Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (تَعْزِيزُ الزَّكَـاةُ وَالوَقْفُ كَـنْزٌ وَافِـرٌ وَثَـوَابٌ كَـبِـيرٌ : زکوٰۃ اور وقف ایک بہت بڑا خزانہ اور بہت بڑا اجر ہے) is discussed wrt Zakat & Waqf as a fundamental element of Islamic Faith is great strength for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے
الزَّكَـاةُ وَالوَقْفُ كَـنْزٌ وَافِـرٌ وَثَـوَابٌ كَـبِـيرٌ
زکوٰۃ اور وقف ایک بہت بڑا خزانہ اور بہت بڑا اجر ہے۔
الحَمْدُ للَّهِ الَّذِي مَنَّ عَلَى عِبَادِهِ بِنِعْمَةِ المَالِ، وَجَعَلَ أَدَاءَ حَقِّهِ وَسِيلَةً إِلى الْفَوْزِ فِي دَارِ المَآلِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَحْسَنُ المُزَكِّينَ، وَأَفْضَلُ المُنْفِقِينَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَالتَّابِعِينَ لَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّمَا ٱلصَّدَقَـٰتُ لِلۡفُقَرَآءِ وَٱلۡمَسَـٰكِينِ وَٱلۡعَـٰمِلِينَ عَلَيۡہَا وَٱلۡمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُہُمۡ وَفِى ٱلرِّقَابِ وَٱلۡغَـٰرِمِينَ وَفِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِۖ فَرِيضَةً۬ مِّنَ ٱللَّهِۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَڪِيمٌ۬
Surah Al Tawba – 60
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
اللہ کا شکر ہے جس نے اپنے بندوں کو مال و دولت کی نعمت سے نوازا اور اس نے اپنے حقوق کی ادائیگی کیلئے، مال و دولت کو انسان کا وسیلہ بنایا ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ اکیلا ہے، اسکا کوئی شریک نہیں۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ سب سے بہتر تزکیہ کرنے والے اور بہترین خرچ کرنے والے ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال اور اصحاب پر اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر اللہ کی دعائیں اور سلامتی ہو- تلاوت کی گئ سورہ التوبہ کی آیت کا ترجمہ ہے
زکوة مفلسوں اور محتاجوں اوراس کا کام کرنے والوں کا حق ہے اورجن کی دلجوئی کرنی ہے اور غلاموں کی گردن چھوڑانے میں اور قرض داروں کے قرض میں اور الله کی راہ میں اورمسافر کو یہ الله کی طرف سے مقرر کیاہوا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے
Surah Al Tawba – 60
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو اور اس کی رضا کے لیے چلنے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ اللہ تعالٰی سورہ المائدہ میں فرماتے ہیں
وَتَعَاوَنُواْ عَلَى ٱلۡبِرِّ وَٱلتَّقۡوَىٰۖ وَلَا تَعَاوَنُواْ عَلَى ٱلۡإِثۡمِ وَٱلۡعُدۡوَٲنِۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۖ إِنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلۡعِقَابِ
اور آپس میں نیک کام اور پرہیز گاری پر مدد کرو اورگناہ اور ظلم پر مدد نہ کرو اور الله سے ڈرو بے شک الله سخت عذاب دینے والا ہے
Surah Al Maeda – 2-Part
اے مسلمانو: یہ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر فضل و کرم ہے کہ اس نے ان کی زندگیوں کو بہت سی بھلائیوں سے مالا مال کیا ہے، اس کا فضل اور احسان عظیم ہے۔ سورہ ابراھیم میں فرمایا
وَءَاتَٮٰكُم مِّن ڪُلِّ مَا سَأَلۡتُمُوهُۚ وَإِن تَعُدُّواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ لَا تُحۡصُوهَآۗ إِنَّ ٱلۡإِنسَـٰنَ لَظَلُومٌ۬ ڪَفَّارٌ۬
اور جو چیز تم نے اُس سے مانگی اُس نے تمہیں دی اور اگر الله کی نعمتیں شمار کرنے لگو تو انہیں شمار نہ کر سکو بے شک انسان بڑا بےانصاف اور ناشکرا ہے
Surah Ibrahim – 34
ان عظیم نعمتوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے اپنے بندوں کو دولت کی نعمت سے نوازا، ان کے لیے حلال رزق کی تلاش کے دروازے کھولے اور ان کے نفوس کی ناجائز مال سے حفاظت کی اور بھیک مانگنے سے منع کیا۔ اسے ذہن میں رکھتے ہوئے، حدیث میں ہے تم میں سے کوئی اپنی پیٹھ پر لکڑیوں کا ایک گٹھا جمع کرے، اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی سے مانگے اور اسے کچھ دے یا اسے روک لے۔ لہٰذا یہ اعزاز کسی مسلمان کے لیے مناسب نہیں جسے اللہ تعالیٰ نے عزت بخشی ہے جب تک کہ وہ قول و فعل میں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کے ذریعے اس کی نعمتوں کا شکر ادا نہ کرے۔ ہمارے رب، اس کی عظمت عظیم ہے، اس نے ہمیں اس کا شکر ادا کرنے کا حکم دیا ہے، ہمارے لئے نیکی کے دروازے کھولے ہیں، اور ہمیں صدقہ اور نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کا حکم دیا ہے۔ یہ عجب نہیں کہ جو اپنے رب کے حکم کی تعمیل کرتا ہے اس کے مال کی حفاظت کی جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ کا سورہ ابراھیم میں ارشاد ہے
وَإِذۡ تَأَذَّنَ رَبُّكُمۡ لَٮِٕن شَڪَرۡتُمۡ لَأَزِيدَنَّكُمۡۖ وَلَٮِٕن ڪَفَرۡتُمۡ إِنَّ عَذَابِى لَشَدِيدٌ۬
اور جب تمہارے رب نے سنا دیا تھا کہ البتہ اگر تم شکر گزاری کرو گے تو اور زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب بھی سخت ہے
Surah Ibrahim – 7
اے نیک کاموں میں جلدی کرنے والو، اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں مومنین کی تعریف کی ہے جو اپنی رقوم سے واجب الادا قرض ادا کرتے ہیں، اور اس کو ان کی ایک خوبی قرار دیا ہے جو انہیں جنت میں خوشی کا اہل بناتی ہے۔ ان کے رب پاک نے سورہ المئومنون میں فرمایا
قَدۡ أَفۡلَحَ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ (١) ٱلَّذِينَ هُمۡ فِى صَلَاتِہِمۡ خَـٰشِعُونَ (٢) وَٱلَّذِينَ هُمۡ عَنِ ٱللَّغۡوِ مُعۡرِضُونَ (٣) وَٱلَّذِينَ هُمۡ لِلزَّكَوٰةِ فَـٰعِلُونَ
ٰبے شک ایمان والے کامیاب ہو گئے (۱) جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں (۲) اور جو بے ہودہ باتو ں سے منہ موڑنے والے ہیں (۳) اور جو زکواة دینے والے ہیں
Surah Al Mumenoon – 1-4
پھر ان کی خصوصیات کو اگلی آیات میں فرمایا
أُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡوَٲرِثُونَ (١٠) ٱلَّذِينَ يَرِثُونَ ٱلۡفِرۡدَوۡسَ هُمۡ فِيہَا خَـٰلِدُونَ
وہی وارث ہیں (۱۰) جو جنت الفردوس کے وارث ہوں گے وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے
Surah Al Mumenoon – 10-11
ان کو یہ بڑی تعریف نہیں ملی اور نہ ہی وہ یہ شرف حاصل کر سکے، سوائے اس کے کہ انہوں نے اللہ تعالٰی کے احکامات پر پابندی سے عمل کیا اور اس میں ایک دوسرے سے سبقت لے گئے۔ اس لئے اپنے لیے ان لوگوں کے قافلے میں مقام حاصل کر لیا جو اللہ اور اسے قرب کو تلاش کرتے ہیں اور اس کے حکم کی تعمیل کرتے ہیں، جیسا کہ رب ذوالجلال نے سورہ النور میں فرمایا
وَأَقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتُواْ ٱلزَّكَوٰةَ وَأَطِيعُواْ ٱلرَّسُولَ لَعَلَّڪُمۡ تُرۡحَمُونَ
اور نماز پڑھا کرو اور زکوٰة دیا کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
Surah Al Noor – 56
لہٰذا اپنے مال کی زکوٰۃ نیک نیتی کے ساتھ ادا کرو، جس چیز کی طرف اس نے تمہیں بلایا ہے اس پر راضی رہو، اور اس کی رحمت سے روشناس ہو جاؤ تاکہ تم اپنی پسندیدہ چیزوں میں سے جو خرچ کرتے ہو اس سے نیکی حاصل کرو۔ ہمارے رب نے ان کے درجات کو بڑھایا اور سورہ آل عمران میں فرمایا
لَن تَنَالُواْ ٱلۡبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُواْ مِمَّا تُحِبُّونَۚ وَمَا تُنفِقُواْ مِن شَىۡءٍ۬ فَإِنَّ ٱللَّهَ بِهِۦ عَلِيمٌ۬
ہر گز نیکی میں کمال حاصل نہ کر سکو گے یہاں تک کہ اپنی پیاری چیز سے کچھ خرچ کرو اور جو چیز تم خرچ کرو گے بے شک الله اسے جاننے والا ہے
Surah Aal E Imran – 92
اللہ کے اہل بصیرت بندے دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سے کچھ نہیں مانگا سوائے اس کے کہ اس نے ہمیں بہت بڑی نعمتیں عطا کیں اور اس کے بدلے میں ہمارے اعمال کا اجر پیدا کیا۔ یہ ایک اجر عظیم اور یہ اجر اپنے رب کے واجبات کو اپنے مال سے ادا کرنے والوں کو ملے گا، کیونکہ اللہ تعالیٰ کافی اور قابل تعریف ہے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں زکوٰۃ کی فرضیت کو یاد دلاتے ہوئے سورہ الحدید میں فرمایا
لِّكَيۡلَا تَأۡسَوۡاْ عَلَىٰ مَا فَاتَكُمۡ وَلَا تَفۡرَحُواْ بِمَآ ءَاتَٮٰڪُمۡۗ وَٱللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخۡتَالٍ۬ فَخُورٍ (٢٣) ٱلَّذِينَ يَبۡخَلُونَ وَيَأۡمُرُونَ ٱلنَّاسَ بِٱلۡبُخۡلِۗ وَمَن يَتَوَلَّ فَإِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلۡغَنِىُّ ٱلۡحَمِيدُ
تاکہ جو چیز تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو تمہیں دے اس پر اتراؤ نہیں اور الله کسی اترانے والے شیخی خورے کو پسند نہیں کرتا (۲۳) جو خود بھی بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بھی بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو کوئی منہ موڑے تو الله بھی بے پرواہ خوبیوں والا ہے (
Surah Al Hadeed – 23-24
زکوٰۃ کی آسانیوں میں سے یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو مال کے چوتھائی حصہ سے زیادہ نہیں دیا اور یہ سال میں صرف ایک بار ہے اور اس کے علاوہ کوئی چیز نہیں لی جاتی۔ اس کے شرائط و ضوابط کو معزز صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے سمجھا، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان احکام کی طرف اشارہ کرتے تھے، سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے۔ اگر آپ کے پاس دو سو درہم ہیں اور ایک سال گزر گیا ہے، تو اس میں پانچ درہم دینے کے ہیں، اور اس کے علاوہ آپ پر کچھ واجب نہیں ہے۔ پس اگر آپ کے پاس بیس دینار ہوں اور ایک سال گزر جائے تو اس پر آدھا دینار واجب ہے، اور جب تک اس پر ایک سال نہ گزر جائے اس پر زکوٰۃ نہیں ہے۔
یہ قوم کے لیے رحمت اور ہمدردی ہے۔
يُرِيدُ ٱللَّهُ بِڪُمُ ٱلۡيُسۡرَ وَلَا يُرِيدُ بِڪُمُ ٱلۡعُسۡرَ
اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر تنگی نہیں چاہتا
Surah Al Baqara – 184-Part
وزارت اوقاف اور مذہبی امور کا تعلق زکوٰۃ کے معاملے سے ہے، اس لیے اس نے تمام ریاستوں میں زکوٰۃ کمیٹیاں تشکیل دیں، اور یہ کمیٹیاں ایک درست اور کنٹرول شدہ نظام کے مطابق اہل افراد کی تلاش اور انہیں الیکٹرانک پورٹل میں رجسٹر کرنے میں اہم کردار۔ اس الیکٹرانک نظام نے زکوٰۃ کے حساب کتاب کی سروس کو بھی سہولت فراہم کی تاکہ ٹیکس دہندگان کو معلوم ہو کہ انہیں کتنی رقم ادا کرنی ہے۔ زکوٰۃ، خیرات اور کفارہ کی آسانی اور جلدی ادائیگی کی خدمت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہ ان کے مستحق افراد تک پہنچیں۔
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو - اور نیکی اور پرہیزگاری میں تعاون کرو، زکوٰۃ کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کرو، اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرو تاکہ تمہیں فائدہ ہو، اور یہ آپ کو اچھی عبادت کرنے، اچھے کاموں میں مقابلہ کرنے، اور زکوٰۃ، اوقاف اور خیرات میں جلدی کرنے کے ذریعے اللہ نے آپ کو جو کچھ عطا کیا ہے اس کا شکر ادا کرنے میں مدد کرتا ہے۔
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
============= ========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي حَبَّبَ إِلَى عِبَادِهِ الطَّاعَاتِ، وَكَرَّهَ إِلَيْهِمْ ضَيَاعَ الأَوْقَاتِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ الطَّيِّبِينَ، وَمَنْ سَلَكَ مَسْلَكَهُمْ إلَى يَوْمِ الدِّينِ.
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو اپنے بندوں میں سے اچھے کام کرنے والوں سے محبت کرتا ہے اور وقت کے ضیاع کو ناپسند کرتا ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال، اچھے ساتھیوں پر اور قیامت تک ان کے راستے پر چلنے والوں پر۔
اے اللہ کے بندو، جان لیجئے - اللہ تعالٰی ہم پر رحم فرمائیں - کہ رمضان نیکی پیدا کرنے اور احسان کو بڑھانے کا موقع ہے، اور خرچ کرنے اور سخاوت کے بارے میں خود کو تعلیم دینے کا ایک طریقہ ہے۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور آپ رمضان میں اور زیادہ سخی ہوجاتے۔ سیدنا جبرائیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات آپ سے ملتے اور آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ قرآن پڑھتے۔ جب جبرائیل علیہ السلام ان سے ملتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، بھیجی ہوئی ہوا سے بھی زیادہ نیکی کرنے والے پائے جاتے۔ یاد رہے کہ جس کے پاس رمضان میں زکوٰۃ کا نصاب نہ ہو اس لیے کہ اس کی شرائط اس کے لیے پوری نہیں ہوتیں تو اس کے لیے نیکیوں میں مقابلہ کرنے کی گنجائش موجود رہتی ہے۔ وہ بندے کے لیے جنت کا راستہ روشن کرتا ہے، زمین و آسمان کا خالق نے سورہ الرعد میں فرمایا۔
وَٱلَّذِينَ صَبَرُواْ ٱبۡتِغَآءَ وَجۡهِ رَبِّہِمۡ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَ وَأَنفَقُواْ مِمَّا رَزَقۡنَـٰهُمۡ سِرًّ۬ا وَعَلَانِيَةً۬ وَيَدۡرَءُونَ بِٱلۡحَسَنَةِ ٱلسَّيِّئَةَ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ عُقۡبَى ٱلدَّارِ
وہ جنہوں نے اپنے رب کی رضا مندی کے لیے صبر کیا اور نماز قائم کی اور ہمارے دیئے ہوئے میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کیا اور برائی کے مقابلے میں بھلائی کرتے ہیں اُنہیں کے لیے آخرت کا گھر ہے
Surah Al Rad – 22
نیکی کے جو دروازے بندے کے لیے کھلے ہیں ان میں سے ایک صدقہ بھی ہے جس کا ثواب جاری رہتا ہے اور اس میں وقف بھی شامل ہے۔ یہ ایک مسلسل عبادت ہے جس کا ثواب ختم نہیں ہوتا، خواہ اس کا انجام دینے والا انتقال کر جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ جب کوئی شخص مر جاتا ہے تو اس کے اعمال منقطع ہو جاتے ہیں سوائے تین کے: جاری صدقہ، وہ علم جو اسے نفع دے، یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے)۔ عمان کے لوگ زمانہ قدیم سے ہی اوقاف میں دلچسپی رکھتے ہیں اور انہوں نے اس میں بھلائی کا کوئی دروازہ کھٹکھٹائے بغیر نہیں چھوڑا، جب اللہ تعالیٰ نے انہیں بلایا تو اس کا جواب دیا۔ وہ ان کے کام کو سلام کرتا ہے:
مَّن ذَا ٱلَّذِى يُقۡرِضُ ٱللَّهَ قَرۡضًا حَسَنً۬ا فَيُضَـٰعِفَهُ ۥ لَهُ ۥۤ أَضۡعَافً۬ا ڪَثِيرَةً۬ۚ وَٱللَّهُ يَقۡبِضُ وَيَبۡصُۜطُ وَإِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
ایسا کون شخص ہے جو الله کو اچھا قرض دے پھر الله اس کو کئی گناہ بڑھا کردے اور الله ہی تنگی کرتا ہے اور کشائش کرتا ہے اورتم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے
Surah Al Baqara – 245
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور رمضان کے اوقات کو اس طرح استعمال کریں کہ آپ کو مسلسل ثواب ملے کیونکہ ان کا استعمال اطمینان کا باعث بنتا ہے۔ تمہارا رب، اور قیامت کے دن اپنی جنت کے ساتھ فتح کا اعلان کرنے والا ہے۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
انہوں نے یہی دعا کی اور انبیاء کے امام کو سلام کیا۔ محمد الہدی الامین، آپ کے رب نے آپ کو ایسا کرنے کا حکم دیا ہے جب اس نے کہا: بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اس پر دورد اور سلام بھیجو
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اے اللہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر برکت اور سلامتی نازل فرما جیسا کہ تو نے ہمارے نبی ابراہیم پر اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل پر درود و سلام بھیجا۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل، جس طرح تو نے ہمارے نبی ابراہیم اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل کو تمام جہانوں میں برکت دی، بے شک تو قابل تعریف، بزرگ اور زمین والا ہے۔ اے خدا اپنے ہدایت یافتہ خلفاء کی طرف سے، ان کی ازواج مطہرات کی طرف سے، مومنوں کی ماؤں کی طرف سے، تمام صحابہ کرام کی طرف سے، مومن مردوں اور عورتوں کی طرف سے اور ان کے اختیار سے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، تیری رحمت سے ہم نے یہ جمع کیا۔
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اے اللہ ہمارے اس اجتماع کو رحمتوں والا اجتماع بنا اور اس کے بعد ہماری جدائی کو ناقابل فہم جدائی بنا اور ہمیں چھوڑ کر نہ جانا۔
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اے اللہ اسلام کو عزت دے، مسلمانوں کو حق کی طرف رہنمائی فرما، ان کی باتوں کو بھلائی کے ساتھ جوڑ دے، ظالموں کے زور کو توڑ دے، اور اپنے بندوں کو امن و امان عطا فرما۔
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے ہمیشہ رہنے والے، اے بزرگی اور عزت کے مالک، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اور تیری رحمت سے مدد چاہتے ہیں کہ تو نہیں چھوڑے گا۔ ہمیں ہماری روحیں پلک جھپکنے کے اندر ہیں اور اس سے زیادہ قریب کوئی چیز نہیں اور اے صالحین کے معاملات ہمارے تمام معاملات کو ٹھیک کر دے۔
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اے ہمارے رب، ہمارے ملکوں کی حفاظت فرما، ہمارے اقتدار کو عزت دے، حق کے ساتھ اس کا ساتھ دے، اور حق کے ساتھ اس کی حمایت فرما، اے رب العالمین، اے اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرما۔ اپنی حکمت کے نور سے اس کی حمایت کریں، اپنی برکتوں سے اس کی رہنمائی کریں، اور اپنی حفاظت کے ساتھ اس کی حفاظت کریں۔
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
اے اللہ ہم پر آسمان کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے زمین کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے ہمارے پھلوں اور فصلوں میں برکت عطا فرما۔ اور ہمارا سارا رزق اے جلال اور عزت کے مالک۔
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
اے اللہ!مومن مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے، زندہ اور مردہ، کیونکہ تو سننے والا، قریب ترین، دعاؤں کا جواب دینے والا ہے۔
عِبَادَ الله - إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
اللہ کے بندو- بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين