Land of Al-Quds أَرْضُ أُولَى الْقِبْلَتَينِ سرزمین قبلہ اول
Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here the land of “Al-Quds" (أَرْضُ أُولَى الْقِبْلَتَينِ - سرزمین قبلہ اول) is discussed wrt the holy guidance from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman.
2023-11-24 18:35:23 - Muhammad Asif Raza
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
أَرْضُ أُولَى الْقِبْلَتَينِ
سرزمین قبلہ اول
الْحَمْدُ لِلَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ، ذِي النَّصْرِ وَالتَّأْيِيدِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ، بِنَصۡرِ ٱللَّهِۚ يَنصُرُ مَن يَشَآءُۖ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ، وَهُوَ الْفَعَّالُ لِمَا يُرِيدُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ الْهَادِي مِنَ الضَّلالِ الْبَعيدِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ ذَوِي الْمَنْزِلَةِ الرَّفِيعَةِ وَالْحَظِّ السَّعِيدِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَأَوۡرَثۡنَا ٱلۡقَوۡمَ ٱلَّذِينَ كَانُواْ يُسۡتَضۡعَفُونَ مَشَـٰرِقَ ٱلۡأَرۡضِ وَمَغَـٰرِبَهَا ٱلَّتِى بَـٰرَكۡنَا فِيہَاۖ وَتَمَّتۡ كَلِمَتُ رَبِّكَ ٱلۡحُسۡنَىٰ عَلَىٰ بَنِىٓ إِسۡرَٲٓءِيلَ بِمَا صَبَرُواْۖ وَدَمَّرۡنَا مَا كَانَ يَصۡنَعُ فِرۡعَوۡنُ وَقَوۡمُهُ ۥ وَمَا ڪَانُواْ يَعۡرِشُونَ
Surah Al Araf – 137
وَنَجَّيۡنَـٰهُ وَلُوطًا إِلَى ٱلۡأَرۡضِ ٱلَّتِى بَـٰرَكۡنَا فِيہَا لِلۡعَـٰلَمِينَ
Surah Al Anbiya – 71
وَلِسُلَيۡمَـٰنَ ٱلرِّيحَ عَاصِفَةً۬ تَجۡرِى بِأَمۡرِهِۦۤ إِلَى ٱلۡأَرۡضِ ٱلَّتِى بَـٰرَكۡنَا فِيہَاۚ وَڪُنَّا بِكُلِّ شَىۡءٍ عَـٰلِمِينَ
Surah Al Anbiya – 81
وَجَعَلۡنَا بَيۡنَہُمۡ وَبَيۡنَ ٱلۡقُرَى ٱلَّتِى بَـٰرَڪۡنَا فِيہَا قُرً۬ى ظَـٰهِرَةً۬ وَقَدَّرۡنَا فِيہَا ٱلسَّيۡرَۖ سِيرُواْ فِيہَا لَيَالِىَ وَأَيَّامًا ءَامِنِينَ
Surah Saba – 18
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو غالب، قابل تعریف، فتح و نصرت کا مالک ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ وہ جس کو چاہے غالب کر دیتا ہے اور وہ زبر دست ہے اور رحیم ہے۔ اور وہی ہے جو چاہتا ویسا کرتا ہے- میں گواہی دینا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم، اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، بہت دور بھٹکنے والوں کے راہنما۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال، اصحاب اور آپ کے بلند مرتبے اور خوش نصیب پیروکاروں پر۔ تلاوت کی گئ آیات کا ترجمہ ہے
اور ہم نے ان لوگوں کو وارث کر دیا جو اس زمین کے مشرق و مغرب میں کمزور سمجھے جاتے تھے کہ جس میں ہم نے برکت رکھی ہے او رتیرے رب کا نیک وعدہ بنی اسرائیلک کے حق میں ان کے صبر کے باعث پورا ہو گیا اور فرعون اور اس کی قوم نے جو کچھ بنایا تھا ہم نے اسے تباہ کر دیا اور جو وہ اونچی عمارتیں بناتے تھے
Surah Al Araf – 137
اور ہم اسے اورلوُط کو بچا کراس زمین کی طرف لے آئے جس میں ہم نے جہان کے لیے برکت رکھی ہے
Surah Al Anbiya – 71
اور زور سے چلنے والی ہوا سلیمان کے تابع کی جو اس کے حکم سے اس زمین کی طرف چلتی جہاں ہم نے برکت دی ہے اور ہم ہر چیز کو جاننے والے ہیں
Surah Al Anbiya – 81
اورہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جن میں ہم نے برکت رکھی تھی بہت سے گاؤں آباد کر رکھے تھے جو نظر آتے تھے اور ہم نے ان میں منزلیں مقرر کر دیں تھیں ان میں راتوں اور دنوں کو امن سے چلو
Surah Saba – 18
اے اللہ کے بندو- اللہ سے ڈرو اور اس کی اطاعت کرو- کیونکہ تقویٰ قناعت کا دروازہ ہے، خوشی اور اطمینان کا راستہ ہے اور جنت کا سیدھا راستہ ہے۔ ہمارا ربِ بابرکتِ اعلیٰ سورت طلاق میں فرماتے ہیں
وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجۡعَل لَّهُ ۥ مَخۡرَجً۬ا (٢) وَيَرۡزُقۡهُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَحۡتَسِبُۚ
اورجو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے (مضرتوں سے ) نجات کی شکل نکال دیتا ہے ۔ اور اسکو ایسی جگہ سے رزق پہنچاتا ہے جہاں سے اسکا گمان بھی نہیں ہوتا ۔
Surah At Talaq – 2-3-Parts
وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجۡعَل لَّهُ ۥ مِنۡ أَمۡرِهِۦ يُسۡرً۬ا
اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ تعالیٰ اس کے ہر کام میں آسانی کردے گا ۔
Surah At Talaq – 4-Part
وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يُكَفِّرۡ عَنۡهُ سَيِّـَٔاتِهِۦ وَيُعۡظِمۡ لَهُ ۥۤ أَجۡرًا
اور جو شخص (ان معاملات میں اور دوسرے امور میں بھی) اللہ تعالیٰ سے ڈریگا اللہ تعالیٰ اس کے گناہ دور کردے گا اوراسکو بڑا اجر دے گا۔
Surah At Talaq – 5-Part
اے ایمان والو: اللہ تعالی کے الفاظ کو سنیں جیسا کہ وہ سورت اسراء میں ارشاد فرماتے ہیں
سُبۡحَـٰنَ ٱلَّذِىٓ أَسۡرَىٰ بِعَبۡدِهِۦ لَيۡلاً۬ مِّنَ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِ إِلَى ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡأَقۡصَا ٱلَّذِى بَـٰرَكۡنَا حَوۡلَهُ ۥ لِنُرِيَهُ ۥ مِنۡ ءَايَـٰتِنَآۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلۡبَصِيرُ
وہ پاک ذات ہے جو اپنے بندہٴ (محمدﷺ) کو شب کے وقت مسجد حرام (یعنی مسجد کعبہ سے) مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک جس کے گرد اگر ہم نے برکتیں رکھی ہیں لے گیا تاکہ ہم ان کو اپنے کچھ عجائبات قدرت دکھلادیں بے شک الله تعالیٰ بڑے سننے والے بڑے دیکھنے والے ہیں۔
Surah Al Isra – 1
اس آیت کریمہ کے نازل ہونے سے پہلے، مکہ کے رہنے والے لوگ کعبہ اور اس کے اردگرد جو احاطہ تھا اسے مسجد الحرام نہیں کہتے تھے، بلکہ وہ اسے الْبَيْتَ الْحَرامَ یعنی حرمت والا گھر کہتے تھے- اس وقت خانہ کعبہ اور اس کے اردگرد ایک صحن کے سوا کچھ نہیں تھا۔ لوگ کعبہ کے گرد طواف کرتے تھے، اس لیے جب یہ آیت نازل ہوئی تو اس حرمت والے گھر کو مسجد الحرام کا نام دیا گیا، اس کی اصل کی وجہ یہ ہے کہ یہ سجدہ کی جگہ ہے، ہر وہ جگہ جہاں سجدہ ہوتا ہے وہ مسجد ہے، اور اس آیت کا نزول اس بات کی طرف اشارہ بھی ہے کہ وہاں یعنی حرمت والے گھر یعنی مسجد الحرام میں سجدہ ہوگا۔ یہ ایک عظیم مقام کی مسجد ہے اور عزت کی جگہ ہے جب تک کہ اللہ تعالیٰ کعبہ کو اٹھا نہ لیں اور جب تک کہ وہ دوبارہ زندہ نہیں ہو جاتے، زمین اور اس پر رہنے والوں کیلئے یہ اس دن تک مسجد ہی رہے گی ۔
یہ اللہ کی کتاب کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہے، جس میں باطل نہ اس کا کچھ بگاڑ سکتا ہے نہ اس کے تقدس کو زائل کر سکتا ہے۔ یہ آیت اللہ کے بندوں پر ہدایت کیلئے نازل ہوئی- مسجد الحرام کو بیت الحرام کہے جانے کی طرح، لوگ مسجد اقصیٰ کو مسجد اقصیٰ نہیں کہتے تھے بلکہ اسے بیت المقدس کہتے تھے۔ اور بیت المقدس کا نام وہ نام ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہونے والے اکثر آثار میں مذکور ہے۔ اس میں رات کے سفر اور معراج کا واقعہ ذکر کرتے ہوئے ان کا یہ قول بھی شامل ہے: پھر میں اور جبرائیل علیہ السلام بیت الْمَقْدِسِ میں داخل ہوئے اور ہم میں سے ہر ایک نے دو دو رکعتیں پڑھیں۔
روئے زمیں پر اس جیسی کوئی مسجد موجود نہیں تھی ماسوائے مسجد الحرام کے، اس لیے آیت میں اس پچھلی مسجد کا حوالہ دیا گیا ہے، جو اس وقت تھی جب ابراہیم علیہ السلام نے اس کی تعمیر کی تھی جسے سب سے پہلے اللہ کے حکم سے فرشتوں نے حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش کے دو ہزار سال پہلے تعمیر کیا تھا. اور مسجد مسجد ہی رہتی ہے، چاہے لوگ اس میں ایک مدت تک سجدہ کرنا چھوڑ دیں یا لوگ ختم ہوجائیں۔ آیت میں ایک بڑی اور بابرکت مسجد کے قیام کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے جو اس وقت تک باقی رہے گی جب تک کہ اللہ تعالیٰ زمین اور اس پر رہنے والوں کا وارث نہ ہو جائے اور یہ قیامت تک عزت کے ساتھ رہے گی۔ کیونکہ یہ اللہ کے مقدسات میں سے ایک ہے جس کی تعظیم کی جانی چاہیے۔ حق، بابرکتِ اعلیٰ کے ارشاد کے مطابق
ذَٲلِكَ وَمَن يُعَظِّمۡ حُرُمَـٰتِ ٱللَّهِ فَهُوَ خَيۡرٌ۬ لَّهُ
یہی حکم ہے اور جو الله کی معزز چیزوں کی تعظیم کرے گا سو یہ اس کے لیے اس کے رب کے ہاں بہتر ہے
Surah Al Hajj – 30-Part
ذَٲلِكَ وَمَن يُعَظِّمۡ شَعَـٰٓٮِٕرَ ٱللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقۡوَى ٱلۡقُلُوبِ
بات یہی ہے اور جو شخص الله کی نامزد چیزوں کی تعظیم کرتا ہے سو یہ دل کی پرہیز گاری ہے
Surah Al Hajj – 32
اور مسجد اقصیٰ - اللہ کے بندو - اللہ کے پیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے سب سے پہلے حضرت یعقوب علیہ السلام نے تعمیر کروائی، جنہوں نے اس مقدس گھر کی بنیادیں اٹھائیں اور سب سے پہلے اس گھر کی بنیادیں اللہ کے حکم سے اٹھائیں، پھر اللہ کے حکم سے۔ خدا نے اسے مقدس گھر بنانے کا حکم دیا اور دونوں عظیم گھروں کے درمیان چالیس سال کا فاصلہ تھا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روایت میں آیا ہے۔
نبیﷺ کے رات کے سفر کے اختتام اور معراج پر تشریف لیجانے سے پہلے جبرائیل اور انبیاء علیہم السلام نے رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی اقتدا میں نماز پڑھی۔
اسی جگہ - اے ایمان والو - حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے بیت المقدس کی فتح کے موقع پر اسی مقام پر نماز ادا کی جہاں رات کے سفر کے اختتام پر، معراج پر تشریف لے جانے سے پہلے، حضرت جبرائیل علیہ السلام اور انبیاء کرام علیہم السلام اجمعین نے نماز پڑھی- مسجد حرام کو المسجد الحرام کہنا اور مسجد اقصیٰ کو "المسجد الاقصی" کہنا قرآن کریم کے آیات میں سے ہے، اور دو عظیم مساجد کے قیام کے لیے اس کے حقیقی حوالہ جات، جو عظیم الشان الْمَسْجِدُ الْحَرامُ اور مسجد اقصیٰ ہیں۔
فَضۡلاً۬ مِّنَ ٱللَّهِ وَنِعۡمَةً۬ۚ
الله کے فضل اور احسان سے
Surah Al Hujraat – 8-Part
أقُولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ الصَّادِقُ الْأَمِينُ، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الْمُؤْمِنِينَ الصَّادِقِينَ
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، مومنوں کا ولی ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور سچے مومنوں پر۔
اے اللہ کے بندو اللہ سے ڈرو- اور جان لیجئے کہ قرآن پاک کی آیات حیرت انگیز عجائبات، گہری حکمت اور شاندار مفہوم پر مشتمل ہیں۔ یہ وہ کتاب ہے جس کے بارے میں جس پر یہ نازل ہوئی انہوں نے فرمایا کہ یہ وہ کتاب ہے جس کے عجائبات کبھی ختم نہیں ہوتے۔
قرآن کے عجائبات میں سے ایک سورۃ الاسراء کی ایک آیت میں مدینہ کی مسجد نبوی کا حوالہ ہے۔ آیت کریمہ میں مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ کا ذکر ہے اور مسجد اقصیٰ کا ذکر اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ایک بہت دور مسجد ہے، اس کے بعد مسجد اقصیٰ، تو وہ سب سے دور مسجد نبوی تھی۔ دو مساجد کے درمیان ایک عظیم مسجد کے قیام کا قرآنی حوالہ۔ مسجد مقدس اور مسجد اقصیٰ جو کہ رسول خدا کی مسجد ہے۔ تین مساجد وہ تھیں جن کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلاثَةِ مَسَاجِدَ: الْمَسْجِدِ الْحَرامِ وَمَسْجِدِي هَذَا وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى
سفر صرف تین مساجد تک کیا جانا چاہئے: مسجد مقدس، یہ میری مسجد، اور مسجد اقصیٰ۔
Surah Al Baqarah – 143-Part
اے ایمان والو: جس نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات پر نظر ڈالی۔ اور ان کے ساتھی، خدا ان سے راضی ہو، جب وہ مکہ میں تھے، انہوں نے ناانصافی، بدسلوکی اور اذیتیں دیکھی، یہاں تک کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کی ایک جماعت کے دلوں میں مایوسی تقریباً داخل ہوگئی، اللہ ان سے راضی ہو; کہ قرآن میں اللہ کی نصرت کی خبر دے دی گئی
نَصۡرَ ٱللَّهِ قَرِيبٌ۬
بے شک الله کی مدد قریب ہے
Surah Al Baqarah – 214-Part
چنانچہ ایسا ہی ہوا جیسا کہ اللہ نے انہیں خوشخبری دی تھی، اور اللہ کی فتح اور نصرت آ گئی، اور رات کے سفر کی سرزمین یعنی القدس شریف میں اپنے بندوں کے لئے اللہ کی فتح قریب ہے۔
وَمَا ٱلنَّصۡرُ إِلَّا مِنۡ عِندِ ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور مدد تو صرف الله ہی کی طرف سے ہے بے شک الله غالب حکمت والا ہے
Surah Al Anfal – 10-Part
تو اپنے دلوں اور دعاؤں میں، اللہ کی مدد کو شامل حال رکھو۔
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱسۡتَعِينُواْ بِٱلصَّبۡرِ وَٱلصَّلَوٰةِۚ إِنَّ ٱللَّهَ مَعَ ٱلصَّـٰبِرِينَ
اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد لیا کرو بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
Surah Al Baqarah – 153
وَمَا تُقَدِّمُواْ لِأَنفُسِكُم مِّنۡ خَيۡرٍ۬ تَجِدُوهُ عِندَ ٱللَّهِ هُوَ خَيۡرً۬ا وَأَعۡظَمَ أَجۡرً۬اۚ وَٱسۡتَغۡفِرُواْ ٱللَّهَۖ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٌ۬ رَّحِيمُۢ
اورجو کچھ نیکی آگے بھیجوگے اپنے واسطے تو اس کو الله کے ہاں بہتر اور بڑے اجر کی چیز پاؤ گے اور الله سے بخشش مانگو بے شک الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
Surah Al Muzzammil – 20
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین - وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين