الألُفَةُ الإِيـمَانـِيَّةُ أَسَاسُ الـهُوِيـَّةِ الوَطَنِيَّةِ : ایمان سے محبت قومی شناخت کی بنیاد ہے
Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (الألُفَةُ الإِيـمَانـِيَّةُ أَسَاسُ الـهُوِيـَّةِ الوَطَنِيَّةِ : ایمان سے محبت قومی شناخت کی بنیاد ہے) is discussed wrt social life aspects such as the recognition and love of country for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
2024-10-18 10:21:14 - Muhammad Asif Raza
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
الألُفَةُ الإِيـمَانـِيَّةُ أَسَاسُ الـهُوِيـَّةِ الوَطَنِيَّةِ
ایمان سے محبت قومی شناخت کی بنیاد ہے۔
الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَمَرَ بِالأُلْفَةِ وَالمَحَبَّةِ وَالوِئَامِ، وَدَعَا إِلَى التَّآلُفِ وَالسَّلامِ، وَوَجَّهَ إِلى بِنَاءِ مُجْتَمَعٍ يَقُومُ عَلَى الوَحْدَةِ وَنَبْذِ الخِلافِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، المُؤَلِّفُ بَيْنَ قُلُوبِ المُؤْمِنِينَ بِفَضْلِهِ وَرَحْمَتِهِ، وَهُوَ العَلِيمُ الحَكِيمُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، الَّذِي جَمَعَ كَلِمَةَ المُسْلِمِينَ عَلَى الحَقِّ وَالدِّينِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
لَّيۡسَ ٱلۡبِرَّ أَن تُوَلُّواْ وُجُوهَكُمۡ قِبَلَ ٱلۡمَشۡرِقِ وَٱلۡمَغۡرِبِ وَلَـٰكِنَّ ٱلۡبِرَّ مَنۡ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأَخِرِ وَٱلۡمَلَـٰٓٮِٕڪَةِ وَٱلۡكِتَـٰبِ وَٱلنَّبِيِّـۧنَ وَءَاتَى ٱلۡمَالَ عَلَىٰ حُبِّهِۦ ذَوِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَـٰمَىٰ وَٱلۡمَسَـٰكِينَ وَٱبۡنَ ٱلسَّبِيلِ وَٱلسَّآٮِٕلِينَ وَفِى ٱلرِّقَابِ وَأَقَامَ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتَى ٱلزَّڪَوٰةَ وَٱلۡمُوفُونَ بِعَهۡدِهِمۡ إِذَا عَـٰهَدُواْۖ وَٱلصَّـٰبِرِينَ فِى ٱلۡبَأۡسَآءِ وَٱلضَّرَّآءِ وَحِينَ ٱلۡبَأۡسِۗ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ ٱلَّذِينَ صَدَقُواْۖ وَأُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡمُتَّقُونَ
Surah Al Baqara – 177
رَّبَّنَآ إِنِّىٓ أَسۡكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِى بِوَادٍ غَيۡرِ ذِى زَرۡعٍ عِندَ بَيۡتِكَ ٱلۡمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُواْ ٱلصَّلَوٰةَ فَٱجۡعَلۡ أَفۡـِٔدَةً۬ مِّنَ ٱلنَّاسِ تَہۡوِىٓ إِلَيۡہِمۡ وَٱرۡزُقۡهُم مِّنَ ٱلثَّمَرَٲتِ لَعَلَّهُمۡ يَشۡكُرُونَ
Surah Ibrahim – 37
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
اللہ کا شکر ہے جس نے باہمی رفاقت، محبت اور صلہ رحمی کا حکم دیا، ہم آہنگی اور امن کی دعوت دی، اور ہمیں اتحاد کی بنیاد اور اختلاف کے رد پر مبنی معاشرہ بنانے کی ہدایت کی۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، وہ یکتا ہےاور اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ وہی ہے جو اپنے فضل اور رحمت سے مومنوں کے دلوں کو جوڑتا ہے، اور وہ سب کچھ جاننے والا، حکمت والا ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم، اللہ کے بندے اور رسول ہیں جنہوں نے مسلمانوں کو کلمہ حق اور دین مبین پر متحد کیا۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر- تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
یہی نیکی نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیرو بلکہ نیکی تو یہ ہے جو الله اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اورفرشتوں اور کتابوں او رنبیوں پر اور ا سکی محبت میں رشتہ دارو ں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں اور سوال کرنے والوں کو اور گردنوں کے چھڑانے میں مال دے اور نماز پڑھے اور زکوةٰ دے اور جو اپنے عہدوں کو پورا کرنے والے ہیں جب وہ عہد کر لیں اورتنگدستی میں اور بیماری میں اور لڑائی کےوقت صبر کرنے والے ہیں یہی سچے لوگ ہیں اوریہی پرہیزگار ہیں
Surah Al Baqara – 177
اے رب میرے ! میں نے اپنی کچھ اولاد ایسےمیدان میں بسائی ہے جہاں کھیتی نہیں تیرے عزت والے گھر کے پاس اے رب ہمارے! تاکہ نماز کو قائم رکھیں پھرکچھ لوگو ں کے دل ان کی طرف مائل کر دے اور انہیں میووں کی روزی دے تاکہ وہ شکر کریں
Surah Ibrahim – 37
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اللہ کی اطاعت کرو اور تقویٰ اختیار کرو- تقویٰ دنیا اور آخرت کی سعادت اور کامیابی کی کنجی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورہ یوسف میں ارشاد فرمایا:
وَلَدَارُ ٱلۡأَخِرَةِ خَيۡرٌ۬ لِّلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْۗ أَفَلَا تَعۡقِلُونَ
اور البتہ آخرت کا گھر پرہیزگاری کرنے والوں کے لیے بہتر ہے پھر تم کیوں نہیں سمجھتے
Surah Yousuf – 109-Part
اے ایمان والو، یہ جان لیں - اللہ آپ پر رحم کرے - کہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم معاشرے کی تعمیر میں سب سے پہلی چیز جس کے خواہاں تھے، ان میں سے ایک یہ تھی کہ معاشرے کے افراد کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی انحصارکے بندھن کو مضبوط کیا جائے- اور یہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے ماخوذ ہے، جسے سورہ الحجرات میں فرمایا
إِنَّمَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ إِخۡوَةٌ۬
بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں
Surah Al Hujraat – 10-Part
اللہ کے بندو، یہ بندھن اللہ سے محبت اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو رد کرنے کی بنیاد پر بنایا گیا تھا، اس لئے اللہ نے ان کو ایک قوم بنا دیا، اور وہ اللہ کے دئیے ہوئے دین، قبلہ اور ایمان پر متحد ہو گئے۔ اور اللہ وحدہ لا شریک ان سب کا رب ہے، اور اسے اللہ تعالٰی نے اپنے نبئی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم کی سچائی پر، سورہ المئومنون میں فرمایا:
وَإِنَّ هَـٰذِهِۦۤ أُمَّتُكُمۡ أُمَّةً۬ وَٲحِدَةً۬ وَأَنَا۟ رَبُّڪُمۡ فَٱتَّقُونِ
اور بے شک یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تم سب کا رب ہوں پس مجھ سے ڈرو
Surah Al Mumenoon – 52
اے ایمان والو، مسلمانوں کو ان کے مختلف ملکوں، رنگوں، نسبوں اور نظریات کے باوجود، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے اور اس کے راستے پر چلنے اور اختلاف رائے ہونے پر اختلاف کو ترک کرنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ کیونکہ فرق انسانی طبعی فطرت کا تقاضہ ہے۔ سورہ ھود میں رب ذوالجلال نے یوں فرمایا:
وَلَوۡ شَآءَ رَبُّكَ لَجَعَلَ ٱلنَّاسَ أُمَّةً۬ وَٲحِدَةً۬ۖ وَلَا يَزَالُونَ مُخۡتَلِفِينَ (١١٨) إِلَّا مَن رَّحِمَ رَبُّكَۚ وَلِذَٲلِكَ خَلَقَهُمۡۗ
اور الله کو منظور ہوتا تو سب آدمیوں کو ایک ہی طریقہ کا بناتا اور آئندہ بھی ہمیشہ اختلاف (ہی) کرتے رہیں گے۔ (۱۱۸) مگر جس پر آپ کے رب کی رحمت ہو اور الله تعالیٰ نے ان لوگوں کو اسی واسطے پیدا کیا ہے
Surah Hud – 118-119-Part
اس لیے وہ پاک ہے، وہ اپنے مومن بندوں کو متحد ہونے اور اس کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے کا حکم دیتے ہوئے، ان پر اس کی نعمتوں کو یاد دلاتے ہوئے سورہ آل عمران میں یاد دہانی فرماتا ہے۔
وَٱعۡتَصِمُواْ بِحَبۡلِ ٱللَّهِ جَمِيعً۬ا وَلَا تَفَرَّقُواْۚ وَٱذۡكُرُواْ نِعۡمَتَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡ إِذۡ كُنتُمۡ أَعۡدَآءً۬ فَأَلَّفَ بَيۡنَ قُلُوبِكُمۡ فَأَصۡبَحۡتُم بِنِعۡمَتِهِۦۤ إِخۡوَٲنً۬ا وَكُنتُمۡ عَلَىٰ شَفَا حُفۡرَةٍ۬ مِّنَ ٱلنَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنۡہَاۗ كَذَٲلِكَ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَكُمۡ ءَايَـٰتِهِۦ لَعَلَّكُمۡ تَہۡتَدُونَ
اور سب مل کر الله کی رسی مضبوط پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو اور الله کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب کہ تم آپس میں دشمن تھے پھر تمہارے دلوں میں الفت ڈال دی پھر تم اس کے فضل سے بھائی بھائی ہو گئے اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پر تھے پھر تم کو اس سے نجات دی اس طرح تم پر الله اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ
Surah Aal E Imran – 103
ایمان سے آشنائی اور وابستگی اس رشتے کا نچوڑ ہے جو اسلام نے مسلمانوں کے درمیان قائم کیا ہے۔ یہ صرف ایک گزرتا ہوا بندھن نہیں ہے بلکہ یہ خلوص اور پائیدار محبت کا ایک مربوط تانہ بانہ ہے- اللہ تعالیٰ پر، ان کے دلوں کے ایمان سے پیدا ہونے والا یہ احساس، ایک مسلمان کو اپنے بھائی کے لیے ایسا محسوس کرتا ہے جیسا کہ ایک جسم اپنے اعضاء کے لیے محسوس کرتا ہے، اگر ایک عضو شکایت کرتا ہے تو پورا جسم بے خوابی اور بخار میں مبتلا محسوس ہوتا ہے۔
پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو اور ایک دل ہو کر اس ایمان کی وابستگی کو تھامے رکھو جو قوم کے وقار اور استحکام کو محفوظ رکھتا ہے اور اسے مصائب ومشکلات کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتاہے۔ اس اصول پر عمل کرنا شریعت کے مقاصد کے حصول اور ملت اسلامیہ کی سربلندی کا راستہ ہے۔
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الحَمْدُ للهِ الَّذِي رَضِيَ لَنَا الإِسْلامَ دِينًا، وَمُحَمَّدًا نَبِيًّا وَرَسُولًا، وَالقُرْآنَ مَنْهَجًا قَوِيمًا وَكِتَابًا مُبِينًا، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، الصَّادِقُ الأَمِينُ، وَسَيِّدُ الأَنْبِيَاءِ وَالمُرْسَلِينَ- صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمارے لیے اسلام کو دین کے طور پر اور محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم کو نبی اور رسول کے طور پر اور قرآن کو ایک ثابت طریقہ اور واضح کتاب کے طور پر چنا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ اس کے لیے کوئی برائی نہیں ہے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم، اس کے بندے اور رسول، سچے اور امانت دار، اور انبیاء و مرسلین کے مولیٰ ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم پر ان کی آل اور اصحاب پر اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر۔
اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو، ایمانی وابستگی کی اہمیت صرف افراد کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے تک محدود نہیں ہے، بلکہ اس میں ایک مربوط، ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر شامل ہے جو علیحدگی کی طاقت اور کمزوری سے بچاتی ہے، اور اپنے افراد میں تعاون اور یکجہتی کی اقدار کو ابھارتی ہے۔ یہ طبقاتی اتحاد کو برقرار رکھنے کی بنیاد ہے۔ اللہ تعالٰی سورہ انفال میں فرماتے ہیں
وَأَلَّفَ بَيۡنَ قُلُوبِہِمۡۚ لَوۡ أَنفَقۡتَ مَا فِى ٱلۡأَرۡضِ جَمِيعً۬ا مَّآ أَلَّفۡتَ بَيۡنَ قُلُوبِهِمۡ وَلَـٰڪِنَّ ٱللَّهَ أَلَّفَ بَيۡنَہُمۡۚ إِنَّهُ ۥ عَزِيزٌ حَكِيمٌ۬
اور ان کے دلو ں میں الفت ڈال دی جو کچھ زمین میں ہے اگر سارا تو خرچ کر دیتا ا‘ن کے دلوں میں الفت نہ ڈال سکتا لیکن الله نے ا‘ن میں الفت ڈال دی بے شک الله غالب حکمت والا ہے
Surah Al Anfal – 63
جی ہاں، اللہ کے بندو، یہ ایک خدائی نعمت ہے جس میں اللہ کی مضبوط رسی سے چمٹے رہنے کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے، اور اس کے بدلے میں تفرقہ اور اختلاف کے رد کا اثبات ہوتا ہے، یعنی: ایمانی قربت عملی رویہ جو تعاون اور ہم آہنگی، احسان اور رواداری میں مجسم ہے۔ یہ وہ کام ہے جو معاشرے کے افراد کے درمیان رحم کی اقدار کو بڑھاتا ہے، اور ہر اس چیز میں تعاون کی ترغیب دیتا ہے جس سے نیکی اور راستبازی حاصل ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنی عظیم کتاب میں سورہ المائدہ میں فرماتے ہیں
وَتَعَاوَنُواْ عَلَى ٱلۡبِرِّ وَٱلتَّقۡوَىٰۖ وَلَا تَعَاوَنُواْ عَلَى ٱلۡإِثۡمِ وَٱلۡعُدۡوَٲنِۚ
اور آپس میں نیک کام اور پرہیز گاری پر مدد کرو اورگناہ اور ظلم پر مدد نہ کرو
Surah Al Maedah – 2-Part
وفاداری سے لگاؤ ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کے لیے ایک مستقل دعوت ہے جس میں محبت اور پیار کا غلبہ ہو، رنجشوں اور اختلافات سے دور، ایک ایسا معاشرہ جو بھائی چارے کی قدر کو بلند کرتا ہے۔ وہ صفوں کو متحد کرنے، تفرقہ کو رد کرنے اور اچھے کام کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔
پس اے اللہ کے بندو اللہ سے ڈرو، اپنے معاشروں اور اپنے ملکوں کی صلاحیتوں کو محفوظ رکھو، اور اپنی صفوں کو اس بات میں متحد ہوجاو کہ جو تمہارے لیے سلامتی، امن اور استحکام حاصل کرے گا۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين