے ہیں: اے اللہ کے رسول صل اللہ علیہ والہ وسلم! اور جنت کا باغ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذکر کے حلقے اور ذکر کی مجلسیں۔
اے ایمان والو بہت سے لوگ جس چیز کو نظرانداز کرتے ہیں ان میں سے ایک یہ علم ہے کہ ہر وہ شخص جو اللہ کے لیے اطاعت میں کام کرتا ہے، وہ اللہ کے ذکر سے غافل نہیں ہوتا۔ ان میں سے بعض کا خیال ہے کہ ذکر صرف زبان کے ذکر تک محدود ہے مگر یہ صحیح نہیں ہے۔ ذکر کی کئی صورتیں ہیں- ان میں زبان سے ذکر بھی ہے اور جو بھی اپنی زبان کو اطاعت میں استعمال کرتا ہے وہ اس میں شامل ہے۔ جیسے علم پھیلانا اور سچ بولنا۔جیسا کہ سب سے افضل نبئی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا - مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے۔
جو شخص اس بات کا خواہاں ہو کہ اپنی زبان کو حق کے ساتھ استعمال کرے اور اس کی زبان سے لوگوں کو نجات ملے یہ ذکر کی ایک شکل ہے- اسی طرح ہر وہ فعل جس کو بندہ اطاعت الٰہی میں استعمال کرتا ہے وہ ذکر ہے. لہٰذا حرام چیزوں سے نگاہیں نیچی رکھنا ذکر ہے، اور مسجد کی طرف قدموں کے ساتھ چلنا بھی ذکر ہے، ذکر کے حلقے اور ذکر کی مجلسیں تو ہیں ہی ذکر۔ اور اپنی سماعت کو غیبت اور چغلی سے بچانا ذکر ہے۔
اے اللہ کا ذکر کرنے والے لوگو: ذکر میں دل کا ذکر بھی شامل ہے اور انسان جو کچھ بھی دل سے کرتا ہے اس میں نماز میں عاجزی بھی شامل ہے۔
ٱلَّذِينَ هُمۡ فِى صَلَاتِہِمۡ خَـٰشِعُونَ
جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں
Surah Al Mumenoon – 2
یا آسمان اور زمین کی بادشاہی کا تصور
قُلِ ٱنظُرُواْ مَاذَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ
کہہ دو دیکھوکہ آسمانوں اور زمین میں کیا کچھ ہے
Surah Yunus – 101-Part
یا صریح کتاب کی آیات پر غور کرنا
كِتَـٰبٌ أَنزَلۡنَـٰهُ إِلَيۡكَ مُبَـٰرَكٌ۬ لِّيَدَّبَّرُوٓاْ ءَايَـٰتِهِ
ایک کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف نازل کی بڑی برکت والی تاکہ وہ اس کی آیتوں میں غور کریں
Surah Saad – 29-Part
بلکہ ایک شخص کو اپنے ساتھ بیٹھ کر اس کی کوتاہیوں کا محاسبہ کرنا دل کے ذکر سے ہے. ایک صحابی سے روایت ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اپنا محاسبہ کرو اس سے پہلے کہ تم سے حساب لیا جائے، اپنے آپ کو اپنے سامنے اپنے اعمال کا وزن کرو، تاکہ کل کا حساب تمہارے لیے اس سے زیادہ آسان ہو. اگر تم آج اپنا محاسبہ کرو اور اپنے آپ کو سب سے بڑے امتحان کے لیے تیار کرو تو اس دن جب تمہارے اعمال سامنے لائے جائیں گے، تو برے اعمال سے یہ پاک ہوگا۔ پس اے اللہ کے بندو، انسان اپنی تمام صلاحیتوں اور اللہ کی نعمتوں کو اللہ کی اطاعت میں استعمال کرنے کا خواہشمند ہے۔ کیونکہ اگر وہ اسے اطاعت میں استعمال کرتا ہے تو آپ ان لوگوں کے زمرے میں شامل ہونے کی توقع رکھ سکتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنی بے شمار نعمتوں کے باغ میں داخل کرے گا۔
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور جان لیجیے کہ ذکر یقین دہانی کا راستہ ہے، اور ایک ایسا سفر ہے جو انسان کو ایمان کی منازل تک لے جاتا ہے۔
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي جَعَلَ لَنَا فِي الذِّكْرِ الرَّاحَةَ وَالأُنْسَ، وَوَقَانَا بِسَبَبِهِ الكَآبَةَ وَضِيقَ النَّفْسِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَحْرَصُ النَّاسِ عَلَى ذِكْرِهِ، وَأَبْعَدُهُمْ عَنْ هَجْرِ كِتَابِهِ وَطَاعَتِهِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ الكِرَامِ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الأَنَامِ
اللہ کی حمد ہے جس نے ہمیں ذکر کرنے سے سکون اور راحت بخشی اور اس کی وجہ سے ہمیں غم اور پریشانی سے محفوظ رکھا میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، جو اس کے ذکر کے سب سے زیادہ شوقین ہیں، اور اس کی کتاب پر عمل کرنے اور اس کی اطاعت میں سب سے بڑھ کر ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے معزز اہل و عیال اور ساتھیوں پر اور ان لوگوں پر جو نیکی میں ان کی پیروی کرتے ہیں اس دن تک جب لوگ رب العالمین کی طرف اٹھیں گے۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو- ہر نیکی کا پھل اور فائدے ہوتے ہیں، اچھے نتائج اور ثمرات ہوتے ہیں، اور اسی وجہ سے نیکیاں اور اعمال صالحہ اللہ کا ذکر کرنے والوں کا مشغلہ اور اہل علم کی توجہ کا مرکز رہے ہیں. اللہ تعالیٰ سے محبت، اس کی معرفت اور اس کا ذکر کرنے والوں کیلئے اللہ تعالیٰ نے بہت بڑا اجر تیار کر رکھا ہے۔
وَٱلذَّٲڪِرِينَ ٱللَّهَ كَثِيرً۬ا وَٱلذَّٲڪِرَٲتِ أَعَدَّ ٱللَّهُ لَهُم مَّغۡفِرَةً۬ وَأَجۡرًا عَظِيمً۬ا (٣٥)
اور الله کو بہت یاد کرنے والے مردوں اور بہت یاد کرنے والی عورتوں کے لیے بخشش اور بڑا اجر تیار کیا ہے
Surah Al Ahzaab – 35-Part
اور اس میں دل کا سکون ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا
أَلَا بِذِڪۡرِ ٱللَّهِ تَطۡمَٮِٕنُّ ٱلۡقُلُوبُ
خبردار! الله کی یاد ہی سے دل تسکین پاتے ہیں
Surah Al Ra’ad – 28-Part
اور ایک سکون جو وہ مومن کے دل میں چھوڑتا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا
وَمَنۡ أَعۡرَضَ عَن ذِڪۡرِى فَإِنَّ لَهُ ۥ مَعِيشَةً۬ ضَنكً۬ا وَنَحۡشُرُهُ ۥ يَوۡمَ ٱلۡقِيَـٰمَةِ أَعۡمَىٰ (١٢٤) قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرۡتَنِىٓ أَعۡمَىٰ وَقَدۡ كُنتُ بَصِيرً۬ا (١٢٥) قَالَ كَذَٲلِكَ أَتَتۡكَ ءَايَـٰتُنَا فَنَسِيتَہَاۖ وَكَذَٲلِكَ ٱلۡيَوۡمَ تُنسَىٰ (١٢٦)
اور جو میرے ذکر سے منہ پھیرے گا تو اس کی زندگی بھی تنگ ہوگی اور اسے قیامت کے دن اندھا کر کے اٹھا ئيں گے (۱۲۴) کہے گا اے میرے رب تو نے مجھے اندھا کر کے کیوں اٹھایا حالانکہ میں بینا تھا (۱۲۵) فرمائے گا اسی طرح تیرے پاس ہماری آیتیں پہنچی تھیں پھر تو نے انھیں بھلا دیا تھا اور اسی طرح آج تو بھی بھلایا گیا ہے (۱۲۶)
Surah Ta-Ha – 124-126
ایک روایت ہے کہ: جو لوگ اللہ تعالیٰ کی یاد جیسی کسی چیز میں خوش ہوتے ہیں، کیونکہ یہ ایک بھاری عمل ہے۔ اور ان کیلئے اس سے بڑھ کر کوئی چیز بہتر نہیں ہے اور نہ ہی اس سے زیادہ خوشی کسی اور عمل سے ہے اور یہ خوشی اللہ کے ذکر میں ہے۔ اے یاد کرنے والو- حرام چیزوں سے غافل نہ ہو جاؤ. جیسا کہ غیبت کی اللہ تعالیٰ نے مذمت فرمائی
وَلَا يَغۡتَب بَّعۡضُكُم بَعۡضًاۚ
اور نہ کوئی کسی سے غیبت کیا کرے
Surah Al Hujraat – 12-Part
اور وہ بہتان جس کے بارے میں یہ فرمایا: کوئی غیبت کرنے والا جنت میں نہیں جائے گا اور جھوٹ کے بارے میں یوں نقل کیا گیا: افسوس ہے اس کے لیے جو جھوٹ بولے تاکہ لوگ اس پر ہنسیں، اس کے لیے ہلاکت، اس کے لیے ہلاکت ہے
بلکہ ذکر میں عام طور پر برے قول و فعل سے احتراز ہوتا ہے۔ اسکی روح یہ ہے کہ اگر تم اس پر طاعت نہ کرو گے تو نافرمانی میں مبتلا ہو جاؤ گے. مگر معزز لوگوں کے نزدیک اللہ کا ذکر کرنا افضل ہے، اللہ ہم سب پر رحم فرمائیں۔
فَٱذۡكُرُونِىٓ أَذۡكُرۡكُمۡ وَٱشۡڪُرُواْ لِى وَلَا تَكۡفُرُونِ
پس مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا اور میرا شکر کرو اور ناشکری نہ کرو
Surah Al Baqara – 152
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور آئیے ہم اپنی آستینیں سنجیدگی سے کس لیں اور ان لوگوں میں شامل ہوجائیں جو اللہ کے ذکر میں مشغول رہتے اور اسے لمحہ بالمحہ یاد کرنے اور اس کو خوش کرنے یعنی راضی کرنے کا شوق رکھتے ہیں۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين