Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam” ( وَلَيَالٍ عَشْرٌ : وہ دس راتیں ) is discussed wrt ten nights & days of the holy month of Zill Hajj for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
وَلَيَالٍ عَشْرٌ
اور دس راتوں کی۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي جَعَلَ لِلإِنْسَانِ مَحَطَّاتٍ لِتَدَارُكِ مَا بَقِيَ مِنَ الأَعْمَارِ، وَالتَّزَوُّدِ مِنَ العَمَلِ الصَّالِحِ لِيَوْمِ القَرَارِ، وَأَشْهَدُ أَن لا إِلَهَ إِلا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، السَّعِيْدُ مَنْ تَمسَّـكَ بِحَبْلِهِ، وَعَمِلَ بِشَرْعِهِ، وَالشَّقِيُّ مَنْ حَادَ عَنِ السَّدَادِ، وَأَهْمَلَ الاسْـتِعْدَادَ لِيَوْمِ المَعَادِ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، الصَّادِقُ الأَمِيْنُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
ذَٲلِكَ وَمَن يُعَظِّمۡ شَعَـٰٓٮِٕرَ ٱللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقۡوَى ٱلۡقُلُوبِ (٣٢) لَكُمۡ فِيہَا مَنَـٰفِعُ إِلَىٰٓ أَجَلٍ۬ مُّسَمًّ۬ى ثُمَّ مَحِلُّهَآ إِلَى ٱلۡبَيۡتِ ٱلۡعَتِيقِ (٣٣) وَلِڪُلِّ أُمَّةٍ۬ جَعَلۡنَا مَنسَكً۬ا لِّيَذۡكُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّنۢ بَهِيمَةِ ٱلۡأَنۡعَـٰمِۗ فَإِلَـٰهُكُمۡ إِلَـٰهٌ۬ وَٲحِدٌ۬ فَلَهُ ۥۤ أَسۡلِمُواْۗ وَبَشِّرِ ٱلۡمُخۡبِتِينَ (٣٤) ٱلَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ ٱللَّهُ وَجِلَتۡ قُلُوبُهُمۡ وَٱلصَّـٰبِرِينَ عَلَىٰ مَآ أَصَابَہُمۡ وَٱلۡمُقِيمِى ٱلصَّلَوٰةِ وَمِمَّا رَزَقۡنَـٰهُمۡ يُنفِقُونَ (٣٥)
Surah Al Hajj – 32-35
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثناء اللہ کے لیے جس نے بنی نوع انسان کی ساری زندگی کے لیے قضا اور روزِ حشر کے لیے اپنے آپ کو نیک اعمال مہیا کرنے کے لیے عبادات کی اشکال بنائی ہیں. میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ خوش نصیب وہ ہے جو اللہ کی رسی کو مظبوطی سے تھامے اور اس کے قانون کے مطابق زندگی پر عمل کرے اور بدبخت وہ ہے جو روزِ قیامت کی تیاری میں کوتاہی کرے. میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے ہیں۔ اور اس کے سچے اور امانت دار رسول ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے تمام اہل و عیال، ساتھیوں پر اور ان پر جو قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرتے ہیں- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
(یہ ہمارا حکم ہے) اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو خدا نے مقرر کی ہیں عظمت رکھے تو یہ (فعل) دلوں کی پرہیزگاری میں سے ہے (۳۲) ان میں ایک وقت مقرر تک تمہارے لئے فائدے ہیں پھر ان کو خانہٴ قدیم (یعنی بیت الله) تک پہنچانا (اور ذبح ہونا) ہے (۳۳) اور ہم نے ہر اُمت کے لئے قربانی کا طریق مقرر کردیا ہے تاکہ جو مویشی چارپائے خدا نے ان کو دیئے ہیں (ان کے ذبح کرنے کے وقت) ان پر خدا کا نام لیں۔ سو تمہارا معبود ایک ہی ہے تو اسی کے فرمانبردار ہوجاؤ۔ اور عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنادو (۳۴) یہ وہ لوگ ہیں کہ جب خدا کا نام لیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر مصیبت پڑتی ہے تو صبر کرتے ہیں اور نماز آداب سے پڑھتے ہیں اور جو (مال) ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے (اس میں سے) (نیک کاموں میں) خرچ کرتے ہیں
Surah Al Hajj – 32-35
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اللہ کی اطاعت کرو اور تقویٰ اختیار کرو درحقیقت تقویٰ میں ہی کامیابی ہے اور اپنے رب کا حکم سنو کیونکہ اسے سننا اور اس پر عمل کرنا ہی کامیابی ہے۔ سورۃ الحج میں ارشاد ربانی ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱرۡڪَعُواْ وَٱسۡجُدُواْ وَٱعۡبُدُواْ رَبَّكُمۡ وَٱفۡعَلُواْ ٱلۡخَيۡرَ لَعَلَّڪُمۡ تُفۡلِحُونَ
اے ایمان والو رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی بندگی کرو اور بھلائی کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو
Surah Al Hajj – 77
اے ایمان والو، یہ جان لیجیے، اللہ ہم سب پر رحم فرمائیں کہ اس نے اپنے بندوں کے لیے ایسے اوقات مقرر کیے ہیں جن سے ان کے دل خوش ہوتے ہیں اور ان کے نفوس حرکت میں آجاتے ہیں اور وہ نیکیوں میں جلدی کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے سبقت لیتے ہیں اور اچھے کام کر رہے ہیں. غافل رہنے والا شخص بھی ہوشیار ہو جاتا ہے، بے کار متحرک ہو جائے گا اور مومن اس کے ذکر اور عبادت کو یاد رکھے گا جس سے اسے فائدہ ہو گا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
وَسَارِعُوٓاْ إِلَىٰ مَغۡفِرَةٍ۬ مِّن رَّبِّڪُمۡ وَجَنَّةٍ عَرۡضُهَا ٱلسَّمَـٰوَٲتُ وَٱلۡأَرۡضُ أُعِدَّتۡ لِلۡمُتَّقِينَ (١٣٣) ٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ فِى ٱلسَّرَّآءِ وَٱلضَّرَّآءِ وَٱلۡڪَـٰظِمِينَ ٱلۡغَيۡظَ وَٱلۡعَافِينَ عَنِ ٱلنَّاسِۗ وَٱللَّهُ يُحِبُّ ٱلۡمُحۡسِنِينَ (١٣٤) وَٱلَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَـٰحِشَةً أَوۡ ظَلَمُوٓاْ أَنفُسَہُمۡ ذَكَرُواْ ٱللَّهَ فَٱسۡتَغۡفَرُواْ لِذُنُوبِهِمۡ وَمَن يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ إِلَّا ٱللَّهُ وَلَمۡ يُصِرُّواْ عَلَىٰ مَا فَعَلُواْ وَهُمۡ يَعۡلَمُونَ
اور اپنے رب کی بخشش کی طرف دوڑو اوربہشت کی طرف جس کا عرض آسمان اور زمین ہے جوپرہیزگاروں کے لیے تیار کی گئی ہے (۱۳۳) جو خوشی اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور الله نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۱۳۴) اور وہ لوگ جب کوئی کھلا گناہ کر بیٹھیں یا اپنے حق میں ظلم کریں تو الله کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں سے بخشش مانگتے ہیں اور سوائے الله کے اور کون گناہ بخشنے والا ہے اور اپنے کیے پر وہ اڑتے نہیں اور وہ جانتے ہیں
Surah Aal E Imran – 133-135
ان اوقات میں نفوس - اللہ کے بندو - اللہ کے قریب ہو جاتے ہیں، اور نفسِ انسانی اللہ سے زیادہ وابستہ ہو جاتا ہے۔ اور دلوں میں ہدایت اور ایمان میں اضافہ ہوتا ہے، گویا کہ انسان اپنی آنکھوں سے ایسا ہوتے دیکھتا ہے. رب ذوالجلال نے ہدایت یافتہ لوگوں کے بارے میں سورۃ محمد میں بتایا، صل اللہ علیہ والہ وسلم
وَٱلَّذِينَ ٱهۡتَدَوۡاْ زَادَهُمۡ هُدً۬ى وَءَاتَٮٰهُمۡ تَقۡوَٮٰهُمۡ
اور جو راستہ پر آگئے ہیں الله انہیں اور زیادہ ہدایت دیتا اور انہیں پرہیزگاری عطا کرتا ہے
Surah Muhammad – 17
وہ محسوس کرتا ہے کہ اللہ نے مومنوں کے بارے میں سورۃ الانفال میں کیا فرمایا
وَإِذَا تُلِيَتۡ عَلَيۡہِمۡ ءَايَـٰتُهُ ۥ زَادَتۡہُمۡ إِيمَـٰنً۬ا وَعَلَىٰ رَبِّهِمۡ يَتَوَكَّلُونَ
اورجب اس کی آیتیں ان پر پڑھی جائیں تو ان کا ایمان زیادہ ہو جاتا ہے اور اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں
Surah Al Anfal – 2-Part
پس مومن نیکی کا کوئی دروازہ اس میں سے داخل ہوئے بغیر نہیں چھوڑتا اور اس میں سے اپنا حصہ لیے بغیر کسی نیکی کو ترک نہیں کرتا۔ دل کی پاکیزگی اور سچی توبہ سے لے کر نماز، روزہ، ضرورت مندوں کی مدد، تکلیف کو دور کرنے اور لوگوں کے ساتھ حسن سلوک تک یہ ایک نمونہ ہے جو انبیاء و مرسلین کو اللہ تعالیٰ کے ارشادات میں بیان کیا گیا ہے، اس میں گم ہو گئے
ۥإِنَّهُمۡ ڪَانُواْ يُسَـٰرِعُونَ فِى ٱلۡخَيۡرَٲتِ وَيَدۡعُونَنَا رَغَبً۬ا وَرَهَبً۬اۖ وَڪَانُواْ لَنَا خَـٰشِعِينَ
بے شک یہ لوگ نیک کاموں میں دوڑ پڑتے تھے اور ہمیں امید اور ڈر سے پکارا کرتے تھے اور ہمارے سامنے عاجزی کرنے والے تھے
Surah Al Anbiya – 90-Part
درحقیقت ان اوقات میں سے ایک سب سے بڑا اور اللہ کے نزدیک سب سے بڑا رکن یہ ہے کہ آپ اس رکن کے ادا ہونے کے اوقات کا استقبال کر رہے ہیں، دسویں ذی الحجہ کاموقعہ، اور آپ کو کیا معلوم کہ دسویں ذی الحجہ کیا ہے؟ ان دس راتوں کی اللہ نے قسم کھائی اور فرمایا
وَلَيَالٍ عَشْرٌ اور دس راتوں کی۔
Surah Al Fajr – 2
یہ دس دن وہ معلوم دن ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے یاد کے دن بنائے اور فرمایا
وَيَذۡڪُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ فِىٓ أَيَّامٍ۬ مَّعۡلُومَـٰتٍ
ان پر مقررہ دنوں میں الله کا نام یاد کریں
Surah Al Hajj – 28-Part
ان دنوں یہ معلومات انسان کی نعمتوں کا ثمر ہے جو اللہ تعالیٰ نے اسے عطا کی ہیں اس لیے انسان پر فرض ہے کہ وہ اس پر اللہ کی نعمتیں یاد کرے۔ اور یہ وقت ان اوقات میں سے ایک ہے جس میں انسان اس معزز عبادت سے قریب ہوتا ہے جسے بہت سے لوگ تقریباً بھول چکے ہیں۔ اس کا تذکرہ قرآن میں آیا ہے، اور ہمارے ربِ بابرکت و اعلیٰ نے فرمایا
وَيَذۡڪُرُواْ ٱسۡمَ ٱللَّهِ فِىٓ أَيَّامٍ۬ مَّعۡلُومَـٰتٍ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّنۢ بَهِيمَةِ ٱلۡأَنۡعَـٰمِۖ
اور قربانی کے ایام معلوم میں چہار پایاں مویشی کے ذبح کے وقت جو اللہ نے ان کو دیئے ہیں ان پر اللہ کا نام لیں
Surah Al Hajj – 28-Part
تاکہ ذکر کے بعد ان پاکیزہ رزق میں سے روح و نفوس کو اس کا حصہ دے کر شکر ادا کیا جائے اور یہ آدھا شکر ہے اور باقی نصف ضرورت مندوں کی حاجت اور بھائی کی مدد کے احساس سے حاصل ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
فَكُلُواْ مِنۡہَا وَأَطۡعِمُواْ ٱلۡبَآٮِٕسَ ٱلۡفَقِيرَ
اس میں سے تم خود بھی کھاؤ اور فقیر درماندہ کو بھی کھلاؤ
Surah Al Hajj – 28-Part
اس شکر گزاری کا نتیجہ کیا ہے؟ سورۃ النساء میں فرمایا
وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقًّ۬اۚ وَمَنۡ أَصۡدَقُ مِنَ ٱللَّهِ قِيلاً۬
یہ خدا کا سچا وعدہ ہے۔ اور خدا سے زیادہ بات کا سچا کون ہوسکتا ہے
Surah An Nisa – 122-Part
اللہ تعالیٰ سورۃ ابراہیم میں فرماتے ہیں
وَإِذۡ تَأَذَّنَ رَبُّكُمۡ لَٮِٕن شَڪَرۡتُمۡ لَأَزِيدَنَّكُمۡۖ وَلَٮِٕن ڪَفَرۡتُمۡ إِنَّ عَذَابِى لَشَدِيدٌ۬
اور جب تمہارے پروردگار نے (تم کو) آگاہ کیا کہ اگر شکر کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو (یاد رکھو کہ) میرا عذاب بھی سخت ہے
Surah Ibrahim – 7
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ رَبِّ العَالَمِينَ، فَضَّـلَ بَعْضَ الأَيَّامِ عَلَى بَعْضٍ، وَحَضَّ عِبَادَهُ فِيهَا عَلَى العَمَلِ الصَّالِحِ لِمَزِيدِ الخَيْرِ وَالفَضْلِ، وَنَشْهَدُ أَن لا إِلَهَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ إِمَامُ الأَنبِيَاءِ وَالْمُرْسَلِينَ، وَأَفْضَلُ خَلْقِ اللهِ أَجْمَعِينَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الرَّاشِدِينَ الْمُحْسِنِينَ
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے کہ اس نے بعض دنوں کو دوسروں پر فضیلت دی ہے اور اس نے اپنے بندوں کو زیادہ نیکی اور فضل کے لیے نیک اعمال کی تلقین کی ہے اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے۔ ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ ہمارے آقا اور نبی محمد اس کے بندے اور رسول ہیں، انبیاء اور رسولوں کے امام ہیں اور خدا کی تمام مخلوقات سے افضل ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر۔
اے اللہ کے بندو اللہ تعالیٰ نے ان دنوں میں نعمتیں اور انعام پیدا کیے ہیں جن سے وہ اپنے بندوں پر اپنی رحمتیں نازل فرماتا ہے، لہٰذا رحمت کے کھلے دروازوں اور قبولیت اور عنایت کے پھیلاؤ سے نہ بھٹکیں، بندے کو ان دنوں میں ان نیکیوں سے خالی نہیں رہنا چاہیے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
ان دس دنوں سے زیادہ کوئی دن ایسا نہیں جس میں نیک اعمال اللہ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ محبوب ہوں۔
پس اے ایمان والو، ان قیمتی مواقع سے فائدہ اٹھانے میں جلدی کریں، کیونکہ یہ چند دن ہیں، اور ان میں اعمال اور اجر عظیم ہے، لہٰذا ان کو عبادت اور اللہ کی اطاعت، رزق دینے، والدین کی عزت اور نیکی کرنے میں صرف کریں۔ اعمال، ہر ایک اپنی صلاحیت اور قابلیت کے مطابق، اپنے وقت، جسم اور پیسے سے ادا کرے.
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور ان دنوں میں دعا کے ساتھ رب ذوالجلال سے التجا کریں کیونکہ یہ قبولیت کے اوقات ہیں اس لئے ان کو ہر قسم کی عبادت اور ہر قسم کی اطاعت سے بھر دیں، خاص طور پر ذکر، نماز، تہلیل اور تکبیر سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے افضل دعا عرفات کے دن کی ہے اور میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء کرام نے جو کہا ان میں سب سے افضل دعا یہ ہے کہ
لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور اسی کے لیے حمد ہے اور وہ تمام چیزوں پر قادر ہے
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين