السَّفَرُ: آدَابٌ وأحْكامٌ; سفر کے آداب اور احکام
Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here a guidance from Quran for the followers of Islam (السَّفَرُ: آدَابٌ وأحْكامٌ; سفر کے آداب اور احکام) is discussed wrt social life aspects such as Travelling & Tours for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
2024-08-03 08:31:27 - Muhammad Asif Raza
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
السَّفَرُ.. آدَابٌ وأحْكامٌ
سفر... آداب اور احکام
الحَمْدُ لِلّهِ القَائِلِ: هُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ لَكُمُ ٱلۡأَرۡضَ ذَلُولاً۬ فَٱمۡشُواْ فِى مَنَاكِبِہَا وَكُلُواْ مِن رِّزۡقِهِۦۖ وَإِلَيۡهِ ٱلنُّشُورُ، وَنَشْهَدُ أَن لَّا إِلَهَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَهْلِ الطُّهْرِ والتَدَبُّرِ، وعَلَى التَّابِعِينَ لَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الْعَرْضِ الأَكْبَرِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
هُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ لَكُمُ ٱلۡأَرۡضَ ذَلُولاً۬ فَٱمۡشُواْ فِى مَنَاكِبِہَا وَكُلُواْ مِن رِّزۡقِهِۦۖ وَإِلَيۡهِ ٱلنُّشُورُ
Surah Al Mulk – 15-Part
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثناء اللہ کے لیے ہے جس نے فرمایا: وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو نرم کر دیا سو تم اس کے راستوں میں چلو پھرو اور الله کے رزق میں سے کھاؤ اور اسی کے پاس پھر کر جانا ہے
He it is, Who has made the earth subservient to you (i.e. easy for you to walk, to live and to do agriculture on it), so walk in the path thereof and eat of His provision, and to Him will be the Resurrection. (15)
ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہمارے آقا و مولیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم, اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ پاکیزگی اور غور و فکر تَدَبُّرِ کے، اور ان کی پیروی کرنے والوں کے ساتھ قیامت کے دن تک حسن سلوک کیا جائے۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، پاکیزہ اور تدبر غوروفکر کرنیوالوں پر، پیروکاروں پر- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو نرم کر دیا سو تم اس کے راستوں میں چلو پھر اور الله کے رزق میں سے کھاؤ اور اسی کے پاس پھر کر جانا ہے
He it is, Who has made the earth subservient to you (i.e. easy for you to walk, to live and to do agriculture on it), so walk in the path thereof and eat of His provision, and to Him will be the Resurrection. (15)
Surah Al Mulk – 15-Part
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو اور یہ جان لیجیے کہ اللہ نے زمین کو اپنے بندوں کے لئے تیار کیا ہے اور لوگوں کو اس میں گھومنے پھرنے کی اجازت دی ہے۔ سورۃ طہ میں ارشاد فرمایا.
ٱلَّذِى جَعَلَ لَكُمُ ٱلۡأَرۡضَ مَهۡدً۬ا وَسَلَكَ لَكُمۡ فِيہَا سُبُلاً۬
جس نے تمہارے لیے زمین کو بچھونا بنایا اور تمہارے لیے اس میں راستے بنائے
Who has made earth for you like a bed (spread out); and has opened roads (ways and paths etc.) for you therein;
Surah Taha – 53-Part
اے ایمان والو، ایک اور مقام، سورۃ العنکبوت میں، ہمارے رب نے اپنے بندوں کو زمین پر چلنے کا حکم دیا اور فرمایا
قُلۡ سِيرُواْ فِى ٱلۡأَرۡضِ فَٱنظُرُواْ ڪَيۡفَ بَدَأَ ٱلۡخَلۡقَۚ ثُمَّ ٱللَّهُ يُنشِئُ ٱلنَّشۡأَةَ ٱلۡأَخِرَةَۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ ڪُلِّ شَىۡءٍ۬ قَدِيرٌ۬
کہہ دو ملک میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ اس نے کس طرح مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا پھر الله آخری دفعہ بھی پیدا کرے گا بےشک الله ہر چیز پر قادر ہے
Say: "Travel in the land and see how (Allâh) originated the creation, and then Allâh will bring forth the creation of the Hereafter (i.e. resurrection after death). Verily, Allâh is Able to do all things." (20)
Surah Al Ankaboot – 20
اللہ کے بندو، دنیا بھر کا سفر ان دلچسپیوں میں سے ایک ہے جس کی انسان کو اپنی زندگی میں ضرورت پڑسکتی ہے، جو اسے اس میں اپنے معاملات کو انجام دینے میں مدد دیتی ہے۔ سفر کے اہداف بہت سے ہیں اور اس کے مقاصد عبادت کرنے، روزی کمانے یا آرام کرنے سے مختلف ہیں۔ چونکہ سفر اور ہجرت ایک مسلمان کی ضروریات میں سے ہیں، اس لیے حکمت کے قانون نے ان کے لیے کنٹرول اور رہنما اصول قائم کیے ہیں۔ اپنے بندوں کی تعظیم میں جب اس نے انہیں خشکی اور سمندر پر چلنے کے قابل بنایا تو اللہ تعالیٰ نے سورۃ الاسراء میں فرمایا:
وَلَقَدۡ كَرَّمۡنَا بَنِىٓ ءَادَمَ وَحَمَلۡنَـٰهُمۡ فِى ٱلۡبَرِّ وَٱلۡبَحۡرِ وَرَزَقۡنَـٰهُم مِّنَ ٱلطَّيِّبَـٰتِ وَفَضَّلۡنَـٰهُمۡ عَلَىٰ ڪَثِيرٍ۬ مِّمَّنۡ خَلَقۡنَا تَفۡضِيلاً۬
اور ہم نے آدم کی اولاد کو عزت دی ہے اور خشکی اور دریا میں اسے سوار کیا اور ہم نے انہیں ستھری چیزو ں سے رزق دیا اور اپنی بہت سی مخلوقات پر انہیں فضیلت عطا کی
And indeed We have honoured the Children of Adam, and We have carried them on land and sea, and have provided them with At-Taiyyibât (lawful good things), and have preferred them above many of those whom We have created with a marked preferment. (70)
Surah Al Isra – 70
اے ایمان والو اسلام اپنے لوگوں کے حقوق کا خیال رکھتا ہے، اور جو لوگ سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ان کے حقوق ان کے مالکوں کو واپس کرنے کے لیے، یا جو کچھ ان کے قبضے میں ہے اسے دوسرے لوگوں کے لیے وصیت کرنے کی دعوت دیتا ہے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جس نے دوسرے کسی کی عزت یا آبرو ریزی کی ہو یا اور کوئی ظلم کیا ہو تو وہ آج دنیا میں معاف کرالے اس دن سے پہلے جہاں نہ روپیہ ہوگا نہ اشرفی ۔البتہ نیک عمل اس کے پاس ہوگا وہ لے لیا جائے گا اس ظلم کے موافق اور اگر (اس کے نامہ اعمال میں) نیک عمل نہ ہوگا تو مظلوم کی برائیاں لے کر اس پر ڈال دی جائیں گی۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم جانتے ہو مفلس کون ہوتا ہے۔ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے کہا ہمارے نزدیک مفلس وہ شخص ہے جس کے پاس مال و دولت نہ ہو ۔آپ ﷺ نے فرمایا میری امت کا مفلس وہ شخص ہے جو قیامت کے دن بہت زیادہ نماز، روزہ اور زکوۃ لے کر آئے گا اور اس شخص نے (دنیا میں) کسی کو گالی دی، کسی پر تہمت لگائی، کسی کا مال کھایا کسی کا خون بہایا اور کسی کو مارا تھا پھر اسے (مظلوم کو) اس کی نیکیاں مل جائیں گی اور اگر ان کے حقوق پورے ہونے سے پہلے اس کی نیکیاں ختم ہوگئیں تو ان کے گناہ اس پر ڈال دیئے جائیں گے اور جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ العصر میں فرمایا
وَٱلۡعَصۡرِ (١) إِنَّ ٱلۡإِنسَـٰنَ لَفِى خُسۡرٍ (٢) إِلَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَـٰتِ وَتَوَاصَوۡاْ بِٱلۡحَقِّ وَتَوَاصَوۡاْ بِٱلصَّبۡرِ
زمانہ کی قسم ہے (۱) بے شک انسان گھاٹے میں ہے (۲) مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور حق پر قائم رہنے کی اور صبر کرنے کی آپس میں وصیت کرتے رہے (۳)
By Al-'Asr (the time). (1) Verily, man is in loss, (2) Except those who believe (in Islâmic Monotheism) and do righteous good deeds, and recommend one another to the truth (i.e. order one another to perform all kinds of good deeds (Al-Ma'ruf) which Allâh has ordained, and abstain from all kinds of sins and evil deeds (Al-Munkar) which Allâh has forbidden), and recommend one another to patience (for the sufferings, harms, and injuries which one may encounter in Allâh's Cause during preaching His religion of Islâmic Monotheism or Jihâd). (3)
Surah Anal E Imran – 104
اہل ایمان کی خصوصیات میں سے یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کو نصیحت کرتے ہیں، اور ان میں سے ایک اپنے بھائی کے ساتھ صبر کرتا ہے. ایک شخص ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، تو اسے واپس سفر پر رخصت کرتے ہوئے فرمایا میں تمہیں الوداع کہتا ہوں اور تمہیں وہ بات سکھاتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھی ہے۔ جب آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم الوداع کہتے تو یہ فرماتے: قُل أَسْتَودِعُكَ اللهَ الّذِي لَا تَضِيعُ وَدَائِعُهُ میں تمہیں اللہ کے سپرد کرتا ہوں جس کی امانتیں کبھی ضائع نہیں ہوتی یہاں تیرے لیے اچھا ہے کہ اے بھائی جو سفر کو الوداع کہہ رہا ہے، اس کے لیے جتنا ہو سکے دعا کیا کرو. سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر عرض کیا: یا رسول اللہ مجھے سفر کی ضرورت ہے تو مجھے کچھ توشہ مہیا فرما دیں۔ آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ((زَوَّدَكَ اللَّهُ التَّقْوَى اللہ تمہارے تقویٰ میں اضافہ فرمائے. اس آدمی نے کہا: مزید اضافہ فرما دیجئے۔ اس پر آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ((وَغَفَرَ ذَنْبَكَ اور اللہ تیرے گناہ معاف فرمادے. اس آدمی نے پھر کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہو، مزید اضافہ فرمادیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( وَيَسَّرَ لَكَ الْخَيْرَ حَيثُما كُنْتَ اور تم جہاں کہیں بھی ہو، اللہ تمہارے لیے بھلائی کے کام آسان کردے۔
پس اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اور اپنے قیام اور سفر میں اس پر عمل کرو، جس سے تمہارا رب راضی ہو. سورۃ الطلاق میں فرمایا
ذَٲلِڪُمۡ يُوعَظُ بِهِۦ مَن كَانَ يُؤۡمِنُ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأَخِرِۚ وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجۡعَل لَّهُ ۥ مَخۡرَجً۬ا (٢) وَيَرۡزُقۡهُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَحۡتَسِبُۚ وَمَن يَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِ فَهُوَ حَسۡبُهُ ۥۤۚ إِنَّ ٱللَّهَ بَـٰلِغُ أَمۡرِهِۦۚ قَدۡ جَعَلَ ٱللَّهُ لِكُلِّ شَىۡءٍ۬ قَدۡرً۬ا
یہ نصیحت کی باتیں انہیں سمجھائی جاتی ہیں جو الله اور قیامت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو الله سے ڈرتا ہے الله اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے (۲) اور اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو اور جو الله پر بھروسہ کرتا ہے سو وہی اس کو کافی ہے بے شک الله اپنا حکم پورا کرنے والا ہے الله نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ مقرر کر دیا ہے
That will be an admonition given to him who believes in Allâh and the Last Day. And whosoever fears Allâh and keeps his duty to Him, He will make a way for him to get out (from every difficulty). (2) And He will provide him from (sources) he never could imagine. And whosoever puts his trust in Allâh, then He will suffice him. Verily, Allâh will accomplish his purpose. Indeed Allâh has set a measure for all things. (3)
Surah At Talaq – 2-Part-3
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِى لَهُ ۥ مَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَمَا فِى ٱلۡأَرۡضِ وَلَهُ ٱلۡحَمۡدُ فِى ٱلۡأَخِرَةِۚ وَهُوَ ٱلۡحَكِيمُ ٱلۡخَبِيرُ، وَنَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيْكَ لَهُ، وَنَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ، صَلَّى اللهُ عَلَيْه وَسَلَّمَ، وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَالتَّابِعِيْنَ لَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّيْنِ
سب تعریف الله ہی کے لیے ہے، جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور آخرت میں بھی اسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ حکمت والا خبردار ہے ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں. درود و سلام ہو آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال پر، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر اور پیروکاروں پر قیامت کا دن تک.
All the praises and thanks are to Allâh, to Whom belongs all that is in the heavens and all that is in the earth. His is all the praises and thanks in the Hereafter, and He is the All¬Wise, the All¬Aware. (1)
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو- سفر کے آداب میں سے ایک یہ ہے کہ آدمی اپنے سفر میں وہی کرے جو اسے مسلمان ہونے کے لیے مناسب ہو اور جو اس کے مرتبے اور تشخص کو بڑھاتا ہو اور اسے نبی کریم کے جامع الفاظ میں سے ایک اپنے راستے کے لیے روشنی بنا دے: تم جہاں بھی ہو خوف خدا کو مقدم رکھو، اور برے کام ہو جائے تو اسے نیکی کے ساتھ ختم کرو، تمہاری نیکی تمہارے اس برائی کو مٹا دے گی، اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔
اور آپ - اے عمان کے لوگو - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بیان کئے گئے، اس قول کے مطابق، اچھے اخلاق اور اچھی تعریف کئے گئے لوگ ہیں، حضرت ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو عرب کے محلے میں بھیجا تو انہوں نے اس کی توہین کی اور اسے مارا اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر آپ عمان کے لوگوں کے پاس آتے تو وہ آپ کو نہ گالی دیتے اور نہ مارتے۔
اے اللہ کے بندو، اللہ کے اس فرمان کو ہمیشہ یاد رکھیں
قُلۡ يَـٰعِبَادِىَ ٱلَّذِينَ أَسۡرَفُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُواْ مِن رَّحۡمَةِ ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًاۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ
کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے الله کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک الله سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے
Surah Az Zumr – 53
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين