النَّزَاهَةُ رِفْعَةٌ وَكَـرَامَةٌ : دیانت داری شرافت اور وقار ہے
Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (النَّزَاهَةُ رِفْعَةٌ وَكَـرَامَةٌ : دیانت داری شرافت اور وقار ہے) is discussed wrt social life aspects such as honesty as the hall mark for dignified and respectful life in the world for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
2024-11-01 07:10:06 - Muhammad Asif Raza
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
النَّزَاهَةُ رِفْعَةٌ وَكَـرَامَةٌ
دیانت داری شرافت اور وقار ہے۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَمَرَ بِالنَّزَاهَةِ وَحَضَّ عَلَيْهَا، وَحَثَّ عَلَى الأَمَانَةِ وَكُلِّ مُؤَدٍّ إِلَيْهَا، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَكْثَرُ النَّاسِ امتِثَالًا لِمَا أَوْصَى بِهِ اللهُ وَأَمَرَ، وَأَبْعَدُهُمْ عَمَّا حَذَّرَ مِنْهُ وَنَفَّرَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَالتَّابِعِينَ لَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُكُمۡ أَن تُؤَدُّواْ ٱلۡأَمَـٰنَـٰتِ إِلَىٰٓ أَهۡلِهَا وَإِذَا حَكَمۡتُم بَيۡنَ ٱلنَّاسِ أَن تَحۡكُمُواْ بِٱلۡعَدۡلِۚ إِنَّ ٱللَّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِۦۤۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ سَمِيعَۢا بَصِيرً۬ا
Surah An Nisa – 58
قال اللہ تعالٰی فی سورہ المطففین:
وَيۡلٌ۬ لِّلۡمُطَفِّفِينَ (١) ٱلَّذِينَ إِذَا ٱكۡتَالُواْ عَلَى ٱلنَّاسِ يَسۡتَوۡفُونَ (٢) وَإِذَا كَالُوهُمۡ أَو وَّزَنُوهُمۡ يُخۡسِرُونَ (٣) أَلَا يَظُنُّ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ أَنَّہُم مَّبۡعُوثُونَ (٤) لِيَوۡمٍ عَظِيمٍ۬ (٥) يَوۡمَ يَقُومُ ٱلنَّاسُ لِرَبِّ ٱلۡعَـٰلَمِينَ (٦)
Surah Al Mutaffifin – 1-6
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
حمد و ثنا صرف اللہ کے لیے ہے جس نے دیانتداری کا حکم دیا اور نہ صرف اس کی حوصلہ افزائی کی، بلکہ دیانتداری اور اس کی طرف لے جانے والے ہر شخص کی حوصلہ افزائی کی۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں
اور میں گواہی دیتا ہوں ہمارے آقا اور نبی محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم، اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ لوگوں میں سب سے زیادہ اپنے رب کی ان احکامات کی تعمیل کرنے والے ہیں جن کا اللہ تعالٰی نے حکم دیا ہے، اور ان تمام چیزوں سے دور رہے جن کے خلاف ان کے رب نے تنبیہ کی ہے اور اسے رد کیا۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل و عیال اور ساتھیوں پر اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر- تلاوت کی گئ آیات کا ترجمہ ہے۔
سورہ النساء میں فرمایا
بے شک الله تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو بے شک الله تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے بے شک الله سننے والا دیکھنے والا ہے
Surah An Nisa – 58
سورہ المطففین میں فرمایا
کم تولنے والوں کے لیے تباہی ہے (۱) وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کر لیں تو پورا کریں (۲) اور جب ان کو ماپ کر یا تول کردیں توگھٹا کر دیں (۳) کیا وہ خیال نہیں کرتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے (۴) اس بڑے دن کے لیے (۵) جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہو ں گے (۶)
Surah Al Mutaffifin – 1-6
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو- اللہ تعالٰی سے اس طرح ڈرو جیسے کہ آپ اس کے وفادار ہیں اور اس کی رضا اور جنت کی امید رکھتے ہیں، اور اس کی عبادت اس طرح کرو جیسے کہ آپ اپنے رب سے سب سے زیادہ ڈرنے والے ہیں اور اس کی نافرمانی سے بچنے والے ہیں۔ سورہ الحشر میں فرمایا
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَلۡتَنظُرۡ نَفۡسٌ۬ مَّا قَدَّمَتۡ لِغَدٍ۬ۖ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ إِنَّ ٱللَّهَ خَبِيرُۢ بِمَا تَعۡمَلُونَ
اے ایمان والو الله سے ڈرو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیئے کہ اس نے کل کے لئے کیا آگے بھیجا ہے اور الله سے ڈرو کیوں کہ الله تمہارے کاموں سے خبردار ہے
Surah Al Hashr – 18
اے ایمان والو یہ جان لیجیے - اللہ آپ کو بہترین خوبیوں کی طرف رہنمائی کرے - کہ ایک بہترین چیز جس کے لیے عقلمند لوگ کوشش کرتے ہیں، اور جس میں عقلمند مسلمان مقابلہ کرتے ہیں، وہ ہرکام میں اخلاص ہے۔ سورہ البینہ میں فرمایا
وَمَآ أُمِرُوٓاْ إِلَّا لِيَعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ
اور انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ الله کی عبادت کریں ایک رخ ہو کر خالص اسی کی اطاعت کی نیت سے
Surah At Bayyina – 5
اللہ کے بندو، یہ کیونکر نہیں ہوسکتا، جب کہ یہ تمام رسوائیوں سے پرہیز کا راستہ ہے اور یہ اللہ سے ڈرنے والے اولیاء کا راستہ ہے، یہ سالمیت اور عزت کا راستہ ہے، جو اس کی پیروی کرنے والوں کو بہترین اور سب سے خوبصورت انجام تک پہنچاتا ہے، اور جو اللہ کے قریب ترین اور بہترین ہیں۔ اخلاص، اللہ کے بندو، ایک مضبوط کردار ہے، ایک شخص کو اللہ کے راستے پر لے جاتا ہے، اس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ برائی سے بچاتا ہے، اور مسلمان اچھے اخلاق کی وجہ سے ان چیزوں سے پرہیز کرتا ہے جو قابل مذمت ہیں، پھر یہ اچھے اخلاق کے معانی کی تعمیل ہے۔ ایمانداری، دیانتداری، اور ضبط نفس اور اپنا فرض ادا کرنا جیسا کہ ہونا چاہیے، اور ہر وہ چیز جو اللہ نے اپنے بندوں پر فرض کی ہے وہ ایک امانت ہے جسے پورا کرنا ضروری ہے، اللہ تعالیٰ نے سورہ انفال میں فرمایا۔
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَخُونُواْ ٱللَّهَ وَٱلرَّسُولَ وَتَخُونُوٓاْ أَمَـٰنَـٰتِكُمۡ وَأَنتُمۡ تَعۡلَمُونَ
اے ایمان والو الله اور اس کے رسول سے خیانت نہ کرو اور آپس کی امانتوں میں بھی خیانت نہ کرو حالانکہ تم جانتے ہو
Surah Al Anfal – 27
اے ایمان والو، ایک خالص سنت تو دور کی بات نہیں جس کو جامع الفاظ دیے گئے ہیں- ایک مختصر حدیث بیان کی کہ جو حلال ہے اسے لے لو اور جو حرام ہے اسے چھوڑ دو-
اور اگر ہم، اللہ کے بندو، انتظامی پہلو میں دیانت داری کی پیروی کرتے ہیں، تو ہم دیکھیں گے کہ یہ ان اخلاقی بنیادوں اور اصولوں کی پیروی ہے جو ہمیں غلط استعمال سے دور رکھتے ہیں، یہ نظم و نسق اور کام کی حفاظت کرتا ہے اور انتظامی بدعنوانی سے بچاتا ہے، ہمارے اداروں کی حفاظت اور ان کی انفرادی اور ادارہ جاتی کارکردگی کے معیار کے لیے۔
دیانت داری کی ایک صورت جسے مسلمان کو یاد رکھنا چاہیے وہ ہر قسم کی عفت ہے، وہ اپنی تجارت میں دیانت دار ہے، حرام چیزیں نہیں کھاتا اور دھوکہ نہیں دیتا- رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس نے ہمیں دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ ایک مسلمان اپنے کام میں امانت دار ہے، خلوص نیت سے کرتا ہے۔ اسی طرح ایک اور حدیث میں فرمایا، اور رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے پر اللہ کے رسول نے لعنت فرمائی ہے۔ اسی طرح مسلمان جو بھی کام کرے اس میں امانت دار رہے، اپنے بچوں کی پرورش میں امانت دار ہے: رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، تم سب چرواہے ہو اور تم میں سے ہر ایک اپنے ریوڑ کا ذمہ دار ہے۔ مسلمان دوسروں کے ساتھ اپنے معاملات میں امانت دار ہے، اپنے تمام حالات میں ایماندار ہے، جوان اور بوڑھے اور امیر و غریب کے ساتھ اس کے تعلقات میں اچھے اخلاق رکھتا ہے۔ رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے مجھے سب سے زیادہ محبوب اور قیامت کے دن میرے ساتھ کھڑا ہونے میں تم میں سے سب سے زیادہ قریب وہ ہو گا جس کا اخلاق تم میں سب سے اچھا ہو۔
اے ایمان والو، کیا دیانت، عفت، دیانت اور تقویٰ کے علاوہ کوئی اچھا کردار ہے؟ دلوں میں خوفِ خدا قائم کرنا اور اس کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش ایک ایسے مسلمان کو تیار کرتی ہے جس کا نصب العین اخلاص ہے، جس کی رہنمائی تقویٰ ہے اور جس کا رہنما وفاداری پر عمل پیرا ہے۔ سورہ القصص میں فرمایا
إِنَّ خَيۡرَ مَنِ ٱسۡتَـٔۡجَرۡتَ ٱلۡقَوِىُّ ٱلۡأَمِينُ
بے شک بہتر نوکر جسے تو رکھنا چاہے وہ ہے جو زور آور امانت دار ہو
Surah Al Qasas – 26-Part
یہ فرد کو نفسیاتی سکون، یقین دہانی اور استحکام میں رکھتا ہے۔ دوسروں کی طرف سے ناحق نقصان پہنچانے سے محفوظ رکھتا ہے، یا کسی ایسے شخص سے جس نے مالی یا جسمانی طور پر حد سے تجاوز کیا ہو، اس لیے معاشرے کے افراد میں مضبوط رشتے اور باہمی روابط پیدا ہوتے ہیں، ایک اپنے بھائی کی جائیداد کا خیال رکھتا ہے، اور دوسرا بھی اس کا خیال رکھتا ہے۔ ضرورت مندوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کرتا ہے اور ہر ایک دوسرے پر بھروسہ کرتا ہے اور اس کے ساتھ بلا خوف و خطر سلوک کرتا ہے اس طرح ہم ایک ایسا معاشرہ بناتے ہیں جس میں دوسروں کے لیے نیکی کی محبت غالب ہو۔ سورہ الحجرات میں فرمایا
إِنَّمَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ إِخۡوَةٌ۬
بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں
Surah Al Hujaraat – 10-Part
اس لیے اپنے معاشرے، اپنے تعلقات، اپنی تجارت اور اپنے کام میں اللہ سے ڈرو اس قابل اعتماد قوم کے لیے ٹھوس مددگار بنو۔
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي جَعَلَ النَّزَاهَةَ أَسَاسَ رُقِيِّ المُجْتَمَعَاتِ، وَالأَمَانَةَ شِعَارَ الطَّالِبِينَ لِرِفْعَةِ الدَّرَجَاتِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَكْثَرُ النَّاسِ حِرْصًا عَلَى التَّنْمِيَةِ، وَأَحْسَنُهُمْ عِنَايَةً بِمَا فِيهِ عِزَّةٌ لِلْمُجْتَمَعَاتِ وَتَرْقِيَةٌ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ الطَّيِّبِينَ، وَمَنْ سَلَكَ مَسْلَكَهُمْ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
اے اللہ کے بندو، الله سے ڈرو، سالمیت کا اثر صرف ایک دن تک محدود نہیں ہے، بلکہ جو کچھ اللہ چاہے گا، اس کا پھل کل ملے گا۔ چونکہ سالمیت مستقبل کے لیے بہترین عمارت ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ صداقت مجموعی ہے، اور یہ کہ تعمیر کا عمل اینٹوں پر کھڑا ہے، اس لیے جو شخص اس کا حقدار بننا چاہتا ہے، اس کے پاس ایک ایماندار اور محفوظ کل ہے، اور اسے ایک مستحکم اور قابل اعتماد ملک ہونے دو تعمیر و ترقی، پودے لگانے اور پانی دینے، پیروی کرنے اور اصلاح کرنے کے لیے ابھی سے تیاری کرو، کیونکہ اگر وہ مصیبت میں ہے تو زمین و آسمان کے رب کی طرف سے برکتیں آئی گی۔ سورہ الفرقان میں فرمایا
وَقُلِ ٱعۡمَلُواْ فَسَيَرَى ٱللَّهُ عَمَلَكُمۡ وَرَسُولُهُ ۥ وَٱلۡمُؤۡمِنُونَۖ
اور کہہ دےکہ کام کیے جاؤ پھر عنقریب الله اور اس کا رسول اور مسلمان تمہارے کام کو دیکھ لیں گے
Surah Al Furqaan – 74-Part
اس کے ساتھ، ہم پائیدار ترقی تک پہنچتے ہیں جو حال پر توجہ دیتی ہے اور مستقبل کی تعمیر کرتی ہے۔
اور آئیے جان لیں کہ افراد اور معاشرے، جوان اور بوڑھے، مرد و عورت کے ہر قسم کی تقویٰ کے عادی ہونے سے ایک ایسی نسل پیدا ہوتی ہے جو حقیقی معنوں میں اللہ سے ڈرتی ہے، وہ حسن سلوک سے بخوبی واقف ہے، اور کام کو اس کا مقررہ وقت اور پیداوار کو اہمیت دیتی ہے: اللہ کو یہ پسند ہے کہ جب تم میں سے کوئی کام کرے تو وہ اسے اچھی طرح انجام دے۔
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اور یہ جان لیجیے کہ ایک شخص کی ایمانداری اس کے ایمان کی دلیل ہے، اور اس کے کام میں اس کا اخلاص اس کی فکر کی علامت ہے۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين