Coffee's History and Trends : کافی کی تاریخ اور رجحانات
Coffee is a beverage made from roasted, ground coffee beans, which actually is a seed. When dried, roasted and ground, it is used to make coffee. The finished drink is dark in color, bitter and slightly acidic. This write up in Urdu is reflecting on its history and latest trends.
2024-12-22 11:23:03 - Muhammad Asif Raza
Coffee's History and Trends : کافی کی تاریخ اور رجحانات
کافی ایک مشروب ہے جو بھنی ہوئی، کافی کی پسی ہوئی پھلیوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ کافی بین دراصل ایک بیج ہے۔ جب خشک، بھنا اور پیس لیا جائے تو اسے کافی بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ تیار مشروب گہرے رنگ کی، کڑوی اور قدرے تیزابیت والی ہوتی ہے۔ کافی کا انسانوں پر محرک اثر پڑتا ہے، جس کی وجہ طبی ماہرین بنیادی طور پر اس میں کیفین کے موجودگی بتاتے ہیں۔ آج کے دن میں گرم مشروبات کی عالمی منڈی میں اس کی فروخت بہت زیادہ ہے۔ مگر اس کا بطور مشروب استعمال بہت پرانی بات نہیں ہے۔
کافی کا جدید مشروبات کے طور پر پینے کا سب سے قدیم معتبر ثبوت جنوبی عرب میں، جدید دور کے یمن میں 15ویں صدی کے وسط میں صوفی مزارات میں ظاہر ہوتا ہے، جہاں پہلے کافی کے بیجوں کو اسی طرح بھونا اور پیا جاتا تھا جیسے اب اسے تیار کیا جاتا ہے۔ کہاوت ہے کہ کافی کو ایتھوپیا میں 800 عیسوی کے لگ بھگ کالڈی نامی بکری کے چرواہے نے دریافت کیا تھا۔
یہ تقریباً 800 عیسوی کی بات ہے، جب ایک چرواہا کالڈی حبشہ کے شہر کفا کی اونچی سطح مرتفع پر اپنی بکریاں چرا رہا تھا، جسے آج ہم ایتھوپیا کہتے ہیں، ایک دن ایک دلچسپ چیز دیکھی۔ اس نے دیکھا کہ بکریاں، جو اونچی پہاڑیوں پر چڑھتے ہوئے تھک جاتی تھیں، جب وہ ایک درخت کے چھوٹے سرخ پھل کھاتی تھیں تو دوبارہ چست ہو جاتی تھیں۔ اس نے یہ بھی غور کیا کہ مابعد وہ بکریاں پرسکون نہیں رہ سکتی تھیں اور وہ سو بھی نہیں سکتی تھیں۔
چرواہے نے سوچا کہ ایسا کیوں ہوا؟ تو پھر اسے جواب ملا " اس کی وجہ اس پھل کو ہونا چاہیے"۔
چنانچہ اس نے وہ پھل خود کھائے۔ اس نے محسوس کیا کہ اس کے کھانے کے بعد کچھ وقت کے بعد اس کے جسم میں توانائی بڑھ گئی اور اس نے خود کو چست محسوس کیا۔
وہ پھل کافی تھا۔ اس وقت اس کا کیا نام تھا یہ تو اب معلوم نہیں مگر آج کافی کا نام بھی اس شہر کے نام سے آیا ہے جہاں یہ واقع ہے، کافا۔
اس کی شہرت کچھ ہی عرصے میں علاقے میں پھیل گئی۔ یہ ایک جذبہ بن گیا، خاص طور پر جزیرہ نما عرب میں۔ عرب اس خوشی کے ہارمون کو "قہوا" کہتے تھے۔ جبکہ برطانوی شہریوں نے س کافی کہا۔ اس کی شہرت یمن سے عثمانیوں تک، عثمانیوں سے یورپ اور وہاں سے امریکہ تک پھیل گئی۔ عثمانی محل میں ایک خاص "ہیڈ کافی میکر" کام کرتا تھا۔ اس آدمی کا واحد کام سلطان کے لیے کافی بنانا تھا۔ اب جس شے کو بادشاہ پسند کرلیں تو وہ عوام الناس میں بھی مقبول ہوہی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ کافی کئی معاشروں میں انکے لوک گیتوں میں داخل ہو گئی۔
"کافی یمن سے آتی ہے، اس کا پانی میتھی سے آتا ہے۔"
افریقہ سے جزیرہ نما عرب تک کافی لے جانے والے مسلمان درویش تھے۔ اسے امریکہ اور مشرق بعید تک لے جانے والے عیسائی راہب تھے۔ درویشوں نے ایک ہی شکل میں کافی پی لی، اس کے پاؤڈر کو گرم پانی میں ابال کر۔ جسے ہم ٹرکش کافی کہتے ہیں ان میں سے ایک ہے جو اس طریقے سے بنائی گئی ہے۔ راہبوں نے کافی کی مختلف اقسام پائی۔ مثال کے طور پر، کیپوچینو کا نام راہبوں کے پہننے والے "ہڈڈ" لباس سے آیا ہے۔ انہوں نے سیاہ بھنی ہوئی کافی کے ساتھ تیار کردہ کو "ایسپریسو" کہا۔ اگرچہ کچھ اسے ایکسپریسو کہتے ہیں، لیکن اصل ایسپریسو ہے۔ اس کا مطلب ہے دبایا ہوا، ہسپانوی میں گرم۔ جب آپ دودھ پر یسپریسو ڈالتے ہیں تو آپ کو "میشیاٹو" ملتا ہے۔ میشیاٹو کا مطلب اطالوی میں سپیک ہے۔ دودھ پر کافی کے دھبے۔ جب آپ یسپریسو میں گرم پانی ڈالتے ہیں تو آپ کو "کیفے امریکینو" ملتا ہے۔ وہ ایسپریسو، دودھ اور کوکو کے مرکب کو "موچا" کہتے ہیں۔ یہ نام یمن میں ایل موچا کی بندرگاہ سے آیا ہے۔
کافی کی طلب میں خوب اضافہ ہوا ہے؛ چنانچہ اس کی پیداوار میں بھی شعوری کوشش کی جارہی ہے اور یہ مختلف ملکوں میں اگائی جارہی ہے۔ اس کی کاروباری مقدار اس وقت شروع ہوتی ہے جب کوفی کے پودے کے پھلوں (کافی چیری) کے بیجوں کو الگ کر کے بغیر بھنی ہوئی سبز کافی کی پھلیاں تیار کی جاتی ہیں۔ پھلیاں بھنی جاتی ہیں اور پھر باریک ذرات میں پیس لی جاتی ہیں۔ کافی کو زمین پر بھنی ہوئی پھلیاں سے تیار کیا جاتا ہے، جسے عام طور پر فلٹر کرنے سے پہلے گرم پانی میں ڈالا جاتا ہے۔
اگرچہ مشروب کافی کی تیاری کے خاص مراحل کافی کی قسم اور خام مال کے ساتھ مختلف ہوتے ہیں، لیکن اس عمل میں چار بنیادی مراحل شامل ہیں: کچی کافی کی پھلیاں بھنی ہوئی ہونی چاہئیں، بھنی ہوئی کافی کی پھلیاں پھر پیس لینی چاہیئں، اور پھر پسی ہوئی کافی کو گرم یا ٹھنڈا پانی کے ساتھ ملایا جانا چاہیے۔ (پیش کرنے کے طریقہ کار پر منحصر ہے)۔ اور آخر میں، اگر چاہیں تو، نکالی ہوئی کافی کو مطلوبہ مشروبات کے دیگر عناصر کے ساتھ ملایا جاتا ہے، جیسے مٹھاس، دودھ کی مصنوعات، دودھ کے متبادل، یا ٹاپنگز (جیسے کشید زدہ چاکلیٹ)۔
اس تحریر کے زیادہ تر قارئین کو مگر صرف ایک کافی میں دلچسپی ہوگی؛ کیونکہ اشتہار جو اس کا چلتا ہے۔ نیس کیفے کلاسیکو اور نیس کیفے ٹیسٹرمیں؛ جو 100% خالص فوری کافی ہے۔ یہ ایک بہترین کوالٹی کافی ہے؛ جوعزت کے ساتھ اگائی جانے والی عربیکا اور روبسٹا کافی بینز کا استعمال کرتے ہیں اور ان کے مکمل ذائقے اور خوشبو کو حاصل کرنے کے لیے انہیں احتیاط سے بھونتے ہیں۔ چاہے وہ فلٹر کافی ہو، یا 100% خالص کافی نیس کیفے گرینولز، مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کافی کی معتدل مقدار صحت کے بہت سے فوائد رکھتی ہے جو کہ کیفین کے مواد سے زیادہ ہوتی ہے - کام کے لیے توجہ اور ارتکاز کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے، یا تھکاوٹ کو دور رکھتی ہے۔ اگر آپ ایتھلیٹ ہیں یا باقاعدہ ورزش کرتے ہیں۔
کافی پیجیے جو آسانی سے مل جائے اور آپ کی دسترس اور جیب کی پہنچ میں ہو؛ چاہے وہ نیس کیفے ہو یا کوئی اور۔
اس تحریر کو قلم زد کرنے کا ماخذ آزاد نیٹ؛ آزاد پیڈیا ہے۔
Macchiato میشیاٹو
speck سپیک
NESCAFÉ® CLÁSICO™ نیس کیفے کلاسیکو
NESCAFÉ® TASTER'S Choice® نیس کیفے ٹیسٹر