عِنَايةُ الإِسلامِ بالـمُـجتَمَعِ وَرِعَايةُ مَصَالـِحِهِ : اسلام کا معاشرہ اور اس کے مفادات کی فکر
Al Quran is the final Holy Book revealed upon the Last of Prophets Hazrat Muhammad (PBUH). The Quran & Sunnah is the only source of holy guidance as it entails detailed instructions for each and every walk of human life. Here guidance from Quran for the followers of Islam ( عِنَايةُ الإِسلامِ بالـمُـجتَمَعِ وَرِعَايةُ مَصَالـِحِهِ : اسلام کا معاشرہ اور اس کے مفادات کی فکر ) is discussed wrt social life aspects such as the preaching of Islam for a society of based on principles of Islam for better living from Quran and Hadith of Prophet ﷺ. This is an approved Jumma Khutba from the Sultanate of Oman and translated in Urdu.
2024-09-21 19:44:00 - Muhammad Asif Raza
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
عِنَايةُ الإِسلامِ بالـمُـجتَمَعِ وَرِعَايةُ مَصَالـِحِهِ
اسلام کا معاشرہ اور اس کے مفادات کی فکر
الحَمْدُ للهِ الَّذِي هَدَانَا لِلإِسْلامِ، وَجَعَلَ فِي دِينِهِ الطُّمَأْنِينَةَ وَالسَّلامَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِيـكَ لَهُ وَعَدَ المُحْسِنِينَ مِنْ عِبَادِهِ بِالخَيْرَاتِ العِظَامِ، وَأَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَنَبِيَّنَا مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَالتَّابِعِينَ، وَمَنْ تَبِعَهُمْ بِإِحْسَانٍ إِلَى يَوْمِ الدِّينِ
أَمَّا بَعْدُ، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم- بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ وَلَا تُشۡرِكُواْ بِهِۦ شَيۡـًٔ۬اۖ وَبِٱلۡوَٲلِدَيۡنِ إِحۡسَـٰنً۬ا وَبِذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَـٰمَىٰ وَٱلۡمَسَـٰكِينِ وَٱلۡجَارِ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡجَارِ ٱلۡجُنُبِ وَٱلصَّاحِبِ بِٱلۡجَنۢبِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتۡ أَيۡمَـٰنُكُمۡۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يُحِبُّ مَن ڪَانَ مُخۡتَالاً۬ فَخُورًا
Surah An Nisa - 36
رَبِّ ٱشۡرَحۡ لِى صَدۡرِى. وَيَسِّرۡ لِىٓ أَمۡرِى- وَٱحۡلُلۡ عُقۡدَةً۬ مِّن لِّسَانِى- يَفۡقَهُواْ قَوۡلِى- آمین ثم آمین
Surah Taha – 25-28
اللہ کا شکر ہے جس نے ہماری اسلام کی طرف رہنمائی فرمائی، اور اپنے دین میں سکون اور سلامتی عطا فرمائی. میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور اس نے اپنے بندوں میں نیک اعمال کرنے والوں سے بڑی بھلائی کا وعدہ فرمایا ہے۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے آقا اور نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ درود و سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ کے اہل وعیال، اصحاب اور قیامت تک نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والوں پر۔ تلاوت کی گئ آیت کا ترجمہ ہے
اور الله کی بندگی کرو اورکسی کو اس کا شریک نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اورپاس بیٹھنے والے او رمسافر او راپنے غلاموں کے ساتھ بھی نیکی کرو بے شک الله اترانے والے بڑائی کرنے والے کو پسند نہیں کرتا
Surah An Nisa - 36
اے اللہ کے بندو، اللہ سے ڈرو- تقویٰ اختیار کرو اور اللہ کی اطاعت کرو- میں آپکو اور اپنے آپکو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں، لہٰذا اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور اس کی اطاعت کرو، کیونکہ تقویٰ میں ہی کامیابی اور نجات ہے، اور یہ اللہ کا حکم تم سے پہلے اور تمہارے لیے کیا گیا ہے۔ سورۃالنساء میں فرمایا
وَلَقَدۡ وَصَّيۡنَا ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَـٰبَ مِن قَبۡلِڪُمۡ وَإِيَّاكُمۡ أَنِ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَۚ
اور ہم نے پہلی کتاب والوں کو اور تمہیں حکم دیا ہے کہ الله سے ڈرو
Surah An Nisa – 131-Part
اے ایمان والو، اللہ تعالیٰ نے سورۃالمائدہ میں فرمایا
ٱلۡيَوۡمَ أَكۡمَلۡتُ لَكُمۡ دِينَكُمۡ وَأَتۡمَمۡتُ عَلَيۡكُمۡ نِعۡمَتِى وَرَضِيتُ لَكُمُ ٱلۡإِسۡلَـٰمَ دِينً۬اۚ
آج میں تمہارے لیے تمہارا دین پورا کر چکا اور میں نے تم پر اپنا احسان پورا کر دیا اور میں نے تمہارے واسطے اسلام ہی کو دین پسند کیا ہے
Surah Al Maeda – 03-Part
اللہ کے بندو اسلام، جسے اللہ تعالیٰ نے ہمارے مذہب کے طور پر چنا ہے، ہمارے پاس لوگوں کے لیے رہنمائی اور ایک ایسا نور بن کر آیا ہے جو دنیا اور آخرت میں سعادت کے حقیقی معنوں کی طرف لوگوں کی راہیں روشن کرتا ہے۔ اسلام نے اپنے راستی قانون اور اپنی جامع رواداری کے ساتھ اپنی تعلیمات اور اثرات کو بندے اور اس کے رب کے درمیان فرد اور ذاتی عبادات تک ہی صرف محدود نہیں کر رکھا، بلکہ یہ مضبوط معاشروں کی تعمیر کے لیے آیا ہے، جس کی بنیاد باہم جڑے ہوئے رشتوں پر ہے، انصاف، رحم، قربت اور محبت کے ذریعے، ایسے معاشرے جو اپنے افراد کے حقوق کا احترام کرتے ہیں
اے ایمان والو، اسلام نے معاشرے کی بنیاد اور استحکام پر بہت توجہ دی ہے یہ دلچسپی اور توجہ درحقیقت خود فرد کے لیے ایک فکر ہے، کیونکہ فرد ایک محفوظ اور مستحکم معاشرے کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا جو اس کی روزی روٹی اور اس کے دینی و دنیاوی معاملات میں معاون ہو۔ اسلام نے اپنے افراد کے درمیان بھائی چارے کے تصور کو فروغ دے کر ایک مربوط معاشرے کی بنیاد رکھی ہے، حق، بابرکت اور اعلیٰ رب ذوالجلال نے سورۃ الحجرات میں فرمایا
إِنَّمَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ إِخۡوَةٌ۬
بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں
Surah Al Hujaraat – 10-Part
لوگوں کے درمیان مفاہمت، متوازن اور مستحکم تعلقات کو برقرار رکھنے اور ایسے معاشروں کی تعمیر کا ایک طریقہ ہے جس میں دوستی اور احترام کے جذبات غالب ہوں اور جو ایک دوسرے کے ساتھ رہیں اور نسلوں کی پیروی کریں۔ سورۃ الحشر میں ارشاد ربانی ہے
وَٱلَّذِينَ جَآءُو مِنۢ بَعۡدِهِمۡ يَقُولُونَ رَبَّنَا ٱغۡفِرۡ لَنَا وَلِإِخۡوَٲنِنَا ٱلَّذِينَ سَبَقُونَا بِٱلۡإِيمَـٰنِ وَلَا تَجۡعَلۡ فِى قُلُوبِنَا غِلاًّ۬ لِّلَّذِينَ ءَامَنُواْ رَبَّنَآ إِنَّكَ رَءُوفٌ۬ رَّحِيمٌ
اور ان کے لیے بھی جو مہاجرین کے بعد آئے (اور) دعا مانگا کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اور ہمارےان بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمانداروں کی طرف سے کینہ قائم نہ ہونے پائے اے ہمارے رب بے شک تو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
Surah Al Hashr – 10
رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اس اصول کو یہ کہہ کر قائم کیا مومنین کی باہمی محبت ہمدردی اور یگانگت کی مثال ایک جسم جیسی ہے کہ اگر اس کا ایک عضو شکایت کرے یعنی کسی تکلیف میں مبتلا ہو تو سارا جسم بے خوابی اور بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
اسلام کی معاشرے میں دلچسپی کی سب سے خوبصورت شکل یہ ہے کہ وہ اس میں سماجی یکجہتی کے اصولوں کو حاصل کرنے کا خواہاں ہے، اس لیے اس نے زکوٰۃ کو اپنا ایک ستون بنایا۔
اے ایمان والو، اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی: اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔
جو شخص اسلام کے ان ستونوں پر غور کرے گا اسے ایسے روابط ملیں گے جو بندے اور اس کے رب کے درمیان براہ راست تعلق کو چھوتے ہیں: شہادت، نماز، روزہ اور حج. اور زکوٰۃ ایک ایسا ستون، ایک ایسی عبادت ہے جو خود ایک فرد سے باہر ہے یعنی معاشرے میں دوسروں کے لئے۔ اسلام میں زکوٰۃ ایک ایسا نظام ہے جو متعدد سماجی مقاصد کو حاصل کرتا ہے، یہ دولت مندوں اور ضرورت مندوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کا ایک عنصر ہے، اور معاشرے کے ارکان کے درمیان خیراتی تعاون کے جذبے کو تقویت دینے کا ایک عنصر ہے۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جس کی اسلام میں سماجی یکجہتی کے دوسرے پہلوؤں سے تعاون حاصل ہے، جیسے خیرات اور وقف، جس کے فوائد معاشرے کے تمام طبقات تک پہنچتے ہیں. اللہ سبحانہ تعالیٰ نے سورۃ البقرۃ میں فرمایا
يَسۡـَٔلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَۖ قُلۡ مَآ أَنفَقۡتُم مِّنۡ خَيۡرٍ۬ فَلِلۡوَٲلِدَيۡنِ وَٱلۡأَقۡرَبِينَ وَٱلۡيَتَـٰمَىٰ وَٱلۡمَسَـٰكِينِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِۗ وَمَا تَفۡعَلُواْ مِنۡ خَيۡرٍ۬ فَإِنَّ ٱللَّهَ بِهِۦ عَلِيمٌ۬
آپ سے پوچھتے ہیں کیا خرچ کریں کہہ دو جو مال بھی تم خرچ کرو وہ ماں باپ اور رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں کا حق ہے اور جو نیکی تم کرتے ہو سو بے شک الله خوب جانتا ہے
Surah Al Baqra – 215
أقولُ مَا تَسْمَعُونَ، وَأَسْتَغْفِرُ اللهَ العَظِيمَ لِي وَلَكُمْ، فَاسْتَغْفِرُوهُ يَغْفِرْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُالرَّحِيمُ، وَادْعُوهُ يَسْتَجِبْ لَكُمْ، إِنَّهُ هُوَ البَرُّ الكَرِيمُ
یہ کہو میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور آپ کے لیے بخشش مانگتا ہوں پس اس سے معافی مانگو وہ تمہیں بخش دے گا۔ وہ بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اُسے پکارو تو وہ تمہاری بات کا جواب دے گا کیونکہ وہ سخی راستبازی ہے۔
========================================================
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلِيُّ الصَّالِحِينَ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ الْأُسْوَةُ الْحَسَنَةُ لِلْمُؤْمِنِينَ، صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَأَتْبَاعِهِ الرَّاشِدِينَ الْمُحْسِنِينَ
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور صالحین کا ولی، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، مومنوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ درود و سلام ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر، ان کے اہل و عیال، ان کے اصحاب اور صالح پیروکاروں پر۔
اے اللہ کے بندو، الله سے ڈرو، معاشرے میں اسلام کی دلچسپی کی ایک مثال علم حاصل کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کی ہے، کیونکہ علم دین کی صحیح تفہیم کی کلید ہے اور زندگی کے ترقی پذیر شعبوں اور معاشرے کی تعمیر میں افراد کی شراکت کی بنیاد ہے، رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا
جو شخص حصول علم کے راستے پر چلے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کر دے گا۔
اے اللہ کے بندو، اسلام میں سائنس کا علم اور ترویج فرد واحد تک محدود نہیں ہے، بلکہ افراد اور معاشروں کے لیے بھلائی اور فائدے کے حصول کا ذریعہ ہے، اور اسی لیے اسلام نے دوسروں کو علم سکھانے کو صدقہ کا درجہ دیا ہے. چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا۔ علم سیکھو کیونکہ اس کا سیکھنا اللہ تعالیٰ کے قریب کرتا ہے اور جو نہیں جانتے انہیں سکھانا صدقہ ہے۔
هَذَا وَصَلُّوا وَسَلِّمُوا عَلَى إمَامِ الْمُرْسَلِينَ؛ مُحَمَّدٍ الهَادِي الأَمِينِ، فَقَدْ أَمَرَكُمْ رَبكُمْ بذَلكَ حينَ قَالَ
إِنَّ ٱللَّهَ وَمَلَـٰٓٮِٕڪَتَهُ ۥ يُصَلُّونَ عَلَى ٱلنَّبِىِّۚ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ وَسَلِّمُواْ تَسۡلِيمًا
Surah Al Ahzaab – 56
اللَّهُمَّ صَلِّ وسَلِّم عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ وسَلَّمتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ نَبِيِّنَا إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَارْضَ اللَّهُمَّ عَنْ خُلَفَائِهِ الرَّاشِدِينَ، وَعَنْ أَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَنْ سَائِرِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِينَ، وَعَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وعَنْ جَمْعِنَا هَذَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ جَمْعَنَا هَذَا جَمْعًا مَرْحُوْمًا، وَاجْعَلْ تَفَرُّقَنَا مِنْ بَعْدِهِ تَفَرُّقًا مَعْصُوْمًا وَلا تَدَعْ فِينَا وَلا مَعَنَا شَقِيًّا وَلا مَحْرُومًا
اللَّهُمَّ أَعِزَّ الإِسْلامَ وَاهْدِ الْمُسْلِمِينَ إِلَى الْحَقِّ، وَاجْمعْ كَلِمَتَهُمْ عَلَى الخَيْرِ، وَاكْسِرْ شَوْكَةَ الظَّالِمِينَ، وَاكْتُبِ السَّلامَ وَالأَمْنَ لِعِبادِكَ أَجْمَعِينَ
اللَّهُمَّ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا ذَا الجَلالِ وَالإِكْرَامِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ بِكَ نَستَجِيرُ وَبِرَحْمَتِكَ نَستَغِيثُ أَلاَّ تَكِلَنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرفَةَ عَينٍ، وَلاَ أَدنَى مِنْ ذَلِكَ وَأَصلِحْ لَنَا شَأْنَنَا كُلَّهُ يَا مُصلِحَ شَأْنِ الصَّالِحِينَ
اللَّهُمَّ رَبَّنَا احْفَظْ أَوْطَانَنَا وَأَعِزَّ سُلْطَانَنَا وَأَيِّدْهُ بِالْحَقِّ وَأَيِّدْ بِهِ الْحَقَّ يَا رَبَّ العَالَمِينَ، اللَّهُمَّ أَسْبِغْ عَلَيْهِ نِعمَتَكَ، وَأَيِّدْهُ بِنُورِ حِكْمَتِكَ، وَسَدِّدْهُ بِتَوفِيقِكَ، وَاحفَظْهُ بِعَينِ رعَايَتِكَ
اللَّهُمَّ أَنْزِلْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِ السَّمَاء وَأَخْرِجْ لَنَا مِنْ خَيْرَاتِ الأَرْضِ، وَبَارِكْ لَنَا في ثِمَارِنَا وَزُرُوعِنَا وكُلِّ أَرزَاقِنَا يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
رَبَّنَا آتِنَا في الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالمُؤْمِنَات، المُسْلِمِينَ وَالمُسْلِمَات، الأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ، إِنَّكَ سَمِيعٌ قَرِيبٌ مُجِيبُ الدُّعَاءِ
عِبَادَ الله إِنَّ ٱللَّهَ يَأۡمُرُ بِٱلۡعَدۡلِ وَٱلۡإِحۡسَـٰنِ وَإِيتَآىِٕ ذِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَيَنۡهَىٰ عَنِ ٱلۡفَحۡشَآءِ وَٱلۡمُنڪَرِ وَٱلۡبَغۡىِۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّڪُمۡ تَذَكَّرُونَ
بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اوربے حیائی اوربری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Surah An Nahl-90
========================================================
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ، ہمیں احکامات الہیہ کو جاننے، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور اپنے اہل و اعیال اور اعزا و اقارب کو ان اعمال میں شامل ہونے کی ترغیب کی توفیق عطا فرمائیں. آمین ثم آمین
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین- سبحان ربک رب العزة عما يصفون، وسلام على المرسلين، والحمد لله رب العالمين