بیباک تبصرہ پاکستانی فلم "چوڑیاں" از قلم شہریار خان

لولی وڈ فلم انڈسٹری نے بہت سی لاجواب فلمیں تخلیق کی ہیں اور ان میں کئی ایک امر ہوچکی ہیں۔ ایسی ہی ایک فلم " چوڑیاں " بھی ہے۔ یہ فلم آج سے تقریبا" 25 سال قبل ریلیز ہوئی تھی اور جب سے اس نے پچھلی نسل کو متاثر کررکھا ہے؛ اور اس کے پسند کرنے والے برصغیر ہند و پاک کے تمام پنجابی بولنے والے درشک ہیں۔ اس کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ جناب شہریار خان صاحب نے آج اس کی مناسبت یہ مضمون لکھ ڈالا ہے۔ بینگ باکس کے قارئین اس سے یقینا" محظوظ ہونگے۔

2024-11-01 18:12:10 - Muhammad Asif Raza

بیباک تبصرہ پاکستانی فلم "چوڑیاں" از قلم شہریار خان


کافی روز گزرے اپنی زندگی میں بھارتی فلم شعلے کے مثبت اور منفی اثرات کے حوالہ سے مشاہدہ تحریر کیا تھا، فلم شعلے پہ تبصرہ جب

میرے بڑے بھائی ابرارخان کو بھیجا تو وہ بہت خوش ہوئے۔

بڑے بھائی کی خوشی کی وجہ بھی یہ تھی کہ وہ بھی نہ صرف شعلے کے شیدائی تھے بلکہ امیتابھ کے بھی بہت فین تھے اور اسے کاپی بھی کیا کرتے۔۔ امیتابھ بچن جیسا ہئیر اسٹائل بنانا، اس کی طرح چلنا اور اسی طرح ڈانس کرنا بھی ان کا بہت شوق رہا۔۔

پھر وہ فوج میں بھرتی ہو گئے، وہاں پہ بھی کاکول اکیڈمی میں اداکاری کے جوہر دکھائے، وہاں کے ڈرامہ کلب کے زبردست سٹار تھے۔۔ اور پھر اس وقت تک امیتابھ کے فین رہے جب تک امیتابھ بچن صاحب نے میجر صاحب جیسی فلم نہ کر لی۔۔

بہرحال جناب میرے تو بچن صاحب آج بھی پسندیدہ آرٹسٹ ہیں۔۔ کیونکہ میں نے میجر صاحب فلم نہیں دیکھی تھی۔۔ بھارتی فلمیں جب دیکھنا چھوڑیں تو پاکستان میں اس وقت سید نور نے قدم جمانا شروع کیے تھے۔۔ فلم سرگم، سنگم، جیوا سمیت بہت سی اچھی اردو فلمیں دینے کے بعد انہوں نے پنجابی فلم بنانے کا اعلان کیا تو سب حیران ہوئے کہ ابھی تو اردو فلموں کا دور واپس آنا شروع ہوا ہے اور سید نور نے اوپر تلے بے حد اچھی فلمیں بنائی ہیں تو پنجابی فلم کیوں؟

لوگوں کے یہ خدشات جینوئن تھے کیونکہ بہت مشکل سے تو مولا جٹ سے شروع ہونے والا سلسلہ ختم ہوا تھا۔ بہرحال جب چوڑیاں فلم ریلیز ہوئی تو اس نے بہت سے ریکارڈ توڑے۔

احمد عقیل روبی کے لازوال نغموں سے مزین اس فلم نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ اداکارہ صائمہ کو سلطان راہی کے بعد ڈائریکٹ معمر رانا کے ساتھ کاسٹ کرنا بہت مشکل کام تھا لیکن سید نور کو مشکلات پسند ہیں اس لیے انہوں نے صائمہ کو مستقل بنیادوں پہ اپنے ساتھ کاسٹ کر لیا۔

اگر فلم چوڑیاں کو ہم ایک عام آدمی کی نظر سے دیکھیں تو وہ سپر ہٹ فلم تھی لیکن اگر ایک ناقد کی نظر سے دیکھیں تو فلم کی کہانی میں کئی جھول تھے۔۔ پہلا یہ کہ معمر رانا جو فلم میں بختو کا کردار ادا کر رہے تھے وہ شروع سے ہی اگر غنڈہ ٹائپ شخصیت کے مالک تھے تو ان کے ماموں (شفقت چیمہ) کو اس طبیعت کا کیوں نہیں پتا تھا؟

صائمہ جو کہ فلم کی ہیروئن تھی اس کی اپنی پھوپھی کے بیٹے سے کیا پہلی ملاقات تھی جو معمر رانا کو نہیں معلوم تھا کہ وہ پیاری ہے؟. ایسے میں تو بچپن سے ہی رشتے طے ہو جایا کرتے ہیں۔

بختو ہر وقت لڑتا جھگڑتا رہتا تھا مگر شہر میں رہتے ہوئے اس نے جب بھی جھگڑا کیا ہاتھوں اور لاتوں کے ساتھ ڈنڈے کا بھی استعمال کیا مگر گاؤں میں جب لڑائی "نتوں" کے گھرانے سے ہوئی تو اللہ کی پناہ۔۔۔ لائٹ مشین گن سے لے کر ہینڈ گرنیڈ تک تمام جدید ترین اسلحہ گاؤں میں اسے میسر تھا جبکہ اس کی جیب تو خالی تھی۔۔

چلیں یہ بھی خیر ہے مگر اس گاؤں کا بڑا چوہدری اس کا ماموں یعنی شفقت چیمہ بے چارہ گاؤں کے اس اسلحہ ڈیلر سے نا واقف تھا اور اس کا سب سے بڑا ہتھیار ڈانگ تھا۔۔ وہ کلاشنکوفوں کے مقابلے میں ڈانگ لے کر لڑتا رہا۔۔

اس کا بھانجا جو اس کا داماد بھی بننا چاہتا تھا اس سے یہ نہیں ہوا کہ مامے بے چارے کو دو تین ہینڈ گرنیڈ نہ سہی ایک تیس بور کی پستول ہی لے دیتا۔۔۔ ورنہ ماما جی بھی کوئی عقل کو ہاتھ مارتے تو کم از کم سلطان راہی معرکہ گنڈاسا ہی پکڑ لیتے۔۔ 

ویسے یہ ماننے والی بات ہے کہ فلم میں ایسے کئی نقائص کے باوجود یہ ایک سپر ہٹ فلم تھی۔۔ کامیاب میوزک اور بہترین کاسٹ نے اسے چار چاند لگا دئیے۔۔ سلطان کھوسٹ، سردار کمال سمیت مختلف کامیڈین کو شامل کر کے اسے مکمل مووی بنایا گیا۔۔ کامیڈی، ایکشن، میلوڈی سب کچھ ایک مووی میں ڈال کر اسے اچھی طرح نبھایا گیا لیکن بس یہ قصور تھا سید نور کا کہ انہوں نے اسے بھی سلطان راہی کی فلم بنا دیا جہاں ہیرو ڈھائی سو گولیاں کھا کے پھر کھڑا ہو جاتا تھا۔۔۔ اس فلم میں یہ کام شفقت چیمہ کو سونپا گیا جس پہ کلاشنکوف کے کئی برسٹ مارے گئے مگر اس کی ڈانگ ان گولیوں سے زیادہ موثر ثابت ہوئی۔۔

اگر فلم حقیقت سے تھوڑا سا بھی قریب ہو تو لوگوں کو فلم یاد ہو جاتی ہے۔۔ چوڑیاں فلم میں جو بھی ہوا وہ سب فلم بین بھول چکے ہوں گے مگر "کراں میں نظارہ"، "اڈ کوٹھے اتھوں کاواں"، "نیڑے آ ظالما وے" جیسے لازوال گیت آج بھی یادداشت میں محفوظ ہیں۔۔


شہریار خان

چوڑیاں فلم کا سپر ہٹ سونگ " کراں میں نظارہ جدوں دی تصویر دا"

More Posts