International Day for Biological Diversity حیاتیاتی تنوع کا عالمی دن
World Biodiversity Day is being celebrated today 22 May, including Pakistan. The purpose of celebrating this day is to raise awareness about the preservation of biological diversity and to emphasize the need for important measures to achieve stated goals. It should be clear that biological diversity and climate change is a major challenge for the world today. This article has been arranged for the same purpose and to raise awareness of the readers of Bangbox Online.
2024-05-22 13:11:45 - Muhammad Asif Raza
International Day for Biological Diversity
حیاتیاتی تنوع کا عالمی دن
On the occasion of World Biodiversity Day, UN Secretary-General Antonio Guterres said, "On World Biodiversity Day we reflect on our relationship with the systems that sustain human life. It helps us breathe and from the food that fuels us, to the medicine that heals us, our lives depend entirely on a healthy ecosystem.
However, our actions are destroying flora everywhere. One million species are at risk of extinction as a result of habitat degradation, increasing pollution and a worsening environmental crisis."
Although it is recognized that biodiversity is a universal asset of inestimable value for future generations, many species have suffered significant declines due to specific human activities such as illegal deforestation and poaching.
حیاتیاتی تنوع کا عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا کہ "حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن پر ہم انسانی زندگی قائم رکھنے والے نظام کے ساتھ اپنے تعلقات پر غور کرتے ہیں۔ اس میں ہمارے سانس لینے میں مددگار ہوا اور ہماری خوراک سے لے کر ہمیں ایندھن دینے والی توانائی اور ہمیں تندرست کرنے والی ادویات تک بہت کچھ شامل ہے۔ ہماری زندگیوں کا مکمل دارومدار صحت مند ماحولیاتی نظام پر ہے۔
تاہم اس کے باوجود ہمارے اقدامات ہر جگہ نباتات کو تباہی سے دوچار کر رہے ہیں۔ ایک ملین انواع معدومیت کے خطرے دوچار ہیں جو کہ جانداروں کے مساکن کے انحطاط، تیزی سے بڑھتی آلودگی اور بدترین صورت اختیار کرتے ماحولیات بحران کا نتیجہ ہے۔"
اگرچہ یہ بات تسلیم کی جا رہی ہے کہ حیاتیاتی تنوع آئندہ نسلوں کے لئے بے پایاں اہمیت کا حامل عالمگیر اثاثہ ہے تاہم جنگلات کی غیرقانونی کٹائی اور جنگلی حیات کے شکار جیسی مخصوص انسانی سرگرمیوں کے باعث بہت سی انواع کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
'Everybody's at Risk from Disaster'
Biodiversity is usually seen as the many species of plants, animals and microbes but also includes the genetic differences between each species.
In a delicate balance, biodiversity is the expression of differences between crop types and livestock species and the types of ecosystems such as lakes, forests, deserts and agricultural lands that support the myriad interactions between their human, plant and animal guests.
However, loss of biodiversity threatens everything, including health. It has been shown that biological damage can greatly increase the spread of animal-to-human diseases. Maintaining biodiversity gives us the best resources to fight epidemics, including those like the coronavirus.
'بربادی سے سب کو خطرہ ہے'
حیاتیاتی تنوع کو عام طور پر نباتات، حیوانات اور جرثوموں کی بہت سے اقسام کی صورت میں دیکھا جاتا ہے لیکن اس میں ہر نوع کے مابین جینیاتی فرق بھی شامل ہیں۔
ایک نازک توازن میں حیاتیاتی تنوع فصلوں کی اقسام اور مویشیوں کی نسلوں اور جھیلوں، جنگلات، صحراؤں اور زرعی زمینوں جیسے ماحول نظام کی اقسام کے مابین فرق کا اظہار ہے جو اپنے انسانی، نباتاتی اور حیواناتی مہمانوں کے مابین لاتعداد طرح کے تعامل میں مدد دیتی ہیں۔
تاہم حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے صحت سمیت ہر چیز کو خطرہ لاحق ہے۔ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ حیاتیاتی نقصان کے نتیجے میں جانوروں سے انسانوں کو لاحق ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ میں بہت زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ حیاتیاتی تنوع کو قائم رکھنے سے ہمیں وباؤں کا مقابلہ کرنے کے لئے بہترین ذرائع میسر آتے ہیں جن میں کورونا وائرس جیس وبائیں بھی شامل ہیں۔
The International Day for Biological Diversity is a United Nations sanctioned international day for the promotion of biodiversity issues. In 2000, the UN General Assembly officially proclaimed May 22 to be the International Day for Biodiversity (IDB). The date was chosen to celebrate the adoption of the initial text of the CBD, on May 22, 1992. It is currently held on May 22 each year. The International Day for Biological Diversity falls within the scope of the UN Post-2015 Development Agenda's Sustainable Development Goals. The Convention seeks to address all threats to biodiversity and ecosystem services.
حیاتیاتی تنوع کا بین الاقوامی دن اقوام متحدہ کی جانب سے حیاتیاتی تنوع کے مسائل کے فروغ کے لیے منظور کردہ بین الاقوامی دن ہے۔ 2000 میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے باضابطہ طور پر 22 مئی کو حیاتیاتی تنوع کا بین الاقوامی دن (IDB) منانے کا اعلان کیا۔ تاریخ 22 مئی 1992 کو CBD کے ابتدائی متن کو اپنانے کا جشن منانے کے لیے منتخب کی گئی تھی۔ فی الحال یہ ہر سال 22 مئی کو منعقد ہوتی ہے۔ حیاتیاتی تنوع کا بین الاقوامی دن اقوام متحدہ کے 2015 کے بعد کے ترقیاتی ایجنڈے کے پائیدار ترقی کے اہداف کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ کنونشن حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی نظام کی خدمات کو درپیش تمام خطرات سے نمٹنے کی کوشش کرتا ہے۔
Thomas Lovejoy introduced the term biological diversity to the scientific community in a book. The term “Biodiversity” was coined by Walter G. Rosen.
Biodiversity is essential for the processes that support all life on Earth, including humans. Without a wide range of animals, plants and microorganisms, we cannot have the healthy ecosystems that we rely on to provide us with the air we breathe and the food we eat. And people also value nature of itself.
Biodiversity is all the different kinds of life you'll find in one area—the variety of animals, plants, fungi, and even microorganisms like bacteria that make up our natural world. Each of these species and organisms work together in ecosystems, like an intricate web, to maintain balance and support life.
Thomas Lovejoy نے ایک کتاب میں سائنسی برادری میں حیاتیاتی تنوع کی اصطلاح متعارف کرائی۔ "حیاتیاتی تنوع" کی اصطلاح والٹر جی روزن نے وضع کی تھی۔
حیاتیاتی تنوع ان عملوں کے لیے ضروری ہے جو انسانوں سمیت زمین پر تمام زندگیوں کو سہارا دیتے ہیں۔ جانوروں، پودوں اور مائکروجنزموں کی ایک وسیع رینج کے بغیر، ہمارے پاس وہ صحت مند ماحولیاتی نظام نہیں ہو سکتا جس پر ہم انحصار کرتے ہیں کہ ہم ہمیں سانس لینے والی ہوا اور جو کھانا کھاتے ہیں اسے فراہم کرتے ہیں۔ اور لوگ اپنی فطرت کی بھی قدر کرتے ہیں۔
حیاتیاتی تنوع وہ تمام مختلف قسم کی زندگی ہے جو آپ کو ایک علاقے میں ملے گی — مختلف قسم کے جانور، پودے، فنگس، اور یہاں تک کہ مائکروجنزم جیسے بیکٹیریا جو ہماری قدرتی دنیا کو بناتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک پرجاتی اور جاندار توازن برقرار رکھنے اور زندگی کو سہارا دینے کے لیے ایک پیچیدہ جال کی طرح ماحولیاتی نظام میں مل کر کام کرتے ہیں۔
Biodiversity should be conserved to prevent species extinction. It is preserved to maintain a balance in nature. If one organism in the food chain gets extinct it will impact the lives of other organisms.
CARE: These CARE principles are fundamental to conserve biodiversity in the long term. Connectivity, Adequacy, Representation, and Effectiveness are four key principles that should be considered when designing a conservation network.
We should preserve every scrap of biodiversity as priceless while we learn to use it and come to understand what it means to humanity. Climate change, if unchecked, is an urgent threat to health, food supplies, biodiversity, and livelihoods across the globe.
پرجاتیوں کے معدوم ہونے کو روکنے کے لیے حیاتیاتی تنوع کو محفوظ کیا جانا چاہیے۔ یہ فطرت میں توازن برقرار رکھنے کے لیے محفوظ ہے۔ اگر فوڈ چین میں سے ایک جاندار معدوم ہو جاتا ہے تو یہ دوسرے جانداروں کی زندگیوں کو متاثر کرے گا۔
CARE : یہ دیکھ بھال کے اصول طویل مدتی میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے بنیادی ہیں۔ کنیکٹیویٹی، مناسبیت، نمائندگی، اور تاثیر چار اہم اصول ہیں جن پر تحفظ کے نیٹ ورک کو ڈیزائن کرتے وقت غور کیا جانا چاہیے۔
ہمیں حیاتیاتی تنوع کے ہر ٹکڑے کو انمول کے طور پر محفوظ رکھنا چاہیے جب کہ ہم اسے استعمال کرنا سیکھیں اور یہ سمجھیں کہ انسانیت کے لیے اس کا کیا مطلب ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، اگر جانچ نہیں کی گئی تو، پوری دنیا میں صحت، خوراک کی فراہمی، حیاتیاتی تنوع اور معاش کے لیے ایک فوری خطرہ ہے۔
Why biodiversity is key to our survival?
Biodiversity ensures health and food security.
Biodiversity helps fight disease.
Biodiversity benefits business.
Biodiversity provides livelihoods.
Biodiversity protects us.
حیاتیاتی تنوع ہماری بقا کی کلید کیوں ہے؟
حیاتیاتی تنوع صحت اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔
حیاتیاتی تنوع بیماری سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔
حیاتیاتی تنوع کاروبار کو فائدہ پہنچاتا ہے۔
حیاتیاتی تنوع معاش فراہم کرتا ہے۔
حیاتیاتی تنوع ہماری حفاظت کرتا ہے۔
Usually three levels of biodiversity are discussed—genetic, species, and ecosystem diversity. Genetic diversity is all the different genes contained in all individual plants, animals, fungi, and microorganisms.
Important Actionable Point: Support local and regional projects aimed at tackling biodiversity loss. Buying fewer products and making sure the products you do buy minimise the impact on biodiversity. Investing in ways that promote biodiversity. Reducing waste of consumer goods: food, clothes, electrical appliances, etc. Billion Trees Project initiated by Pakistan shall be a to priority for all sections of the society and country.
The theme of the 2024 International Day for Biodiversity is 'Be part of the Plan'. The theme calls upon the international community to halt and reverse the loss of biodiversity worldwide and support the implementation of the Kunming-Montreal Global Biodiversity Framework.
عام طور پر حیاتیاتی تنوع کی تین سطحوں پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے - جینیاتی، پرجاتیوں، اور ماحولیاتی نظام کی تنوع۔ جینیاتی تنوع تمام مختلف جینز ہیں جو تمام انفرادی پودوں، جانوروں، فنگیوں اور مائکروجنزموں میں موجود ہیں۔
اہم قابل عمل نکتہ: مقامی اور علاقائی منصوبوں کی حمایت کریں جن کا مقصد حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے نمٹنا ہے۔ کم مصنوعات خریدنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ آپ جو مصنوعات خریدتے ہیں وہ حیاتیاتی تنوع پر پڑنے والے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ حیاتیاتی تنوع کو فروغ دینے والے طریقوں میں سرمایہ کاری کرنا۔ اشیائے خوردونوش کے ضیاع کو کم کرنا: خوراک، کپڑے، بجلی کے آلات وغیرہ۔ پاکستان کی طرف سے شروع کیا گیا بلین ٹری پروجیکٹ معاشرے اور ملک کے تمام طبقات کے لیے اولین ترجیح ہوگا۔
2024 کے بین الاقوامی دن برائے حیاتیاتی تنوع کا تھیم 'منصوبے کا حصہ بنیں' ہے۔ تھیم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دنیا بھر میں حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو روکے اور اسے واپس لے اور کنمنگ-مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کے نفاذ کی حمایت کرے۔
"You will not gain anything in religion until you respect all creatures."
Muhyiddin Muhammad Ibn Al-Arabi al-Hatami al-Tai al-Andalusi (1240-1165 AD), is a prominent Sufi, mystic, researcher and scholar of the Islamic world; A statement attributed to him is very meaningful and worth considering in the context of biodiversity
"You will not gain anything in religion until you respect all creatures."
محی الدین محمد ابن العربی الحاتمی الطائی الاندلسی (1240ء—1165ء)، دنیائے اسلام کے ممتاز صوفی، عارف، محقق اور عالم ہیں؛ ان سے منسوب ایک بیان حیاتیاتی تنوع کے ضمن میں بہت معنی خیز ہے اور قابلِ غور ہے