فِقْهُ الـمُؤْمِـنِ عِنْدَ نُـزُولِ الغَيْثِ : مومن کے اصول جب بارش نازل ہوتی ہے
Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here an Urdu Translation for the motivation and guidance for the followers of Islam ( فِقْهُ الـمُؤْمِـنِ عِنْدَ نُـزُولِ الغَيْثِ : مومن کے اصول جب بارش نازل ہوتی ہے "۔ " ) is discussed wrt the holy guidance from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman.
2024-05-04 11:59:12 - Muhammad Asif Raza
فِقْهُ الـمُؤْمِـنِ عِنْدَ نُـزُولِ الغَيْثِ
مومن کے اصول جب بارش نازل ہوتی ہے۔
الحَمْدُ للهِ الكَرِيمِ الوَهَّابِ، أَجْرَى السَّحَابَ، وَأَنْزَلَ الغَيْثَ وَأَحْيَا الأَرْضَ اليَبَابَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، ٱللَّهُ ٱلَّذِى رَفَعَ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ بِغَيۡرِ عَمَدٍ۬ تَرَوۡنَہَاۖ ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰ عَلَى ٱلۡعَرۡشِۖ وَسَخَّرَ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَۖ كُلٌّ۬ يَجۡرِى لِأَجَلٍ۬ مُّسَمًّ۬ىۚ يُدَبِّرُ ٱلۡأَمۡرَ يُفَصِّلُ ٱلۡأَيَـٰتِ لَعَلَّكُم بِلِقَآءِ رَبِّكُمۡ تُوقِنُونَ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَحْسَنُ العَابِدِينَ، وَأَفْضَلُ المُتَدَبِّرِينَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الْمُؤْمِنِينَ الصَّادِقِينَ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ النور
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ يُزۡجِى سَحَابً۬ا ثُمَّ يُؤَلِّفُ بَيۡنَهُ ۥ ثُمَّ يَجۡعَلُهُ ۥ رُكَامً۬ا فَتَرَى ٱلۡوَدۡقَ يَخۡرُجُ مِنۡ خِلَـٰلِهِۦ وَيُنَزِّلُ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مِن جِبَالٍ۬ فِيہَا مِنۢ بَرَدٍ۬ فَيُصِيبُ بِهِۦ مَن يَشَآءُ وَيَصۡرِفُهُ ۥ عَن مَّن يَشَآءُۖ يَكَادُ سَنَا بَرۡقِهِۦ يَذۡهَبُ بِٱلۡأَبۡصَـٰرِ (٤٣) يُقَلِّبُ ٱللَّهُ ٱلَّيۡلَ وَٱلنَّهَارَۚ إِنَّ فِى ذَٲلِكَ لَعِبۡرَةً۬ لِّأُوْلِى ٱلۡأَبۡصَـٰرِ (٤٤) وَٱللَّهُ خَلَقَ كُلَّ دَآبَّةٍ۬ مِّن مَّآءٍ۬ۖ فَمِنۡہُم مَّن يَمۡشِى عَلَىٰ بَطۡنِهِۦ وَمِنۡہُم مَّن يَمۡشِى عَلَىٰ رِجۡلَيۡنِ وَمِنۡہُم مَّن يَمۡشِى عَلَىٰٓ أَرۡبَعٍ۬ۚ يَخۡلُقُ ٱللَّهُ مَا يَشَآءُۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ ڪُلِّ شَىۡءٍ۬ قَدِيرٌ۬
Surah AlNoor– 43-45
قالاللہتعالیٰ فی سورۃ الفرقانوَهُوَٱلَّذِىٓ أَرۡسَلَ ٱلرِّيَـٰحَ بُشۡرَۢا بَيۡنَ يَدَىۡ رَحۡمَتِهِۦۚ وَأَنزَلۡنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءً۬ طَهُورً۬ا (٤٨) لِّنُحۡـِۧىَ بِهِۦ بَلۡدَةً۬ مَّيۡتً۬ا وَنُسۡقِيَهُ ۥ
مِمَّا خَلَقۡنَآ أَنۡعَـٰمً۬ا وَأَنَاسِىَّ ڪَثِيرً۬ا (٤٩) وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَـٰهُ
بَيۡنَہُمۡ لِيَذَّكَّرُواْ فَأَبَىٰٓ أَڪۡثَرُ ٱلنَّاسِ إِلَّا ڪُفُورً۬ا
SurahAlFurqan – 48-50
قالاللہ تعالیٰ فی سورۃ الزمرأَل
َمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءً۬ فَسَلَكَهُ ۥ يَنَـٰبِيعَ فِى ٱلۡأَرۡضِ ثُمَّ يُخۡرِجُ بِهِۦ زَرۡعً۬ا مُّخۡتَلِفًا أَلۡوَٲنُهُ ۥ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَٮٰهُ مُصۡفَرًّ۬ا ثُمَّ يَجۡعَلُهُ ۥ حُطَـٰمًاۚ إِنَّ فِى ذَٲلِكَ لَذِكۡرَىٰ لِأُوْلِى ٱلۡأَلۡبَـٰبِ
SurahAz Zumar – 21
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ الشوریٰ وَهُوَ ٱلَّذِى يُنَزِّلُ ٱلۡغَيۡثَ مِنۢ بَعۡدِ مَا قَنَطُواْ وَيَنشُرُ رَحۡمَتَهُ ۥۚ وَهُوَ ٱلۡوَلِىُّ ٱلۡحَمِيدُ
Surah Ash Shura – 28
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ الجاثیہ
إِنَّ فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلۡأَرۡضِ لَأَيَـٰتٍ۬ لِّلۡمُؤۡمِنِينَ (٣) وَفِى خَلۡقِكُمۡ وَمَا يَبُثُّ مِن دَآبَّةٍ ءَايَـٰتٌ۬ لِّقَوۡمٍ۬ يُوقِنُونَ (٤) وَٱخۡتِلَـٰفِ ٱلَّيۡلِ وَٱلنَّہَارِ وَمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مِن رِّزۡقٍ۬ فَأَحۡيَا بِهِ ٱلۡأَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَا وَتَصۡرِيفِ ٱلرِّيَـٰحِ ءَايَـٰتٌ۬ لِّقَوۡمٍ۬ يَعۡقِلُونَ
SurahAl Jathiya – 3-5
قال اللہ تعالیٰ فی سورۃ الذاریاتوَفِى ٱلۡأَرۡضِ ءَايَـٰتٌ۬ لِّلۡمُوقِنِينَ (٢٠) وَفِىٓ أَنفُسِكُمۡۚ أَفَلَا تُبۡصِرُونَ (٢١) وَفِى ٱلسَّمَآءِ رِزۡقُكُمۡ وَمَا تُوعَدُونَ
Surah Adh Dhairiat – 20-22
صدق اللہ العظيم
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
اللہ کا شکر ہے جو رحمٰن اور رحیم ہے، اس نے بادلوں کو منتشر کیا، بارش برسائی، اور بنجر زمین کو زندہ کیا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں. الله رب ذوالجلال ہی کہ وہ ذات اقدس ہے جس نے آسمانوں کو ستونوں کے بغیر بلند کیا جنہیں ہم سب دیکھ رہے ہیں. پھر عرش پر قائم ہوا اور سورج اور چاند کو کام پر لگا دیا ہر ایک اپنے وقتِ معین پر چل رہا ہے وہ ہر ایک کام کاانتظام کرتا ہے. نشانیاں کھول کر بتاتا ہے تاکہ تم اپنے رب سے ملنے کا یقین کر لو- میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، بہترین عبادت گزار اور بہترین غور کرنے والا۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، پیروکاروں اور سچے مؤمنین پر- تلاوت کی گئیں آیات کا ترجمہ ترتیب سے یہ ہے
سورۃ النور میں فرمایا
کیا تو نے نہیں دیکھا الله ہی بادل کو چلاتا ہے پھر اسے ملاتا ہے پھر اسے تہہ بر تہہ کرتا ہے پھر تو بارش کو دیکھتا ہے کہ اس کے بیچ میں سے نکلتی ہے اور آسمان سے جو ان میں اولوں کے پہاڑ ہیں ان میں سے اولے برساتا ہے پھر انہیں جس پر چاہتا ہے گراتا ہے اور جس سے چاہتا ہے روک لیتا ہے قریب ہے کہ اس کی بجلی کی چمک آنکھوں کو لے جائے (۴۳) الله ہی رات اور دن کو بدلتا ہے بے شک اس میں آنکھوں والوں کے لیے عبرت ہے (۴۴) اور الله نے ہر جاندار کو پانی سے بنایا ہے سو بعض ان میں سے اپنےپیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ان میں سے دو پاؤں پر چلتے ہیں اور اور بعض ان میں سے چار پاؤں پر چلتے ہیں الله جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے بے شک الله ہر چیز پر قادر ہے
Surah Al Noor – 43-45
بعد ازاں، سورۃ الفرقان میں فرمایا
اوروہی تو ہے جو اپنی رحمت سے پہلے خوشخبری لانے والی ہوائیں چلاتا ہے اور ہم نے آسمان سے پاک پانی نازل فرمایا (۴۸) تاکہ ہم اس سے مرے ہوئے شہر کو زندہ کریں اور اسے اپنی پیدا کی ہوئی چیزوں، چارپایوں اوربہت سے آدمیوں کوپلائیں (۴۹) اور ہم نے اسے لوگوں میں بانٹ دیا ہے تاکہ نصیحت حاصل کریں پس بہت سے آدمی ناشکری کیے بغیر نہ رہے
Surah Al Furqan – 48-50
سورۃ الزمر میں ارشاد فرمایا
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ الله ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر اُسے چشمے بنا کر زمین میں چلا دیتا ہے پھر اُس کے ذریعے سے کھیتی مختلف رنگوں کی اگاتا ہے پھر خوب ابھرتی ہے پھر آپ اُسے زردشدہ دیکھتے ہیں پھر اُسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے بے شک اس میں عقل مندوں کے لیے عبرت ہے
Surah Az Zumar – 21
سوۃ الشوریٰ میں فرمایا
اور وہی ہے جو ناامید ہو جانے کے بعد مینہ برساتا ہے اور اپنی رحمت کو پھیلاتا ہے اور وہی کارساز حمد کے لائق ہے
Surah Ash Shura – 28
سورۃ الجاثیہ میں فرمایا
بے شک آسمانوں اور زمین میں ایمانداروں کے لیے نشانیاں ہیں (۳) اور (نیز) تمہارے پیدا کرنے میں اور جانوروں کے پھیلانے میں یقین والوں کے لیے نشانیاں ہیں (۴) اور (نیز) رات اور دن کے بدل کر آنے میں اور اس میں جو الله نے آسمان سے رزق (پانی) نازل کیا پھر اس کے ذریعے سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد زندہ کیا اور ہواؤں کے بدل کر لانے میں عقل مندوں کے لیے نشانیاں ہیں
Surah Al Jathiya – 3-5
اور آخر میں سورۃ الذاریات کو حوالہ ہے، ارشاد ہے
اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں (۲۰) اور خود تمہاری نفسوں میں بھی پس کیا تم غور سے نہیں دیکھتے (۲۱) اور تمہاری روزی آسمان میں ہے اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
Surah Adh Dhairiat – 20-22
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو جو دنیا اور آخرت کی بھلائی کو یکجا کرنے والا ہے۔ سورۃ النحل میں ذکرِ پاک ہے
لِّلَّذِينَ أَحۡسَنُواْ فِى هَـٰذِهِ ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةٌ۬ۚ وَلَدَارُ ٱلۡأَخِرَةِ خَيۡرٌ۬ۚ وَلَنِعۡمَ دَارُ ٱلۡمُتَّقِينَ (٣٠) جَنَّـٰتُ عَدۡنٍ۬ يَدۡخُلُونَہَا تَجۡرِى مِن تَحۡتِہَا ٱلۡأَنۡهَـٰرُۖ لَهُمۡ فِيہَا مَا يَشَآءُونَۚ كَذَٲلِكَ يَجۡزِى ٱللَّهُ ٱلۡمُتَّقِينَ
جنہوں نے نیکی کی ہے (اُن کے لیے) اِس دنیا میں بھی بہتری ہے اور البتہ آخرت کا گھر تو بہت ہی بہتر ہے اور پرہیزگاروں کا کیا ہی اچھا گھر ہے (۳۰) ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے اُن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی جو چاہیں گے انہیں وہاں ملے گا الله پرہیزگاروں کو ایسا ہی بدلہ دے گا
Surah An Nahl – 30-Part-31
اے ایمان والو آپ ان مبارک دنوں میں جی رہے ہیں اور آپ بارش میں الله کی رحمت کے اثرات اور برکتوں کے پے در پے اثرات دیکھ رہے ہیں اس میں کوئی شک
نہیں کہ مومن اپنے رب کی سخاوت سے خوش ہوتا ہے۔ ہمارے رب پاک نے سورۃ اعراف میں فرمایا
وَهُوَ ٱلَّذِى يُرۡسِلُ ٱلرِّيَـٰحَ بُشۡرَۢا بَيۡنَ يَدَىۡ رَحۡمَتِهِۦۖ حَتَّىٰٓ إِذَآ أَقَلَّتۡ سَحَابً۬ا ثِقَالاً۬ سُقۡنَـٰهُ لِبَلَدٍ۬ مَّيِّتٍ۬ فَأَنزَلۡنَا بِهِ ٱلۡمَآءَ فَأَخۡرَجۡنَا بِهِۦ مِن كُلِّ ٱلثَّمَرَٲتِۚ كَذَٲلِكَ نُخۡرِجُ ٱلۡمَوۡتَىٰ لَعَلَّكُمۡ تَذَڪَّرُونَ
اور وہی ہے جو مینہ سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں چلاتا ہے یہاں تک کہ جب ہوائیں بھاری بادلو ں کو اٹھا لاتی ہیں تو ہم ا س بادل کو مردہ شہر کی
طرف ہانک دیتے ہیں پھر ہم ا س بادل سے پانی اتارتے ہیں پھر اس سے سب طرح کے پھل نکالتے ہیں اسی طرح ہم مردوں کو نکالیں گے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو
Surah Al Araf – 57
پس اے الله کے بندو، اپنے رب کا شکر ادا کرنے والوں اور یاد کرنے والوں میں سے ہوجاؤ. اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرو، کیونکہ اس نے ہی تم پر اپنی بے شمار نعمتیں نازل کی ہیں، اور وہ رب العالمین پانی جاری رکھنے کا ذریعہ ہے۔ پانی زندگی کا سرچشمہ ہے اور اس کا تسلسل رب کریم کا سورۃ الانبیاء میں فرمان عالیشان
ہے
وَجَعَلۡنَا مِنَ ٱلۡمَآءِ كُلَّ شَىۡءٍ حَىٍّۖ أَفَلَا يُؤۡمِنُونَ
اورہم نے ہر جاندار چیز کو پانی سے بنایا، کیا پھر بھی یقین نہیں کرتے
Surah Al Anbiya – 30
اللہ کے بندو-ایسا نہ ہو کہ ان لوگوں میں شامل ہو جاؤ جنہوں نے اللہ کی نعمتوں کو جھٹلایا یا اس کی عطا کو جھٹلایا جبکہ اس نے ہمیں اپنے فضل و کرم کی یاد سورۃ الملک میں دلائی۔
قُلۡ أَرَءَيۡتُمۡ إِنۡ أَصۡبَحَ مَآؤُكُمۡ غَوۡرً۬ا فَمَن يَأۡتِيكُم بِمَآءٍ۬ مَّعِينِۭ
کدو بھلا دیکھو تو سہی اگر تمہارا پانی خشک ہو جائے تو وہ کون ہے جو تمہارے پاس صاف پانی لے آئے گا
Surah Al Mulk – 30
اے ایمان والو اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر احسانات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ ان کی امید کے ختم ہونے کے بعد بھی بارش کے نزول سے، بشارت اور رحمت کے ساتھ ان کی عزت کرتا ہے۔
ٱللَّهُ ٱلَّذِى يُرۡسِلُ ٱلرِّيَـٰحَ فَتُثِيرُ سَحَابً۬ا فَيَبۡسُطُهُ ۥ فِى ٱلسَّمَآءِ كَيۡفَ يَشَآءُ وَيَجۡعَلُهُ ۥ كِسَفً۬ا فَتَرَى ٱلۡوَدۡقَ يَخۡرُجُ مِنۡ خِلَـٰلِهِۦۖ فَإِذَآ أَصَابَ بِهِۦ مَن يَشَآءُ مِنۡ عِبَادِهِۦۤ إِذَا هُمۡ يَسۡتَبۡشِرُونَ (٤٨) وَإِن كَانُواْ مِن قَبۡلِ أَن يُنَزَّلَ عَلَيۡهِم مِّن قَبۡلِهِۦ لَمُبۡلِسِينَ (٤٩) فَٱنظُرۡ إِلَىٰٓ ءَاثَـٰرِ رَحۡمَتِ ٱللَّهِ ڪَيۡفَ يُحۡىِ ٱلۡأَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَآۚ إِنَّ ذَٲلِكَ لَمُحۡىِ ٱلۡمَوۡتَىٰۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَىۡءٍ۬ قَدِيرٌ۬
اللهوہہےجوہوائیں چلاتا ہے پھر وہ بادل کو اٹھاتی ہیں پھر اسے آسمان میں جس طرح چاہے پھیلا دیتا ہےاور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے پھر تو مینہ
کو دیکھے گا کہ اس کے اندر سے نکلتا ہے پھر جب اسے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے پہنچاتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں (۴۸) اور اگرچہ ان پر برسنےسے پہلے وہ نا امید تھے (۴۹) پھر تو الله کی رحمت کی نشانیوں کو دیکھ کہ زمین کو خشک ہونے کے بعد کس طرح سر سبز کرتا ہے
بے شک وہی مردوں کو پھر زندہ کرنے والا ہے اوروہ ہر چیز پر قادر ہے
SurahAl Room – 48-50
لیکن کیا ہمیں اس کا احساس ہے، ہمارے نبئی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم اپنے ساتھیوں کے لیے ایک استاد کے طور پر موجود رہے۔
اُن لمحات میں جب آسمان بادلوں سے ڈھکا ہوا ہو اور ہوائیں چل رہی ہوں، خوف اور امید کے درمیان، ایک خوف جو انہیں اور ان کے پیروکاروں کو اللہ رب العزت کی اطاعت اور تابعداری کی ضرورت کی مستقل شناخت تک لے جاتا ہے جو امید کی شکر گزاری میں لپٹی ہوئی ہے۔ اور وہ اللہ تعالی سے اس کی رحمت اور جاری خیریت کی امید رکھتے ہیں۔
اے الله کے بندو، سورۃ یونس میں اللہ وبرکاتہ ارشاد فرماتے ہیں
إِنَّمَا مَثَلُ ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا كَمَآءٍ أَنزَلۡنَـٰهُ مِنَ ٱلسَّمَآءِ فَٱخۡتَلَطَ بِهِۦ نَبَاتُ ٱلۡأَرۡضِ
دنیا کی زندگی کی مثال مینہ کی سی ہے کہ اسے ہم نے آسمان سے اتارا پھراس کے ساتھ سبزہ مل کر نکلا
Surah Yunus – 24-Part
اے اہل عقل، یہ بات تم پر کوئی راز نہیں کہ اللہ نے زمین پر اترنے والے پانی کو اس کے بنجر پن کو تازہ کرنے اور اس کی خشکی کو بدلنے کے لیے مقرر کیا ہے. زمین اس سے لرزتی ہے اور پھر غبار آلود ہو جاتی ہے اور تازگی اور نعمتوں سے بھر جاتی ہے۔ اس کا رب، پھر اسے اپنی تازگی کے بعد بوسیدہ اور خاک میں بدل دیتا ہے اور اس کی ہریالی ہواؤں کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے۔ ہمارے رب العزت نے سورۃ الکہف میں فرمایا.
وَٱضۡرِبۡ لَهُم مَّثَلَ ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا كَمَآءٍ أَنزَلۡنَـٰهُ مِنَ ٱلسَّمَآءِ فَٱخۡتَلَطَ بِهِۦ نَبَاتُ ٱلۡأَرۡضِ فَأَصۡبَحَ هَشِيمً۬ا تَذۡرُوهُ ٱلرِّيَـٰحُۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَىۡءٍ۬ مُّقۡتَدِرًا
اوران سے دنیا کی زندگی کی مثال بیان کرو مثل ایک پانی کے ہے جسے ہم نے آسمان سے برسایا پھر زمین کی روئیدگی پانی کے ساتھ مل گئی پھر وہ
ریزہ ریز ہ ہو گئی کہ اسے ہوا ئیں اڑاتی پھرتی ہیں اور الله ہر چیز پر قدرت رکنے والا ہے
Surah Al Kahaf – 45
اور دنیا ایسی ہی ہے۔ اس کے حالات بندوں کے لیے واضح ہو جاتے ہیں اور وہ خوشحال ہو جاتے ہیں تاہم یہ آزمائش اور آزمائش کی جگہ ہے اور ہمارے رب العزت نے اپنے بندوں کو اس میں آزمائے جانے کا پہلے سی ہی اظہار فرمایا ہے. جہاں ان کا ایمان سچا ہے، ان کے کردار کا نچوڑ سامنے آتا ہے، ہمارے رب پاک نے سورۃ العنکبوت میں فرمایا
أَحَسِبَ ٱلنَّاسُ أَن يُتۡرَكُوٓاْ أَن يَقُولُوٓاْ ءَامَنَّا وَهُمۡ لَا يُفۡتَنُونَ (٢) وَلَقَدۡ فَتَنَّا ٱلَّذِينَ مِن قَبۡلِهِمۡۖ فَلَيَعۡلَمَنَّ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ صَدَقُواْ وَلَيَعۡلَمَنَّ ٱلۡكَـٰذِبِينَ
کیا لوگ خیال کرتے ہیں یہ کہنے سےکہ ہم ایمان لائے ہیں چھوڑ دیئے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی (۲) اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں ہم نے انہیں بھی آزمایا تھا سو الله انہیں ضرور معلوم کرے گا جو سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں
Surah Al Ankaboot – 2-3
الله کے بندو - وادیوں میں بارش اور اس کے اثرات کے بعد، زندگی اور املاک کی حفاظت کی ذمہ داری میں بغیر کسی استثناء کے مناسب منصوبہ بندی، موثر کمیونٹی شراکت، اچھا انتظام، خطرات سے بچنا، اور جان و مال کی حفاظت کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ بہر حال، جس چیز سے کوئی خبردار کر سکتا ہے مگر پھر بھی پیسے، جان، یا کوئی نعمت جو انہیں عطا کی گئی ہے، ضائع ہو سکتی ہے. لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ ایک سچے مومن کے لئے صبر کرنا اور اجر طلب کرنا ہی اس کا مقصد ہونا چاہیے. صبر کرنے والوں سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اس کا ذکر سورۃ البقرۃ میں بھی فرمایا
وَلَنَبۡلُوَنَّكُم بِشَىۡءٍ۬ مِّنَ ٱلۡخَوۡفِ وَٱلۡجُوعِ وَنَقۡصٍ۬ مِّنَ ٱلۡأَمۡوَٲلِ وَٱلۡأَنفُسِ وَٱلثَّمَرَٲتِۗ وَبَشِّرِ ٱلصَّـٰبِرِينَ (١٥٥) ٱلَّذِينَ إِذَآ أَصَـٰبَتۡهُم مُّصِيبَةٌ۬ قَالُوٓاْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّآ إِلَيۡهِ رَٲجِعُونَ (١٥٦) أُوْلَـٰٓٮِٕكَ عَلَيۡہِمۡ صَلَوَٲتٌ۬ مِّن رَّبِّهِمۡ وَرَحۡمَةٌ۬ۖ وَأُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡمُهۡتَدُونَ
اورہم تمہیں کچھ خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے ضرور آز مائيں گے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو (۱۵۵)
وہ لوگ کہ جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں ہم تو الله کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں (۱۵۶) یہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے مہربانیاں ہیں اور رحمت اور یہی ہدایت پانے والے ہیں
Surah Al Baqara – 155-157
پس اللہ کے بندو اللہ سے ڈرو- اور اپنے آپ کو صبر کی تربیت دو اور کامیاب ہو جاؤ گے۔ سورۃ آل عمران میں اس کا ذکر ہے
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱصۡبِرُواْ وَصَابِرُواْ وَرَابِطُواْ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلہ کے وقت مضبوط رہو اور لگے رہو اور الله سے ڈرتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ
Surah Aal E Imran – 200
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ وَسَلَـٰمٌ عَلَىٰ عِبَادِهِ ٱلَّذِينَ ٱصۡطَفَىٰٓۗ ، وَنَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أُولِي المَكَارِمِ وَالنُّهَى
سب تعریف الله کے لیے ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور مجھے نیک اعمال اور ممنوعات سے نوازا گیا ہے۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو- جان لو کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب کو اپنی اطاعت میں کامیابی عطا فرمائے کہ ایک مسلمان کے لیے یہ ضروری ہے کہ جب بارش برسے تو وہ اپنی زبان سے وہی بات نکالے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔ یعنی آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم یہ دعا فرماتے اللَّهُمَّ صَيِّبًا نَافِعًا اے اللہ ہمیں نفع بخش بارش عطا فرما- سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بارش دیکھتے تو فرماتے اللَّهُمَّ صَيِّبًا نَافِعًا اے اللہ ہمیں نفع بخش بارش عطا فرما- ایک شخص کے لیے یہ بھی اچھا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ملک میں اور لوگوں کیلئے اچھی بارش کی دعا کرے اور اس سے دعا کرے کہ وہ ان سے اس کے خطرات کو ٹال دے. رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی پیروی کرتے ہوئے- جب بارش تیز ہوتی ہے تو یہ دعا فرماتے اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا، وَلا عَلَيْنَا، اللَّهُمَّ عَلَى الآكَامِ وَالجِبَالِ، وَالآجَامِ وَالظِّرَابِ، وَالأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ اے اللہ ہماری حفاظت فرما۔ اے اللہ پہاڑوں، جنگلات، درخت، وادیوں اور درختوں کی چوٹییں میں سب جگہ ہماری مدد فرما.
عقلمند انسان اللہ پر یقین اور اس کے فضل کو پہچاننے کی وجہ سے، عطیہ کرنے والے کا شکر ادا کرنے میں کوتاہی نہیں کرتا۔ پھر کہتا ہے ہم پر اللہ کے فضل و کرم سے بارش ہوئی ہے۔
اور زندگی کی لذتیں اس کو سیکھنے سے غافل نہیں کرتیں جب ہوا تیز ہو اور بادل بن رہے ہوں، ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حال کچھ اس طرح بیان کیا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب ابر ، آندھی وغیرہ ہوتی تھی تو حضورِ اقدس ﷺکے چہرہ انور پر اس کا اثر ظاہر ہوتا تھا اور چہرہ کا رنگ فق ہو جاتا تھا اور خوف کی وجہ سے کبھی اندر تشریف لے جاتے ،کبھی باہر تشریف لاتے اور یہ دعا پڑھتے رہتے۔
اَللَّھُمَّ اِنَّیْ اَسْئَلُکَ خَیْرَھَا وَ خَیْرَ مَا فِیْہٰا وَ خَیْرَ مَا اُرسِلَتْ بِہٖ وَ اَعُوذُبِکَ مِنْ شَرِّھَا وَ شَرِّ مٰا فِیْہٰا وَ شَرَّ مَا اُرسِلَتْ بِہٖ
ترجمہ: یا اللہ اس ہوا کی بھلائی چاہتا ہوں اور جو اس ہوا میں ہو، بارش وغیرہ اس کی بھلائی چاہتا ہوں اور جس غرض کیلئے یہ بھیجی گئی اس کی بھلائی چاہتا ہوں ، یا اللہ میں اس ہوا کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں اور جو چیز اس میں ہے اور جس غرض سے یہ بھیجی گئی ہے اس کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں۔
اور جب بارش شروع ہو جاتی تو چہرہ پر انبساط شروع ہوتا میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ سب لوگ جب اَبر دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں کہ بارش کے آثار معلوم ہوئے ، مگر آپﷺپر ایک گرانی محسوس ہوتی ہے ۔ حضورﷺنے ارشاد فرمایا ۔ عائشہ! مجھے اس کا کیا اطمینان ہے کہ اس میں عذاب نہ ہو ۔ قوم عاد کو ہوا کے ساتھ عذاب دیا گیا اور وہ اَبر کو دیکھ کر خوش ہوئے تھے کہ اس میں ہمارے لئے پانی برسایا جائے گا حالانکہ اس میں عذاب تھا ۔ اللہ جل شانہ‘ کا ارشاد ہے۔
فَلَمَّا رَأَوۡهُ عَارِضً۬ا مُّسۡتَقۡبِلَ أَوۡدِيَتِہِمۡ قَالُواْ هَـٰذَا عَارِضٌ۬ مُّمۡطِرُنَاۚ بَلۡ هُوَ مَا ٱسۡتَعۡجَلۡتُم بِهِۦۖ رِيحٌ۬ فِيہَا عَذَابٌ أَلِيمٌ۬ (٢٤) تُدَمِّرُ كُلَّ شَىۡءِۭ بِأَمۡرِ رَبِّہَا فَأَصۡبَحُواْ لَا يُرَىٰٓ إِلَّا مَسَـٰكِنُہُمۡۚ كَذَٲلِكَ نَجۡزِى ٱلۡقَوۡمَ ٱلۡمُجۡرِمِينَ
پھر جب انہوں نے اسے دیکھا کہ وہ ایک ابر ہے جو ان کے میدانوں کی طرف بڑھا چلا آ رہا ہے کہنے لگے کہ یہ تو ابر ہے جو ہم پر برسے گا (نہیں) بلکہ یہ وہی ہے جسے تم جلدی چاہتے تھے یعنی آندھی جس میں دردناک عذاب ہے (۲۴) وہ اپنے رب کے حکم سے ہر ایک چیز کو برباد کر دے گی پس وہ صبح کو ایسے ہو گئے کہ سوائے ان کے گھروں کے کچھ نظر نہ آتا تھا ہم اسی طرح مجرم لوگوں کو سزا دیا کرتے ہیں
Surah Al Ahqaf – 24-25
پس اللہ کے بندو اللہ سے ڈرو اور اللہ کو یاد کرو اور اس کا شکر کرو۔
وَلَا تَكُونُواْ كَٱلَّذِينَ نَسُواْ ٱللَّهَ فَأَنسَٮٰهُمۡ أَنفُسَہُمۡۚ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡفَـٰسِقُونَ
اور ان کی طرح نہ ہوں جنہوں نے الله کو بھلا دیاپھر الله نے بھی ان کو (ایسا کر دیا) کہ وہ اپنے آپ ہی کو بھول گئے یہی لوگ نافرمان ہیں
Surah Al Hashr – 19
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول پسندیدہ چیزوں میں سے ایک یہ ہے جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد دعاؤں کا ذکر بھی کیا گیا
اللهم اسقنا غيثاً مغيثاً مريئاً نافعاً غير ضار، اللهم اسقنا غيثاً مغيثاً مريئاً نافعاً غير ضار، اللهم أنت الله لا إله إلا أنت الغنى ونحن الفقراء، أنزل علينا الغيث، واجعل ما أنزلت لنا قوة وبلاغاً إلى حين، اللهم إنى أسألك خيرها وخير ما فيها، وخير ما أرسلت به، وأعوذ بك من شرها، وشر ما فيها، وشر ما أرسلت به ، اللهم لا تقتلنا بغضبك، ولا تهلكنا بعذابك، وعافنا قبل ذلك، سبحان الذي يسبح الرعد بحمده والملائكة من خيفته
اے خدا، ہمیں بارش عطا فرما جو کہ بہت زیادہ تروتازہ، فائدہ مند اور نقصان دہ نہ ہو، اے خدا، ہمیں سکون بخش، تازگی بخش، فائدہ مند اور بے ضرر بارش عطا فرما اے اللہ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، ہم غریب ہیں، اور جو کچھ تو نے نازل کیا ہے، اسے تھوڑی دیر کے لیے عطا فرما۔ اس میں جو کچھ ہے اس کی بھلائی اور جس چیز کے ساتھ تو بھیجا گیا ہے میں تیری پناہ چاہتا ہوں، اس کے شر سے، اس کے شر سے اور اس کے شر سے جس کے ساتھ تو بھیجا گیا ہے۔ ہمیں اپنے غضب سے ہلاک نہ کر، اور ہمیں اس سے پہلے شفاء عطا فرما جو گرج کی تسبیح کرتا ہے اور جس کے خوف سے فرشتے تسبیح کرتے ہیں۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بےشک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے
تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين