انسانوں کی تہذیب اور تمدن میں بدلاو آتا رہتا ہے۔ یہ کبھی جامد نہیں رہتی۔ چائے ایک مشروب ہے جو برصغیر ہند وپاک میں تقریبا" ایک صدی قبل ہی وارد ہوا ہے۔ مگر اب یہ ایک مستقل تہذیبی روایت بن گئی ہے۔ اور اس کا چلن بہت عام ہوگیا ہے۔ یہ نظم چائے کی انسانی زندگیوں میں اہمیت کوظاہر کرتی ہے۔
میں، تم اور ایک کپ چائے
اے دوست؛ آ بیٹھ کہ تجھے سمجھاوں
یہ دیوانہ پن کیسا ہے؛ یہ تجھے بتلاوں؟
دل کی دنیا میں یہ کیسی خاموشی چھا جاتی ہے؟
ایک تیری کمی؛ کیسے وبال بن جاتی ہے؟
دن کے ایک خاموش لمحے میں؛
جب میں اکیلا ہوتا ہوں؛ لیکن؛
دل کی دھڑکنیں؛ تیری ہی باتیں کرتی ہیں؛
ان انمول لمحوں میں
الفت کـی مہـک اوڑھے؛
الائچی کی خوشبوؤں میں بسی؛
تیری چاہ سے لدی، آگ کے لپٹوں سے نچڑی؛
کیتلی کی آنگن میں نکھر کر؛
پیالی کی گود میں سما کر؛
میز پر چائے سجا کر بیٹھ جاتا ہوں۔
عمرِ رواں کے سرپٹ بھاگتے کچھ لمحـوں کو؛
یک دم لگـام کیوں نہ دی جائے؟
آخر اس وقت کی قید سے نجات کیوں نہ لی جائے؟
اے دوست؛ آ بیٹھ تجھے
بسکٹ کے ڈبے اور کیک کے ساتھ
اک پیالی چائے پلائـی جائے.☕
Keep reading this article to learn how to protect your business from drive-by attacks.