الاعتِرَافُ بِالـجَمِيلِ هَدْيٌ إِسْلامِيٌّ أَصِيلٌ : احسان شناسی ایک اسلامی قدر ہے۔

Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam (الاعتِرَافُ بِالـجَمِيلِ هَدْيٌ إِسْلامِيٌّ أَصِيلٌ : احسان شناسی ایک اسلامی قدر ہے۔) is discussed wrt social life aspects such as to acknowledge and show gratitude is an authentic Islamic gift of behavior for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.

2025-01-03 10:34:31 - Muhammad Asif Raza

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ


الاعتِرَافُ بِالـجَمِيلِ هَدْيٌ إِسْلامِيٌّ أَصِيلٌ

احسان شناسی ایک اسلامی قدر ہے۔


الحَمْدُ للَّهِ الَّذِي حَثَّ عَلَى عَمَلِ الخَيْرِ وَحَضَّ عَلَيْهِ، وَأَثْنَى عَلَى شَاكِرِ الإِحْسَانِ وَكُلِّ دَاعٍ إِلَيْهِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، أَكْثَرُ النَّاسِ امْتِنَانًا لِلْجَمِيلِ، وَأَحْرَصُهُمْ عَلَى كُلِّ خُلُقٍ نَبِيلٍ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ، وَكُلِّ مَنْ تَبِعَ نَهْجَهُ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ


 أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم 


إِن تَكۡفُرُواْ فَإِنَّ ٱللَّهَ غَنِىٌّ عَنكُمۡ‌ۖ وَلَا يَرۡضَىٰ لِعِبَادِهِ ٱلۡكُفۡرَ‌ۖ وَإِن تَشۡكُرُواْ يَرۡضَهُ لَكُمۡ‌ۗ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ۬ وِزۡرَ أُخۡرَىٰ‌ۗ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُم مَّرۡجِعُڪُمۡ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ‌ۚ إِنَّهُ ۥ عَلِيمُۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ

Surah Az Zumr – 7

رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین

Surah Taha – 25-28


حمد صرف اللہ کے لیے ہے جس نے لوگوں کو نیکی کی ترغیب دی اور اس کی تلقین کی، اور احسان کا شکر ادا کرنے والے اور اس کی طرف بلانے والے کی تعریف کی۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا اور نبی محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم، اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، لوگوں کے اعمال صالحہ کے لیے سب سے زیادہ شکر گزار، اور تمام مخلوقات میں سب سے زیادہ متقی اور عظیم ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے تمام اہل و عیال، ساتھیوں پر اور ان سب پر جنہوں نے قیامت تک ان کی پیروی کی۔ - تلاوت کی گئ سورہ الزمر کی آیت کا ترجمہ ہے۔


اگر تم انکار کرو تو بے شک الله تم سے بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لیے پسند کرتا ہے اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر اپنے رب ہی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو بے شک وہ سینوں کے بھید جاننے والا ہے 

Surah Az Zumr – 7


شکر اور شکرگزاری کا حکم قرآن مجید میں تقریباً پچھتر مقامات پر مختلف انداز میں آیا ہے۔ اور اس کی بڑی فضیلت ہمیں قرآن و سنت سے معلوم ہوتی ہے جن میں سے چند ایک کا ذکر یہاں ہے۔ سب سے پہلے قرآن مجید کی اس آیت کا ذکر جس میں اللہ تعالٰی نے اپنے ذکر خاص کے فورا بعد والدین پر احسان کا ذکر کیا۔


 وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعۡبُدُوٓاْ إِلَّآ إِيَّاهُ وَبِٱلۡوَٲلِدَيۡنِ إِحۡسَـٰنًا‌ۚ إِمَّا يَبۡلُغَنَّ عِندَكَ ٱلۡڪِبَرَ أَحَدُهُمَآ أَوۡ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُل لَّهُمَآ أُفٍّ۬ وَلَا تَنۡہَرۡهُمَا وَقُل لَّهُمَا قَوۡلاً۬ ڪَرِيمً۬ا (٢٣) وَٱخۡفِضۡ لَهُمَا جَنَاحَ ٱلذُّلِّ مِنَ ٱلرَّحۡمَةِ وَقُل رَّبِّ ٱرۡحَمۡهُمَا كَمَا رَبَّيَانِى صَغِيرً۬ا 

اور تیرا رب فیصلہ کر چکا ہے اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور اگر تیرے سامنے ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اف بھی نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے ادب سے بات کرو (۲۳) اوران کے سامنے شفقت سے عاجزی کے ساتھ جھکے رہو اور کہو اے میرے رب جس طرح انہوں نے مجھے بچپن سےپالا ہے اسی طرح تو بھی ان پر رحم فرما

23-24 - Surah Isra


قرآن مجید کی متعدد آیات میں سے سورہ لقمان میں بھی خصوصی طور پر والدین پر احسان کرنے یعنی ان کا شکر گذار ہونے کے بارے فرمایا

 

وَوَصَّيۡنَا ٱلۡإِنسَـٰنَ بِوَٲلِدَيۡهِ حَمَلَتۡهُ أُمُّهُ ۥ وَهۡنًا عَلَىٰ وَهۡنٍ۬ وَفِصَـٰلُهُ ۥ فِى عَامَيۡنِ أَنِ ٱشۡڪُرۡ لِى وَلِوَٲلِدَيۡكَ إِلَىَّ ٱلۡمَصِيرُ

اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق تاکید کی ہے اس کی ماں نے ضعف پر ضعف اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور دو برس میں اس کا دودھ چھڑانا ہے تو میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کرے میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے

Surah Luqman – 14

سورہ الدھر میں انسان کو دونوں راستے دکھانے کا ذکر فرمایا


إِنَّا هَدَيۡنَـٰهُ ٱلسَّبِيلَ إِمَّا شَاكِرً۬ا وَإِمَّا كَفُورًا

بے شک ہم نے اسے راستہ دکھا دیا یا تو وہ شکر گزار ہے اور یا ناشکرا

Surah Al Insaan – 3

اللہ تعالٰی نے ناشکرا کے بارے میں سورہ الاعراف میں فرمایا


ثُمَّ لَأَتِيَنَّهُم مِّنۢ بَيۡنِ أَيۡدِيہِمۡ وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ وَعَنۡ أَيۡمَـٰنِہِمۡ وَعَن شَمَآٮِٕلِهِمۡ‌ۖ وَلَا تَجِدُ أَكۡثَرَهُمۡ شَـٰكِرِينَ

پھر ان کے پاس ان کے آگے ان کے پیچھے ان کے دائیں اور ان کے بائیں سےآؤں گا اور تو اکثر کو ان میں سے شکر گزار نہیں پائے گا

Surah Al Araf – 17

اللہ وحدہ لا شریک نے سورہ نساء میں شکرگذاری کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا


مَّا يَفۡعَلُ ٱللَّهُ بِعَذَابِڪُمۡ إِن شَكَرۡتُمۡ وَءَامَنتُمۡ‌ۚ وَكَانَ ٱللَّهُ شَاڪِرًا عَلِيمً۬ا

(اے منافقو) الله تمہیں سزادے کر کیا کرے گا اگر تم شکر گزار بنو اور ایمان لے آؤ اور الله قدردان جاننے والا ہے

Surah An Nisa – 147


قرآن مجید میں اللہ نے اپنے کئی ایک انبیا ء کی اس خوبی کو بیان فرمایا۔ جیسا کہ حضرت نوح کے بارے میں سورہ الاسراء میں فرمایا


ذُرِّيَّةَ مَنۡ حَمَلۡنَا مَعَ نُوحٍ‌ۚ إِنَّهُ ۥ كَانَ عَبۡدً۬ا شَكُورً۬ا

اے ان کی نسل جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا بے شک وہ شکر گزار بندہ تھا

Surah Al Isra – 3


اسی طرح کئی اور انبیاء کا ذکر بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔ یہ اللہ کے نزدیک انسان کی سب سے اعلیٰ درجے کی صفت ہے۔ جب ہی تو اللہ نے اپنے خلیل حضرت ابراہیمؑ کی اس خوبی کا خصوصی طور پر ذکر سورہ النحل میں فرمایا


إِنَّ إِبۡرَٲهِيمَ كَانَ أُمَّةً۬ قَانِتً۬ا لِّلَّهِ حَنِيفً۬ا وَلَمۡ يَكُ مِنَ ٱلۡمُشۡرِكِينَ (١٢٠) شَاڪِرً۬ا لِّأَنۡعُمِهِ‌ۚ ٱجۡتَبَٮٰهُ وَهَدَٮٰهُ إِلَىٰ صِرَٲطٍ۬ مُّسۡتَقِيمٍ۬

بے شک ابراہیم ایک پوری امت تھا الله کا فرمانبردار تمام راہوں سے ہٹا ہوا اور مشرکوں میں سے نہ تھا (۱۲۰) اس کی نعمتوں کا شکر کرنے والا اُسے الله نے چن لیا اور اُسے سیدھی راہ پر چلایا (۱۲۱) اور ہم نے اُسے دنیا میں بھی خوبی دی تھی اور وہ آخرت میں بھی اچھے لوگو ں میں ہو گا

Surah An Nahl – 120-121


اللہ تعالٰی نے انسان کو اس چیز کا بھی شکر ادا کرنے کو کہا جس میں اللہ رب العزت نے انسان کو وسیع علوم سے سرفراز فرمایا۔ سورہ النحل میں ذکر ربی ہے


وَٱللَّهُ أَخۡرَجَكُم مِّنۢ بُطُونِ أُمَّهَـٰتِكُمۡ لَا تَعۡلَمُونَ شَيۡـًٔ۬ا وَجَعَلَ لَكُمُ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡأَبۡصَـٰرَ وَٱلۡأَفۡـِٔدَةَ‌ۙ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ

اور الله نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹ سے نکالا تم کسی چیز کو نہ جانتے تھے اور تمہیں کان اور آنکھیں اور دل دیئے تاکہ تم شکر کرو

Surah An Nahl – 78


اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو اور تقویٰ کی سچائی کے ساتھ اپنے رب سے ڈرو، اور ہمیشہ خیر خواہی کو اپنا نصب العین اور شکر گذاری کے اعتراف کو اپنی زندگیوں میں شامل کریں۔ یہ بہترین مخلوق، بہترین فضائل اور مسلمانوں کی علامت ہے، خاص طور پر صالحین کیلئے۔ 


جان لیجئے- اللہ مجھ پر اور آپ سب پر رحم فرمائیں- کہ ناشکری ایک قابل مذمت رویہ اور ایک برائی ہے۔ چونکہ مسلمان کی فطرت میں وفاداری ہے اور لوگوں کے درمیان اس کی عادت پاکیزگی اور سکون ہے- وہ ان لوگوں کے لئے فعال اور فیاض ہے جنہوں نے اس پر احسان نہیں کیا ہے تو اس کے بارے میں کیا خیال ہے کہ وہ اسے اپنے احسان کا بدلہ دیتا ہے۔ اس کے لیے، اور اس کے لیے اس کی عزت، اور خدا - بابرکت اور اعلیٰ - نے اپنی عظیم کتاب میں ان کے لیے نعمتوں اور شکر گزاری کے حوالے سے انسانی فطرت کا ذکر کیا ہے، اور فرمایا:


إِنَّ ٱلۡإِنسَـٰنَ لِرَبِّهِۦ لَكَنُودٌ۬

بے شک انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے

Surah Al Adiyat – 6

اے ایمان والو اس نے اپنی حالت بیان کرتے ہوئے کہا


كَلَّآ إِنَّ ٱلۡإِنسَـٰنَ لَيَطۡغَىٰٓ (٦) أَن رَّءَاهُ ٱسۡتَغۡنَىٰٓ

ہرگز نہیں بے شک آدمی سرکش ہو جاتا ہے (۶) جب کہ اپنے آپ کو غنی پاتا ہے

Surah Al Alaq – 6-7


 بلکہ رب تعالیٰ نے اپنی قدرت کو واضح کر دیا کہ انسان اپنی مصیبت کے وقت اپنے خالق کی طرف رجوع کرتا ہے اور اگر مصیبت ختم ہو جائے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا


وَإِذَا مَسَّكُمُ ٱلضُّرُّ فِى ٱلۡبَحۡرِ ضَلَّ مَن تَدۡعُونَ إِلَّآ إِيَّاهُ‌ۖ فَلَمَّا نَجَّٮٰكُمۡ إِلَى ٱلۡبَرِّ أَعۡرَضۡتُمۡ‌ۚ وَكَانَ ٱلۡإِنسَـٰنُ كَفُورًا 

اور جب تم پر دریا میں کوئی مصیبت آتی ہے تو بھول جاتے ہو جنہیں الله کے سوا پکارتے تھےپھر جب وہ تمہیں خشکی کی طرف بچا لاتا ہے تو تم اس سے منہ موڑ لیتے ہو اور انسان بڑا ہی ناشکرا ہے

Surah Al Isra – 67


اللہ کے بندو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نے احسان کا شکر ادا کرنے والے کے انکار کی مذمت کی ہے، جیسا کہ آپ نے بعض عورتوں کی فطرت کے بارے میں فرمایا:


وہ اپنے شریک حیات کا انکار کرتے ہیں، اور وہ احسان کا انکار کرتے ہیں، اگر آپ ان میں سے کسی کے ساتھ ہر وقت بھلائی کرتے ہیں، اور پھر اس نے آپ سے کوئی چیز دیکھی، تو اس نے کہا: میں نے آپ سے کبھی کوئی اچھی چیز نہیں دیکھی۔


اے ایمان والو بنیادی اصول یہ ہے کہ انسان ان لوگوں کا شکریہ ادا کرے جو اس کے ساتھ نیکی اور بھلائی کرتے ہیں، اور اس کو احسان اور شکر کے ساتھ بدلہ دیتے ہیں، اور اسے اپنے شکر کا احساس دلاتا ہے۔ اس نے کہا


لا يَشْكُرُ اللَّهَ مَنْ لا يَشْكُرُ النَّاسَ

جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا شکر ادا نہیں کرتا


حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جس شخص کو کوئی چیز (ہدیہ، تحفہ وغیرہ) دی جائے اور اگر اس کے پاس کچھ ہو تو بدلے میں دے۔ اگر اس کے پاس کچھ نہ ہو تو پھر اس کی تعریف کرے۔جس نے اس کی تعریف کی اس نے اس کا شکریہ ادا کیا۔اور جس نے اسے (ہدیہ وغیرہ) چھپایا تو اس نے اس (ہدیہ وغیرہ) کا انکار کیا۔(سنن ابی داؤد:4813)


انکار کی سب سے خطرناک قسموں میں سے ایک ان نعمتوں کو فراموش کرنا ہے جو خدا - بابرکت اور اعلیٰ - نے انسان کو عطا کی ہیں، اور اس کی نافرمانی کرنا، خدا نہ کرے۔ انسان کا فرض ہے کہ وہ قول و فعل میں اللہ کا شکر ادا کرے۔


وَإِذۡ تَأَذَّنَ رَبُّكُمۡ لَٮِٕن شَڪَرۡتُمۡ لَأَزِيدَنَّكُمۡ‌ۖ وَلَٮِٕن ڪَفَرۡتُمۡ إِنَّ عَذَابِى لَشَدِيدٌ۬

اور جب تمہارے رب نے سنا دیا تھا کہ البتہ اگر تم شکر گزاری کرو گے تو اور زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب بھی سخت ہے

Surah Ibrahim – 7


اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اس کا شکر ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا


فَٱذۡكُرُونِىٓ أَذۡكُرۡكُمۡ وَٱشۡڪُرُواْ لِى وَلَا تَكۡفُرُونِ

پس مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا اور میرا شکر کرو اور ناشکری نہ کرو

Surah Al Baqara – 152


ناشکری کی ایک صورت والدین کی نافرمانی اور ان کی دیکھ بھال میں کوتاہی کرنا ہے، یہ عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ ان کا قول


نافرمان کا ساتھ نہ دو۔ وہ تمہیں قبول نہیں کرے گا کیونکہ اس نے اپنے والدین کی نافرمانی کی ہے۔


اور اس طرح اے خدا کے بندو، انسان پر واجب ہے کہ وہ کسی کے احسان کا انکار نہ کرے جو اس کے ساتھ اچھا ہے، اسی طرح بیوی کو بھی اپنے شوہر کے احسان کا انکار نہیں کرنا چاہیے۔اور نہ ہی شوہر اپنی بیوی کے احسان کا انکار کرے ۔ نہ کوئی بھائی اپنی بہن کے احسان کا انکار کرے اور نہ ہی بہن اپنے بھائی کے احسان کا انکار کرے اور نہ ہی کوئی دوست اپنے دوست کے احسان کا انکار کرے ۔ کیونکہ یہ سب کچھ صالحین کی فطرت نہیں ہے اور نہ ہی خدا کے مقرب لوگوں کی ہدایت ہے۔


پس خدا سے ڈرو - خدا کے بندو - اور ان لوگوں کے احسان کو یاد کرو جو تمہارے ساتھ بھلائی کرتے ہیں اور اسے مت بھولنا، اور اس کی نیکی کا بدلہ اسے احسان سے دو اور اس کا کفر نہ کرو۔


أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ

یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔


 ========================================================


   الحَمْدُ للَّهِ الَّذِي حَبَّبَ إلَى عِبَادِهِ صَنَائِعَ المَعْرُوفِ، وَجَعَلَهَا دَيْدَنَهُمْ فِي مُخْتَلَفِ الأَوْقَاتِ وَالظُّرُوفِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، أَكْثَرُ النَّاسِ تَقْدِيرًا لِلْمَعْرُوفِ، وَمُكَافَأَةً بِمِثْلِهِ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ الطَّيِّبِينَ، وَمَنْ سَلَكَ مَسْلَكَهُمْ إلَى يَوْمِ الدِّينِ

تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے اپنے بندوں کے لیے نیک اعمال کو محبوب بنایا اور مختلف اوقات اور حالات میں ان کو اپنا معمول بنایا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ تنہا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا اور نبی محمد، خدا کے بندے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان لوگوں میں سب سے زیادہ قدر کرنے والے ہیں جو نیک اعمال کا بدلہ دیتے ہیں۔ اسی ٹوکن سے۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، اور اچھے ساتھیوں پر اور جو ان کے راستے پر چلے قیامت تک۔


اے اللہ کے بندو الله سے ڈرو رہی بات یہ ہے کہ اے خدا کے بندو: کیا تم نے دیکھا ہے کہ اگر احسان کا عمل ہر جگہ پھیل جائے اور مختلف معاشروں اور زمانوں میں احسان کی واپسی بغیر انکار کے ہو جائے تو کیا یہ ممکن ہے؟ کیا یہ افراد کو متاثر کرتا ہے؟ اس میں کوئی شک نہیں کہ جس معاشرے میں اس طرح کی چیزیں پھیلی ہوں وہ طبقاتی اتحاد اور یکجہتی کی مثال بننے کا مستحق ہے۔ اور تعاون اگر یہ تعلق اور ہم آہنگی پیدا ہو جائے تو اس کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟ ہم دیکھیں گے - خدا کی مدد سے - ایک ایسا معاشرہ جو احسان کی قدر اور اچھے کام کرنے کی اس کی قدر ہوتی ہے۔ کیونکہ وہ اس عظیم اجر کو جانتا ہے جو خدا نے اپنے نیک بندوں کے لیے تیار کر رکھا ہے۔


إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلۡمُحۡسِنِينَ

بے شک الله نیکی کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

Surah Al Maeda – 13-Part


یہ محسن جانتا ہے کہ وہ اپنے احسان سے محسن کے دل کو اپنی طرف متوجہ کرے گا، تاکہ محبت اور ہمدردی، واقفیت اور یکجہتی غالب آجائے، اس لیے وہ محبت کرتا ہے۔ یہ اور وہ، اور ہر ایک دوسرے کی مدد کرتا ہے، اور ہر ایک شخص اپنی طاقت کے مطابق دوسروں کے ساتھ بھلائی کرتا ہے، اور وہ تعلیم کے ساتھ، تیسرا تسلی کے ساتھ، چوتھا دعا کے ساتھ، وغیرہ۔


پس خدا سے ڈرو - خدا کے بندو - اور جان لو کہ محسنوں کے احسان کو یاد کرنے سے زندگی کی خوبصورتی آتی ہے اور نعمتوں کے باغ کی طرف جاتا ہے۔


اے اللہ کے بندو، اللہ کے اس فرمان کو ہمیشہ یاد رکھیں 


ٱلشَّيۡطَـٰنُ يَعِدُكُمُ ٱلۡفَقۡرَ وَيَأۡمُرُڪُم بِٱلۡفَحۡشَآءِ‌ۖ وَٱللَّهُ يَعِدُكُم مَّغۡفِرَةً۬ مِّنۡهُ وَفَضۡلاً۬‌ۗ وَٱللَّهُ وَٲسِعٌ عَلِيمٌ۬ 

شیطان تمہیں تنگدستی کا وعدہ دیتا ہے اور بے حیائی کا حکم کرتا ہے اور الله تمہیں اپنی بخشش اور فضل کا وعدہ دیتا ہے اور الله بہت کشائش کرنے والا سب کچھ جاننے والا ہے 

Surah Al Baqara – 268


هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ

إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا

Surah Al Ahzaab – 56


انہوں نے یہی دعا کی اور انبیاء کے امام کو سلام کیا۔ محمد الہدی الامین، آپ کے رب نے آپ کو ایسا کرنے کا حکم دیا ہے جب اس نے کہا: بے شک الله اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی اس پر دورد اور سلام بھیجو 

Surah Al Ahzaab – 56


اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ

اے اللہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر برکت اور سلامتی نازل فرما جیسا کہ تو نے ہمارے نبی ابراہیم پر اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل پر درود و سلام بھیجا۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل، جس طرح تو نے ہمارے نبی ابراہیم اور ہمارے نبی ابراہیم کی آل کو تمام جہانوں میں برکت دی، بے شک تو قابل تعریف، بزرگ اور زمین والا ہے۔ اے خدا اپنے ہدایت یافتہ خلفاء کی طرف سے، ان کی ازواج مطہرات کی طرف سے، مومنوں کی ماؤں کی طرف سے، تمام صحابہ کرام کی طرف سے، مومن مردوں اور عورتوں کی طرف سے اور ان کے اختیار سے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، تیری رحمت سے ہم نے یہ جمع کیا۔


اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا

اے اللہ ہمارے اس اجتماع کو رحمتوں والا اجتماع بنا اور اس کے بعد ہماری جدائی کو ناقابل فہم جدائی بنا اور ہمیں چھوڑ کر نہ جانا۔


اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ

اے اللہ اسلام کو عزت دے، مسلمانوں کو حق کی طرف رہنمائی فرما، ان کی باتوں کو بھلائی کے ساتھ جوڑ دے، ظالموں کے زور کو توڑ دے، اور اپنے بندوں کو امن و امان عطا فرما۔ 


اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ

اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے ہمیشہ رہنے والے، اے بزرگی اور عزت کے مالک، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اور تیری رحمت سے مدد چاہتے ہیں کہ تو نہیں چھوڑے گا۔ ہمیں ہماری روحیں پلک جھپکنے کے اندر ہیں اور اس سے زیادہ قریب کوئی چیز نہیں اور اے صالحین کے معاملات ہمارے تمام معاملات کو ٹھیک کر دے۔


اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ

اے ہمارے رب، ہمارے ملکوں کی حفاظت فرما، ہمارے اقتدار کو عزت دے، حق کے ساتھ اس کا ساتھ دے، اور حق کے ساتھ اس کی حمایت فرما، اے رب العالمین، اے اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرما۔ اپنی حکمت کے نور سے اس کی حمایت کریں، اپنی برکتوں سے اس کی رہنمائی کریں، اور اپنی حفاظت کے ساتھ اس کی حفاظت کریں۔


اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ

اے اللہ ہم پر آسمان کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے زمین کی نعمتیں نازل فرما اور ہمارے لیے ہمارے پھلوں اور فصلوں میں برکت عطا فرما۔ اور ہمارا سارا رزق اے جلال اور عزت کے مالک۔


رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔ 


اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ

اے اللہ!مومن مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے، زندہ اور مردہ، کیونکہ تو سننے والا، قریب ترین، دعاؤں کا جواب دینے والا ہے۔


عِبَادَ الله- اللہ کے بندو


 إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ

بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو

Surah An Nahl-90


========================================================



اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين

More Posts