Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (الإِصْلاحُ خَيْرُ وَسِيلَةٍ إِلى الْـفَلاحِ : اصلاح ہی کامیابی کا بہترین ذریعہ ہے ) is discussed wrt social life aspects such as reformation or taking corrective actions is best way to success for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
الإِصْلاحُ خَيْرُ وَسِيلَةٍ إِلى الْـفَلاحِ
اصلاح ہی کامیابی کا بہترین ذریعہ ہے۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي جَعَلَ الصَّلاحَ أَسَاسَ النَّجَاحِ، وَالإِصْلاحَ بَيْنَ النَّاسِ خَيْرَ وَسِيلَةٍ إِلى الْفَلاحِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، أَحْرَصُ النَّاسِ عَلَى التَّآلُفِ، وَأَبْعَدُهُمْ عَنْ كُلِّ شِقَاقٍ وَتَخَالُفٍ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَكُلِّ مَنْ تَبِعَ نَهْجَهُ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلنَّبِىُّ إِذَا جَآءَكَ ٱلۡمُؤۡمِنَـٰتُ يُبَايِعۡنَكَ عَلَىٰٓ أَن لَّا يُشۡرِكۡنَ بِٱللَّهِ شَيۡـًٔ۬ا وَلَا يَسۡرِقۡنَ وَلَا يَزۡنِينَ وَلَا يَقۡتُلۡنَ أَوۡلَـٰدَهُنَّ وَلَا يَأۡتِينَ بِبُهۡتَـٰنٍ۬ يَفۡتَرِينَهُ ۥ بَيۡنَ أَيۡدِيہِنَّ وَأَرۡجُلِهِنَّ وَلَا يَعۡصِينَكَ فِى مَعۡرُوفٍ۬ۙ فَبَايِعۡهُنَّ وَٱسۡتَغۡفِرۡ لَهُنَّ ٱللَّهَۖ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٌ۬ رَّحِيمٌ۬
Surah At Mumtahina – 12
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
اللہ کا شکر ہے جس نے تقویٰ کو کامیابی کی بنیاد بنایا۔لوگوں کے درمیان اصلاح، میل جول اور برداشت ہی کامیابی کے بہترین ذرائع ہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولیٰ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں اور وہ لوگوں کی ہم آہنگی کے سب سے زیادہ چاہنے والے ہیں اور انہیں ہر قسم کے اختلاف اور کشمکس سے دور رکھنے والے ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، اور ان سب پر جو قیامت تک آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے راستے پر چلیں- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
اے نبی )صل اللہ علیہ والہ وسلم( جب آپ کے پاس ایمان والی عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کو آئیں کہ الله کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور نہ بہتان کی اولاد لائیں گی جسے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے درمیان (نطفہٴ شوہر سے جنی ہوئی) بنا لیں اور نہ کسی نیک بات میں آپ کی نافرمانی کریں گی تو ان کی بیعت قبول کر لیں اور ان کے لیے الله سے بخشش مانگیں۔ شک الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
Surah At Mumtahina – 1
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو- لوگوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کرو، آپس میں متحد رہوگے تو تم خوش رہو گے، اور اس اتحاد کو آپس میں قائم رکھو گے تو تم خوش رہو گے، اور اپنی حدوں کو مضبوطی سے پکڑے رہو گے۔ اور جب تک تم نجات پاجاو تب تک اُس کے لیے پرجوش، اور محبت سے چمٹے رہنا۔ سورہ الانفال میں اللہ تعالٰی ارشاد فرماتے ہیں
فَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَأَصۡلِحُواْ ذَاتَ بَيۡنِڪُمۡۖ وَأَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ ۥۤ إِن كُنتُم مُّؤۡمِنِينَ
سو الله سے ڈرو اور آپس میں صلح کرو اور الله اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر ایمان دار ہو
Surah Al Anfal – 01-Part
اے ایمان والو وہ لوگ جو ہم آہنگی کے خواہاں ہیں جان لیں - اللہ تعالٰی آپ کی قربت اور محبت میں اضافہ فرمائیں - کہ اسلام لوگوں کے لئے ہم آہنگی اور اتحاد اور جھگڑے اور ناراضگی سے بچنے کے لئے بہترین چیزوں میں سے اس چیز کا خواہاں ہے۔ اگر آپ الگ ہیں تو لوگوں کو ان بھلائیوں پر اکٹھا کرنے کی پوری کوشش کریں جس پر دل متحد ہوں، جیسے دوسروں کے لیے نیکی اور احسان کرنے میں محبت۔ اپنے کلام کو سچائی کے اصولوں پر جوڑنے کی کوشش کریں۔ اور مذہب؛ یہ بہترین شے ہے، اور بہترین چیز ہے جسے انسان صالح سلوک اور فرمانبرداری کے لحاظ سے تھام سکتا ہے۔ اسی لیے یہ آیات امن کی تلقین کرتی ہیں، اور ہر اس چیز کا حکم دیتی ہیں جو اسے حاصل کرتی ہے اور اس کی طرف لے جاتی ہے۔ سورہ النساء میں ارشاد فرمایا
لَّا خَيۡرَ فِى ڪَثِيرٍ۬ مِّن نَّجۡوَٮٰهُمۡ إِلَّا مَنۡ أَمَرَ بِصَدَقَةٍ أَوۡ مَعۡرُوفٍ أَوۡ إِصۡلَـٰحِۭ بَيۡنَ ٱلنَّاسِۚ وَمَن يَفۡعَلۡ ذَٲلِكَ ٱبۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِ ٱللَّهِ فَسَوۡفَ نُؤۡتِيهِ أَجۡرًا عَظِيمً۬ا
اُن لوگو ں کی خفیہ سرگوشیوں میں اکثر کوئی بھلائی نہیں ہوتی ہاں مگر کوئی پوشیدہ طور پر صدقہ کرنے یا کسی نیک کام کرنے یا لوگو ں میں صلح کرانے میں کی جائے تو یہ بھلی بات ہے اور جو شخص یہ کام الله کی رضا جوئی کے لیے کرے تو ہم اسے بڑا ثواب دیں گے
Surah An Nisa – 114
اللہ کے بندو ایک عالم نے کہا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا
أَوۡ إِصۡلَـٰحِۭ بَيۡنَ ٱلنَّاسِۚ
لوگو ں میں صلح کرانے میں
Surah An Nisa – 114-Part
اے ایمان والو یہ خون، دولت اور عزت کے معاملات میں عام ہے۔ مسلمانوں کے درمیان ہر چیز میں اختلاف اور کشمکش کو مٹانے کیلئے اصلاح کا دامن ہی تھاما جاتا ہے، اللہ تعالیٰ کا سورہ الحجرات میں یہ فرمان ہے
وَإِن طَآٮِٕفَتَانِ مِنَ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ ٱقۡتَتَلُواْ فَأَصۡلِحُواْ بَيۡنَہُمَاۖ
اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرا دو
Surah Al Hujraat – 09-Part
کیا سنت نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اس کو نظر انداز کیا؟ یا وہ اس سے دور تھی؟ نہیں، ہرگز نہیں، بلکہ احادیٹ اس پر بہت توجہ دی، اور اس کے مقصد کے لیے اس کی فضیلت بیان فرمای۔ سیدنا ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا:
رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا: کیا میں تمہیں روزہ ، نماز اور صدقہ سے اَفضل عمل نہ بتاؤں؟صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی : یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! ضرور بتائیے۔اِرشاد فرمایا : وہ عمل آپس میں رُوٹھنے والوں میں صُلْحُ کرا دینا ہے کیونکہ رُوٹھنے والوں میں ہونے والا فساد بھلائی کو کاٹ دیتا ہے ۔
لوگوں کے درمیان مفاہمت کی مختلف شکلیں ہیں، اور نیکی کی بہت سی اشکال ہیں، وصیت میں ترمیم سمیت نیکی کی بہت سی مثالیں ہیں۔ سورہ البقرہ میں ایسے نقل فرمایا
فَمَنۡ خَافَ مِن مُّوصٍ۬ جَنَفًا أَوۡ إِثۡمً۬ا فَأَصۡلَحَ بَيۡنَہُمۡ فَلَآ إِثۡمَ عَلَيۡهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٌ۬ رَّحِيمٌ۬
پس جو وصیت کرنے والے سے طرف داری یا گناہ کا خوف کرے پھر ان کے درمیان اصلاح کر دے تو اس پر کوئی گناہ نہیں بے شک الله بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
Surah Al Baqara – 182
جس کو اندیشہ ہو کہ وصیت کرنے والے سے ناانصافی ہو جائے گی یا حق سے انحراف ہو جائے گا یا صحیح درخواست سے ہٹ جائے گا تو اسے چاہیے کہ وصیت کرنے والے اور وصیت پانے والوں کے درمیان صلح کرائے۔ سب سے اہم شکلوں میں سے ایک میاں بیوی کے درمیان صلح ہے۔ سورہ النساء میں ارشاد فرمایا
وَإِنِ ٱمۡرَأَةٌ خَافَتۡ مِنۢ بَعۡلِهَا نُشُوزًا أَوۡ إِعۡرَاضً۬ا فَلَا جُنَاحَ عَلَيۡہِمَآ أَن يُصۡلِحَا بَيۡنَہُمَا صُلۡحً۬اۚ وَٱلصُّلۡحُ خَيۡرٌ۬ۗ
اور اگر کوئی عورت اپنے خاوند کے لڑنے یا منہ پھیرنے سے ڈرے تو دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ آپس میں کسی طرح صلح کر لیں اور یہ صلح بہتر ہے
Surah An Nisa – 128-Part
اگرچہ عام طور پر صلح بہت زیادہ ثواب کی اور بڑی اہمیت کی حامل ہے، لیکن یہ میاں بیوی دونوں کے لیے زیادہ یقینی ہے، اور اس پر رغبت زیادہ ہے۔ کیونکہ ان کے درمیان میل جول اور ان کی ہم آہنگی خاندانی استحکام، بچوں کی قربت کا باعث بنتی ہے اور خوشگوار، محفوظ زندگی اور سکون کی امید ہے۔ سماجی یقین دہانی، اور بچوں کو خوش اور نتیجہ خیز بننے کے لیے کس چیز کی ضرورت ہے؟ ایک مستحکم خاندان، اور ایک دوسرے سے محبت کرنے والے والدین سے زیادہ! چونکہ خاندان اسکی قدر اہمیت رکھتا ہے، اس لیے اسلام کی فکر دوگنی ہو جاتی ہے اگر میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہو جائے تو اسے چاہیے کہ وہ ایسی چیز کا سہارا لے جو گھر والوں کو اکٹھا کرے اور اس کی دراڑیں دور کر دے ۔ اللہ تعالیٰ نے سورہ النساء میں فرمایا
وَإِنۡ خِفۡتُمۡ شِقَاقَ بَيۡنِہِمَا فَٱبۡعَثُواْ حَكَمً۬ا مِّنۡ أَهۡلِهِۦ وَحَكَمً۬ا مِّنۡ أَهۡلِهَآ إِن يُرِيدَآ إِصۡلَـٰحً۬ا يُوَفِّقِ ٱللَّهُ بَيۡنَہُمَآۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرً۬ا
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو الله ان دونو ں میں موافقت کر دے گا بے شک الله سب کچھ جاننے والا خبردار ہے
Surah An Nisa – 35
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ میاں بیوی ہر قسم کی تفرقہ اور اختلاف سے دور رہیں! الحمد للہ - ہمارے رب - اسلام کی برکت کے لیے۔ صلح کے معاملے میں جو چیز بھی شامل ہے وہ تمام مسلمانوں کے درمیان صلح ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سورہ الحجرات میں فرمایا
إِنَّمَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ إِخۡوَةٌ۬ فَأَصۡلِحُواْ بَيۡنَ أَخَوَيۡكُمۡۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُونَ
بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں سواپنے بھائیوں میں صلح کرادو اور الله سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
Surah Al Hujraat – 10
انسان کا دماغ اس وقت مطمئن نہیں ہوتا جب وہ اپنے پڑوسی کو دوسروں سے جھگڑتے ہوئے دیکھتا ہے اور آدمی اپنے بھائی کو چھوڑتا ہے بلکہ اپنے ماں باپ کو چھوڑتا ہے! عقلمندوں کو جن باتوں سے پچھتاوا ہوتا ہے اور جس سے حکمت اور پاکیزگی ناگوار ہوتی ہے، ان میں سے ایک یہ ہے کہ کسی کو دنیاوی لذتوں کی خاطر برسوں تک دوسروں کو چھوڑتا ہوا دیکھے۔ کسی کو دنیا کے عارضی لذتوں اور فنا ہونے والی چیزوں کی خاطر برسوں تک دوسروں کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اور اللہ ہی مددگار ہے تو اللہ سے ڈرو - اللہ کے بندو - اپنے تعلقات میں، اپنے آپ کو متحد کرو، اور اپنے دلوں کو متحد کرو. اس طرح آپ کے معاشرے مضبوط ہوں گے اور آپ کی صفیں ایک ہو جائیں گی۔
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَكْرَمَنَا بِمُجْتَمَعٍ بِالتَّآلُفِ يَسْمُو، وَإِلَى صَفَاءِ القُلُوبِ بَيْنَ النَّاسِ يَدْعُو، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، أَكْثَرُ النَّاسِ صَفَاءً، وَأَفْضَلُهُمْ وُدًّا وَنَقَاءً، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ الطَّيِّبِينَ، وَمَنْ سَلَكَ مَسْلَكَهُمْ إلَى يَوْمِ الدِّينِ
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں ایک ایسا معاشرہ عطا کیا ہے جو ہم آہنگی سے بالاتر ہے، اور لوگوں میں دلوں کی پاکیزگی کی دعوت دیتا ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے بندے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ پاکیزہ ہیں، ان میں سب سے بہتر دوستی اور پاکیزگی والے ہیں، ۔۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، اور اچھے ساتھی اور جو ان کے راستے پر چلے قیامت تک۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو، اسلام کسی چیز کی ترغیب نہیں دیتا سوائے اس کے کہ تم اس میں بھلائی، برکات، اثرات اور فوائد پاؤ۔ فرد کے لیے لوگوں کے درمیان میل جول کے فوائد میں سے بہت بڑا ثواب حاصل کرنا، گناہوں سے بچنا اور حدیث میں مذکور نیکیوں کی تقلید ہے- کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کو تین راتوں سے زیادہ چھوڑ دے، وہ آپس میں ملیں: یہ ایک منہ موڑ لے اور دوسرا منہ پھیرے، اور ان میں سب سے بہتر وہ ہے جو سلام سے شروع کرے۔
تین دنوں کے ذکر کی وجہ دریافت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’’پہلے دن اس کا غصہ ٹھنڈا ہو جاتا ہے، دوسرے دن وہ اپنا جائزہ لیتا ہے اور تیسرے دن معافی مانگتا ہے۔ صلح کے ثمرات میں سے یہ ہے کہ دونوں کے جھگڑوں کے درمیان رشتہ بحال ہو جاتا ہے اور ان کے درمیان شناسائی اور پیار لوٹ آتا ہے تو ان میں سے ہر ایک اپنے بھائی کے لیے بہترین چیز کو پسند کرتا ہے اور وہ اس کی تلاش کرتا ہے جو اس کے مفاد اور فائدے میں ہے، تاکہ اس پر نبی کا فرمان لاگو ہو۔ تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لیے وہی نہ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے۔
لوگوں کے درمیان میل جول سے قومیں مستحکم ہوتی ہیں اور معاشرے مضبوط ہوتے ہیں۔ افراد کا اتحاد معاشرے کی طاقت، اس کی ناقابل تسخیریت، اور اس کی شان و شوکت ہے، اگر افراد تعاون اور ہم آہنگی سے کام لیں گے، تو پیداوار بہت اچھی ہوگی، اور محنت اور کام کرنے کی کوشش بہت زیادہ ہوگی۔ سورہ آل عمران میں ارشاد ربانی ہے
وَٱعۡتَصِمُواْ بِحَبۡلِ ٱللَّهِ جَمِيعً۬ا وَلَا تَفَرَّقُواْۚ
اور سب مل کر الله کی رسی مضبوط پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو
Surah Aal E Imraan – 103-Part
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو - اور جان لیجئے کہ بہترین چیزوں میں سے ایک جو آپ اپنے معاشرے کو پیش کر سکتے ہیں وہ ہے ایک ہاتھ ہونا، دلوں کو پاک کرنے کی خواہش رکھنا۔ آپ دلوں کی پاکیزگی، ان کی محبت، ان کی ہمدردی اور ان کی یکجہتی کے خواہاں ہیں۔ پھر پیداواری معاشرہ، مضبوط ریاست اور نتیجہ خیز تعمیر ہے۔
اے اللہ کے بندو، اللہ کے اس فرمان کو ہمیشہ یاد رکھیں
قُلۡ يَـٰعِبَادِىَ ٱلَّذِينَ أَسۡرَفُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُواْ مِن رَّحۡمَةِ ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًاۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ
کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے الله کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک
الله سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے
Surah Az Zumr – 53
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
انہوں نے یہی دعا کی اور انبیاء کے امام کو سلام کیا۔ محمد الہدی الامین، آپ کے رب نے آپ کو ایسا کرنے کا حکم دیا ہے جب اس نے کہا: بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اس پر دورد اور سلام بھیجو
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اے اللہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر برکت اور سلامتی نازل فرما جیسا کہ تو نے ہمارے نبی ابراہیم پر اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل پر درود و سلام بھیجا۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل، جس طرح تو نے ہمارے نبی ابراہیم اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل کو تمام جہانوں میں برکت دی، بے شک تو قابل تعریف، بزرگ اور زمین والا ہے۔ اے خدا اپنے ہدایت یافتہ خلفاء کی طرف سے، ان کی ازواج مطہرات کی طرف سے، مومنوں کی ماؤں کی طرف سے، تمام صحابہ کرام کی طرف سے، مومن مردوں اور عورتوں کی طرف سے اور ان کے اختیار سے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، تیری رحمت سے ہم نے یہ جمع کیا۔
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اے اللہ ہمارے اس اجتماع کو رحمتوں والا اجتماع بنا اور اس کے بعد ہماری جدائی کو ناقابل فہم جدائی بنا اور ہمیں چھوڑ کر نہ جانا۔
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اے اللہ اسلام کو عزت دے، مسلمانوں کو حق کی طرف رہنمائی فرما، ان کی باتوں کو بھلائی کے ساتھ جوڑ دے، ظالموں کے زور کو توڑ دے، اور اپنے بندوں کو امن و امان عطا فرما۔
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے ہمیشہ رہنے والے، اے بزرگی اور عزت کے مالک، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اور تیری رحمت سے مدد چاہتے ہیں کہ تو نہیں چھوڑے گا۔ ہمیں ہماری روحیں پلک جھپکنے کے اندر ہیں اور اس سے زیادہ قریب کوئی چیز نہیں اور اے صالحین کے معاملات ہمارے تمام معاملات کو ٹھیک کر دے۔
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اے ہمارے رب، ہمارے ملکوں کی حفاظت فرما، ہمارے اقتدار کو عزت دے، حق کے ساتھ اس کا ساتھ دے، اور حق کے ساتھ اس کی حمایت فرما، اے رب العالمین، اے اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرما۔ اپنی حکمت کے نور سے اس کی حمایت کریں، اپنی برکتوں سے اس کی رہنمائی کریں، اور اپنی حفاظت کے ساتھ اس کی حفاظت کریں۔
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
اے اللہ ہم پر آسمان کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے زمین کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے ہمارے پھلوں اور فصلوں میں برکت عطا فرما۔ اور ہمارا سارا رزق اے جلال اور عزت کے مالک۔
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
اے اللہ!مومن مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے، زندہ اور مردہ، کیونکہ تو سننے والا، قریب ترین، دعاؤں کا جواب دینے والا ہے۔
عِبَادَ الله- اللہ کے بندو
إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين