الإِحْسَانُ قَائِدٌ إِلَى الجِنَانِ : حسن سلوک جنت کی طرف لے جاتا ہے

Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (الإِحْسَانُ قَائِدٌ إِلَى الجِنَانِ : حسن سلوک جنت کی طرف لے جاتا ہے ) is discussed wrt social life aspects such as kindness to fellow human beings leads to heavens in life hereafter for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu Urdu.

2024-11-22 19:14:18 - Muhammad Asif Raza

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


الإِحْسَانُ قَائِدٌ إِلَى الجِنَانِ

حسن سلوک جنت کی طرف لے جاتا ہے۔


الحَمْدُ للهِ الَّذِي أَمَرَنَا بِالإِحْسَانِ، وَجَزَى فَاعِلَهُ الأَجْرَ وَأَعْلَى الجِنَانِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَكْثَرُ النَّاسِ إِحْسَانًا، وَأَعْظَمُهُمْ خُلُقًا وَإِيمَانًا، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَالتَّابِعِينَ لَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ


 أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم 


وَٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَلَا تُشۡرِكُواْ بِهِۦ شَيۡـًٔ۬ا‌ۖ وَبِٱلۡوَٲلِدَيۡنِ إِحۡسَـٰنً۬ا وَبِذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَـٰمَىٰ وَٱلۡمَسَـٰكِينِ وَٱلۡجَارِ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡجَارِ ٱلۡجُنُبِ وَٱلصَّاحِبِ بِٱلۡجَنۢبِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتۡ أَيۡمَـٰنُكُمۡ‌ۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ مَن ڪَانَ مُخۡتَالاً۬ فَخُورًا (٣٦) ٱلَّذِينَ يَبۡخَلُونَ وَيَأۡمُرُونَ ٱلنَّاسَ بِٱلۡبُخۡلِ وَيَڪۡتُمُونَ مَآ ءَاتَٮٰهُمُ ٱللَّهُ مِن فَضۡلِهِۦ‌ۗ وَأَعۡتَدۡنَا لِلۡڪَـٰفِرِينَ عَذَابً۬ا مُّهِينً۬ا (٣٧) وَٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمۡوَٲلَهُمۡ رِئَآءَ ٱلنَّاسِ وَلَا يُؤۡمِنُونَ بِٱللَّهِ وَلَا بِٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأَخِرِ‌ۗ وَمَن يَكُنِ ٱلشَّيۡطَـٰنُ لَهُ ۥ قَرِينً۬ا فَسَآءَ قَرِينً۬ا (٣٨) وَمَاذَا عَلَيۡہِمۡ لَوۡ ءَامَنُواْ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأَخِرِ وَأَنفَقُواْ مِمَّا رَزَقَهُمُ ٱللَّهُ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ بِهِمۡ عَلِيمًا

Surah An Nisa – 36-39


رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین

Surah Taha – 25-28


حمد و ثناء اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں نیکی کا حکم دیا اور اس پر عمل کرنے والے کو اجر وثواب سے نوازا اور آسمانوں کی بلندیوں سے نوازا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں- اور میں گواہی دیتا ہوں، ہمارے آقا و مولا محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے لیے سب سے زیادہ مہربان اور سب سے بڑے اخلاق اور ایمان والے ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر- تلاوت کی گئیں سورہ النساء کی آیات کا ترجمہ ہے


اور الله کی بندگی کرو اورکسی کو اس کا شریک نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اورپاس بیٹھنے والے او رمسافر او راپنے غلاموں کے ساتھ بھی نیکی کرو بے شک الله اترانے والے بڑائی کرنے والے کو پسند نہیں کرتا (۳۶) جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگو ں کو بخل سکھاتے ہیں اور الله نے انہیں اپنے فضل سے جو دیا ہے اسے چھپاتے ہیں اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے (۳۷) اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے (۳۸) اور اگر یہ الله اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور الله کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا اور الله انہیں خوب جانتا ہے 

Surah An Nisa – 36-39


اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- نیکی کرنے والوں، تقویٰ اختیار کرنیوالوں اور اپنے آپ کو رحمٰن کی خوشنودی حاصل کرنے والوں کی طرح، ایک دوسرے سے برتاؤ کرو کیونکہ یہ اچھے اخلاق کی بنیاد ہے اور سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کا مینار ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید میں سورہ النحل میں فرمایا


إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ

بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو

Surah An Nahal – 90


اے نیکو کارو، یہ جان لیجیے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سب پر اپنی اطاعت پسند فرمائی ہے، اور یہ اطاعت اور بھلائی کرنا، اللہ تعالٰی کے قرب کے لئے عظیم ترین اعمال میں سے ہے، اور بہترین چیز ہے جو بندے کو جنت سے قریب کر دیتی ہے، اسی لیے اسلام نے اس کا خیال رکھا ہے۔ اور خدائے بزرگ و برتر نے ایسا کرنےوالوں پر اپنی محبت عطا فرمائی اور اسے سورہ بقرہ میں ارشاد فرمایا


إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلۡمُحۡسِنِينَ

بے شک اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے

Surah Al Baqara – 195-Part


اور ایک شخص، اے اللہ کے بندو، وہ خوش ہوتا ہے اگر وہ اپنے دوست کے ساتھ ہو، اس کا ساتھ دے اور اس کی حمایت کر رہا ہو، لیکن جب وہ اللہ کے ساتھ ہو، جو کامیابی کی بنیاد ہے اور صحیح راستے پر چلنے کا رہنما ہے تو اس کے بارے میں کیا خیال ہے؟، سورہ الاعراف میں اس کو جواب، اللہ تعالٰی نے خود فرما دیا


إِنَّ رَحۡمَتَ ٱللَّهِ قَرِيبٌ۬ مِّنَ ٱلۡمُحۡسِنِينَ

بے شک الله کی رحمت نیکو کاروں سے قریب ہے

Surah Al Araf – 56-Part


احسان کی فضیلت بہت بڑی ہے اور اس کی خوبی وسیع ہے، اور رب کریم نے اس کا حکم صرف اس کے بلند مقام اور بلندی کے لیے دیا ہے، چنانچہ سورہ البقرہ کی فیصلہ کن آیات میں فرمایا


وَقُولُواْ لِلنَّاسِ حُسۡنً۬ا

اور لوگوں سے اچھی بات کہنا

Surah Al Baqara – 83-Part


ایک اور مقام پر سورہ الاسرار میں فرمایا


وَقُل لِّعِبَادِى يَقُولُواْ ٱلَّتِى هِىَ أَحۡسَنُ‌ۚ

اور میرے بندوں سے کہہ دو کہ وہی بات کہیں جو بہتر ہو

Surah Al Isra – 53-Part


اور رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنی پاکیزہ سنت مبارکہ میں اس معاملے کو نظر انداز نہیں کیا، آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھیوں پر بہترین درود و سلام ہو۔ رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے لیے بھلائی لکھی ہے۔ آئیے ہم قول و فعل میں اچھے اعمال کی پابندی کریں، تاکہ ہمیں اللہ تعالٰی کی طرف سے اجر ملے اور وہ قیامت کے دن ہمارے لیے ایک نعمت اور خزانہ بن کر رہے گا۔


اے احسان کے معنی تلاش کرنے والو، دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کے مظاہر میں سے ایک مسلمان کو جس کی تعمیل اور اس میں جلدی کرنی چاہیے، وہ ہے اپنے والدین کی عزت کرنا ہے جیسا کہ وہ زندگی کا پھول اور اس کا سکون، اور دنیا کی خوشبو اور اس کی خوشی ہیں۔ اور رب پاک نے ان کی سفارش کرتے ہوئے سورہ البقرہ میں فرمایا


وَبِٱلۡوَٲلِدَيۡنِ إِحۡسَانً۬ا

اور ماں باپ سے اچھا سلوک کرنا

Surah Al Baqara – 83-Part


رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنی سنت مطہرہ میں انہیں حسن سلوک کی ترغیب دی ہے- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کہ کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: نماز اپنے مقررہ وقت پر۔ میں نے کہا: پھر کیا؟ فرمایا: اپنے والدین کی عزت کرو۔ میں نے کہا: پھر کیا؟ آپ نے فرمایا: جہاد فی سبیل اللہ- اور ایک عالم نے ان کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا: پس لوگ خالق کے بعد اس کی مہربانی، شکر اور احسان، اور نیکی کے عزم اور اس کی اطاعت کے زیادہ مستحق ہیں، جس کو اللہ تعالٰی اپنی عبادت اور اطاعت کے ساتھ نیکی کا شریک ٹھہرائے اور اس کا شکر ادا کرے اور وہ والدین ہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے سورہ لقمان میں فرمایا


أَنِ ٱشۡڪُرۡ لِى وَلِوَٲلِدَيۡكَ

تو میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کرے

Surah Luqman – 14


حسن سلوک کی ایک صورت رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک ہے۔ جوڑنے والا وہ نہیں ہوتا جو برابر ہو بلکہ جوڑنے والا وہ ہوتا ہے جو رشتہ داری منقطع ہو جائے تو ان کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔ میاں بیوی کے درمیان حسن سلوک کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ حدیث نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم میں ہے: تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل و عیال کے لیے بہتر ہو اور ارشاد ہے: احسان کرو۔ عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔ عقلمند جوڑا وہ ہوتا ہے جو اللہ کیلئے دوسرے حقوق کا خیال رکھتا ہو۔ جن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے وہ ہے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرنا اور اس کے معاملات کا خیال رکھنا- سنت نبوی صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اسے اللہ پر ایمان سے جوڑا ہے اور اسے منظم کیا ہے۔ اس پر؛ اس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا اس کا ذکر حدیث مبارکہ میں آیا ہے۔ کہ جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے پڑوسی کی عزت کرے اور ان میں یتیموں اور فقراء کے ساتھ حسن سلوک بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سورہ النساء میں فرمایا


وَٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَلَا تُشۡرِكُواْ بِهِۦ شَيۡـًٔ۬ا‌ۖ وَبِٱلۡوَٲلِدَيۡنِ إِحۡسَـٰنً۬ا وَبِذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَـٰمَىٰ وَٱلۡمَسَـٰكِينِ

اور الله کی بندگی کرو اورکسی کو اس کا شریک نہ کرو اور ماں باپ اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ نیکی کرو

Surah An Nisa – 36-Part


پس اے اللہ کے بندو، یتیموں کا خیال رکھو اور فقراء و مساکین کا خیال رکھو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں ہوں گے" اور اسی طرح ہر ضرورت مند کی مدد کریں، کیونکہ جو اپنے بھائی کی ضرورت پوری کریگا، اللہ اس کی مدد کرے گا اور اس کی ضرورت کو پورا کریگا۔


پس اے اللہ کے بندو، اپنے بارے میں اللہ سے ڈرو اور اپنے بھائیوں کی مدد کرو اللہ تعالٰی ہم سب پر ہر مصیبت کو دور فرمادے اور مدد فرمادے۔


أقُولُ مَا تَسْمَعُونَ  وَأسْتغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لي وَلَكُمْ، فَاسْتغْفِرُوهُ  يَغْفِرْ لَكُمْ  إِنهُ هُوَ الغَفُورُ الرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتجِبْ لَكُمْ إِنهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيْمُ

میں وہی کہتا ہوں جو تم سنتے ہو، اور میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور تمہارے لیے معافی مانگتا ہوں، اس لیے تم اس سے معافی مانگو، وہ تمہیں معاف کر دے گا، اور اس سے دعا کرو، وہ قبول کرے گا۔ بے شک وہ صادق اور سخی ہے۔


========================================================


الحَمْدُ للهِ الَّذِي حَبَّبَ إِلَيْنَا عَوْنَ الآخَرِينَ، وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِ المُؤْمِنِينَ فِي كُلِّ وَقْتٍ وَحِينٍ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، أَنْفَعُ المُؤْمِنِينَ، وَأَحْرَصُهُمْ عَلَى إِخْوَانِهِ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ، وَعَلَى آلِهِ وَأصْحَابِهِ وَالتَّابِعِينَ.

اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں دوسروں کی مدد کے لیے محبوب بنایا، اور اسے ہر وقت مومنین کے دلوں میں سجایا، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں- اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا و مولیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، مومنوں کے لیے سب سے زیادہ نفع بخش اور ان میں سب سے زیادہ اس کے حریص ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب، قیامت تک اس کے بھائیوں پر۔


اے نیکی کو پسند کرنے والے بھائیو- بہت سے لوگوں کے پاس ایسے کارکن ہوتے ہیں جو ان کے ساتھ کام کرتے ہیں ان کے پاس ایسے حقوق ہیں جو اسلامی قانون میں بتائے گئے ہیں، جیسے کہ انہیں بلا تاخیر ان کے جائز حقوق دینا۔ مزدور کو اس کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو، جس طرح ہم میں سے کوئی یہ پسند نہیں کرتا کہ کوئی اس کے واجبات میں تاخیر کرے، کارکنان بھی نہیں کرتے۔ اسی طرح کارکنان کی حسن سلوک کے ساتھ ان کی عزت کریں، اور ان کی مدد کریں جو آپ کر سکتے ہیں، اور ان کے حقوق ادا کریں، کیونکہ وہ اپنی جلاوطنی سے جو تکلیف محسوس کرتے ہیں، وہ ان کے لیے کافی ہے۔ اور ان کو ان کے گھر والوں سے دور رکھنا اور آپ کے لیے اللہ تعالٰی کی طرف سے بہترین تحفہ اور بہترین اجر ہے۔


اس کی وجہ یہ ہے کہ احسان کے راستے بے شمار اور بکثرت ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے: اچھا جواب دے کر ظالم کے ساتھ مہربانی اور بھلائی کرنا- اس پر بحث کرنے میں مہربانی۔ اچھا جواب دینے سے، اور دلیل میں نرمی برتنے سے اس طریقے سے کرنا جو بہترین ہو، اور مومنوں کے ساتھ بھلائی کرنا زندہ اور مردہ، دعا کے ذریعے، احسان کاملیت کے ساتھ کرنے میں ہے، اسلام نے اس کی حوصلہ افزائی کے بغیر خیرات کا کوئی دروازہ نہیں چھوڑا ہے اور اس میں جلدی کیے بغیر رحم کی کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے۔ کیا تم نہیں دیکھتے کہ اس نے جانوروں کے ساتھ حسن سلوک اور ان کے ساتھ ہمدردی کی ترغیب دی بغیر ان کو نقصان پہنچائے یا ان کی بے عزتی کی۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے بکری کو لٹایااور اپنی چھری کو تیز کرنے لگا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کیا تم اس کو دو موت مارنا چاہتے ہو؛ کیوں تم نے اپنی چھری کو اس کے لٹانے سے پہلے تیز نہیں کر لیا-


پس اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- اور جان لیجیے کہ جب تک آپ دوسروں کے ساتھ بھلائی کرتے ہو، تب تک آپ اچھے ہو اور جب تک آپ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہو اور ہاتھ ملاتے ہو تب تک بھلائی ہوتی ہے۔ 


اے اللہ کے بندو، اللہ کے اس فرمان کو ہمیشہ یاد رکھیں 


قُلۡ يَـٰعِبَادِىَ ٱلَّذِينَ أَسۡرَفُواْ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُواْ مِن رَّحۡمَةِ ٱللَّهِ‌ۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًا‌ۚ إِنَّهُ ۥ هُوَ ٱلۡغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ

کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے الله کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک 

الله سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے

Surah Az Zumr – 53


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


انہوں نے یہی دعا کی اور انبیاء کے امام کو سلام کیا۔ محمد الہدی الامین، آپ کے رب نے آپ کو ایسا کرنے کا حکم دیا ہے جب اس نے کہا: بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اس پر دورد اور سلام بھیجو 

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اے اللہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر برکت اور سلامتی نازل فرما جیسا کہ تو نے ہمارے نبی ابراہیم پر اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل پر درود و سلام بھیجا۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل، جس طرح تو نے ہمارے نبی ابراہیم اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل کو تمام جہانوں میں برکت دی، بے شک تو قابل تعریف، بزرگ اور زمین والا ہے۔ اے خدا اپنے ہدایت یافتہ خلفاء کی طرف سے، ان کی ازواج مطہرات کی طرف سے، مومنوں کی ماؤں کی طرف سے، تمام صحابہ کرام کی طرف سے، مومن مردوں اور عورتوں کی طرف سے اور ان کے اختیار سے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، تیری رحمت سے ہم نے یہ جمع کیا۔


اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اے اللہ ہمارے اس اجتماع کو رحمتوں والا اجتماع بنا اور اس کے بعد ہماری جدائی کو ناقابل فہم جدائی بنا اور ہمیں چھوڑ کر نہ جانا۔


اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ

اے اللہ اسلام کو عزت دے، مسلمانوں کو حق کی طرف رہنمائی فرما، ان کی باتوں کو بھلائی کے ساتھ جوڑ دے، ظالموں کے زور کو توڑ دے، اور اپنے بندوں کو امن و امان عطا فرما۔ 


اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے ہمیشہ رہنے والے، اے بزرگی اور عزت کے مالک، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اور تیری رحمت سے مدد چاہتے ہیں کہ تو نہیں چھوڑے گا۔ ہمیں ہماری روحیں پلک جھپکنے کے اندر ہیں اور اس سے زیادہ قریب کوئی چیز نہیں اور اے صالحین کے معاملات ہمارے تمام معاملات کو ٹھیک کر دے۔


اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اے ہمارے رب، ہمارے ملکوں کی حفاظت فرما، ہمارے اقتدار کو عزت دے، حق کے ساتھ اس کا ساتھ دے، اور حق کے ساتھ اس کی حمایت فرما، اے رب العالمین، اے اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرما۔ اپنی حکمت کے نور سے اس کی حمایت کریں، اپنی برکتوں سے اس کی رہنمائی کریں، اور اپنی حفاظت کے ساتھ اس کی حفاظت کریں۔


اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

اے اللہ ہم پر آسمان کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے زمین کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے ہمارے پھلوں اور فصلوں میں برکت عطا فرما۔ اور ہمارا سارا رزق اے جلال اور عزت کے مالک۔


رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔ 


اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

اے اللہ!مومن مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے، زندہ اور مردہ، کیونکہ تو سننے والا، قریب ترین، دعاؤں کا جواب دینے والا ہے۔


عِبَادَ الله- اللہ کے بندو


 إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ

بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو

Surah An Nahl-90


========================================================



اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

More Posts