بِنَاءُ القِيَمِ وَتَعْزِيزُ الـهُوِيــَّةِ : اقدار کی تعمیر اور شناخت کو بڑھانا

Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam ( بِنَاءُ القِيَمِ وَتَعْزِيزُ الـهُوِيــَّةِ : اقدار کی تعمیر اور شناخت کو بڑھانا ) is discussed wrt social life aspects such as virtues and moral standards for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.

2024-08-23 11:00:42 - Muhammad Asif Raza

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


بِنَاءُ القِيَمِ وَتَعْزِيزُ الـهُوِيــَّةِ 

اقدار کی تعمیر اور شناخت کو بڑھانا۔


الحَمْدُ للهِ الآمِرِ بِحُسْنِ الأَخْلاقِ وَالقِيَمِ، الدَّاعِي إِلَى مَحَاسِنِ الأَفْعَالِ وَحُسْنِ الشِّيَمِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَحْسَنُ النَّاسِ خُلُقًا، وَأَكْثَرُهُمْ بِالنَّاسِ رِفْقًا صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَكُلِّ مَنْ سَارَ عَلَى نَهْجِهِ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ


 تمام تعریفیں اللہ رب ذوالجلال کے لیے ہیں جو اچھے اخلاق اور اقدار کا حکم دیتا ہے، جو اچھے کاموں اور اچھے اخلاق کی دعوت دیتا ہے. میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں. لوگوں میں سب سے بہتر اور لوگوں پر سب سے زیادہ مہربان ہے۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال اور ساتھیوں پر اور قیامت تک آپ کے راستے پر چلنے والے تمام لوگوں پر- 


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو. سورۃ الاحزاب میں فرمایا


يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَقُولُواْ قَوۡلاً۬ سَدِيدً۬ا (٧٠) يُصۡلِحۡ لَكُمۡ أَعۡمَـٰلَكُمۡ وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡ ذُنُوبَكُمۡۗ وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ ۥ فَقَدۡ فَازَ فَوۡزًا عَظِيمًا

اے ایمان والو الله سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو (۷۰) تاکہ وہ تمہارے اعمال کو درست کرے اور تمہارے گناہ معاف کر دے اور جس نے الله اور اس کے رسول کا کہنا مانا سو اس نے بڑی کامیابی حاصل کی

O you who believe! Keep your duty to Allâh and fear Him, and speak (always) the truth. (70) He will direct you to do righteous good deeds and will forgive you your sins. And whosoever obeys Allâh and His Messenger (SAW) he has indeed achieved a great achievement (i.e. he will be saved from the Hell-fire and will be admitted to Paradise). (71) 

Surah Al Ahzab – 80-81


اے ایمان والو، اچھے اخلاق کی پابندی کریں۔ یہ خالق کی خوشنودی کا بہترین راستہ ہے۔


اے اپنے ملکوں کی شان بنانے والو، کوئی بھی چیز قوم کو سربلندی اور شان و شوکت میں نہیں لا سکتی جب تک کہ اچھے اخلاق کا پھیلاؤ، عظیم اصول اور اعلیٰ اقدار کی زینت عام نہ ہو۔ یہ اپنے ملکوں کے وفاداروں کا سامان ہے، اور ان لوگوں کا چراغ ہے جو اس کے جلال اور بلندی کے خواہشمند ہیں، اور اسی وجہ سے رب کی حمد و ثنا ہے بابرکت اور اعلیٰ - اس کی بہترین تخلیق اور بہترین۔ اس کے رسول محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم ہیں۔ اللہ رب العزت نے اُنہیں ایسا تاج پہنایا جو کبھی مٹنے والا نہیں، انہیں ایک بہترین چادر سے ڈھانپ دیا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وقت کتنا ہی بدلتا ہے یا جگہ کتنی ہی مختلف ہوتی ہے. اللہ رب ذوالجلال کے نام مقدس ہیں، سورۃ القلم میں فرمایا


وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ۬

اور بے شک آپ اخلاق (حسنہ ) کے اعلیٰ پیمانہ پر ہیں

And verily thou art of a high and noble disposition. (4)

Surah Al Qalam – 04


بنی نوع انسان صرف ایک مخلوق نہیں ہے، بلکہ اسے عظیم ترین قرار دیا گیا ہے، اور اہل ایمان کے لیے یہ کس قدر لائق ہے کہ وہ اس کی تقلید کریں اور لوگوں میں اس کی تعظیم کریں، وہ سخی بنیں۔ اقدار کی نمائندگی نہ صرف کسی شخص کے الفاظ یا عمل میں ہوتی ہے بلکہ وہ ان سب کو اظہار، نظم اور سوچ میں شامل کرتی ہے اور وہ ان سب کے لیے ایک ساتھ جوابدہ ہوتا ہے۔ سورۃ الاسراء میں فرمایا


إِنَّ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡبَصَرَ وَٱلۡفُؤَادَ كُلُّ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ كَانَ عَنۡهُ مَسۡـُٔولاً۬

بے شک کان اورآنکھ اور دل ہر ایک سے باز پرس ہو گی

verily the hearing and the sight and the heart, each of these shall be asked about. (36)

Surah Al Isra – 36


اللہ کے بندو یہ ایک عظیم اور بابرکت کام ہے جس کی بنیاد حقیقی اسلامی مذہب پر ہے جو محترم دین کا ماخذ ہے۔ سورۃ ابراہیم میں ارشاد خداوندی ہے


أَلَمۡ تَرَ كَيۡفَ ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلاً۬ كَلِمَةً۬ طَيِّبَةً۬ كَشَجَرَةٍ۬ طَيِّبَةٍ أَصۡلُهَا ثَابِتٌ۬ وَفَرۡعُهَا فِى ٱلسَّمَآءِ


کیاتو نےنہیں دیکھا کہ الله نے کلمہ پاک کی ایک مثال بیان کی ہے گویا وہ ایک پاک درخت ہے کہ جس کی جڑ مضبوط اور اُس کی شاخ آسمان مین ہے 

Beholdest thou not how Allah hath propounded the similitude of the clean word? It is like a clean tree, its root firmly fixed, and its branches reaching unto heaven. (24)

Surah Ibrahim – 24


اے ایمان والو چونکہ اقدار کا اطلاق ہر خاص وقت میں ضروری ہے، اور ان پر عمل کرنے کی تمام لوگوں سے توقع کی جاتی ہے، اس لیے تمام شعبوں اور مختلف مقامات پر ان کی طرف توجہ دی گئی، خواہ وہ فرد، گروہ یا ثقافت سے متعلق ہوں۔ جہاں تک انفرادی پہلو کا تعلق ہے، فرد کو اچھے اخلاق اور اعلیٰ اقدار کے بندھنوں پر کاربند رہنا چاہیے، بشمول: اخلاص؛ اللہ کے لئے کام کرنا، اور اپنے ملک کی خدمت کرکے اللہ سے اجر حاصل کرنا۔ سورۃ البینہ میں ارشاد ربانی ہے


وَمَآ أُمِرُوٓاْ إِلَّا لِيَعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ


اور انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ الله کی عبادت کریں ایک رخ ہو کر خالص اسی کی اطاعت کی نیت سے

 And they were commanded not but that they should worship Allah keeping religion pure for Him, as upright men,

Surah Al Bayyina – 5-Part


اسی طرح ایمانداری، جسے اللہ تعالیٰ نے بہترین چیزوں میں سے بنایا ہے جو قیامت کے دن مومن کے لیے فائدہ مند ہو گی. اللہ تعالیٰ نے سورۃ المائدہ میں فرمایا


قَالَ ٱللَّهُ هَـٰذَا يَوۡمُ يَنفَعُ ٱلصَّـٰدِقِينَ صِدۡقُهُمۡ‌ۚ لَهُمۡ جَنَّـٰتٌ۬ تَجۡرِى مِن تَحۡتِهَا ٱلۡأَنۡهَـٰرُ خَـٰلِدِينَ فِيہَآ أَبَدً۬ا‌ۚ رَّضِىَ ٱللَّهُ عَنۡہُمۡ وَرَضُواْ عَنۡهُ‌ۚ ذَٲلِكَ ٱلۡفَوۡزُ ٱلۡعَظِيمُ


الله فرمائے گا یہ وہ دن ہے جس میں سچوں کو ان کا سچ کام آئے گا ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں سے ہمیشہ رہنے والے ہوں گے ان سے الله راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے یہی بڑی کامیابی ہے

Allah will say: this is a Day whereon their truthfulness will benefit the truthful. Theirs are Gardens whereunder rivers flow; they shall be abiders therein for ever, well-pleased is Allah with them and well-pleased are they with Him: that is an achievement supreme. (119)

Surah Al Maeda – 119


مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا اور آدمی سچ بولتا رہے گا یہاں تک کہ وہ اللہ کے ہاں سچا لکھا جائے۔اسی طرح اسے اپنے کام میں وفادار ہونا چاہیے۔ سورۃ المؤمنون میں فرمایا


وَٱلَّذِينَ هُمۡ لِأَمَـٰنَـٰتِهِمۡ وَعَهۡدِهِمۡ رَٲعُونَ

اور جو اپنی امانتوں اور اپنے وعدہ کا لحاظ رکھنے والے ہیں

And those who of their trusts and covenant are keepers. (8)

Surah Al Mumenoon – 8


وہ اپنے وعدوں کا پابند ہے، اپنے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے، اسے تفویض کردہ کسی بھی کام میں دھوکہ یا کوتاہی نہیں کرتا اور نہ ہی نظرانداز کرتا ہے۔ جہاں تک اقدار سے متعلق سماجی پہلو کا تعلق ہے، یہ بھی موجود ہونا چاہیے۔ یہ ہم آہنگی کا ذریعہ ہے، اور ایک ربط اور مفاہمت ہے۔ سب سے اہم معاشرتی اقدار میں سے ایک یہ ہے کہ معاشرہ اتحاد، ہم آہنگی اور یکجہتی کے معنی پر گہری نظر رکھے، لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور آپس میں میل جول اور بقائے باہمی اور آپس میں پیار پیدا کرنا، بُرے اخلاق سے دور رہنا جو انتشار کی وباء کا باعث بنتے ہیں، اور معاشرے اور اس کے افراد کو ہر اس چیز سے دور رہنا چاہیے جو اس کی سلامتی اور خوشحالی میں خلل ڈالے۔ سورۃ سبا میں فرمایا


بَلۡدَةٌ۬ طَيِّبَةٌ۬ وَرَبٌّ غَفُورٌ

عمدہ شہر رہنے کو اور بخشنے والا رب

a fair land and a forgiving Lord.

Surah Saba – 15-Part


پس اللہ سے ڈرو - اللہ کے بندو - اور ہمیشہ یاد رکھیں کہ جس حد تک قدریں پھیلیں گی، قومیں اٹھیں گی اور عروج پائیں گی، اور ہمیشہ پھلتی پھولتی رہینگی۔


أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ

یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔


 ========================================================


   الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَكْرَمَنَا بِالانْتِمَاءِ إِلى هَذَا الدِّينِ، وَجَعَلَنَا بِفَضْلِهِ مُوَاطِنِينَ صَالِحِينَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الرَّاشِدِينَ الْمُحْسِنِينَ

اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں اس دین سے سرفراز کیا اور ہمیں اچھا شہری بنایا، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر۔


اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو شناخت کا بڑا مطلب اور وطن سے تعلق ایک اعلیٰ کردار ہے اور یہ عقلمندوں کی رہنمائی ہے اور مخلص اور وفادار لوگوں کا نعرہ ہے۔ وہ مسلمان جو اپنی برادری کا متمنی ہوتا ہے اسے اپنی برادری کی سربلندی اور اسے بلندی کی طرف لے جانے کی فکر ہوتی ہے بہترین طریقے سے وہ اپنی کوششوں کو نفع بخش بنا کر مخلص، وفادار اور محنتی ہونے کی پوری کوشش کرتا ہے۔ معاشرہ اپنے افراد کے ذریعے ہی آگے بڑھ سکتا اور اس کی اصلاح ان لوگوں کے ذریعے ہی ہو سکتی جو اس کی قدر و اہمیت کے احساس کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔ یہ اور اس کا فرض ہے کہ اے اللہ کے بندو - ہر ایک شخص اپنے وطن کی حفاظت کے لیے کوشاں ہو، ہر قسم کے نقصان سے اس کی حفاظت کرے، اور ہر اس چیز سے اس کی حفاظت کرے، خواہ وہ الفاظ میں ہو یا عمل میں۔ جہاں تک اس کے الفاظ کا تعلق ہے، وہ اس کے بارے میں اچھے الفاظ پھیلانے کا خواہاں ہع، اس نے بہترین الفاظ کا انتخاب کرکے انہیں لوگوں میں پھیلانے کی کوشش کی۔ سورۃ البقرۃ میں فرمایا


وَقُولُواْ لِلنَّاسِ حُسۡنً۬ا

اور لوگوں سے اچھی بات کہنا

and speak kindly unto mankind,

Surah Al Baqara – 83-Part


جہاں تک اس کے اعمال کا تعلق ہے، وہ اپنے ملک کا بہترین نمائندہ ہے، وہ اس بات سے آگاہ ہے جو اس کے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہے۔


پس اللہ سے ڈرو - اے مسلمانو - اقدار کی تعمیر کرو اور ان کی پرورش کرو، اور شناخت اور تعلق کے معانی کی نشوونما کرو۔


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ 

اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ


بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو


Surah An Nahl-90


========================================================



اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

More Posts