Asia Cup 2023: پاکستان فتح کا سفر جاری؛ بنگلہ دیش کو پچھاڑ دیا

BangboxOnline (Sports Desk) presents a detailed summary of the Asia Cup 2023 Super four stage match played on 8 September 2023 at Lahore in Urdu for the readers in Pakistan. The match was played between Pakistan and Bangladesh. Please subscribe to www.bangboxonline.com for more on cricket related news.

2023-09-08 19:23:05 - admin Sports

ایشیا کپ کی رنگا رنگ رونق پاکستان کے دل لاھور میں واپس آئی جہاں میزبان ملک نے بنگلہ دیش پر آسانی سے غلبہ حاصل کیا۔ پاکستان نے اس سے قبل ایشیا کپ 2023 کا افتتاحی میچ 30 اگست 2023 کو صوفیوں کے شہر ملتان میں کھیلا گیا اور جسے پاکستان نے نیپال کے خلاف 238 رنز کے بڑے مارجن سے جیتا تھا۔ لاہور میں ہونے والا میچ پاکستان کا اگلے راؤنڈ سپر فور مرحلے کا پہلا میچ تھا اور پاکستان کے میدانوں پر مختص چار میچوں کا آخری میچ بھی تھا۔ پاکستان نے نیپال کو شکست دے کر اور بارش کی وجہ سے بھارت کے ساتھ منسوخ ہونے والے میچ میں برابر پوائنٹس بانٹ کر سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔


ایشیا کپ میں ہندوستان پاکستان مقابلے کے علاوہ کچھ دوسرے یادگار کلاسک میچ بھی کھیلے گئے ہیں۔ ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش اور پاکستان کا 1971 کے واضح سیاہ سائے کھیل کے میدان میں شائقین کی وجہ سے اپنا اپنا رنگ دکھاتا ہے۔ جہاں تک اعدادوشمار کا تعلق ہے، پاکستان بہت آگے تھا۔ بنگلہ دیش نے ایک دوسرے کے خلاف کھیلے گئے 37 ون ڈے میچوں میں انہیں صرف پانچ بار شکست دی ہے اور ان پانچ میں سے چار جیت ان کی آخری پانچ مقابلوں میں ملی ہیں۔ اس لیے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہونے والے میچ میں بنگلہ دیش کے لیے یادداشت کے نہاں خانوں ک آباد کرنے کا سنہری موقع تھا۔ تاہم، کاغذ پر، پاکستان ٹیم واضح طور پر اعلی نظر آتی تھی اور اس نے ظاہر کیا۔


قذافی سٹیڈیم لاہور نے ون ڈے کے لیے بہت بہتر پچ فراہم کی۔ بیٹنگ پچ ہونے کی وجہ سے بورڈ پر رنز کے ڈھیر کی امید تھی۔ 300 سے اوپر کا سکور کارڈ پر تھا۔ اگر بنگلہ دیش پچھلے پانچ میچوں کے اپنے شاندار ریکارڈ کو برقرار رکھنا چاہتا، تو اسے پاکستان کے تیز رفتار حملے خاص طور پر شاہین شاہ آفریدی کو قابو کرنے کا منصوبہ بنایا ہوگا، یا کم از کم اسے وکٹ سے دور ہی رکھنا ہوگا۔ بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر پاکستان کو باؤلنگ کا موقع دیا۔ اور جلد ہی شکیب الحسن نے پویلین میں گھبراہٹ محسوس کی ہوگی۔ پہلا اوور پلان کے مطابق تھا کیونکہ شاہین شاہ کو وکٹ لینے سے روک دیا گیا تھا گر چہ وہ میڈن اوور تھا۔


نسیم شاہ نے دوسرے اینڈ سے آغاز کیا اور پہلی ہی گیند پر وکٹ گرادی، جب مہدی حسن میراز گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوئے۔ نسیم شاہ نے یہ گیند محض ڈھیلے دل سے پھینکا تھا۔ مہدی جو پچھلے میچ کے سنچورین تھے؛ نے اس گیند کو سیدھے اسکوائر لیگ کے فیلڈر تک پہنچایا اور ریکارڈ بک میں اپنے نام کے آگے ایک بطخ کا اضافہ کیا. بنگلہ دیش کے بلے باز شاہین آفریدی کو اپنے پہلے اسپیل میں وکٹ حاصل کرنے سے روک نہ سکے جنہوں نے میچ کے تیسرے اوور میں لٹن داس کی چوکسی کا خاتمہ کر دیا۔ بلے باز 16(13) کے سکور پر کیچ ہو گیا۔ حارث رؤف، فاسٹ بالر ٹرائیو کے تیسرے فاسٹ بولر نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی جب انہوں نے 8ویں اوور میں محمد نعیم کو 20 (25) کے عوض ہٹا دیا۔ یہ حارث رؤف کی 50ویں ون ڈے وکٹ تھی اور بنگلہ دیش 46/3 پر ہی پہنچا تھا۔ حارث رؤف پھر اپنے دوسرے اوور میں واپس آئے اور توحید ہردوئے کو کلین بولڈ کیا۔ جو 2(9) کے سکور لیے روانہ ہوا تو بنگلہ دیش 9.3 اوورز میں 47/4 پر مشکلات کا شکار تھا۔


بنگلہ دیش کے دو تجربہ کار کھلاڑی؛ مشفق الرحیم اور شکیب الحسن نے پھر آہستہ لیکن یقینی طور پر پانچویں وکٹ کو مضبوط بنایا۔ شکیب الحسن نے اپنی نصف سنچری مکمل کی، اس سنگ میل تک پہنچنے کے لیے 53 گیندیں لیں اور بنگلہ دیش کے لیے 28 اوورز میں 142-4 کا سکور کارڈ ریکارڈ کیا۔ تاہم، فہیم اشرف نے شکیب اور مشفق کے درمیان 100 رنز کی شراکت کو توڑ دیا۔ جب شکیب بنگلہ دیش کے لیے 29.1 اوورز میں 147/5 پر 53 (57) پر گر گئے۔ اس کے بعد، مشفق الرحیم نے 71 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ بنگلہ دیش نے آدھی ٹیم ہار کر 150 کا ہندسہ عبور کیا۔ اس وقت 31 اوورز میں 152-5 تھے۔ بنگلہ دیش کی اننگز ایک دلچسپ اختتام کے لیے آگے بڑھنا چاہتی ہی تھی کہ افتخار احمد نے بنگلہ دیش کی پیش قدمی کو دھچکا پہنچایا کیونکہ شمیم ​​حسین 16 (23) پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ بلے باز نے فضائی راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی لیکن امام الحق نے 30 گز کے دائرے کے اندر 35 اوورز میں 176-6 پر کیچ کر لیا۔ دو اوورز کے بعد حارث رؤف نے گھنٹی بجا دی اور مشفق الرحیم کو 64 (87) پر پویلین واپس بھیج دیا ۔ اس کے بعد تسکین احمد 37.3 اوورز میں 190/8 پر گولڈن ڈک پر کیچ آؤٹ ہوئے تو حارث ہیٹرک پر تھے جو وہ نا کر سکے۔ اس کے بعد نسیم شاہ نے 39ویں اوور میں دو وکٹیں حاصل کیں، یوں پاکستان نے بنگلہ دیش کی اننگز 38.4 اوورز میں 193 رنز پر سمیٹ دی۔


پاکستان کے اوپننگ تیز رفتار شاہوں کی جوڑی نے وہی کیا جس کے لیے وہ جانے جاتے ہیں لیکن حارث رؤف بالکل مہلک متبادل ثابت ہو رہے ہیں۔ پاکستانی پیس اٹیک نے واضع کنٹرول میں گیندیں کرائیں اور حارث آگ برسا رہے ہیں۔ اس نے بال کو پچ پرخوب زور سے پٹکا۔  بیٹس مینوں کو دونوں طرح سے اس بالر نے نچایا، پوری لمبائی گیند کو آگے پھینک کر سوئنگ حاصل کی اور تھنڈربولٹ یارکرز تو صرف ناقابل کھیل ہی ہوتے ہیں۔ کنٹرول کے ساتھ خام رفتار کا مسلسل حملہ ایک جان لیوا اکھٹ ہوتا ہے اور تین تین بالرز کسی بھی ٹیم کے لیے پریشانی کا باعث ہی ہوتے ہیں۔ ایشیا کپ 2023 میں پاکستانی باؤلرز کی کارکردگی کا خلاصہ دیکھیے کہ 104/10 بمقابلہ نیپال ہے۔ 266/10 بمقابلہ بھارت؛ 193/10 بمقابلہ بنگلہ دیش۔ پیس ٹرپلٹ شاہین، نسیم اور حارث رؤف نے 30 میں سے 23 وکٹیں حاصل کیں۔ تیز گیند بازوں کی یہ ہیبت ناک مار دھاڑ صرف ایک یاد دہانی کراتی ہے جو ویسٹ انڈیز نے 1970- 1980 کی دہائی میں رجسٹر کیا تھا؛ یا پھر وسیم وقار اور شعیب اختر کی یاد دلاتی ہے

اس میچ پر ایک مناسب تبصرہ جاننے کے لیے یہاں دیکھیے


بنگلہ دیش کے مقرر کردہ 50 اوورز میں 194 رنز کے ہدف کے تعاقب میں، پاکستان کے اوپنرز نے ابتدائی نو اوورز کی بیٹنگ میں اطمینان بخش آغاز نہی کیا؛ یوں لگتا تھا کہ بال اور بیٹ کا تعلق صحیح نہی بن پا رہا تھا۔ اس کی ایک وجہ جزوی وقفے ہو سکتا ہے جو دو لائٹ ٹاورز بند ہو نے کی بنا پر کئےگئے تھے۔ ایک اور وجہ بنگلہ دیش کے سیمرز کی اچھے علاقوں میں گیند کرنا بھی رہی۔ اس کے بعد شرف الاسلام کی گیند کو آف سٹمپ سے اندر آنے کے لیے پوری جگہ ملی، جو فخر زمان کی پچھلی ٹانگ سے ٹکرائی؛ اور پاکستان کے لیے 31 گیندوں پر 20 رنز بنانے کے بعد فخر زمان آؤٹ ہوئے؛ تب 9.1 اوورز میں 35/1 تھے۔ مئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف اچھے فارم پر تین سنچریاں بنانے کے بعد سے، فخر زمان نے اپنی آخری سات ون ڈے اننگز میں 19، 14، 33، 2، 30، 27 اور 14 رنز بنائے ہیں۔ ان کا آوٹ آف فارم ہونا پاکستان کے لیے ایک تکلیف دہ مقام ہے۔


بابر اعظم نے معمول کے مطابق رن اے بال کھیل سے آغاز کیا۔ ون ڈے بولنگ 42 رینکنگ والے تسکین احمد نے بابر اعظم کو آف سٹمپ سے باہر گر کر اندر آتی گیند کے ساتھ آؤٹ کیا جو چپکے سے اندر داخل ہوئی اور بلے کا اندرونی کنارے حاصل کیا۔ بابر کی وکٹ نے بنگلہ دیش کے حوصلے بلند کر دیے۔ پاکستان تاہم 15.3 اوورز میں 74/2 پر اچھی طرح سے کھڑا تھا جس میں امام 36 اور محمد رضوان ان کے ساتھ نمبر 4 پر شامل ہوئے۔ پاکستان 100 تک پہنچ گیا جب اسکور بورڈ نے 24 اوورز میں 104/2 پڑھا تھا۔ اوپنر امام الحق نے پچھلی آٹھ اننگز میں اپنی پانچویں ون ڈے ففٹی، اور 65 ویں ون ڈے کیریئر میچ میں 19 نصف سنچریاں بنائیں ہیں۔ ان کی ون ڈے اوسط اب 51+ ہے۔


امام آخری رن تک کا کام ختم نہ کر سکے، میراز کے خلاف ایک سلاگ سلیپ کھیلتے ہوئے کیچ آوٹ ہوگئے۔ ایم رضوان نے نصف سنچری مکمل کی اور 63 (79) پر جیت کا کام مکمل کیا۔ آغا سلمان کو وکٹ کے درمیان میں آکر ایک اچھا موقع ملا جو انہیں 12(21) کے اسکور پر اچھا اعتماد دے گا۔ جیتنے کا لمحہ سلمان کی طرف سے بہت عمدہ ریورس سویپ تھا۔ پاکستان نے سات وکٹوں سے جیت کر سپر 4 سٹیج میں پوائنٹس ٹیبل پر 2 پوائنٹس حاصل کر لیے۔ پاکستان کے لیے 2023 کے ایشیا کپ کے پاکستانی لیگ کو ہوم کراوڈ کے سامنے ختم کرنے کا ایک زبردست طریقہ تھا۔

اس میچ کی تفصیلی جھلکیاں یہاں دیکھیے۔


ایک اچھی ٹیم بھاری مارجن سے جیتنے کے باوجود بھی ہمیشہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتی ہے۔ اس ایشیا کپ 2023 میں پاکستان نے ابتک تین میچ کھیلے ہیں، ان میں پیس اٹیک کی تکون نے مخالف ٹیم اننگز کی نیا ڈبوئی اور جیت میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ درمیانی اوورز میں زیادہ تر اسپنرز استعمال ہوئے اور مخالف ٹیموں کے مڈل آرڈر تینوں میچوں میں اچھی رفتار سے اسکور کرنے میں کامیاب رہے۔ پاکستان اپنا اگلا میچ 10 ستمبر کو کولمبو، سری لنکا میں اپنے روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلے گا۔ پاکستان اسپنر نواز کی جگہ چوتھے تیز گیند باز وسیم جونیئر کو موقع دے سکتا ہے اور اسپننگ آپشن کے لیے شہداب، افتخار اور سلمان کو استعمال کر سکتا ہے۔ ہندوستانی کھلاڑی اپنے ہوم ٹریکس پر زیادہ ہونہار اسپنرز کے عادی ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ انہوں نے پاکستان جیسے تیز رفتار حملے کا سامنا نہ کیا ہو۔ اور یہ انکی کمزوری بھی ثابت ہوسکتی ہے۔


ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ نے ٹائٹن کے تصادم کا حقیقی روپ دھار لیا ہے کیونکہ آخری میچ جو گروپ اسٹیج میں کھیلا گیا؛ ایک نامکمل دنگل تھا جو بارش کی وجہ سے ترک کر دیا گیا تھا۔ کھیلوں کا کوئی دوسرا واقعہ اس خطے کے تقریباً دو ارب لوگوں کی دلچسپی اور ہجوم کو پوری دنیا میں نہیں کھینچتا ہے۔ ایشیا کپ 2023، 10 ستمبر کا میچ دیکھنا ضروری ہے۔


کرکٹ اور کھیل کے ماہرین کی جانب سے آنے والی مزید دلچسپ خبروں کے لیے www.bangboxonline.com سے جڑے رہیے 

More Posts