خیبر پھر ہوگا؛ حق و باطل کا فرق واضع ہوکر رہے گا
The Israel – Palestine Conflict is century old and it is impossible for a common man in the streets of the Muslim World to not get effected by the crisis. The Khyber was a strong hold of Arab Jews at the time of Prophet Muhammad (PBUH). Gaza- Israel conflict has clearly showing some new signs of changing times. This write up is about the barbaric acts of Israel Bombings in Gaza. It is in 02 languages, ie Urdu & English.
2024-01-09 19:23:53 - Muhammad Asif Raza
اور بلا شبہ ہم نے زبور میں نصیحت کے (بیان کے) بعد یہ لکھ دیا تھا کہ (مقدس) زمین کے وارث صرف میرے نیکو کار بندے ہوں گے."(قرآن، الانبیاء، 21:105) وَ لَقَدۡ کَتَبۡنَا فِی الزَّبُوۡرِ مِنۡۢ بَعۡدِ الذِّکۡرِ اَنَّ الۡاَرۡضَ یَرِثُہَا عِبَادِیَ الصّٰلِحُوۡنَ
حضرت یعقوب / اسرائیل (عیلہ السلام) کی اولاد کو حضرت موسیٰ (عیلہ السلام) سے کیے گئے وعدے کے مطابق فلسطین کی سرزمین عطا کی گئی۔ حالانکہ یہودیوں نے شروع میں اللہ کی راہ میں لڑنے سے انکار کر دیا تھا اور 40 سال کے لیے صحرا گردی کی سزا پائی تھی۔ اور یروشلم پر قبضہ صرف اس وقت حاصل کر سکے جب انہوں نے اپنی صفحوں میں سے اللہ کے متقی انسانوں کو پیش کیا۔ اس کا ذکر سموئیل 17:41-52 میں کہا " داود نے جالوت کو شکست دی " اور اس طرح، بغیر تلوار کے، ڈیوڈ نے گولیتھ کو غلیل اور پتھر سے شکست دی اور مار ڈالا!"
اللہ سبحان تعالی نے قرآن میں فرمایا ہے تم نہ سُستی کرو اور نہ غمگین ہو ، تم ہی غالب رہو گے اگر تم ایماندار ہو ۔ سورۃ آل عمران
بنو اسرائیل نے یروشلم کی سرزمین سے حضرت داؤد (عیلہ السلام) اور حضرت سلیمان (عیلہ السلام) کی سرپرستی میں حکومت کی۔ اس کے بعد انہوں نے مقدس زمین پر حکومت کھو دی اور پہلے ایک مختصر مدت کے لیے اور پھر دوسری مرتبہ طویل عرصے کے لیے مقدس زمین سے بے دخل کر دیے گئے۔ انہیں ان کے انبیاء کے ذریعے ان کی اس قسمت کے بارے میں پہلے سے خبردار کیا گیا تھا۔آئیے ذرا قوم یہود کی کتابوں سے معلوم کریں کہ انکو کیا حکم دیا گیا تھا۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ اب ان کتابوں میں بہت زیادہ تحریف ہوچکی ہے
وہ کون سا آدمی ہے جو رب سے ڈرتا ہے؟ اسے وہ طریقہ سکھائے گا جسے وہ چنے گا۔ اس کا روح آرام سے رہے گی۔ اور اس کی نسل (مقدس) زمین کی وارث ہوگی۔ رب کا راز ہے۔ اُن کے ساتھ جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ اور وہ انہیں اپنا عہد دکھائے گا۔" (زبور، 25:12-14)لیکن حلیم لوگ (مقدس) زمین کے وارث ہوں گے۔ اور امن کی کثرت میں خود کو خوش کریں گے۔" (زبور، 37:11)"صادق زمین (مقدس) کے وارث ہوں گے، اور اس میں ہمیشہ رہیں گے (یعنی بشرطیکہ وہ نیک ہو)۔ (زبور، 37:29)"مبارک ہیں حلیم لوگ کیونکہ وہ (مقدس) زمین کے وارث ہوں گے۔ (متی، 5:5)
یہ حقیقت پتھر پر لکیر کی طرح واضع ہوجاتی ہے کہ قوم یہود کو سرزمینِ القدس یروشلم اور فلسطین پر حکمرانی؛ اللہ کے ایک ایمان پرست گروہ کے طور پر ملی تھی اور جب انہوں نے اللہ سبحان تعالی کے احکامات کی نافرمانی کی تو ان پر اللہ نے اپنی سزا عطا کی۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ سرزمین القدس حق و باطل کے درمیان فرق کو واضع کرتا ہے۔
یہ فرق مزید واضع ہو جاتا ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ کیسے اللہ سبحان تعالی نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت میں مسلمانوں کو مسجد الاقصی اور فلسطین پر حکمرانی عطا کی۔ 1400 سو سال کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہم یہ جان لیتے ہیں کہ سوائے ایک مختصر عرصے کے جب عیسائی اس زمین پر حکمران بنے تھے اور صلاح الدین ایوبی نے پھر مسلمانوں کو یہ قبضہ واپس دلا یا تھا۔ یہ بھی قابل ذکر حقیقت ہے کہ 1948 عیسوی میں سرزمینِ القدس پر صیہونی یہودی اسرائیل ریاست کا قبضہ ہے تو کیا آج یہودی حق پر ہیں؛ جو فاتح ہیں؟ اس سوال کوجواب اس آرٹیکل سے حاصل کرتے ہیں جو مشہور اسرائیلی اخبار میں چھپا ہے اور یہ سابق اسرائیلی موساد کے سربراہ کا لکھا ہوا ہے؛ آئیے پہلے اس پڑھتے ہیں۔
(https://twitter.com/dana916/status/1743646052194869669)
بڑا خطرہ
دنیا میں کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کرتا کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ یہودی عوام اور ریاست اسرائیل کے خلاف جرم ہے۔ ہم نے آزاد دنیا کی حمایت حاصل کی اور ہمارے تمام دوست تل ابیب آگئے۔
اگر اسرائیل کے پاس واقعہ کے پیمانے کے مطابق سیاسی قیادت ہوتی، تو آج ہم دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کا حصہ ہوتے، اور ہم حماس کو غزہ سے نکالنے میں کامیاب ہوتے، اور ہم حزب اللہ کو لیطانی سے آگے واپس لے آتے۔
بی بی اور گینٹز کی جنونی لاپرواہی نے ہمیں دنیا کی نظروں میں متاثرین سے جنگی مجرموں اور حق پرستوں سے بچوں کے قاتلوں میں تبدیل کر دیا ہے، جو میرے اندازے کے مطابق بالکل ویسا ہی ہوا ہے جس کا خواب حماس اور اس کے پیچھے برائی کا محور دیکھ رہے تھے۔ آج، اسّی دنوں کی غلطیوں اور غیر اہم سمجھے جانے والے جائزوں کے بعد، ریاست اسرائیل 1948 کے بعد پہلی بار وجود اور عدم وجود کی کشمکش میں پا رہی ہے۔ ہاں میرے ہم وطنو، عدم وجود۔
میں گھنٹی بجانے والا پہلا شخص ہوں گا اور آج اپنے تمام ہم وطنوں کو مجھے سننا پڑے گا۔ اگر یہ ٹیم ہماری قیادت کرتی رہی تو ہم پولینڈ، روس، برطانیہ اور امریکہ واپس جائیں گے، اگر وہ ہمیں واپس آنے کی اجازت دیں۔
حزب اللہ کے دارالحکومت میں حالیہ قتل بی بی کا آخری مایوس کن ایڈونچر تھا اور یہ آخری نہیں ہوگا۔ وہ ڈوب رہا ہے اور ہمیں اپنے ساتھ تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔ بی بی اب بھی امریکہ کو اس جنگ میں گھسیٹنے کی شرط لگا رہا ہے اور یہ ان کی آخری شرط ہے۔ امریکی نہیں آئیں گے۔ میری بات غور سے سنو، امریکی نہیں آئیں گے۔
اور اگر، یا اس کے بجائے، جب وہ جلد ہی یہ خبر سنیں کہ الردوان کی فوجیں عکا کے دروازے پر ہیں، تو اچھی طرح جان لیں کہ ہم سب ان ممالک میں واپس جا رہے ہیں جہاں سے ہم آئے تھے۔
فوج کی قیادت میں یا سیکیورٹی سروسز کی قیادت میں کسی میں اتنی ہمت نہیں کہ آپ کو بتا سکے کہ محاذوں پر ہماری پوزیشن کتنی نازک ہے۔ حالات کو سدھارنے میں زیادہ وقت نہیں گزرا، کیونکہ ہمارے دوست اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، لیکن سیاسی قیادت کو چاہیے کہ وہ یہودی عوام کے مفادات کو اپنے مفادات پر مقدم رکھے اور فوری طور پر جنگ کو فوری طور پر روکنے کے ساتھ مشکل اور تلخ فیصلے لے۔ اور ہمارے اسیر بیٹوں کو ان کے خاندانوں کو واپس کرنا، یہاں تک کہ جیلوں کو خالی کرنے اور فوری انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرنے کی قیمت پر۔
قومی اتحاد کی حکومت؛ اب تک جو کچھ ہوا اس سے سبق سیکھنے کے لیے کام کر سکتی ہے؛ اور ایک نئے آئیڈیا کے ساتھ ایک نئی فوج کی تعمیر نو اور اندرونی ہم آہنگی بحال کر سکتی ہے۔ سیاسی قیادت کو آج اس کی قیمت برداشت کرنی ہوگی ورنہ تمام بنی اسرائیل اس کی قیمت برداشت کریں گے اور یہودی ریاست کے خواب میں سوائے یادوں کی گفتگو کے کچھ نہیں بچے گا جب ہم یورپ میں سڑک کے کنارے کافی پی رہے ہونگے۔
حضرت عزرائیل علیہ السلام ایک صالح نبی تھےلیکن صہیونی یہودیوں کا قبضہ، ایک مذموم منصوبہ ہے
اسرائیل کے قبضے کی پوری تاریخ فلسطینیوں کی نسل کشی سے بھری پڑی ہے۔ "نبقہ" کے انکار اور مقامی باشندوں کے زبردستی بے دخل کرنے کی ایک تلخ کہانی۔ مندرجہ ذیل نقشہ یورپی اور امریکی حکومتوں کے ساتھ مل کر صہیونی یہودیوں کی طرف سے فلسطینیوں پر نافذ کیے جانے والے جبر کی واضح عکاسی کرتا ہے۔اسرائیل کے قبضے کی پوری تاریخ فلسطینیوں کی نسل کشی سے بھری پڑی ہے۔ "نبقہ" کے انکار اور مقامی باشندوں کے زبردستی بے دخل کرنے کی ایک تلخ کہانی۔ مندرجہ ذیل نقشہ یورپی اور امریکی حکومتوں کے ساتھ مل کر صہیونی یہودیوں کی طرف سے فلسطینیوں پر نافذ کیے جانے والے جبر کی واضح عکاسی کرتا ہے۔
ہم پچھتر سالہ ظلم کی داستان پر نظر ڈالے بغیر صرف 7 اکتوبر 2023 عیسوی کو غزہ میں اٹھنے والے طوفان پر نظر ڈالتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ کیسے صیہونی یہودی ریاست اسرائیل تمام تر مذہبی؛ اخلاقی؛ قانونی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روا رکھ رہی ہے؟
اسرائیل جھوٹ اور باطل پر قائم ہونے والا ملک ہے اور وہ سچ کو چھپانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ یہ انٹرنیٹ / انفارمیشن ایج کا دور ہے اور اسرائیل صحافیوں کو خاص طور پر نشانہ بنا رہا ہے تاکہ جنگ کی حقیقی تصویر کو محدود کیا جا سکے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد مختلف جنگوں میں کتنے صحافی مارے گئے؟
دوسری جنگ عظیم (6 سال): 69ویتنام (20 سال سے زائد): 63یوکرین (تقریباً 3 سال): 17غزہ (93 دن): 110 اور گنتی جاری ہے
یہ تعداد روزانہ ایک سے زیادہ صحافی بنتی ہے ۔ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے جبکہ امریکہ معلومات کے بہاؤ کو دبانے میں مکمل شراکت دار ہے۔ انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی، آزاد صحافت، یا امریکی سفارت کاروں یا سیاست دانوں کی طرف سے کی جانے والی تقاریر محض ایک کھوکھلا اور ایک احمقانہ مذاق ہے۔آئیے دیکھتے ہیں کہ جارج گیلوے اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ "جنگ کا پہلا نقصان سچ بولنے والا ہوتا ہے۔ غزہ ایک موت کا کیمپ ہے اور جیلر اسے ختم کر رہے ہیں۔ ہر حرکت کو مار ڈالنا"۔
اسرائیل ایک خوفناک عفریت بن چکا ہے جو ہزاروں ٹن بارود غزہ کی آبادی پر برسا چکا ہے۔ جس کے تنتیجے میں ہزاروں محصور آبادی موت کے منہ میں جا چکی ہے جس میں ایک کثیر تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔
Miko Peled @mikopeled ایک صیہونی مخالف اسرائیلی؛ کتاب کے مصنف "جنرل کا بیٹا"؛ گواہی دیتا ہے کہ "میں نے یہ بات دس سال سے زیادہ پہلے کہی تھی اور اگر اس میں کوئی شک تھا تو اب ہمارے پاس کافی ثبوت موجود ہیں۔ اسرائیلی فوج ایک شاندار دہشت گرد تنظیم ہے۔ اور ہاں، میرے والد نے کئی دہائیوں تک اس میں خدمات انجام دیں اور ایک جنرل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ میں نے، افسوس کے ساتھ اس میں بھی خدمت کی۔"https://x.com/mikopeled/status/1744736931941126176؟
اسرائیل کی فوج کو غزہ کے مجاہدین سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مجاہدین اسلام اپنے اسلاف کی نقش قدم پر چل رہے ہیں اور قرآن مجید کی ہدایت پر عمل پیرا ہیں؛ وہ ثابت کر رہے ہیں کہ سرزمین القدس حق و باطل کے فرق کو واضع کرتا ہے۔
دنیا کی طاقتور ترین فوج تمام تر دوسری اتحادی اقوام کے ساتھ مل کر بھی ایک مٹھی بھر مجاہدین سے مقابلہ نہی کر پارہی اور نہتے غیر مسلح انسانی آبادی کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ یہ تو فرق ہے حق وباطل کا۔
ہم دیکھ رہے ہیں کہ کیسے یورپی اور امریکی اتحاد ٹوٹ رہا ہے اور کیسے مسلم ممالک میں کمزور ہی سہی مگر ایک تندخو مزاحمت بلند ہورہی ہے۔ خلیج فارس اور بحر احمر میں ہونے والے واقعات وقت کے بدلتے دھارے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ ذیل میں حزب اللہ کا شائع کیا ہوا ایک معلوماتی گرافک پیش کیا جا رہا ہے جس میں حزب اللہ کے حملوں کی وجہ سے آئی ڈی ایف کے نقصانات کو دکھایا گیا ہے۔
کچھ قابل ذکر معلومات:🔻 کل 670 فوجی اثاثوں کو نشانہ بنایا گیا، بشمول 20 مرکاوا ٹینک، 20 اے پی سی وغیرہ۔18 کمانڈ سینٹرز کو تباہ کر دیا گیا۔🔻1 لوہے کے گنبد کا پلیٹ فارم تباہ ہو گیا۔🔻 2000 IOF ہلاکتیں۔🔻 230,000 بے گھر آباد کار🔻4 نے IOF ڈرون کو تباہ کر دیا۔🔻1 فوجی فیکٹری تباہ🔻181 فوجی ٹیک آلات تباہ
اللہ کریم اپنے مومن بندوں کو فتح عطا فرمائے اور ظالم اور جابر کو مٹا دے؛ آمین ثم آمین۔
Khyber will be Repeated; The Right & Wrong will be Differentiated
And We have already written in the book [of Psalms] after the [previous] mention that the land [of Al-Quds] is inherited by My righteous servants.
The progeny of Hazrat Yaqooq / Israel (AS) were awarded the land of Palestine as per the promise made to Hazrat Musa / Moses (AS); which materialized after they the Jews initially declined to fight in the way of ALLAH and banished for 40 years; and were able to get hold of Jerusalem only after they produced some ALLAH fearing Humans among their files. Samuel 17:41-52 GNT - David Defeats Goliath “And so, without a sword, David defeated and killed Goliath with a sling and a stone!”
Al Quran says in Surah Al Imran;( verse 139)“So do not weaken and do not grieve, and you will be superior if you are [true] believers”.
The Banu Israel ruled from the land of Jerusalem under the stewardship of Hazrat Dawood / David (AS) and Hazrat Solomon (AS). They then lost the land and were uprooted first for a brief period and then for a second long diaspora. They were pre warned about their fate through their prophets.
Let us find out from the books of the Jewish people what they were commanded. Also remember that these books are now heavily distorted.
12 "Who, then, are those who fear the LORD? He will instruct them in the ways they should choose. 13 They will spend their days in prosperity, and their descendants will inherit the land. 14 The LORD confides in those who fear him; he makes his covenant known to them.” (Psalms, 25:12-14)
" But the meek shall inherit the land, and delight themselves in abundant prosperity. ." (Psalms, 37:11)"The righteous shall inherit the (holy) land, and dwell therein forever (ie, provided he is righteous)." (Psalms, 37:29)"Blessed are the meek, for they shall inherit the (holy) earth." (Matthew, 5:5)
This fact becomes clear like a written on the stone that the Jewish people ruled over the Holy Land of Jerusalem and Palestine; when they were the group of believers of Allah and when they disobeyed the orders of Allah Most High, and then Allah bestowed His punishment on them. We can say that the Holy Land clearly differentiates between truth and falsehood.
This difference becomes clearer when we see how Allah Most High gave Muslims the ruler ship of Masjid al-Aqsa and Palestine during the Caliphate of Hazrat Umar (RA). If we look at the history of 1400 hundred years, we know that except for a short period when the Christians became the rulers of this land and Salah uddin Ayyubi then gave this possession back to the Muslims.
It is also a noteworthy fact that in 1948 AD, the Zionist Jewish state of Israel occupied the Holy Land, so are the Jews on right path today? Are they the winners? We get the answer to this question from the article that is printed in the famous Israeli newspaper and it is written by the former head of the Israeli Mossad "Yossi Cohen"; let’s read this first. (https://twitter.com/dana916/status/1743646052194869669 )The Big Danger
No one in the world denies that what happened on October 7 is a crime against the Jewish people and the State of Israel. We obtained the support of the free world and all our friends came to Tel Aviv.
If Israel had had a political leadership corresponding to the scale of the event, today we would be part of an international coalition against terrorism, and we would have been able to expel Hamas from Gaza, and we would have brought Hezbollah back beyond the Litani.
The frenzied recklessness of Bibi and Gantz has transformed us in the eyes of the world from victims into war criminals and from right-holders to child killers, which in my estimation is exactly what Hamas and the axis of evil behind it were dreaming of. Today, after eighty days of mistakes and ill-considered assessments, the State of Israel finds for the first time since 1948 in a struggle of existence and non-existence. Yes, my countrymen, non-existence.
I will be the first to ring the bell and let all my countrymen hear me today. If this team continues to lead us, we will return to Poland, Russia, Britain and America, if they allow us to return.
The recent assassination in Hezbollah's capital was Bibi's last desperate adventure and it will not be the last. He is sinking and taking us with him to destruction. Bibi is still betting on dragging America into this battle, and this is his last bet. The Americans will not come. Listen to me carefully, the Americans will not come.
And if, or rather when, they soon hear of the news that Al-Radwan’s forces are at the gates of Akka, know well that we are all returning to the diaspora countries from whence we came.
No one in the army leadership or in the leadership of the security services has enough courage to tell you how fragile our position is on the fronts. Not much time has passed to remedy the situation, as our friends are still with us, but the political leadership must put the interests of the Jewish people before its own interests and immediately take difficult and bitter decisions, starting with an immediate halt to the war and returning our captive sons to their families, even at the expense of emptying the prisons and calling for quick elections to form.
A national unity government can work to learn lessons from what happened, rebuild a new army with a new idea, and restore internal cohesion. The political leadership must bear the price today, otherwise all the children of Israel will bear the price, and nothing will remain of the dream of the Jewish state except the conversations of memories while we drink coffee on the side of the road in Europe.
Hazrat Israel (AS) was a righteous Prophet. But the Zionist Jewish occupation, is a wretched projectThe whole history of Israel occupation is full of Palestinian genocide; a sordid story of “Nabqah” denial and forced dispersal of local inhabitants. The following map is a clear representation of the suppression enforced upon the Palestinians by Zionist Jews in collaboration with European and American Governments.
The entire history of Israel's occupation is full of Palestinian genocide. A bitter story of "Nabqa"; denial and the forced eviction of local residents. The following map clearly depicts the oppression of the Palestinians by the Zionist Jews in collaboration with the European and American governments.
Without looking at the story of seventy-five years of oppression, we just look at the storm in Gaza on October 7, 2023 AD and see how the Zionist Jewish state of Israel, is violating all religious; ethical; legal and international human rights in Gaza?
Israel is country established on falsehood and it does all possible to hide the truth. This is an era of Internet / Information Age and Israel is targeting journalists in particular so that rue picture of the war is restricted. Let’s see; how many journalists were killed in different wars since WWII?
World War II (6 years): 69Vietnam (over 20 years): 63Ukraine (almost 3 years): 17Gaza (93 days): 110 and countingThat's more than one journalist per day! Israel is a Terrorists State, while the US is a full partner in suppressing the flow of information. Any talk about human rights, rule of law, free press, or protected speech by US diplomats or politicians is hollow and a silly joke.
Let’s see what George Galloway @georgegalloway has to say about it; “The first casualty of war is the truth teller. Gaza is a death camp and the jailers are carrying out the liquidations. Killing everything that moves”. (Reported at https://x.com/georgegalloway/status/1744109135929688136? )
Israel has become a terrible monster that has rained thousands of tons of explosives on the population of Gaza. As a result, thousands of besieged people have died, including a large number of women and children.
Miko Peled @mikopeled an Anti-Zionist Israeli; Author of the Book "The General's Son"; testifies "I said this more than ten years ago and if there was any doubt about this, we now have ample proof. The Israeli army is a glorified terrorist organization. And yes, my father served in it for decades and retired as a general and I, regrettably served in it as well."
https://x.com/mikopeled/status/1744736931941126176?
The Israeli army is facing fierce resistance from the Mujahedeen in Gaza. The Mujahedeen of Islam are following in the footsteps of their predecessors and following the guidance of the Holy Quran; They are proving that the Holy Land defines the difference between right and wrong.
The most powerful army in the world along with all the other allied nations are fighting against a handful of Mujahedeen and are continuously targeting the unarmed and unarmed human population. This is the difference between right and wrong.
We are seeing how the European and American alliance is breaking down and how a weak but fierce resistance is rising in Muslim countries. Events in the Persian Gulf and the Red Sea indicate the changing tide of time.
Below is an infographic published by Hezbollah showing IDF losses due to Hezbollah attacks. Some notable figures:
🔻In total 670 military assets were targeted, incl 20 Merkava tanks, 20APCs, etc.
🔻18 command centers were destroyed
🔻1 Iron dome platform destroyed
🔻2000 IOF casualties
🔻230,000 displaced settlers
🔻4 destroyed IOF drones
🔻1 military factory destroyed
🔻181 military tech equipment destroyed
May Allah grant victory to His believing servants and wipe out the oppressors and tormentors; Amen.