الرِّيادَةُ فِي العِلْمِ وَالـمَعْرِفَـةِ; سائنس اور علم میں قیادت
Holy Book Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here an important guidance for an Islamic Civilization “ Importance of Knowledge ”( الرِّيادَةُ فِي العِلْمِ وَالـمَعْرِفَـةِ سائنس اور علم میں قیادت ) is discussed wrt the holy guidance from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba in the Sultanate of Oman.
2024-02-23 18:02:35 - Muhammad Asif Raza
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
الرِّيادَةُ فِي العِلْمِ وَالـمَعْرِفَـةِ
سائنس اور علم میں قیادت۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي رَفَعَ أُولي العِلْمِ دَرَجَاتٍ، إِكْرَامًا لَهُمْ لِيَبْلُغُوا فِي المَعَارِفِ الغَايَاتِ، وَنَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، العَزِيزُ الوَهَّابُ، القَائِلُ فِي مُحْكَمِ الكِتَابِ، قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِى ٱلَّذِينَ يَعۡلَمُونَ وَٱلَّذِينَ لَا يَعۡلَمُونَۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَـٰبِ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، كَانَ بِالعِلْمِ عَامِلًا، وَبِالحَقِّ قَائِلًا، فَكَانَ الْأُسْوَةَ الْحَسَنَةَ لِلْأَنَامِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ الأَطْهَارِ، وَصَحْبِهِ الأَخْيَارِ، وَعَلَى التَّابِعِينَ لَهُ بِإحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ القَرَارِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَقُل رَّبِّ زِدۡنِى عِلۡمً۬ا
Surah TaHa – 114-Part
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثناء اللہ کے لیے ہے جس نے علم والوں کو ان کے لیے عزت کے ساتھ اعلیٰ درجات پر فائز کیا تاکہ وہ علم میں حتمی مقاصد حاصل کر سکیں. ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، زبردست عطا کرنیوالا، جس نے فیصلہ کن کلام اپنی بابرکت کتاب قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد فرمایا۔ کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں. سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں. ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہمارے آقا و مولیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں. اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ علم کے مطابق کام کرنے والے، حق اور سچ بولنے والے رسول۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال ان کے پاکیزہ خاندان، ان کے اچھے ساتھیوں اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر سلامتی ہو- تلاوت کی گئ آیت کا حصہ جو تلاوت کیا گیا، اس کا ترجمہ ہے
اور کہہ اے میرے رب مجھے اور زیادہ علم دے
Surah TaHa – 114-Part
کہا اے میرے رب میرا سینہ کھول دے (۲۵) اورمیرا کام آسان کر (۲۶) اور میری زبان سے گرہ کھول دے (۲۷) کہ میری بات سمجھ لیں
Surah Taha – 25-28
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو، سورۃ الاحزاب میں ارشاد باری تعالیٰ ہے
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَقُولُواْ قَوۡلاً۬ سَدِيدً۬ا (٧٠) يُصۡلِحۡ لَكُمۡ أَعۡمَـٰلَكُمۡ وَيَغۡفِرۡ لَكُمۡ ذُنُوبَكُمۡۗ وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ ۥ فَقَدۡ فَازَ فَوۡزًا عَظِيمًا
اے ایمان والو الله سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو (۷۰) تاکہ وہ تمہارے اعمال کو درست کرے اور تمہارے گناہ معاف کر دے اور جس نے الله اور اس کے رسول کا کہنا مانا سو اس نے بڑی کامیابی حاصل کی
Surah Al Ahzab – 70-71
اے ایمان والو- سائنس اور علم میں قیادت وہ انتھک جستجو ہے جس کی طرف دنیا ہمارے موجودہ دور میں دوڑ رہی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ مختلف شعبوں میں ترقی سائنسی تحقیق اور علمی ترقی سے ہوتی ہے۔ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سب کی کنجی علم کے وہ محرکات ہیں جن کا تعلق پڑھنے، لکھنے اور سوچنے سے ہے- لہٰذا، ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ علم کی تلاش اور حصول کی تصدیق اور اس کی طرف توجہ دلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں علم اور بے علم لوگوں کا موازنہ کر کے بتایا اور یہی علم کی بنیاد ہے، بلکہ اس کے پیچھے محرک قوت ہے جو قوموں اور تہذیبوں کی ترقی کا شاخسانہ ہے. یہ آسمان اور زمین کے درمیان پہلا رابطہ، جس میں اللہ کی طرف سے اس کے رسول سے پہلے کلام میں علم سے ہی آغاز ہے. سورۃ العلق میں ارشاد فرمایا.
ٱقۡرَأۡ بِٱسۡمِ رَبِّكَ ٱلَّذِى خَلَقَ اپنے رب کے نام سے پڑھیئے جس نے سب کو پیدا کیا خَلَقَ ٱلۡإِنسَـٰنَ مِنۡ عَلَقٍ انسان کو خون بستہ سے پیدا کیا ٱقۡرَأۡ وَرَبُّكَ ٱلۡأَكۡرَمُ پڑھیئے اور آپ کا رب سب سے بڑھ کر کرم والا ہے ٱلَّذِى عَلَّمَ بِٱلۡقَلَمِ جس نے قلم سے سکھایا عَلَّمَ ٱلۡإِنسَـٰنَ مَا لَمۡ يَعۡلَمۡ انسان کو سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا
Surah At Alaq – 1-5
اللہ کے بندو یہ آیات نبئی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی منصوبہ بندی میں ایک عملی اطلاق تھیں کیونکہ آپ نے ملت اسلامیہ کو سائنس اور علم کی بنیاد پر مربوط انداز میں تعمیر کیا، یہاں تک کہ وہ صحابی جو پڑھنے لکھنے میں ماہر ہوتے، انہیں اس وجہ سے بہت سے لوگوں پر ترجیح دی جاتی تھی۔ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو اپنی کم عمری کے باوجود باعلم اور لکھنے پڑھنے والے ہونے کی وجہ سے بہت سے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین پر فوقیت دی گئی۔
اے ایمان والو- آپ کی یہ قوم پڑھنے لکھنے والی قوم ہے، سائنس اور علم کی قوم ہے، اس لیے ہر مومن کے لیے مناسب ہے کہ وہ علم کے سمندر میں سے اپنا حصہ لے، ان کے لیے پڑھنا لکھنا زندگی کا لازمی حصہ ہے جب تک قوم سائنس اور علم کی سیڑھی پر چڑھ کر آگے نہ بڑھے. سورۃ المجادلہ میں ارشاد فرمایا
يَرۡفَعِ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مِنكُمۡ وَٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡعِلۡمَ دَرَجَـٰتٍ۬ۚ
تم میں سے الله ایمان داروں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا
Surah Al Mujadila – 11-Part
ایک اور مقام پر فرمایا.
أَمَّنۡ هُوَ قَـٰنِتٌ ءَانَآءَ ٱلَّيۡلِ سَاجِدً۬ا وَقَآٮِٕمً۬ا يَحۡذَرُ ٱلۡأَخِرَةَ وَيَرۡجُواْ رَحۡمَةَ رَبِّهِۦۗ قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِى ٱلَّذِينَ يَعۡلَمُونَ وَٱلَّذِينَ لَا يَعۡلَمُونَۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَـٰبِ
کیا کافر بہتر ہے یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں
Surah Az Zumr – 9
مزید یہ کہ زندگی کے قوانین کسی پر احسان نہیں کرتے، علم کے بازار سے بہت کچھ حاصل کیا جاتا ہے. علم کسی کی اجارہ داری نہیں ہے، اورکسی کے لیے محدود نہیں، اس لیے جو کوئی اس کے دروازے پر دستک دیتا ہے اور اس کے اسباب لیتا ہے وہ تہذیبی تحریک میں سب سے آگے نکل جاتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ ترقی یافتہ ممالک کے بجٹ میں تعلیم اور سائنسی تحقیق کے شعبے کا سب سے زیادہ حصہ ہوتا ہے اور چونکہ پڑھنا لوگوں کی زندگیوں میں اولین ترجیح ہے، اس لیے مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے والوں کے لیے اور دوسری قومیں فکری اور علمی ترقی کی خواہشمند افراد کیلئے علم کا حصول کتنا ضروری ہے۔ بلکہ دوسری قومیں مسلمانوں کے علمی اور علمی ورثے کی خواہش مند تھیں۔ خاص طور پر اسلامی ممالک کے تمام شعبوں میں سائنسی اور علمی کتب خانے اپنے جھنڈے گاڑتے ہیں۔
اے ایمان والو آج مسلمانوں کی حیثیت ان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ سائنس اور علم میں تہذیبی تحریک کی صف اول میں آنے کے لیے مزید کوششیں کریں۔ اس کے بعد قیادت اور پیش قدمی ہوتی ہے، اور یہاں تک کہ اگر کچھ اعدادوشمار علمی قیادت میں ایک غیر اطمینان بخش صورتحال اور حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں، تو ہم اسے رکاوٹ نہیں بنانا چاہیے، بلکہ یہ مزید کوششیں کرنے اور سائنس کی راہ میں رکاوٹ بننے والے چیلنجوں سے نمٹنے کی ترغیب ہے۔ پڑھنے لکھنے جیسی کمزوریوں کو دور کرنا ضروری ہے، جو کہ لوگوں میں ایک علمی کمی ہے۔
لہٰذا اے مسلمانو! نصاب کو بدلنا چاہیے، اسلامی معاشرہ پڑھنے والا معاشرہ ہونا چاہیے، ہم دوسروں سے زیادہ پڑھنے کے حقدار ہیں، اور اگر دوسروں کے لیے پڑھنا ایک لذت اور مشغلہ ہے، تو ہمارے لیے پڑھنا علم اور عبادت ہے۔ جس کا ہمیں ثواب ملتا ہے۔ احادیثِ مبارکہ میں ہے
جو شخص حصول علم کے راستے پر چلے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کر دے گا۔
اور فرشتے علم کے طالب کی طرف اپنے پر پھیلاتے ہیں، اس کی تسلی کے لیے جو وہ چاہتا ہے۔
عالم کی فضیلت نمازی پر ایسی ہے جیسے چاند کی فضیلت تمام ستاروں پر۔
پس اللہ کے بندو- اللہ سے ڈرو - اور اپنی قوم کا رتبہ تندہی اور سنجیدگی سے بلند کرو اور گہوارے سے قبر تک علم حاصل کرو۔
وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۖ وَيُعَلِّمُڪُمُ ٱللَّهُۗ وَٱللَّهُ بِڪُلِّ شَىۡءٍ عَلِيمٌ۬
اور الله سے ڈرو اور الله تمہیں سکھاتا ہے اور الله ہر چیز کا جاننے والا ہے
Surah Al Baqara – 282
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلِيُّ الصَّالِحِينَ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ الْأُسْوَةُ الْحَسَنَةُ لِلْمُؤْمِنِينَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الرَّاشِدِينَ الْمُحْسِنِينَ
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور صالحین کا ولی، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، مومنوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر۔
اے اللہ کے بندو: پڑھنے والی نسل پیدا کرنے کے لیے، ہمیں ان چیزوں کو یاد رکھنا چاہیے، ان میں سے یہ ہے کہ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ دو پڑھنے لکھنے والے والدین کا مطلب ہے ایک پڑھنے والا معاشرہ۔ پس اے محترم بزرگان: والدین کا ایک مثالی نمونہ بننا، پرورش کی بنیاد ہیں، اپنے بچوں کے سامنے پڑھنے میں مصروف رہیں، ان کے ساتھ قرآنی حلقےمیں بیٹھیں، یا کوئی ایسا سیشن جس میں آپ سائنس کے کسی فن کا مطالعہ کریں، چاہے دن میں آدھا گھنٹہ ہی سہی، اور آپ کو وقت گزرنے کے ساتھ پتہ چل جائے گا کہ آپ نے ایک ایسی نسل کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا ہے جو پڑھنا پسند کرتی ہے اور اس کے بارے میں پرجوش ہے۔
اسی طرح پڑھنے والا معاشرہ بنانے کے لیے جن چیزوں کا ہونا ضروری ہے وہ ہے وقت کا اہتمام کرنا اور اس کا کچھ حصہ پڑھنے کے لیے مختص کرنا، کیونکہ پڑھنے سے روح کی پرورش ہوتی ہے، ہم میں سے ہر ایک کو اپنے شعبے اور تخصص کے لیے پڑھنا چاہیے۔ ہماری قوم کو مسلمان ڈاکٹر، انجینئر، مفکر، ذہین اور موجد کی ضرورت ہے، یہ صرف منظم مطالعہ اور وسیع علم سے ہی حاصل ہو گا۔ ایک اور اہم معاملہ ہوم لائبریری ہے یعنی کہ گھروں میں کتب خانے کا قیام جو کہ پڑھنے والی نسل کی تعمیر کے لیے ضروری ہے۔ جس طرح ہم اپنے بچوں کو کھانا اور لباس مہیا کرتے ہیں اسی طرح ہمیں ان کے لیے روح کی غذا بھی مہیا کرنی چاہیے۔
ایسی کتب جس میں سائنس اور علم شامل ہے، اگر ہم اسے کتابوں میں نہیں خرید سکتے تو الیکٹرانک کتابوں سے استفادہ کرنا ممکن ہے، کیا یہ بغیر کسی پریشانی یا مشکل کے قابل رسائی ہے؟ آئیے ہم اپنے فارغ وقت کو - اور اس کا زیادہ تر حصہ - پڑھنے اور مُطَالَعَةِ کے ساتھ گزاریں، اور ہم میں سے ہر ایک جہاں بھی جائے اپنی کتاب اپنے ساتھ لے کر چلیں اور انتظار کی گھڑیاں پڑھنے سے بھریں، پڑھنا اور مطالعہ کرنے سے استفادہ نہ کیا جائے تو یہ مردہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ ہمیں اس بات کی نشاندہی کرنی چاہیے کہ ہر جگہ عوامی لائبریریوں کی تعمیر، انہیں وصیت کرنا، اور ان کی مدد کے لیے فنڈز مختص کرنا، یہ سب ایک مستحکم نسل کی تعمیر میں معاون ہوتے ہیں۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو اور علم کے حصول کیلئے کام کرتے رہو، اور سچ بولو، اور اپنے رب کے راستے پر قائم رہو۔
وَتُوبُوٓاْ إِلَى ٱللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ
اوراے مسلمانو تم سب الله کے سامنے توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ
Surah Al Noor – 31-Part
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين