وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى : اور زادِ راہ لے لیا کرو اور بہترین زادِ راہ پرہیزگاری ہے

Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam” (وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى : اور زادِ راہ لے لیا کرو اور بہترین زادِ راہ پرہیزگاری ہے ) is discussed wrt matters related to Zad-e Rah, an important message for spending life in for a better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.

2024-06-21 19:05:21 - Muhammad Asif Raza

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى


اور زادِ راہ لے لیا کرو اور بہترین زادِ راہ پرہیزگاری ہے۔


الحَمْدُ للهِ الآمِرِ عِبَادَهُ بِالتَّقْوَى، الَّذِي يَجْزِي عَلَى الإِحْسَانِ بِالحُسْنَى، أَحَمْدُهُ تَعَالَى عَلَى كُلِّ مَا أَعْطَى، وَأَشْكُرُهُ عَلَى كُلِّ مَا أَوْلَى وَأَسْدَى، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الأَسْمَاءُ الحُسْنَى، وَالصِّفَاتُ العُلَا، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ المُنْتَقَى، وَأَمِينُهُ المُصْطَفَى، وَحَبِيبُهُ المُجْتَبَى، صَلَّى اللهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَيْهِ فِي اللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى، وَفِي النَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى، وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ، وَعَلَى كُلِّ تَابِعٍ مِنْ بَعْدِهِ إِلَى يَوْمِ الجَزَاءِ الأَوْفَى


 أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم 


یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ 

Surah Aal E Imran – 102


رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین

Surah Taha – 25-28


حمد و ثناء اللہ کے لیے ہے جو اپنے بندوں کو تقویٰ کا حکم دیتا ہے, نیکی کا بدلہ نیکی سے دیتا ہے، میں اللہ تعالی کی ہر اس چیز پر اس کی تعریف کرتا ہوں جو اس نے دیا ہے، اور میں اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس نے دیا ہے اورمیرے حق میں کیا ہے۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، وہ سب سے خوبصورت ناموں اور اعلیٰ صفات کا حامل ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے برگزیدہ بندے اور رسول ہیں- اور اللہ وحدہ لا شریک کے بھروسہ مند، برگزیدہ، اور چنے ہوئے محبوب ہیں. درود و سلام اور برکتیں ان پر جب رات آفتاب کو اور دن کوچھپا لےاور دن جب کہ وہ روشن ہو جاوے. اللہ کی رحمتیں اور سلامتی ہو آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے اہل و عیال اور ساتھیوں پر اور اس کے بعد ہر پیروکار پر پورے جزا کے دن تک۔ تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے


اے ایمان والو! اللہ کی طرف تقویٰ اختیار کرو جیسا کہ تقویٰ اختیار کرنے کا حق ہے اور تمہاری موت صرف اسی حال پر آئے کہ تم مسلمان ہو۔ 

Surah Aal E Imran – 102


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو اور جان لیجیے کہ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے لئے طرح طرح کے لباس بنائے ہیں جن سے وہ خود کو آراستہ کرتے ہیں اور سنوارتے ہیں اور وہ اس کے ساتھ خوبصورت اور نفیس صورتوں میں ظاہر ہوتے ہیں، اُس نے اُن کے لئے روحانی طور پر اُس سے بھی بہتر لباس بنایا جو اُس نے اُن کے نفوس کے لیے بنایا ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۃ الاعراف میں ارشاد فرماتے ہیں


يَـٰبَنِىٓ ءَادَمَ قَدۡ أَنزَلۡنَا عَلَيۡكُمۡ لِبَاسً۬ا يُوَٲرِى سَوۡءَٲتِكُمۡ وَرِيشً۬ا‌ۖ وَلِبَاسُ ٱلتَّقۡوَىٰ ذَٲلِكَ خَيۡرٌ۬‌ۚ ذَٲلِكَ مِنۡ ءَايَـٰتِ ٱللَّهِ لَعَلَّهُمۡ يَذَّكَّرُونَ 

اے نبی آدم ہم نے تم پر پوشاک اتاری کہ تمہارا ستر ڈھانکے اور (تمہارے بدن کو) زینت (دے) اور (جو) پرہیزگاری کا لباس (ہے) وہ سب سے اچھا ہے۔ یہ اللہ کی نشانیاں ہیں تاکہ لوگ نصحیت پکڑ یں 

Surah Al Araf – 26


 پس اے اللہ کے بندو، مکمل روحانی لباس میں اپنے خالق کے سامنے خوبصورت بننے کے خواہشمند رہو۔ آپ میں سے جو سفر کرنا چاہتے ہیں انہیں کیا کرنا چاہیے؟ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اپنے سفر کے راستے کا مطالعہ کرے گا، اور اس سفر کے لیے اپنا سامان تیار کرے گا۔ وہ ہر چیز کو یقینی بنائے گا تاکہ کسی بھی چیز سے بچنے کے لیے جو اس کی منزل کی طرف بڑھنے میں رکاوٹ بنے۔ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہم حفاظت اور یقین دہانی کے ساتھ اپنے مقصد تک پہنچیں، اور یہی معاملہ، ہماری خوشی، آخرت کی طرف ہمارے سفر میں بھی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ رزق میں سے سب سے بہترین لیا جائے، اور اسے جمع کرنے کے لیے بہتریں ذرائع اختیار کئے جائیں. اسی طرح آخرت کے سفر کیلئے پرہیزگاری بہترین ہے. اللہ تعالیٰ نے اسے سورۃ البقرہ میں یوں بیان کیا


وَتَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَيۡرَ ٱلزَّادِ ٱلتَّقۡوَىٰ‌ۚ وَٱتَّقُونِ يَـٰٓأُوْلِى ٱلۡأَلۡبَـٰبِ

اور زاد راہ (یعنی رستے کا خرچ) ساتھ لے جاؤ بے شک بہتر (فائدہ) زاد راہ (کا) پرہیزگاری ہے اور اے اہل عقل مجھ سے ڈرتے رہو 

Surah Al Baqara – 197-Part


اللہ کے بندو تقویٰ سے کیا مراد ہے؟ یہ اللہ تعالیٰ کے غضب سے ڈرنے اور اس کے حکم کے مطابق عمل کرکے اس کے صحیح راستے میں پڑنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے. اس کا مطلب ہے کہ اس راستے کا انتخاب نہ کیا جائے جس سے اس نے منع کیا ہے اور جن چیزوں سے اللہبتعالیٰ نے منع کیا ہے اور اس کی سرزنش کی ہے یا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا خوف، اس کی نازل کردہ ہدایت پر کما حقہ عمل، تھوڑے سے راضی ہونا اور قناعت کرنا اور دائمی سفر کے دن کی تیاری کرنا زندگی کے اولین عوامل میں شامل ہو۔ داعی اجل کو لبیک کہنے کی تیاری زندگی کے تمام مراحل میں تقویٰ کا ساتھ دینے سے ہی حاصل ہو سکتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کے ہاں اعمال کی قبولیت کا دارومدار تقویٰ پر ہے۔ اللہ تعالیٰ سورۃ المائدہ میں فرماتے ہیں


إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ ٱللَّهُ مِنَ ٱلۡمُتَّقِينَ

الله پرہیز گاروں ہی سے قبول کرتا ہے 

Surah Al Maeda – 27-Part


اے ایمان والو تقویٰ ان تمام چیزوں کا جامع ہے اور وہ تمام عقائد شامل ہیں جو آپ کے دل میں ہیں اور وہ تمام اعمال جو آپ کرتے ہیں، اور اس میں وہ چیزیں بھی شامل ہیں جن سے آپ بچنا چاہتے ہیں جو پچھلے عقائد، قول یا عمل کے خلاف ہوں اس لیے اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور اللہ تعالیٰ کی ذاتِ حق بابرکتِ اعلیٰ پر یقین رکھیں۔ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور اس کی کتابوں اور اللہ تعالیٰ کے فیصلے، تقدیر اور یوم آخرت پر یقینِ کامل رکھیں. ان تمام امور میں اللہ تعالیٰ کو اس طرح بیان نہ کرو جو اس کے لائق نہ ہو۔ مزید برآں، اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن کو اس طرح بیان نہ کرو جو مناسب نہ ہو بلکہ اس کو اس طرح بیان کرو جیسا کہ اس نے اسے اپنی کتاب میں بیان کیا ہے اور جیسا کہ اس کے رسول نے اسے اپنی سنت میں بیان کیا ہے جو ان سے ثابت ہے۔ جو کمال، خوبصورتی اور عظمت کا بیان ہے، تو اسے اس کی مخلوق سے تشبیہ نہ دیں اور اس کی مخلوق میں سے کسی کو اس سے تشبیہ نہ دیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا سورۃ الشوریٰ میں ارشاد ہے: 


لَيۡسَ كَمِثۡلِهِۦ شَىۡءٌ۬‌ۖ وَهُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡبَصِيرُ

کوئی چیز اس کی مثل نہیں اور وہ سننے والا دیکھنے والا ہے

Surah Ash Shura – 11-Part


اور پھر ایک اور مقام، سورۃ الانعام میں فرمایا


لَّا تُدۡرِڪُهُ ٱلۡأَبۡصَـٰرُ وَهُوَ يُدۡرِكُ ٱلۡأَبۡصَـٰرَ‌ۖ وَهُوَ ٱللَّطِيفُ ٱلۡخَبِيرُ

ا‘سے آنکھیں نہیں دیکھ سکتیں اور وہ آنکھوں کو دیکھ سکتا ہے اور وہ نہایت باریک بین خبردار ہے

Surah Al Anam – 103


اور اس کے معزز فرشتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو، لہٰذا اپنے دل کو ان کی محبت سے بھر دو، اور ان میں سے کسی کو حقیر سمجھنے سے بچو۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے مقرب فرشتوں کے بارے میں سورۃ البقرہ میں ارشاد فرمایا


مَن كَانَ عَدُوًّ۬ا لِّلَّهِ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتِهِۦ وَرُسُلِهِۦ وَجِبۡرِيلَ وَمِيكَٮٰلَ فَإِنَّ ٱللَّهَ عَدُوٌّ۬ لِّلۡكَـٰفِرِينَ

جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبرائیل اور میکائیل کا دشمن ہو تو بیشک اللہ بھی ان کافروں کا دشمن ہے

Surah Al Baqara – 98


اور اللہ تعالیٰ سے اس کے رسولوں کے حوالے سے ڈرتے رہو، پس ان کیلئے ایمان میں تمہارا حصہ یہ نہ ہو کہ تم ان میں سے بعض پر ایمان لاؤ اور بعض پر کفر کرو۔ اللہ تعالیٰ سورۃ البقرہ میں ہی آخر میں ارشاد فرمایا.


ءَامَنَ ٱلرَّسُولُ بِمَآ أُنزِلَ إِلَيۡهِ مِن رَّبِّهِۦ وَٱلۡمُؤۡمِنُونَ‌ۚ كُلٌّ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَمَلَـٰٓٮِٕكَتِهِۦ وَكُتُبِهِۦ وَرُسُلِهِۦ لَا نُفَرِّقُ بَيۡنَ أَحَدٍ۬ مِّن رُّسُلِهِۦ‌ۚ وَقَالُواْ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَا‌ۖ غُفۡرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيۡكَ ٱلۡمَصِيرُ


رسول (خدا) اس کتاب پر جو ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر نازل ہوئی ایمان رکھتے ہیں اور مومن بھی۔ سب اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے پیغمبروں پر ایمان رکھتے ہیں (اورکہتے ہیں کہ) ہم اس کے پیغمبروں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور وہ (اللہ سے) عرض کرتے ہیں کہ ہم نے (تیرا حکم) سنا اور قبول کیا۔ اے پروردگار ہم تیری بخشش مانگتے ہیں اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے

Surah Al Baqara – 285


ایک اور مقام سورۃ النساء میں ارشاد فرمایا.


إِنَّ ٱلَّذِينَ يَكۡفُرُونَ بِٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُواْ بَيۡنَ ٱللَّهِ وَرُسُلِهِۦ وَيَقُولُونَ نُؤۡمِنُ بِبَعۡضٍ۬ وَنَڪۡفُرُ بِبَعۡضٍ۬ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُواْ بَيۡنَ ذَٲلِكَ سَبِيلاً (١٥٠) أُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡكَـٰفِرُونَ حَقًّ۬ا‌ۚ وَأَعۡتَدۡنَا لِلۡكَـٰفِرِينَ عَذَابً۬ا مُّهِينً۬ا

بے شک جو لوگ الله اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ الله اوراس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور کہتے ہیں کہ ہم بعضوں پر ایمان لائے ہیں اور بعضوں کے منکر ہیں اور چاہتے ہیں کہ کفر اور ایمان کے درمیان ایک راہ نکالیں (۱۵۰) ایسے لوگ یقیناً کافر ہیں اور ہم نے کافرو ں کے واسطے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے

Surah An Nisa – 150-151


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتابوں کے حق میں، اور ان میں سب سے آگے قرآن مجید فرقن حمید ہے، جو ہمارا آئین ہے - اے مسلمانوں کی جماعت - لہذا اس کے کچھ حصے پر ایمان لانے سے بچو۔ اور کیا تم اس کے کچھ حصے کا انکار کرتے ہو، تو تمہارا حال ان لوگوں جیسا ہو گا جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے سورۃ البقرہ میں ارشاد فرمایا


أَفَتُؤۡمِنُونَ بِبَعۡضِ ٱلۡكِتَـٰبِ وَتَكۡفُرُونَ بِبَعۡضٍ۬‌ۚ فَمَا جَزَآءُ مَن يَفۡعَلُ ذَٲلِكَ مِنڪُمۡ إِلَّا خِزۡىٌ۬ فِى ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا‌ۖ وَيَوۡمَ ٱلۡقِيَـٰمَةِ يُرَدُّونَ إِلَىٰٓ أَشَدِّ ٱلۡعَذَابِ‌ۗ وَمَا ٱللَّهُ بِغَـٰفِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُونَ


کیا تم کتاب کے ایک حصہ پرایمان رکھتے ہو اور دوسرے حصہ کا انکار کرتے ہو پھرجو تم میں سے ایسا کرے اس کی یہی سزا ہے کہ دنیا میں ذلیل ہو اور قیامت کے دن بھی سخت عذاب میں دھکیلے جائیں اور الله اس سے بے خبر نہیں جو تم کرتے ہو

Surah Al Baqara – 85-Part


اے اللہ کے بندو، اللہ کے حکم کو تقویٰ کے ساتھ قبول کرو، لہٰذا اللہ نے تمہارے لیے جو کچھ مقرر کیا ہے اس سے ناراض نہ ہو، اور یقین رکھو کہ جو کچھ تم پر پڑا ہے وہ تمہارے ہی نصیب کا ہے۔ اور جو تمہیں نقصان پہنچا وہ تمہارے اپنے اعمال کا نتیجہ ہے، اور اگر آپ کے ساتھ کوئی ایسا واقعہ پیش آتا ہے جس سے آپ نفرت کرتے ہیں تو یہ آپ کی اپنی غلطی ہے، لہٰذا اس میں کوتاہی کا الزام، اللہ تعالیٰ پر نہ لگائیں. آپ سے جو غلطی ہوئی ہے اس کا ازالہ کریں، کیونکہ آپ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ آپ کے رب کی طرف سے ہدایت کے سوا کچھ نہیں ہے تاکہ آپ بیدار ہو جائیں۔ اور ہوشیار رہیں حق تعالیٰ نے سورۃ النساء میں ارشاد فرمایا


مَّآ أَصَابَكَ مِنۡ حَسَنَةٍ۬ فَمِنَ ٱللَّهِ‌ۖ وَمَآ أَصَابَكَ مِن سَيِّئَةٍ۬ فَمِن نَّفۡسِكَ‌ۚ وَأَرۡسَلۡنَـٰكَ لِلنَّاسِ رَسُولاً۬‌ۚ وَكَفَىٰ بِٱللَّهِ شَہِيدً۬ا


تجھے جو بھلائی بھی پہنچے وہ الله کی طرف سے ہے اور جو تجھے برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے اور الله کی گواہی کافی ہے


Surah An Nisa – 79

اللہ تعالیٰ نے سورۃ الحدید میں ارشاد فرمایا


مَآ أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ۬ فِى ٱلۡأَرۡضِ وَلَا فِىٓ أَنفُسِكُمۡ إِلَّا فِى ڪِتَـٰبٍ۬ مِّن قَبۡلِ أَن نَّبۡرَأَهَآ‌ۚ إِنَّ ذَٲلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرٌ۬


جو کوئی مصیبت زمین پر یاخودتم پر پڑتی ہے وہ اس سے پیشتر کہ ہم اسے پیدا کریں کتاب میں لکھی ہوتی ہے بے شک یہ الله کے نزدیک آسان بات ہے


Surah Al Hadid – 22


پس اے ایمان والو - ظاہری اور باطنی طور پر، حوصلہ افزائی اور مجبوری کے وقت، ہر آنے اور جانے والی ہر چیز میں اللہ سے ڈرو۔ سورۃ البقرہ میں ارشاد فرمایا


وَٱتَّقُواْ يَوۡمً۬ا تُرۡجَعُونَ فِيهِ إِلَى ٱللَّهِ‌ۖ ثُمَّ تُوَفَّىٰ كُلُّ نَفۡسٍ۬ مَّا ڪَسَبَتۡ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُونَ

اور اس دن سے ڈرو جس دن الله کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر ہر شخص کو اس کی کمائی کا پورا پورا بدلہ دے دیا جائے گا اور کسی پر ظلم نہ ہوگا

Surah Al Baqara – 281


أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ

یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔


 ========================================================


    الحَمْدُ للهِ رَبِّ العَالَمِينَ، وَالعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ، وَلا عُدْوَانَ إِلَّا عَلَى الظَّالِمِينَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَلِيُّ الصَّالِحِينَ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ الأَمِينُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَالتَّابِعِينَ لَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ

تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو دو جہانوں کا رب ہے اور ظالموں کے سوا کسی سے سختی نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کے ہمارے مولا و آقا، اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر اور جو قیامت تک راستی کے ساتھ ان کی پیروی کریں گے۔


اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو. اللہ تعالیٰ سے ڈرنے سے دنیا اور آخرت میں فائدہ ہوتا ہے۔ پرہیزگار لوگ رب العالمین کو پیارے ہوتے ہیں۔ پاک ہے رب ذوالجلال کی ذات اقدس، جس نے سورۃ التوبہ میں ارشاد فرمایا


إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلۡمُتَّقِينَ

بے شک الله پرہیز گارو ں کو پسند کرتا ہے

Surah Al Tawba – 4-Part


اور رب ذوالجلال ان متقین کے ساتھ ہیں جو تحفظ، مدد اور دیکھ بھال سے پرہیزگاری میں سبقت لیتے ہیں. سورۃ النحل میں فرمایا


إِنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلَّذِينَ ٱتَّقَواْ وَّٱلَّذِينَ هُم مُّحۡسِنُونَ

بے شک الله اُن کے ساتھ ہے جو پرہیزگار ہیں اور جو نیکی کرتے ہیں

Surah An Nahl – 128


اور یہ وہ لوگ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ ہر تنگی سے آزاد اور ہر راحت اور آسانی فراہم کی ہے۔ سورۃ الطلاق میں ارشاد فرمایا


وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجۡعَل لَّهُ ۥ مَخۡرَجً۬ا (٢) وَيَرۡزُقۡهُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَحۡتَسِبُ‌ۚ

اور جو الله سے ڈرتا ہے الله اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے (۲) اور اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو

Surah At Talaq – 2-Part-3-Part


یہ وہ لوگ ہیں جن سے اللہ تعالی مشکل نفسیاتی حالتوں کو دور رکھتا ہے، سورۃ یونس میں فرمایا


أَلَآ إِنَّ أَوۡلِيَآءَ ٱللَّهِ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ (٦٢) ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَڪَانُواْ يَتَّقُونَ (٦٣) لَهُمُ ٱلۡبُشۡرَىٰ فِى ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا وَفِى ٱلۡأَخِرَةِ‌ۚ لَا تَبۡدِيلَ لِڪَلِمَـٰتِ ٱللَّهِ‌ۚ ذَٲلِكَ هُوَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ


خبردار بے شک جو الله کے دوست ہیں نہ ان پر ڈر ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے (۶۲) جو لوگ ایمان لائے اور ڈرتے رہے (۶۳) ان کے لیے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے الله کی باتوں میں تبدیلی نہیں ہوتی یہی بڑی کامیابی ہے


Surah Yunus – 62-64


اور صالحین کو اللہ تعالیٰ اپنے سپاہیوں اور فرشتوں سے تقویت دیتے ہیں۔ سورۃ فصلت میں فرمایا


إِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُواْ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسۡتَقَـٰمُواْ تَتَنَزَّلُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡمَلَـٰٓٮِٕڪَةُ أَلَّا تَخَافُواْ وَلَا تَحۡزَنُواْ وَأَبۡشِرُواْ بِٱلۡجَنَّةِ ٱلَّتِى كُنتُمۡ تُوعَدُونَ (٣٠) نَحۡنُ أَوۡلِيَآؤُكُمۡ فِى ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا وَفِى ٱلۡأَخِرَةِ‌ۖ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَشۡتَهِىٓ أَنفُسُكُمۡ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ


بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب الله ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے اتریں گے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور جنت میں خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا (۳۰) ہم تمہارے دنیا میں بھی دوست تھے اور آخرت میں بھی اور بہشت میں تمہارے لیے ہر چیز موجود ہے جس کو تمہارا دل چاہے اور تم جو وہاں مانگو گے ملے گا

Surah Fussilat/Sajda – 30-31


اور متقی لوگ اللہ کی رحمت اور فضل سے محفوظ اور مطمئن رہتے ہیں۔ سورۃ الاعراف میں اسے یوں بیان کیا


وَلَوۡ أَنَّ أَهۡلَ ٱلۡقُرَىٰٓ ءَامَنُواْ وَٱتَّقَوۡاْ لَفَتَحۡنَا عَلَيۡہِم بَرَكَـٰتٍ۬ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَٱلۡأَرۡضِ وَلَـٰكِن كَذَّبُواْ فَأَخَذۡنَـٰهُم بِمَا ڪَانُواْ يَكۡسِبُونَ (٩٦) أَفَأَمِنَ أَهۡلُ ٱلۡقُرَىٰٓ أَن يَأۡتِيَہُم بَأۡسُنَا بَيَـٰتً۬ا وَهُمۡ نَآٮِٕمُونَ


اور اگر بستیوں والے ایمان لے آتے اور ڈرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین سے نعمتوں کے دروازے کھول دیتے لیکن انہوں نے جھٹلایا پھر ہم نے ان کے اعمال کے سبب سے گرفت کی (۹۶) کیا بستیوں والے نڈر ہو چکے ہیں کہ ہماری طرف سے ان پر رات کو عذاب آئے جب وہ سو رہے ہوں


Surah Al Araf – 96-97


اور نیک لوگ وہ ہیں جن سے اچھے انجام کا وعدہ کیا جاتا ہے۔ سورۃ الاعراف ہی میں اس کا ذکر کیا


إِنَّ ٱلۡأَرۡضَ لِلَّهِ يُورِثُهَا مَن يَشَآءُ مِنۡ عِبَادِهِۦ‌ۖ وَٱلۡعَـٰقِبَةُ لِلۡمُتَّقِينَ


شک زمین الله کی ہے اپنے بندوں میں سے جسےچاہے اس کا وارث بنا دے اور انجام بخیر پرہیزگاروں کا ہی ہوتا ہے

Surah Al Araf – 128-Part


یہ وہ لوگ ہیں جن سے اللہ کے عظیم اجر کا وعدہ کیا گیا ہے۔


إِنَّ لِلۡمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّہِمۡ جَنَّـٰتِ ٱلنَّعِيمِ

بے شک پرہیزگاروں کے لیے ان کے رب کے ہاں نعمت کے باغ ہیں

Surah Al Qalam – 34


پس اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور تقویٰ اختیار کرو- اپنے ہر حال میں تقویٰ پر کاربند رہو اور یقین رکھو کہ جو اس پر کاربند رہے گا اللہ اس کو ہر پریشانی سے نجات اور ہر گمراہی سے نکلنے کا راستہ دے گا۔


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ 

اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ


بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو


Surah An Nahl-90


========================================================



اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

More Posts